Tag: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

  • چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آج ہوگا

    چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آج ہوگا

    اسلام آباد :چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب بھی آج ہوگا ، چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے 85 سینیٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان بالاکےنومنتخب اراکین کی حلف برداری کے بعد چیئرمین وڈپٹی چیئرمین کا چناؤ آج ہوگا، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا چناؤ خفیہ رائے شماری سے کیا جائے گا۔

    چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے 85 سینیٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، حلف برداری کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا شیڈول جاری کریں گے۔

    چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار سیکرٹری سینیٹ سے کاغذات موصول اور جمع کراسکتے ہیں ، جس کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کی فہرست جاری کرے گا۔

    امیدواروں کے اعلان کے بعد چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے سیکرٹ ووٹنگ ہوگی اور ایوان میں سادہ اکثریت سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا چناؤ کیا جائے گا۔

    ایوان بالامیں کل ممبران 96 جبکہ موجودہ اراکین کی تعداد 85 ہے تاہم الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخاب ملتوی کر چکا ہے۔

    خیال رہے پی ٹی آئی نے چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےانتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے، تحریک انصاف کورکمیٹی کے اعلامیے میں خیبر پختونخوا کے سینیٹرز کی ایوان میں موجودگی تک چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین انتخاب ملتوی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ میں تمام اکائیوں کی نمائندگی کےبغیرانتخاب غیرآئینی اور ناقابل قبول ہے۔

  • چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہائی کورٹ میں چیلنج

    چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہائی کورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : پی ٹی آئی نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، جس میں انتخاب روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے5سینیٹرزنےچیئرمین،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےانتخاب کیخلاف درخواست دائرکردی۔

    جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کے پی سینیٹ نشستوں کے انتخاب تک چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کاانتخاب روکاجائے۔

    پی ٹی آئی کی چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کیخلاف آئینی درخواست پر اعتراض عائد کردیا گیا، اسلام آبادہائیکورٹ کےرجسٹرارآفس نےپی ٹی آئی سینیٹرزکی درخواست پراعتراض عائد کیا۔

    اعتراض میں کہا گیا کہ کےپی کی سینیٹ نشستوں کاکیس پشاورہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے، کے پی سینیٹ نشستوں کےالیکشن کیلئے پشاورہائیکورٹ سے ہی رجوع کیا جائے۔

  • چیئرمین  اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد ، ایجنڈا جاری

    چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد ، ایجنڈا جاری

    اسلام آباد : سینیٹ اجلاس کا پانچ نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ، جس کے مطابق اپوزیشن سینیٹرز چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد کی تحریک پیش کریں گے جبکہ حکومتی سینیٹرز ڈپٹی چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد کی تحریک پیش کریں گے

    ٹفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس کا پانچ نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے ، ایجنڈے کے مطابق اپوزیشن سینیٹرز چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی تحریک پیش کریں گے اور اجازت ملنے پر اپوزیشن سینیٹرز چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد بھی پیش کریں گے۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ ایوان کی اکثریت کااعتمادکھوبیٹھےہیں، صادق سنجرانی اب چیئرمین سینیٹ کےآفس میں نہیں رہے۔

    ایجنڈے کے مطابق حکومتی سینیٹرز ڈپٹی چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد کی تحریک پیش کریں گے اور اجازت ملنےپر ڈپٹی چیئرمین کیخلاف قرارداد پیش کریں گے ، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ایوان کی اکثریت کااعتمادکھوبیٹھےہیں، سلیم مانڈوی والااب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےآفس میں نہیں رہے۔

    سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کرلیا گیا ،سینیٹ سیکرٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لئے ہدایت نامہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا گیا قرارداد پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی ، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلیٹ پیپر حاصل کرے گا، قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دیکر بیلیٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا ، ارکان پر پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پرپابندی عائد ہے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا سختی سے منع ہے، ووٹ کی رازداری کوہرحال میں یقینی بنایاجائے گا، قرارداد پر رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    خیال رہے سینیٹ میں مجموعی طورپر ایک سو تین ارکان ہیں۔ متحدہ اپوزیشن نے ایک سو تین میں سے چونسٹھ ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ حکومت کے پاس مجموعی طور پر انتالیس ارکان ہیں۔

    پی پی،ن لیگ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، جے یو آئی ف، اے این پی حکومت کے خلاف ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اورآزاد ہیں، ایوانِ بالا میں قرارداد کی منظوری کے لیے صرف ترپن ووٹ درکار ہیں۔