Tag: چیئرمین بیرسٹر گوہر

  • پی ٹی آئی رہنما الزام تراشیاں بند کریں، چیئرمین بیرسٹر گوہر

    پی ٹی آئی رہنما الزام تراشیاں بند کریں، چیئرمین بیرسٹر گوہر

    بونیر: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بعض پی ٹی آئی رہنما الزام تراشیاں بند کریں، ثبوت ہیں تو میرے پاس لیکر آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا الزامات کے حوالے سے کہنا تھا کہ کسی کے پاس ثبوت ہیں تو میرے پاس لیکرآئے ایکشن لیا جائیگا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف ہر قسم کے تشدد کی مذمت کرتی ہے، تحریک انصاف نے کبھی کسی کوتشدد پر نہیں اکسایا، تمام مسائل کا حل خوش اسلوبی سے ڈھونڈا چاہتے ہیں۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کیخلاف ہماری ایک لمبی چارج شیٹ ہے، حکومت نے ہمارے مذاکراتی عمل کو کمزوری سمجھا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا حل اس طرح ڈھونڈیں تو موقع ضائع ہوجاتا ہے، کچھ لوگوں کی کوشش ہے کہ خلیج پیدا ہو، ہم نے پارلیمان چلانے کیلئے کوششیں کیں۔

    انھوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا رویہ امتیازی ہے بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا، پی ٹی آئی باقی جماعتوں کے ساتھ ملکر جہدوجہد جاری رکھے گی، 18 فروری کو گرفتار کارکنوں کی ضمانتیں منظور ہو جائیں گی۔

  • ’’حکومت ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے‘‘

    ’’حکومت ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے‘‘

    پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، حکومت غیر آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت کس چیز کی پردہ داری کررہی ہے، سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ اگر کوئی ممبر پارٹی کی ہدایت کے خلاف ووٹ دیتا ہے تو وہ شمار نہیں کیا جاسکتا۔

    انھوں نے کہا کہ ایسی کوئی ترمیم نہیں ہونی چاہیے جو آپ اتنا اپنے پاس رکھیں اور اسے اتوار کے دن لے کرآئیں، مولانا فضل الرحمان بڑے مدبر سیاستدان ہیں اور مجھے امید ہے کہ وہ عدلیہ کے لیے کوشش کرتے رہیں گے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سارے بندے ہمارے ساتھ ہوں گے، ایک دو جو ہمارے ساتھ رابطے میں نہیں بھی ہیں تو ان کے فیملی ممبر رابطے میں ہیں،ہماری اسپیشل کمیٹی ہے میں نے ان کو نام لکھوائے تھے۔

    دریں اثنا قومی اسمبلی کے اہم جلاس میں پیش کی جانے والی مجوزہ آئینی ترامیم کی اہم تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ آئینی ترامیم میں 20 سے زائد شقوں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ آئین کی شقیں 51، 63، 175، 187 اور دیگر میں ترامیم کی جائیں گی۔

    مجوزہ آئینی ترامیم کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت نہیں بڑھائی جائے گی اور عہدے پر جج کا تقرر سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز کے پینل سے ہوگا، حکومت سپریم کورٹ کے 5 سینئر ججز میں سے چیف جسٹس پاکستان لگائے گی۔

    اس میں مزید بتایا گیا کہ آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی جبکہ آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی تر میم کیے جانے کا امکان ہے۔

  • ’مزاکرات پر یقین رکھتے ہیں، کوشش ہے برف پگھلے اور ہم آگے کی طرف بڑھیں‘

    ’مزاکرات پر یقین رکھتے ہیں، کوشش ہے برف پگھلے اور ہم آگے کی طرف بڑھیں‘

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مذاکرات پر ہم یقین رکھتے ہیں ہماری کوشش ہے کہ برف پگھلے اور ہم آگے کی طرف بڑھیں۔

    راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کا دن ہے اس کی ہمیں اجازت دی جائے، آج بانی پی ٹی آئی سے میٹنگ میں پارلیمانی امور پر گفتگو ہوئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کا اعلان ہوا ہے 15 اور 16 کو کاغذات نامزدگی جمع ہونگے اس سے متعلق بھی پنجاب کے سینیٹ امیدواروں پربھی بانی پی ٹی آئی سے بات ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ کابینہ میں نگراں سیٹ اپ کے ہی لوگ آئے ہیں، وہ لوگ وزیراعلیٰ یا وزیر داخلہ بن کر بڑے عہدوں پر بیٹھ گئے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں موجودہ حکومت کی مورل کریٹبلٹی نہیں رہی، ایسے لوگوں کو عہدے دے دیے جن کا تقاضا تھا کہ وہ جانبدار ہونگے۔

    بیرسٹرگوہر نے کہا کہ دہشت گردی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، ہم نہیں چاہتے ملک میں کسی قسم کی دہشتگردی کو ہلکا لیاجائے لیکن جہاں تک بانی پی ٹی آئی کی بات ہے تو ہمارا یہی کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے جو بھی اسٹیپ لیں اس پر ہمیں اعتماد میں  لیا جائے۔

    بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ برف پگھلے اور ہم آگے کی طرف بڑھیں، مذاکرات پر ہم یقین رکھتے ہیں ہم نے دروازے بند نہیں کیے، ہمیں ہی پارلیمان میں ایکٹو ہیں لیکن بات کرنے کا موقع نہیں ملتا ہے۔