Tag: چہرہ

  • چہرے کے داغ دھبے دور کرنا نہایت آسان

    چہرے کے داغ دھبے دور کرنا نہایت آسان

    چہرے پر داغ دھبے اور جھائیاں ہوجانا چہرے کی دلکشی اور رونق کو ختم کردیتا ہے، اس مسئلے کے حل کے لیے گھر میں کچھ اشیا سے نہایت کارآمد اسکرب بنایا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر ام راحیل نے پگمنٹیشن اور جھائیوں کو دور کرنے کے لیے نہایت کارآمد اسکرب بتایا۔

    انہوں نے بتایا دلیے کا آٹا 1 سے ڈیڑھ گھنٹے کے لیے بھگو کر رکھ دیں، اسے 1 چمچ کسی پیالے میں نکالیں، اس میں 1 چمچ دہی، 1 چمچ سرسوں اور آدھے ٹماٹر کا جوس شامل کریں۔

    اسے اچھی طرح سے مکس کریں، یہ اسکرب بن جائے گا۔ اسے چہرے پر لگا کر چھوڑ دیں۔ جب یہ ہلکا سا خشک ہوجائے تب اس سے مساج کریں۔

    اچھی طرح مساج کرنے کے بعد ٹھنڈے پانی سے منہ دھولیں، اگر دن میں لگایا ہے تو منہ دھونے کے بعد سن اسکرین لگا لیں، رات میں لگایا ہے تو وٹامن سی یا ای چہرے پر لگا لیں۔

    ڈاکٹر ام راحیل کے مطابق باقاعدگی سے چہرے پر سن اسکرین یا سن بلاک لگانے سے چہرے کی ناہموار رنگت ختم ہوجاتی ہے۔ مذکورہ بالا اسکرب کو ہفتے میں 3 بار استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • چہرے کے داغ دھبوں اور جھائیوں کے لیے گھر میں اسکرب بنانا بے حد آسان

    چہرے کے داغ دھبوں اور جھائیوں کے لیے گھر میں اسکرب بنانا بے حد آسان

    موسم گرما میں جلد کا سیاہ پڑ جانا، داغ دھبے ہوجانا اور جھائیاں آجانا عام بات ہے تاہم اس سے چھٹکارے کے لیے گھر میں نہایت آسانی سے اسکرب بنایا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر فرح نے چہرے کے داغ دھبوں اور چھائیوں کو دور کرنے کے لیے گھر میں اسکرب بنانے کا آسان طریقہ بتایا۔

    اس کے لیے ایک عدد پان کا پتہ لیں، اسے گرینڈ کر کے پیسٹ بنا لیں، اس میں چوتھائی چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا اور 1 چائے کا چمچ ایلو ویرا جیل شامل کریں۔

    اس اسکرب کو 5 منٹ کے لیے لگا کر رکھیں اس کے بعد اس سے مساج کریں، 5 سے 7 منٹ مساج کرنے کے بعد چہرہ صاف پانی سے دھو لیں۔

    اسے لگانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اس اسکرب کو پان پر لگائیں اور اس سے مساج کریں۔

    اس اسکرب کو پہلی ہی بار لگانے میں جلد کے مردہ خلیے نکل جائیں گے اور 3 سے 4 بار لگانے کے بعد داغ دھبے ہلکے پڑنے لگیں گے۔

    1 مہینے تک اس کا استعمال چہرے کو صاف شفاف اور بے داغ بنا دے گا۔

  • دھوپ سے کملائے ہوئے چہرے کی شادابی لوٹانے کے لیے آسان فیس ماسک

    دھوپ سے کملائے ہوئے چہرے کی شادابی لوٹانے کے لیے آسان فیس ماسک

    موسم گرما میں جلد کی رونق کم ہوجانا اور رنگ کا گہرا ہوجانا عام بات ہے تاہم اس مسئلے کو گھر میں نہایت آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بتول نے جلد کی چمک اور صفائی کے لیے شاندار ٹپ بتائی۔

    ڈاکٹر بتول کے مطابق پودینے کے 10 عدد پتے لیں اور اس میں ادرک کا ذرا سا ٹکڑا ڈال دیں۔ اس میں پانی ڈالیں اور اسے رات بھر کے لیے چھوڑ دیں۔

    صبح اس پانی میں 1 چمچ کارن فلور شامل کریں اور اس ماسک کو چہرے پر لگا لیں، 10 منٹ لگانے کے بعد دھونا شروع کریں اور دھوتے ہوئے ہلکا سا مساج کریں۔

    یہ اشیا چہرے سے داغ دھبے، بلیک اور وائٹ ہیڈز ختم کر کے چہرے کو شادابی بخشتی ہیں جبکہ اس سے رنگ بھی صاف ہوتا ہے۔

  • موسم گرما میں ایکنی سے بچنے کے لیے بہترین نسخہ

    موسم گرما میں ایکنی سے بچنے کے لیے بہترین نسخہ

    موسم گرما میں چہرے پر ایکنی نکل آنا معمول کی بات ہے لیکن اس مسئلے سے نہایت آسانی سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بلقیس نے ایکنی کے لیے نہایت آسان اور کارآمد نسخہ بتایا۔

    ڈاکٹر بلقیس کا کہنا ہے کہ ایکنی کے لیے ایلو ویرا بہترین ہے، اس کو درست طریقے سے کاٹنے کے بعد فوراً استعمال نہ کریں بلکہ اس کو کچھ دیر رکھ دیں، اس کا زرد پانی چہرے پر الرجی کا سبب بن سکتا ہے۔

    زرد پانی نکلنے کے بعد اتنے حصے کو کاٹ دیں اس کے بعد اس کا سفید جیل نکال لیں۔ پیاز یا لہسن کے چند ٹکڑے لے کر اس کو جیل میں ڈال دیں اور کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیں۔

    پیاز یا لہسن دونوں میں سلفر ہوتا ہے جو ایکنی کے لیے بہترین ہے۔

    اس آمیزے کو رات کو لگا کر سوجائیں اور صبح ٹھنڈے صاف پانی سے چہرہ دھو لیں۔ ڈاکٹر بلقیس کا کہنا ہے کہ یہ دونوں اشیا صرف 3 دن میں ایکنی میں کمی کرسکتی ہیں۔

  • جلد کی خشکی سے بچنے کے لیے آسان تجاویز

    جلد کی خشکی سے بچنے کے لیے آسان تجاویز

    اکثر اوقات پانی کی کمی کی وجہ سے جلد خشکی کا شکار ہو جاتی ہے جس کے باعث چہرہ بے رونق لگنے لگتا ہے، ماہرین اس صورتحال سے بچنے کے لیے مختلف تجاویز دیتے ہیں۔

    ذیل میں کچھ تراکیب بتائی جارہی ہیں جنہیں اپنا کر جلد کی خشکی سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

    سبز چائے اور شہد

    اجزا

    تیار سبز چائے: 1 چمچ

    شہد: 1 چمچ

    ان اجزا کو اچھی طرح سے مکس کرلیں تاکہ آمیزہ تیار ہو جائے، آمیزے کو جلد پر لگائیں اور ایک منٹ کے لیے آہستہ سے مساج کریں۔ اس آمیزے کو 15 منٹ کے لیے جلد پر لگائے رکھیں، پھر مرکب کو ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔

    ہفتے میں ایک بار یہ نسخہ آزمائیں۔

    پپیتا اور دہی

    پپیتا: 1 چمچ

    دہی: 1 کپ

    لیموں کا رس: چٹکی بھر

    شہد: ایک چٹکی

    تمام اجزا کو اچھی طرح سے مکس کر لیں، اس آمیزے کو جلد پر لگائیں اور ایک منٹ کے لیے آہستہ سے مساج کریں۔ 15 منٹ بعد چہرہ صاف پانی سے دھو لیں۔

    کھیرا اور ایلو ویرا

    اجزا

    کٹی ہوئی ککڑی: نصف عدد

    ایلو ویرا جیل: 2 چمچ

    دونوں کو مکس کر کے اچھی طرح چہرے پر مساج کریں اور آدھے گھنٹے بعد صاف پانی سے چہرہ دھو لیں۔

  • فوری طور پر چہرے کو جگمگا دینے والی ترکیب

    فوری طور پر چہرے کو جگمگا دینے والی ترکیب

    گھر سے باہر نکلنا اور دھول مٹی چہرے کی رونق کو ماند کرسکتی ہے تاہم گھر میں موجود کچھ اشیا سے چہرے کو پھر سے بارونق بنایا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بلقیس نے چہرے پر فوری چمک پیدا کرنے کا نہایت آسان طریقہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ ماش کی دال کو رات بھر کے لیے بھگو دیں، ماش پروٹینز کا خزانہ ہوتی ہے اور جلد کے لیے نہایت فائدہ مند ہوتی ہے۔

    اس میں 1 چمچ پسا ہوا کھوپرا اور 2 چمچ دہی شامل کر کے گرینڈ کریں اور کریم کی طرح بنا لیں، اسے 15 سے 20 منٹ کے لیے چہرے پر لگائیں اور ٹھنڈے پانی سے دھو لیں، چہرہ فوراً جگمگا اٹھے گا۔

    ڈاکٹر بلقیس نے بتایا کہ اس سے چہرے کے مسام بھی سکڑ جاتے ہیں، روزانہ لگانے سے اس کے نہایت شاندار نتائج موصول ہوں گے تاہم ہفتے میں ایک سے 2 بار بھی لگایا جاسکتا ہے۔

  • پراسرار بیماری نے کم عمر لڑکی کا چہرہ بگاڑ دیا

    پراسرار بیماری نے کم عمر لڑکی کا چہرہ بگاڑ دیا

    فلپائن میں ایک 17 سالہ دوشیزہ پراسرار بیماری کا شکار ہوگئی جس کے باعث اس کا چہرہ سوج گیا، غربت کے باعث وہ اپنا علاج کروانے سے قاصر ہے۔

    فلپائن کے ایک چھوٹے سے قصبے کی رہائشی یہ لڑکی ایک بچے کی ماں بھی ہے، اس کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل اس کے چہرے پر ایک دانہ نکل آیا تھا جس کو چھیڑنے پر ابتدا میں تکلیف شروع ہوئی۔

    بعد ازاں اس کا چہرہ سوجنے لگا اور یہ سوجن پورے چہرے پر پھیل گئی جس کی وجہ سے اس کا چہرہ بگڑ گیا۔

    اس سوجن نے اس کی آنکھوں اور بصارت کو بھی متاثر کیا ہے اور اب وہ ایک آنکھ سے بمشکل دیکھ پاتی ہے، اس کا کہنا ہے کہ اسے لگتا ہے اس کا چہرہ اب کبھی بھی پہلے جیسا نہیں ہوسکے گا۔

    مذکورہ لڑکی کا شوہر ایک کھیت میں کام کرتا ہے اور اس کی آمدنی بمشکل اتنی ہے کہ وہ اپنے گھر والوں کا پیٹ پال سکے۔

    غربت کی وجہ سے وہ ڈاکٹر کے پاس بھی نہ جاسکی اور گھریلو ٹوٹکوں سے ہی اپنی تکلیف کا علاج کرتی رہی۔

    ایک سال بعد کچھ پیسے جمع کر کے وہ ڈاکٹر کے پاس گئی تاہم قصبے کے معمولی سے اسپتال میں جدید سہولیات موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے اسے بڑے شہر جانے کا کہا گیا۔

    مذکورہ لڑکی اور اس کے شوہر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کر کے لوگوں سے مدد کی اپیل کی ہے تاکہ وہ شہر جاسکیں اور اس پراسرار بیماری کا علاج کرواسکیں۔

  • کینسر سے متاثرہ چہرے کو کیسے بحال کیا گیا؟

    کینسر سے متاثرہ چہرے کو کیسے بحال کیا گیا؟

    مصنوعی اعضا کی پیوند کاری کوئی نئی بات نہیں تاہم یہ ایک نہایت مہنگا عمل ہے جس کی وجہ اس میں استعمال ہونے والی اشیا کا بیش قیمت ہونا ہے۔

    تاہم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اس میدان میں بھی نئے نئے تجربات کیے جارہے ہیں اور اس عمل کی لاگت اور اس کی تیاری کا وقت کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ایسی ہی ایک کوشش برازیل میں کی گئی جہاں تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے ایک خاتون کے نصف چہرے پر پیوند کاری کی گئی۔

    53 سالہ ڈینس وسنٹن نامی یہ خاتون کینسر کے باعث اپنی ایک آنکھ کھو چکی تھیں جبکہ ان کے چہرے کا کچھ حصہ بھی بگڑ چکا تھا، تاہم ڈیجیٹلی طور پر تیار کیے گئے مصنوعی اعضا کی بدولت انہیں نئی زندگی مل گئی۔

    برازیل کی پولیسٹا یونیورسٹی کے محققین نے تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے سیلیکون کے اعضا بنائے جن پر ڈیجیٹلی طور پر چہرے کے تاثرات بھی شامل کیے گئے۔

    یہ اس نوعیت کا پہلا تجربہ تھا اور اس میں روایتی پیوند کاری کے برعکس نصف لاگت اور وقت خرچ ہوا۔ محققین کے مطابق مصنوعی اعضا تیار کرنے میں بہت وقت لگتا ہے کیونکہ اب تک ہاتھ سے مصنوعی اعضا تیار کیے جاتے رہے ہیں، اس میں بہت محنت اور وقت لگتا ہے جبکہ اس کی لاگت بھی کئی گنا زائد ہے۔

    اب مذکورہ پیوند کاری سہ جہتی تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے عمل میں لائی گئی اور اس کے لیے صرف اسمارٹ فون سے کھینچی گئی تصاویر کی مدد لی گئی۔

    یہ تکنیک دندان سازی میں بھی استعمال کی جاتی رہی ہے اور اسے پہلی بار سر اور گردن کی سرجری کے لیے استعمال کیا گیا۔ سنہ 2015 سے اب تک اس نوعیت کی پیوند کاری سے 50 افراد فیضیاب ہوچکے ہیں۔

    پیوند کاری کیسے کی گئی؟

    وسنٹن کی سرجری کا عمل سنہ 2018 سے شروع ہوا۔ سب سے پہلے ان کی آنکھوں کے حلقوں میں ٹائٹینیم کی سلاخیں ڈالی گئی جو مصنوعی پیوند کو سہارا دے سکیں۔

    اس کے بعد ایک سال کے اندر ان کی متعدد سرجریاں کی گئیں جس میں ان کے چہرے کے ٹشوز پر کام کیا گیا۔ محققین نے خاتون کے چہرے کی مختلف تصاویر لیں جس کی مدد سے سہ جہتی ماڈل بنایا جا سکا۔

    ایک گرافک ڈیزائنر کی مدد سے ان کے نصف صحت مند چہرے کی تصویر تخلیق کی گئی۔ اس کے بعد اسی تصویر کو سلیکون اور سنتھٹک فائبر پر تھری ڈی پرنٹ کیا گیا۔

    اس پیوند کو اصل کی طرح دکھانے لیے اس کا رنگ وسنٹن کی جلد کی طرح رکھا گیا جبکہ آنکھ کو بھی سبز رنگ کا بنایا گیا۔

    پیوند کی تیاری کے حتمی مرحلے میں 12 گھنٹے لگے، اور یہ دیگر طریقوں سے تیار کیے جانے والے اعضا کی تیاری کا نصف وقت ہے، البتہ پیوند کاری کا عمل مکمل ہونے میں ایک سال کا عرصہ لگا۔

    یہ چھوٹا سا پیوند وسنٹن کے چہرے پر فٹ بیٹھ گیا، اس پر لگے ننھے مقناطیسی ٹکڑے آنکھ کے حلقوں میں موجود ٹائٹینیم کی سلاخوں سے چپک گئے اور یوں یہ پیوند مکمل طور پر چہرے کا حصہ بن گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر مصنوعی اعضا کی تبدیلی میں 5 لاکھ ڈالرز خرچ ہوسکتے ہیں، تاہم یہ عمل لاگت میں بے حد کم ہے اور اس کے لیے صرف کمپیوٹر اور اسمارٹ فون درکار ہے۔

  • ٹی وی پر چہرہ کیوں دکھایا، شمیمہ بیگم کو آتشزدگی کی دھمکیاں ملنے لگیں

    ٹی وی پر چہرہ کیوں دکھایا، شمیمہ بیگم کو آتشزدگی کی دھمکیاں ملنے لگیں

    لندن : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی کو انٹرویو کے دوران چہرہ دکھانے پر رہائشی خیمہ نذر آتش کرنے کی دھمکیاں موصول ہونے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے دولت اسلامیہ کی شکست کے بعد واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش اظہار کیا تھا جس کے بعد اسے دھمکی آمیزخطوط موصول ہونے لگیں ہیں۔

    شمیمہ بیگم نے دھمکیوں کے باعث خوف کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ میرے رہائشی خیمے پر آتشزدگی کا ایک حملہ ہوچکا ہے۔

    شمیمہ نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ انٹرویو دینے کے بعد وہ پناہ گزین کیمپ میں مشہور ہوگئی تھی جس کے بعد اسے انتظامیہ نے علیحدہ خیمہ دیا لیکن کچھ نامعلوم افراد نے اس پر حملہ کردیا اور خیمے کو نذر آتش کرنے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔

    داعشی لڑکی کا کہنا ہے کہ ’امید ہے مجھے ایک موقع ضرور دیا جائے گا‘ میں دوسروں کے لیے تبدیلی کی مثال بننا چاہتی ہوں اور دیگر برطانوی نوجوانوں کی مدد کرنا چاہتی ہوں جو اس راستے پر نکل گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    خیال رہے کہ برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے داعشی لڑکی کی برطانیہ لوٹنے کی خواہش پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر 19 سالہ شمیمہ بیگم واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے جس نے بھی داعش میں شمولیت اختیار کرنے کےلیے برطانیہ چھوڑا تھا وہ ہمارے ملک کا وفا دار نہیں ہے‘۔

    انہوں نے شمیمہ بیگم کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر تم نے واہس آنے کی تیاری کرلی ہے تو تم تفتیش اور مقدمے کا سامنا کرنے کےلیے تیار رہوں‘۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

  • گالوں پر ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    گالوں پر ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    بعض لوگوں کے گالوں پر مسکراتے ہوئے گڑھے سے پڑجاتے ہیں، جنہیں ڈمپلز کہا جاتا ہے۔ یہ ڈمپلز ان کے چہرے کی خوبصورتی میں اضافہ کردیتے ہیں اور ان کی مسکراہٹ کو نہایت جاذب نظر بنا دیتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ گالوں پر یہ ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    ایک عام خیال ہے کہ یہ ایک وراثتی خصوصیت ہے جو ماں یا باپ میں سے کسی ایک کے پاس ہونے کی صورت میں اولاد میں بھی منتقل ہوجاتی ہے۔ تاہم جدید سائنس کے مطابق یہ نظریہ 100 فیصد درست نہیں۔

    حتیٰ کہ اگر ماں اور باپ دنوں، گالوں پر ڈمپل کے حامل ہوں تب بھی ان کی اولاد میں ڈمپل کی خاصیت ہونے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔

    ڈمپل کی وجہ کیا ہے؟

    یہ ڈمپل دراصل ہمارے چہرے کے پٹھوں کی کارستانی ہے، اور آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ گالوں کے یہ ڈمپل دراصل پٹھوں میں خرابی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

    دراصل ہمارے چہرے میں گالوں کی طرف زائیگو میٹکس میجر نامی پٹھے موجود ہوتے ہیں جو جسامت میں نہایت بڑے ہوتے ہیں۔ یہ پٹھے ہمیں مسکرانے میں مدد دیتے ہیں۔

    لیکن بعض دفعہ یہ پٹھے جینیاتی خرابی کے باعث پیدائش کے وقت ٹوٹ جاتے ہیں یا کمزور ہوجاتے ہیں۔

    اس خرابی کے حامل افراد جب مسکراتے ہیں تو ان کے پٹھے کھنچ کر اوپر اور نیچے کی طرف چلے جاتے ہیں اور درمیان میں ایک خلا سا پیدا ہوجاتا ہے جو چہرے پر ڈمپل کی صورت ظاہر ہوتا ہے۔

    یوں بظاہر پٹھوں کی خرابی ہمارے چہرے اور مسکراہٹ کو نہایت خوبصورت بنا دیتی ہے۔

    اور ہاں، چلتے چلتے یہ بھی جان لیں کہ پٹھوں کی یہ خرابی مزید کسی پیچیدگی یا بیماری کا سبب نہیں بنتی۔

    ایک بار یہ خرابی پیدا ہونے کے بعد پھر یہ ہمارے جسم کا حصہ بن جاتی ہے، لہٰذا ڈمپل پڑنے سے تشویش کا شکار ہونے کی ضروت نہیں۔

    ڈمپل کی مسکراہٹ والے افراد بھی بالکل عام انسانوں جیسی ہی صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔