Tag: چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی

  • فیصل واوڈا سینیٹ رکنیت سے مستعفی

    اسلام آباد: فیصل واوڈا ایوان بالا سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے، انہوں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو پیش کردیا۔

    فیصل واوڈا نے ٹوئٹ میں بتایا کہ بطور سینیٹر اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو پیش کر دیا ہے، یہ سیٹ عمران خان کی امانت تھی۔

    فیصل واوڈا نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ اخلاقی طور پر اور سپریم کورٹ احکامات کی روشنی میں اپنا فرض ادا کر دیا۔

    انہوں نے اللہ کا شکر ادا کرتے یوئے کہا کہ عمران خان سمیت تمام سینیٹرز کا شکرگزار ہوں، سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔

  • جبری  تبدیلی مذہب سے متعلق پارلیمانی کمیٹی قائم

    جبری تبدیلی مذہب سے متعلق پارلیمانی کمیٹی قائم

    اسلام آباد: چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے تبدیلی مذہب سے متعلق پارلیمانی کمیٹی قائم کردی ہے ، کمیٹی اقلیتوں کے حقوق اور مذہب کی جبری تبدیلیوں پر قانون سازی کا کام کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے تبدیلی مذہب سے متعلق اقلیتوں کے تحفظ کے لئے پارلیمانی کمیٹی قائم کردی، پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے 22 اراکین کو شامل کیا گیا ہے۔

    چیئرمین سینٹ کی ہدایت پر سینیٹ سیکرٹریٹ نے کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے، وفاقی وزراء پیر نور الحق قادری، شیری مزاری، علی محمد خان بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔

    ایم این اے کیھئل داس کوہستانی، جئے پرکاش لوھانہ، لال چند ،رمیش لال، شنیلا رتھ اور ڈاکٹردرشن سمیت دیگر اقلیتی ارکان بھی کمیٹی کا حصہ ہیں، رانا تنویر، سینیٹر رانا مقبول، شگفتہ جمانی، عامر ڈوگر، عبدالواسع، سینیٹر انور الحق کاکڑ بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔

    مزید پڑھیں : ہم جبری مذہبی تبدیلی کے خلاف ہیں

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پارلیمانی پارٹی کی تشکیل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مشاورت سے کیا، نوٹیفکیشن کے مطابق پارلیمانی کمیٹی اپنے پہلے اجلاس میں ٹی آو آر طے کرے گی، پارلیمانی کمیٹی اقلیتوں کے حقوق اور مذہب کی جبری تبدیلیوں بارے اقلیتوں کے تحفظ پر قانون سازی کا کام کرے گی۔

    خیال رہے رواں سال ہندو برادری کے ہولی کے مذہبی تہوار پر گھوٹکی سے دو ہندو لڑکیوں رینہ اور روینہ کو اغوا کر کے زبردستی مسلمان کرانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    بعد ازاں پاکستان ہندو کونسل کے پیٹرن انچیف اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ لڑکیوں کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے اور ملو ث افراد کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    واضح رہے کہ کم عمر ہندو لڑکیوں کے قبول اسلام کے حوالے سے ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آ چکی ہے، جس میں انھیں کلمہ پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

  • سینیٹ اجلاس: صادق سنجرانی پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش، اپوزیشن کی درخواست پر اجلاس ملتوی

    سینیٹ اجلاس: صادق سنجرانی پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش، اپوزیشن کی درخواست پر اجلاس ملتوی

    اسلام آباد: آج سینیٹ میں چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو چیئرمین سینیٹ نے خود ہی خود پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف آج سینیٹ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، تاہم اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

    سینیٹ میں قائد حزبِ اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا کہ انھوں نے تحریک جمع کرائی تھی کہ اجلاس طلب کیا جائے، اور چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ووٹنگ کی جائے، تاہم بہ جائے اس کے کہ قرارداد پر کارروائی ہوتی، رولز 218 پر بحث کی گئی۔

    راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ انھوں نے دارخوست کی کہ سینیٹ اجلاس ملتوی کیا جائے، کیوں ہم چاہتے ہیں ہماری قرارداد پر یکم اگست کو اجلاس میں ووٹنگ ہو۔

    سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ ہم قائد حزب اختلاف کے مؤقف کی قدر کرتے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ صاق سنجرانی نے اس موقع پر سیکریٹریٹ کو ہدایت کی کہ تاخیر کو روایت نہ بنایا جائے، رولز کے تحت رولز پر سختی سے عمل کیا جائے۔ انھوں نے رولنگ دی کہ چیئرمین ڈپٹی چیئرمین ہٹانے کا نوٹس جاری اجلاس میں دیا جا سکتا ہے، تاہم قرارداد کے طریقے سے متعلق مبینہ خدشات پھیلائے جا رہے ہیں، چیئرمین ہٹانے کے لیے آئین و قانون میں رولنگ واضح ہے، اس سلسلے میں چیئرمین کی فروری 2016 کی رولنگ موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں تحریک پیش کرنے کی اجازت اس لیے نہیں دی گئی کیوں کہ چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد کا نوٹس شرایط پر پورا نہیں اترتا، میں نے چیئرمین کے عہدے کا تقدس اور غیر جانب داری کا خیال رکھا، پروپیگنڈا نہ کیا جائے، اس کا نقصان سینیٹ کو ہوتا ہے، قرارداد کا نقصان چیئرمین کے عہدے کو پہنچ رہا تھا، میں یہاں اپنے لیے نہیں، سینیٹ کی بقا کی جدوجہد کر رہا ہوں۔

    صادق سنجرانی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت پارلیمانی امور کو بھی اجلاس بلانے کی سمری کے لیے لکھا ہے، یہ سب اس لیے کیا کہ اپوزیشن کی تحاریک کو شامل کیا جا سکے، اجلاس میں نوٹس نہیں ملے اس کے باوجود تقسیم کے احکامات دیے، سینیٹ سیکرٹریٹ نے نوٹسز کے لیے جو طریقہ اختیار کیا اسے روایت نہ بنائے، میں چیئرمین کی کرسی کو متنازع بنانے کی کوشش کو ناکام کرنا چاہتا تھا، اس کرسی پر صرف صوبے کا نمایندہ نہیں۔

    خیال رہے کہ آج سینیٹ اجلاس میں صرف چیئرمین سینیٹ پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی گئی، بعد ازاں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کی درخواست پر اجلاس ملتوی کیا گیا، ان کا مطالبہ تھا کہ قرارداد پر ووٹنگ کی جائے جو نہیں کروائی گئی۔

    اپوزیشن کا اجلاس

    قبل ازیں، اپوزیشن نے بھی اجلاس طلب کیا تھا جس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے حکومتی ایجنڈا مسترد کیا اور ایوان میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا، اپوزیشن کا مؤقف تھا کہ چیئرمین سینیٹ ایوان میں اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں اس لیے قرار داد بھرپور طریقے سے منظور کرائی جائے گی۔

    نمبر گیم کے حوالے سے اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اپوزیشن کے پاس نمبر گیم مکمل ہے، کمی کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ اجلاس میں نمبر گیم کی حکمت عملی بھی طے کی گئی، اور اپوزیشن کے تمام اراکین کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی متعلقہ کمیٹی تمام اراکین سے رابطے میں رہی، کمیٹی کی رپورٹ اجلاس میں بھی پیش کی گئی، کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اپوزیشن کے بیرون ملک جانے والے اراکین کو بھی واپس بلا لیا گیا ہے، خیال رہے کہ پیر صابر شاہ کی سربراہی میں اپوزیشن سے رابطوں پر کمیٹی بنائی گئی تھی۔