Tag: چھریوں کے وار

  • کراچی : پنکچر کی دکان پر سوئے ہوئے شخص کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا گیا

    کراچی : پنکچر کی دکان پر سوئے ہوئے شخص کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا گیا

    کراچی : پنکچر کی دکان پر سوئے ہوئے شخص کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا گیا ، پولیس نے بتایا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹرون اے فور میں چاقو کے پے در پے وار کر کے ایک شخص کو قتل کر دیا گیا۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ مقتول کی شناخت مستقیم کے نام سے ہوئی، جس نے چند روز قبل پنکچر کا کیبن لگایا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ مقتول کیبن میں سو رہا تھا کہ نامعلوم افراد نے چاقو وار اُسے نشانہ بنایا، پولیس نے ضابطہ کارروائی کیلئے مقتول کی لاش اسپتال منتقل کردیا ہے۔

    ابتدائی تفتیش میں پولیس نے بتایا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کانتیجہ معلوم ہوتا ہے لیکن مختلف پہلوؤں سےبھی تفتیش کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل

    یاد رہے چند ہفتے قبل کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک شہری کو قتل کر دیا گیا تھا، مقتول کی شناخت محمد ناصر کے نام سے ہوئی تھی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ زخمی محمد ناصر کوسول اسپتال ٹراما سینٹر لایا گیا تھا، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، تاہم واقعہ کی تفتیش جاری ہے۔

  • 9 سالہ بچے کی چھریوں کے وار کر کے 5 سالہ بہن کو قتل کرنے کی کوشش

    9 سالہ بچے کی چھریوں کے وار کر کے 5 سالہ بہن کو قتل کرنے کی کوشش

    امریکا میں ایک 9 سالہ بچے نے اپنی 5 سالہ بہن کو چھریوں کے متعدد وار کر کے زخمی کردیا، بچے کا ارادہ ننھی بہن کو قتل کرنے کا تھا۔ پولیس نے بچے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا میں پیش آیا۔ 9 سالہ بچے پر اقدام قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور اسے عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔ بچے نے اپنی 5 سال بہن کو چھریوں کے متعدد وار کر کے قتل کرنے کی کوشش کی اور اس دوران وہ چیختا رہا، ’مرو، مرو‘۔

    بچے کا کہنا ہے کہ ننھی بہن کو قتل کرنے کا خیال اچانک ہی اس کے دماغ میں آگیا اور وہ نہ چاہتے ہوئے بھی اس کے بارے میں سوچتا رہا۔ جج نے فوری طور پر بچے کا نفسیاتی چیک اپ اور ٹریٹمنٹ کروانے کی ہدایت کی ہے۔

    واقعے کے بعد پولیس نے بچے کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ عمارت میں چھپنے کی کوشش کر رہا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچہ اپنی بہن اور ماں کے ساتھ رہتا ہے۔ ماں صرف 10 منٹ کے لیے کسی کام سے گھر سے باہر نکلی تھی۔ ماں کے جاتے ہی بچے نے کچن سے چھری اٹھائی اور اسے اپنے پیچھے چھپا کر بہن کے کمرے میں پہنچا۔

    بچے نے ننھی بہن کو گردن سے پکڑا اور اس پر چھریوں سے وار کرنا شروع کیے۔ اسی دوران ماں واپس آگئی اور اس نے چیختے ہوئے بچے کو روکا اور فوری طور پر پولیس کو کال کی۔

    ماں کے مداخلت کرتے ہی لڑکا وہاں سے بھاگ گیا اور چھپنے کی جگہیں ڈھونڈنے لگا۔ بچی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، اسپتال کا کہنا ہے کہ بچی کے جسم پر گہرے زخم ہیں تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    پولیس کے حراست میں لینے کے ایک دن بعد بچے کو مقامی عدالت کے جج کے سامنے پیش کیا گیا، فی الوقت بچہ حفاظتی بچہ جیل میں ہے۔ ملزم کی کم عمری کی وجہ سے اس کا نام اور تصویر جاری نہیں کی گئی۔