Tag: چیئرمین سینیٹ الیکشن

  • چیئرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضاگیلانی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    چیئرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضاگیلانی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضاگیلانی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور ریمارکس دیئے عدالت بےجا مداخلت سے پرہیز کرتی ہے، معاملہ سینیٹ کمیٹی کے پاس لے جا سکتے ہیں

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین سینیٹ الیکشن کیخلاف یوسف رضاگیلانی کی درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے سماعت کی۔

    فاروق ایچ نائیک نے یوسف رضاگیلانی کیجانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا عدالت12مارچ کےچیئرمین سینیٹ کے انتخابات کالعدم قراردے اور چیئرمین سینیٹ کے12مارچ کا نوٹیفکیشن معطل کرے۔

    جس پر چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کس قانون کےتحت چیئرمین سینیٹ کےالیکشن ہوئے تھے، فاروق ایچ نائیک نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کردار پڑھ کرعدالت کو سنایا۔

    چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا پورے الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کچھ کردارہے؟ فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ جی نہیں یہ پورا عمل پارلیمنٹ نےکرایا تو چیف جسٹس نے کہا تو پھر آرٹیکل 69 سے کیسے نکلیں گے، آرٹیکل 69 کے سب کلاس 2 بھی پڑھ لیں۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ الیکشن عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، جو ووٹ سےمتعلق ہدایت تھیں ان پرمکمل عمل کیا گیا ، سعید غنی اور شیری رحمان سمیت دیگر نے پی او سے مہر لگانے سے متعلق سوال کیا، پی او سے بیلٹ پیپر پر مہر لگانے سے متعلق سوال کیا گیا ، جواب دیا گیا کہ نام کے اوپر مہر لگا دیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 63 کےتحت آپ ریفرنس اسپیکر کو بھیج سکتے ہیں،اس سے پہلے کبھی چیئرمین سینیٹ کوعہدے سےہٹایاگیاہے، چیئرمین سینیٹ کوعہدے سےہٹائے جانے کاعمل کیا ہے، عدالت بےجا مداخلت سے پرہیز کرتی ہے، معاملہ سینیٹ کمیٹی کے پاس لے جا سکتے ہیں۔

    جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ سینیٹ کمیٹی کے پاس چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کااختیار ہی نہیں ، بعد ازاں عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونےپرفیصلہ محفوظ کرلیا ، جو کچھ دیر میں سنایا جائے گا۔

  • چیئرمین سینیٹ الیکشن کے نتائج چیلنج کرنے کے لیے آئینی پٹیشن کا مسودہ تیار

    چیئرمین سینیٹ الیکشن کے نتائج چیلنج کرنے کے لیے آئینی پٹیشن کا مسودہ تیار

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کے نتائج چیلنج کرنے کے لیے آئینی پٹیشن کا مسودہ تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ چیئرمین کا انتخاب ہارنے کے بعد پیپلز پارٹی نے نتائج چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی نے آئینی پٹیشن کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی لیگل ٹیم نے آصف علی زرداری کو آئینی مسودے پر بریفنگ دی، پی پی قیادت نے مجوزہ پٹیشن کے مسودے کی منظوری دے دی۔

    پی پی آرٹیکل 199 کے تحت چیئرمین سینیٹ الیکشن نتائج چیلنج کرے گی، اور اس سلسلے میں کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کی لیگل ٹیم نیئر بخاری، فاروق ایچ نائیک، اور لطیف کھوسہ پر مشتمل ہے، واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ انتخاب میں 7 ووٹ مسترد کرنے کا عمل چیلنج کیا جائے گا۔

    صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ منتخب

    یاد رہے کہ دو دن قبل چیئرمین سینیٹ الیکشن کے نتائج عدالت میں چیلنج کرنے کے لیے فاروق ایچ نائیک نے ایک درخواست تیار کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نام پر مہر لگانا مسترد نہیں کیا جا سکتا، 7 مسترد ووٹوں کو گیلانی کےحق میں شامل کیا جائے تو 49 ووٹ بنتے ہیں، جان بوجھ کر ووٹوں کو نام کے اوپر مہر لگنے پر اعتراض کیا گیا، مسترد ووٹوں کو گیلانی کے حق میں کاؤنٹ کرنے سے گیلانی جیت جائیں گے۔