Tag: چھاچھرو

  • مٹھی کے اسپتال میں ایک اوربچی دم توڑگئی، تعداد119 ہوگئی

    مٹھی کے اسپتال میں ایک اوربچی دم توڑگئی، تعداد119 ہوگئی

    مٹھی: مٹھی کے اسپتال میں قحط اورخشک سالی سے ایک اوربچی زندگی کی بازی ہار گئی ہے۔ تھرپارکر میں جاں بحق بچوں کی تعداد 119 ہو گئی ہے۔

    مٹھی چھاچھرو کے تعلقہ اسپتال میں زیرِعلاج اٹھارہ ماہ کی بچی ثمینہ دم توڑگئی ہے، جس کے بعد اب تک مرنے والے بچوں کی تعداد ایک سو انیس ہوگئی ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں سینتالیس بچے زیرِعلاج ہیں جبکہ تین بچوں کی حالت تشویشناک ہونے پراُنہیں حیدرآباد منتقل کردیا گیا ہے۔

    تھرمیں قحط اورخشک سالی کے باعث روزانہ بچوں کی ہلاکت میں اضافہ ہورہا ہے۔

  • تھر: مزید 3زندگیاں ابدی نیند سوگئیں، جاں بھق بچوں کی تعداد 117ہو گئی

    تھر: مزید 3زندگیاں ابدی نیند سوگئیں، جاں بھق بچوں کی تعداد 117ہو گئی

    تھرپارکر: تھر میں بھوک نےمزید3زندگیوں سےموت کاپیٹ بھردیا ہے اور غذائی قلت سےجاں بحق بچوں کی تعداد117ہوگئی ہے۔ طبی سہولیات کےفقدان نے ایک خاتون کی جان بھی لے لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھر میں موت کے سائے چھائے ہوئے ہیں۔ تھر میں موت غذائی قلت کا بھیس بدل کر معصوم زندگیوں کو نگلنے کا کھیل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مٹھی کے سول استپال میں غذائی قلت کے باعث پندرہ دن کا ایک اور معصوم بچہ دم توڑ گیا ہے۔

    چھاچھرو کے گاؤں میں بھی اٹھارہ ماہ کا بچہ زندگی کی بازی ہار گیا ہے۔ تھری باسیوں کو پانی اور غذائی کمی کے عفریت کا سامنا ہے جس کے باعث ماوں کی کمزور جسمانی حالت کے باعث شیر خْوار بچے ماں کے دودھ سے محروم ہیں۔

    تھر میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیوں کے دعووں کے باوجو د برسر زمین حقائق اس کے برعکس نظر آتے ہیں۔ جس کا نتیجہ بچوں کی اموات اور تھر سے نقل مکانی کی صورت میں نکل رہا ہے۔

    دولاکھ مربع کلومیٹر تک پھیلا ہوا صحرائے تھر، پاکستان کا سب سے بڑا اور دنیا کا ساتواں بڑا صحرا ہے جہاں ہمیشہ سے بھوک اور قحط کا ڈیرا ہے۔ روایتی لبادے میں لپٹے صحرائی واسیوں کی پیاسی نظریں، پانی کی تلاش میں آسمان سے ہوتی ہوئی پاتال میں گڑ جاتی ہیں۔

    بھوک سے بلکتے بچوں کی خاطر نقل مکانی یہاں کے لوگوں کا مستقل عمل بن چکی ہے۔ دوردراز علاقوں میں بچوں کو موت سے بچانے کے لئے تھر کے لوگ کر تے رہتے ہیں اپنی سے کو ششیں، مگر قریب میں کوئی اسپتال کوئی ایمرجنسی یونٹ موجود ہی نہیں ہے۔

    شہروں سے قریب علاقوں کو تو امداد بھی مل جاتی ہے مگر دوردراز گائوں میں قحط سے مرتے لوگوں کی آواز اقتدار کے ایوانوں تک نہیں پہنچ پاتی ہے۔

  • تھر: 7 دن کی بچی دم توڑ گئی، ہلاکتوں کی تعداد 57 ہوگئی

    تھر: 7 دن کی بچی دم توڑ گئی، ہلاکتوں کی تعداد 57 ہوگئی

    تھر : چھاچھرو کے نواحی گائوں مبارک رند میں سات دن کی بچی دم توڑ گئی، ہلاکتوں کی تعداد ستاون ہوگئی ہے۔

    وزیرِاعلٰی سندھ تھر کے اسپتالوں کو اعلٰی معیار کا قرار دیتے نہیں تھکتے لیکن اسپتال مٹھی کا یا چھاچھرو کا  بھوک و افلاس، ادوایات کی کمی اور غیر معیاری علاج روز کی بنیاد پر ماؤں کی گودیں سونی کررہا ہے۔

    اعلانات صرف اعلانات کی حد تک محدود ہے عملا کچھ نہیں۔

    چھاچھرو کے نواحی گاؤں مبارک رند میں ایک اور ماں کی گود سونی ہوگئی، جب اسپتال میں طبی امداد بروقت نہ ملنے کے باعث سات دن کی بچی دم توڑ گئی۔