Tag: چیئرمین اپٹما

  • جو کام یہ حکومت کررہی ہے اس سے ملک بچتا ہوانظرنہیں آرہا، چیئرمین اپٹما

    جو کام یہ حکومت کررہی ہے اس سے ملک بچتا ہوانظرنہیں آرہا، چیئرمین اپٹما

    اسلام آباد : چیئرمین اپٹما حامد زمان کا کہنا ہے کہ جو کام یہ حکومت کررہی ہے اس سے ملک بچتا ہوانظرنہیں آرہا، انڈسٹری کی صورتحال برقرار نہ رکھی گئی تومعیشت تباہ ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اپٹما نارتھ زون حامد زمان نے وزیراعظم کی جانب سے سپر ٹیکس لگانے کے اعلان پر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ اس وقت حکومت کو ایک ہنگامی صورتحال کاسامناہے، ہنگامی صورتحال کے پہلے تو آثار نہیں تھے لیکن 2سے3ماہ جو صورتحال پیدا ہوئی وہ سمجھ سے بالا ہے۔

    حامد زمان کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کی صورتحال برقرار نہ رکھی گئی تومعیشت تباہ ہوجائے گی ، اسوقت سب سے زیادہ ضرورت بیرونی سرمایہ کاری کی ہے ، ٹیکس بڑھائیں گے تو بلیک میں کاروبار بڑھ جائےگا۔

    چیئرمین اپٹما نے کہا کہ حکومت افراتفری پھیلا کر غلط کررہی ہے، ایکسپورٹ نیچے گئی،فیکٹریاں بند ہوئیں تو حالات بس میں نہیں ہونگے، انھیں یہ بیان چھوڑ دینا چاہیے کہ ہم ملک بچانے آئے ہیں، جو کام یہ حکومت کررہی ہے اس سے ملک بچتا ہوانظرنہیں آرہا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ ٹیکس پر ٹیکس لگائیں گے اور کارپورٹ سیکٹر کو مایوس کریں گے تو لوگ ٹیکس نیٹ سے باہر نکل جائیں گے، ریونیو نہیں بڑھے گا۔

    حامد زمان نے کہا کہ لانگ ٹرم آنیوالی حکومت ہی درست فیصلے کرسکتی ہے ، حکومت ٹیکس نیٹ میں نئے لوگوں کو نہیں لارہی، 9 لاکھ لوگ صرف ٹیکس پیئر ہونگے تو ملک کہاں جائےگا، سپر ٹیکس جیسے اقدامات سے سرمایہ کاری کم ہوگی بڑھے گی نہیں۔

  • وزیراعظم کے مراعاتی پیکج پر آج تک عمل درآمد نہ ہوسکا، چیئرمین اپٹما

    وزیراعظم کے مراعاتی پیکج پر آج تک عمل درآمد نہ ہوسکا، چیئرمین اپٹما

    لاہور : وزیر اعظم کے اعلان کردہ ٹیکسٹائل مراعاتی پیکج پر تین ماہ بعد بھی عمل درآمد نہ ہوسکا، یہ بات آل پاکستان ٹیکسٹائل مینو فیکچرر ایسوسی ایشن (اپٹما ) کے مرکزی چیئرمین عامر فیاض نے کہا ہے کہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

    چیئرمین اپٹما عامر فیاض کا کہنا تھا کہ ریبیڈ پیمنٹ آرڈر دوبارہ جاری ہونے کے باوجود ایکسپوٹرز سے دوبارہ لسٹیں مانگی جارہی ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین ایف بی آر اپنے سسٹم کی نالائقی پر مستعفی ہوں، عامر فیاض کا کہنا تھا کہ تین سال کے دوران ملکی برآمدات 25 ارب ڈالر سے کم ہوکر 20 ارب ڈالر رہ گئیں ہیں ، تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    عامر فیاض نے کہا کہ بجلی کے بلوں پر عائد مختلف ٹیکسز ختم کئے جائیں تاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں ہمسایہ ممالک کا مقابلہ کیا جا سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بجلی کے نرخ گیارہ روپے جبکہ بنگلہ دیش اور بھارت میں چھ سے سات روپے فی یونٹ ہے، عامر فیاض نے کہا کہ وزیر خزانہ جتنا وقت عالمی اداروں سے قرض لینے میں خرچ کرتے ہیں اگر وہ اتنا وقت ہمیں دیں تو برآمدات ڈبل ہوسکتی ہیں۔