Tag: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی

  • دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پارلیمان کو مضبوط بنایا جائے، رضا ربانی

    دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پارلیمان کو مضبوط بنایا جائے، رضا ربانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پارلیمان کو مضبوط بنایا جائے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات درست کرنے کے لیے خارجہ پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی۔

    چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے سول اسپتال کوئٹہ میں مولانا عبدالغفور حیدری پر خودکش حملے میں زخمی افراد کی عیادت کی اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور سینیٹر کبیر محمد بھی موجود تھے۔


    *مستونگ: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے قافلے پر بم حملہ، 25 افراد جاں بحق


    چئیرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مستونگ اور گوادر سمیت دیگر دہشت گردی کے واقعات رونما ہورہے ہیں اور اس دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سیاسی و عسکری قیادت سمیت سب کو اکٹھا ہونا ہوگا جس کے لیے آپریشن ضرب عضب کے بعد آپریشن ردالفساد کی کامیابی کے لیے ملک کے ایک ایک فرد کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے ایسے موقع پر ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کے بجائے قومی یکجہتی کے مظاہرے کی ضرورت ہے کیوں کہ یہ ایک نظریاتی جنگ ہے جس کے لیے تمام پارلیمانی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور قوم کی درست جانب رہنمائی کرنا ہوگی۔

    چیئرمین سینٹ کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری ممکن نہیں جب کہ ایران افغانستان سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم ہونے چاہیں اس کے لیے ہمیں اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی اور پارلیمانی ڈپلومیسی کے ذریعے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

  • رضا ربانی کی غریبوں کے حق میں‌  تصنیف کی رونمائی

    رضا ربانی کی غریبوں کے حق میں‌ تصنیف کی رونمائی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکمراں اشرافیہ طبقہ جو کہتا ہے اس کے برعکس اقدامات کرتا ہے یہ غریب کے لیے بات تو کرتے ہیں مگر عملی طور پر کرتے کچھ نہیں کرتے۔

    یہ بات انہوں نے اپنی کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے بتایا کہ لوگوں کی مجبوریوں نے مجھے کہانیاں لکھنے پر مجبور کیا کیوں کہ ایسےلگا کہ یہ بے سہارا لوگ مطالبہ کر رہے ہوں کہ ہماری حالتِ زار پر لکھو۔

    raza-post

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کی اشرافیہ کو ملک کے غریب لوگ نظرنہیں آتے حالانکہ اشرافیہ کے برعکس پسماندہ طبقات ہی اصل پاکستان ہے اس کے باوجود حکمران اشرافیہ محروم اور کچلے ہوئے طبقے کے لیے جوکہتی ہے کرتی اس کے بالکل برعکس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاشرتی حقیقت کواپنےالفاظ میں بیان کرنےکی کوشش کی ہے میں نےسچائی کے جذبے سے کتاب لکھی ہے یہ وہ پاکستان ہے جو اشرافیہ کو نظر نہیں آتا اسی لیے میں نے عام لوگوں کی مشکلات کو تحریر کے ذریعے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اشرافیہ غریب کے بارے میں بات تو کرتی ہے لیکن کرتی کچھ نہیں اور محروم طبقے سے یکسر غافل نظر آتی ہے چنانچہ میری کوشش رہی ہے کہ اپنی تحریروں میں عام لوگوں کی کہانی کو اجاگر کروں اور اشرافیہ کے ضمیر کو جھنجھوڑ سکوں۔

    انہوں نے کتاب کی تکمیل میں حوصلہ افزائی اور معاونت کرنے پر اپنے اہل خانہ، دوستوں اور اراکین پارلیمنٹ کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کے تعاون کے بغیر یہ ناممکن تھا۔

  • راحیل شریف کی تعیناتی؟ چیئرمین سینیٹ نے حکومت سے جواب مانگ لیا

    راحیل شریف کی تعیناتی؟ چیئرمین سینیٹ نے حکومت سے جواب مانگ لیا

    اسلام آباد: جنرل(ر) راحیل شریف کی سعودی عرب میں ملازمت کی اطلاعات پر چیئرمین سینیٹ نے حکومت سے تفصیلات طلب کرلیں اور سوال کیا کہ انہیں این او سی کس نے جاری کیا؟ خواجہ آصف سینیٹ میں آکر ایوان کو اعتماد میں لیں۔

    آج سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے زاہد مشوانی نے بتایا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے 39 اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کی اطلاعات پر چیئرمین سینیٹ نے حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے اور وزیر دفاع خواجہ آصف کو حکم دیا ہے کہ وہ ایوان کو اس معاملے میں اعتماد میں لیں، یہ ایک اہم معاملہ ہے۔

    انہوں نے سوالات اٹھائے کہ حکومت بتائے کہ کیا سابق آرمی چیف کو اسلامی ممالک کے اتحاد کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے؟ وہاں انہیں کوئی اور ملازمت دی گئی ؟ ریٹائرڈ فوجی افسر کی بیرون ملک ملازمت کے حوالے سے کیا قواعد و ضوابط ہیں؟

    انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ کیا سابق آرمی چیف نے اس حوالے سے حکومت سے اجازت حاصل کی؟ کیا حکومت اس حوالے سے این او سی جاری کرتی ہے؟ اگر کرتی ہے تو راحیل شریف نے این او سی کس سے حاصل کیا، وفاقی حکومت اس حوالے سے مکمل معلومات فراہم کرے۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ پرسوں ایوان کو اس ضمن میں آگاہ کریں گے۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے کہ وہ سربراہ مقرر ہوئے کہ نہیں کیا ریٹائرڈ آرمی چیف سربراہ بن سکتا ہے اس حوالے سے ایوان کو مکمل معلومات ہونی چاہئیں، حکومت ایوان کو اعتماد میں لے۔

  • ریگولیٹری اتھارٹیزکے ماتحت ہونے پر چیئرمین سینیٹ نے جواب طلب کرلیا

    ریگولیٹری اتھارٹیزکے ماتحت ہونے پر چیئرمین سینیٹ نے جواب طلب کرلیا

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ 5 ریگولیٹری باڈیز کو لائن حاضر کیا گیا ہے، ایوان کو بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت ریگولیٹری اتھارٹیز کی خود مختاری ختم کی گئی؟

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ میان رضا ربانی نے حکومتی وزراء سے سوال کیا کہ کس قانون کے تحت نیپرا، پیپرا، اوگرا، سمیت 5 ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کےماتحت کیا گیا ہے ؟

    انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیا جائےاور بتایا جائے کہ سی سی آئی کو فیصلہ سازی کے وقت کیوں نظر انداز کیوں کیا گیا ہے؟

    اس موقع پر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے چیئرمین سینیٹ کے استفسار پر ایوان کو بتایا کہ ریگولیٹری باڈیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا اقدام غیر معمولی نہیں ہے اور نہ ہی پہلی مرتبہ ہوا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات وفاقی حکومتیں پہلی بھی کرتی آئی ہیں اور اس سے قبل بھی کئی ادوار میں یہ ریگولیٹری اتھارٹیز متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کام کرتی رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے دو روز قبل اوگرا، نیپرا، پیپرا، پی ٹی اے اور ایف اے بی کو متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کرنے کا اعلامیہ جاری کیا تھا جس کے تحت یہ پانچوں ریگولیٹری اتھارٹی اب خود مختار ادارے نہیں رہے بلکہ متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کام کریں گے۔

  • زینت کو زندہ جلانے جیسے واقعات پر پہلا مذمتی بیان پارلیمنٹ سے جانا چاہیے،رضاربانی

    زینت کو زندہ جلانے جیسے واقعات پر پہلا مذمتی بیان پارلیمنٹ سے جانا چاہیے،رضاربانی

    اسلام آباد: لڑکیوں کو زندہ جلائے جانے کے واقعات پر سینیٹ کی کارروائی 5 منٹ کیلئے معطل کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ ایسے واقعات پر مذمت کا پہلا پیغام پارلیمینٹ سے جانا چاہئے۔

    چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس میں لاہور میں پسند کی شادی کرنے پر زندہ جلائی گئی زینت سے متعلق واقعے کی مذمت کی گئی اور اس ہولناک واقعے کو تحقیقات کے لیے سینیٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے حوالے کردیاگیا۔

    چیئرمین سینیٹ نے اس واقعے کے خلاف مذمت کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی 5 منٹ کیلئے معطل کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد معاشرے میں شعور اجاگر کرنا ہے،ایسے واقعات کی مذمت کا پہلا پیغام پارلیمینٹ کی جانب سے جانا چاہئے کیوں کہ معاشرے میں حساسیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

    چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں میں بچیوں کو زندہ جلائے جانے کے واقعات کا رجحان ہوا ہے جو انتہائی خوفناک اور اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے،شاید ہی ایسا کوئی دن گزرتا ہو جب معصوم بچیون پر سفاکانہ مظالم کا سننے میں نہ آتا ہو۔

    بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر صلاح الدین ترمزی کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کھلی دہشت گردی ہیں،اور ایسے واقعات کا مقدمہ انسداد دہشت گردی میں چلایا جانا چاہیے،انہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہم دور جاہلیت میں چلے گئے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے تعلق رکھنے والے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے واقعے کا ازخود نوٹس لینے پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ حالیہ دنوں میں ایسے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کا براہ راست تعلق اسلامی نظریاتی کونسل کی تجاویز کیساتھ ہے۔