Tag: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی

  • سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد، حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے

    سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد، حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے

    اسلام آباد: سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریکوں کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ جب کہ حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں فریقین میں بیک ڈور رابطے کیے جا رہے ہیں۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں کا امکان ہے۔

    ادھر باہمی مشاورت کے باعث ریکوزیشن اجلاس انتہائی مختصر رہا تھا، حکومت نے اپوزیشن سے ریکوزیشن واپس لینے کی درخواست کی تھی۔

    تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومتی درخواست کے جواب میں اپوزیشن نے ریکوزیشن واپس لینے سے معذرت کی ہے، لیکن مفاہمت کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومتی وفد کا مولانا فضل الرحمان سے چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر تعاون کی اپیل

    گزشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست سے متعلق بھی ذرایع نے بتایا کہ یہ قائد ایوان شبلی فراز کی کوششوں کا نتیجہ تھا۔

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے حکومت سرگرم ہو چکی ہے، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر کے چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ان سے تعاون کی اپیل کی۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے وزیر اعلیٰ چند دن اسلام آباد میں رہیں گے اور اپوزیشن رہنماؤں کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ وہ تحریک عدم اعتماد واپس لیں۔

  • اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینٹ اجلاس، یک نکاتی ایجنڈا جاری

    اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینٹ اجلاس، یک نکاتی ایجنڈا جاری

    اسلام آباد: اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا گیا سینیٹ کا اجلاس کل سہ پہر 3 بجے ہوگا، اجلاس کی صدارت چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس کل تین بجے دن میں ہوگا، یہ اجلاس اپوزیشن کی جانب سے ریکوزیشن پر بلایا گیا ہے، سینیٹ سیکریٹری نے کل کے اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کر دیا ہے۔

    سینیٹ اجلاس کے لیے جاری یک نکاتی ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن کی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر بحث کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ جس کے مطابق میر حاصل بزنجو کا نام چیئرمین سینٹ کیلیے منظور کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنائیں گے، جام کمال

    ادھر گزشتہ روز تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے عندیہ دیا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی اور صادق سنجرانی ہی سینیٹ کے چیئرمین رہیں گے۔

    آج وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو ہر صورت ناکام بنائیں گے، صادق سنجرانی ایوان کو بہت اچھے طریقے سےچلا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ اپوزیشن کو چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے نمبر گیم میں کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

  • سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس کل شام طلب

    سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس کل شام طلب

    اسلام آباد: سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس کل شام طلب کیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت سیینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے میں کل شام سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

    اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی شرکت کا بھی امکان ہے، ذرایع نے کہا ہے کہ اجلاس میں اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد پر حکمت عملی طے کی جائے گی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریکوزیشن اجلاس میں مشترکہ حکمتِ عملی مرتب کی جائے گی، تحریکِ عدم اعتماد نا کام بنانے کے لیے مشاورت ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد، اپوزیشن کو نمبر گیم میں کمی کا خدشہ

    خیال رہے کہ حکومتی اراکین یہ کہہ رہے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے میں اپوزیشن کو نمبر گیم میں کمی کا سامنا ہوگا، اس سلسلے میں ن لیگی سینیٹرز کی بلائی گئی ایک بیٹھک کا حوالہ دیا جاتا ہے جس میں 30 میں سے صرف 19 ارکان نے شرکت کی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں اپوزیشن کے 10 سے 15 سینیٹرز پارٹی پالیسی سے منحرف ہو سکتے ہیں۔

    حکومتی اراکین نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں حکمت عملی کے پیش نظر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

  • چوہدری شجاعت کا چیئرمین سینیٹ کو ٹیلی فون، حمایت کی یقین دہانی

    چوہدری شجاعت کا چیئرمین سینیٹ کو ٹیلی فون، حمایت کی یقین دہانی

    لاہور: مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ٹیلی فون کر کے حمایت کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ق لیگی رہنما چوہدری شجاعت نے صادق سنجرانی کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرا دی، انھوں نے کہا کہ صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کا کوئی جواز نہیں۔

    چوہدری شجاعت حسین نے چیئرمین سینیٹ سے کہا کہ میری اور پرویز الہٰی کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، آپ کے خلاف عدم اعتماد کی کوئی تحریک کام یاب نہیں ہوگی۔

    حمایت کی یقین دہانی پر صادق سنجرانی نے چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہٰی کا شکریہ ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کے خلاف ممکنہ تحریک، حکومت اور اتحادی بھرپور مقابلے کے لیے تیار

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے اے پی سی میں فیصلہ کیا اور چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی سے متعلق رہبر کمیٹی تشکیل دی۔

    دوسری طرف حکومت اور اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی ممکنہ تحریکِ عدم اعتماد سے نمٹنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

    اس سلسلے میں آج چیئرمین سینیٹ کی رہایش گاہ پر اہم اجلاس منعقد ہوا، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، سینیٹر اعظم خان سواتی، زبیدہ جلال اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے سینیٹرز کی بڑی تعداد بھی اظہار یک جہتی کے لیے صادق سنجرانی کی رہایش گاہ پہنچی۔

  • پاکستان اور سعودی عرب کا دکھ درداور منزل ایک ہے، امام کعبہ

    پاکستان اور سعودی عرب کا دکھ درداور منزل ایک ہے، امام کعبہ

    اسلام آباد : امام کعبہ شیخ عبداللہ عواد الجہنی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات میں کہا پاکستان اور سعودی عرب کا دکھ درداور منزل ایک ہے ، دہشت گردی کےخاتمے کے لیےمل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امام کعبہ شیخ عبداللہ عواد الجہنی نے پارلیمان کا دورہ کیا اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی ملاقات میں پاکستان اورسعودی عرب تعلقات اورمسلم اُمہ کو مسائل پرتفصیلی گفتگو ہوئی۔

    اسپیکرقومی اسمبلی نے کہا پاکستانی عوام سعودی عرب سےگہری وابستگی رکھتے ہیں، دوستی دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں رچی بسی ہے۔

    اس موقع پر امام کعبہ کا کہنا تھا سعودی عرب پاکستان سےتعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے، پاکستان اور سعودی عرب کا دکھ درداور منزل ایک ہے، دہشت گردی کےخاتمے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    امام کعبہ کی چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ملاقات


    اس سے قبل امام کعبہ شیخ عبداللہ عواد الجھنی نے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے ملاقات کی تھی ، چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا پاکستان سعودی عرب سےتعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، مشکل وقت میں ساتھ دینے پرسعودی عرب کےشکرگزار ہیں۔

    صادق سنجرانی نے کہا دو ہزار سے زائد قیدیوں کی رہائی پر شکر گزار ہیں ، سعودی سرمایہ کاری سے ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔

    امام کعبہ کا کہنا تھا پاکستان اسلامی دنیا کی بہت بڑی قوت ہے ، پاکستان اورسعودی عرب کی سلامتی ایک دوسرے سےمنسلک ہے ، اہم ایک دوسرے سے کٹ کر نہیں رہ سکتے ۔

    شیخ عبداللہ عواد الجھنی نے کہا پاکستان کی اہمیت اور محبت کےپیش نظر عوام سے ملنا ہم پرواجب ہے، سعودی ولی عہدکادورہ غماز ہے کہ پاکستان کو کتنی اہمیت دیتے ہیں۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا امام کعبہ کی پاکستان آمدملک وقوم کے لیےخوشی کا باعث ہے ، کعبے سے نسبت کے مقابلے میں زمینی عہدوں کی اہمیت نہیں ، پاکستان اور سعودی عرب کا رشتہ ہر مشکل میں مزید مستحکم ہوا ہے۔

    راجہ ظفرالحق نے کہا سعودی عرب سے عقیدت تعلقات کے استحکام کا باعث ہے ، کوئی دوسرا ملک سعودی عرب کے برابر نہیں ہوسکتا۔

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کےقائم مقام صدربننےکےخلاف درخواست مسترد

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کےقائم مقام صدربننےکےخلاف درخواست مسترد

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کےقائم مقام صدربننےکےخلاف درخواست مسترد کردی ، اسلام آبادہائی کورٹ نےدلائل سننے کے بعد 18 دسمبرکوفیصلہ محفوظ کیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی بطورقائم مقام صدراہلیت کا محفوظ فیصلہ سنادیا اور درخواست ناقابل سماعت قرار دے کرخارج کردی۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا صادق سنجرانی کی اس وقت عمر تقریبا 40 سال ہے، آئین میں صدر بننے کے لیے عمر 45 سال ہے، صادق سنجرانی نے قائمقام صدر کا عہدہ سنبھالا تو آئینی بحران پیدا ہوگا، صدرمملکت کی عدم موجودگی میں صدر مملکت کی ذمہ داریاں کون نبھائے گا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر بننے کی اہلیت نہیں‌ رکھتے: سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ صادق سنجرانی کو قائمقام صدر کی ذمہ داریاں نبھانے سے روکا جائے، آرٹیکل 41 کے تحت چئیرمین سینٹ کا انتخاب دوبارہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ 12 مارچ کو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار صادق سنجرانی کامیاب ہوئے تھے اور انہیں 57 ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار راجا ظفر الحق کو 46 ووٹ ملے تھے۔

    خیال رہے میرصادق سنجرانی 14اپریل 1978 کوبلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں پیدا ہوئے، انھوں نے ابتدائی تعلیم نوکنڈی میں حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی سے ایم اے کیا.

    ان کے چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے فوری بعد ان کی عمر سے متعلق یہ آئینی بحث چھڑ گئی تھی۔

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی  کی بطورقائم مقام صدراہلیت کا فیصلہ پیرکوسنایاجائےگا

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی بطورقائم مقام صدراہلیت کا فیصلہ پیرکوسنایاجائےگا

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی بطور قائم مقام صدر اہلیت کا فیصلہ پیرکوسنایاجائےگا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے 18 دسمبر2018 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے آئندہ ہفتے کی کاز لسٹ جاری کردی، جس کے مطابق  چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی بطورقائم مقام صدراہلیت کا فیصلہ پیرکوسنایاجائےگا، اسلام آباد ہائی کورٹ کےجسٹس عامرفاروق محفوظ فیصلہ سنائیں گے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے18 دسمبر2018 کوفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا صادق سنجرانی کی اس وقت عمر تقریبا 40 سال ہے، آئین میں صدر بننے کے لیے عمر 45 سال ہے، صادق سنجرانی نے قائمقام صدر کا عہدہ سنبھالا تو آئینی بحران پیدا ہوگا، صدرمملکت کی عدم موجودگی میں صدر مملکت کی ذمہ داریاں کون نبھائے گا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر بننے کی اہلیت نہیں‌ رکھتے: سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ صادق سنجرانی کو قائمقام صدر کی ذمہ داریاں نبھانے سے روکا جائے، آرٹیکل 41 کے تحت چئیرمین سینٹ کا انتخاب دوبارہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ 12 مارچ کو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار صادق سنجرانی کامیاب ہوئے تھے اور انہیں 57 ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار راجا ظفر الحق کو 46 ووٹ ملے تھے۔

    خیال رہے میرصادق سنجرانی 14اپریل 1978 کوبلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں پیدا ہوئے، انھوں نے ابتدائی تعلیم نوکنڈی میں حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی سے ایم اے کیا.

    ان کے چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے فوری بعد ان کی عمر سے متعلق یہ آئینی بحث چھڑ گئی تھی۔

  • چیئرمین سینیٹ کا سعودی ولی عہد کوگولڈ پلیٹڈ بندوق اور پورٹریٹ کا تحفہ

    چیئرمین سینیٹ کا سعودی ولی عہد کوگولڈ پلیٹڈ بندوق اور پورٹریٹ کا تحفہ

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ  نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کوگولڈ پلیٹڈ بندوق اور پینسل سے تیار کردہ پورٹریٹ کا تحفہ دیا اور کہا سعودی عرب کی سرمایہ کاری پاکستان پراعتمادکی عکاس ہے، سعودی عوام خوش قسمت ہیں انہیں شہزادہ محمدبن سلمان ولی عہدملا ۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں اپوزیشن رہنماوں سمیت گیارہ رکنی پارلیمانی وفد نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، پارلیمانی وفد میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری علی محمد خان اور چیف وہپ عامرڈوگر، شبلی فراز، پارلیمانی لیڈر اعظم سواتی ، ظفرالحق ، ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر مشاہد اللہ خان، شیری رحمان اور اورنگزیب اورکزئی شامل تھے۔

    چیئرمین سینیٹ نے شہزادہ محمد بن سلمان کوگولڈ پلیٹڈ بندوق اور پورٹریٹ کا تحفہ دیا،سعودی ولی عہدکی تصویر مصوروقاص شائق نے پینسل کی مددسے تیارکی جبکہ گولڈپلیٹڈبندوق پاکستان آرڈیننس فیکٹری سےتیارکرائی گئی ہے۔

    اس موقع پر صادق سنجرانی نے کہا سعودی عرب کی سرمایہ کاری پاکستان پراعتمادکی عکاس ہے ،سرمایہ کاری سے علاقائی ترقی کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کاوژن2030 امن،معاشی ترقی،خوشحالی کاوژن ہے، سعودی عوام خوش قسمت ہیں انہیں شہزادہ محمد بن سلمان ولی عہد ملا، دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا۔

    انھوں نے مزید کہا پاکستان میں حالات تبدیل ہوگئے ہیں ، ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کی فضاانتہائی سازگارہے، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی مشکل وقت میں مدد کی۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ یہ دوستی وقت کےہرامتحان پرپورااتری ہے، دونوں ملک سیاسی وسیکیورٹی معاملات پرایک نقطہ نظررکھتے ہیں اور دونوں ملکوں میں کثیر الجہتی فورمز پر مثالی تعاون پایا جاتا ہے۔

    دوسری جانب شہزادہ محمدبن سلمان کےاعزازمیں ایوان صدرمیں پُروقارتقریب ہوگی، صدرپاکستان عارف علوی سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان کواعلیٰ ترین سول اعزاز نشان پاکستان سے نوازیں گے۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کوآج پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزازنشانِ پاکستان دیا جائے گا

    تقریب میں وزیراعظم کی شرکت بھی متوقع ہے، تقریب کے بعد صدر مملکت عارف علوی اور سعودی ولی عہد کی ملاقات ہوگی، صدرمملکت شاہی مہمان کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔

    سعودی ولی عہد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کی بھی وفدکےہمراہ ملاقات کاامکان ہے۔

    محمد بن سلمان دورہ پاکستان کی تکمیل پر سہ پہرکےبعدروانہ ہوں گے، وزیراعظم عمران خان اور کابینہ اراکین شاہی مہمان کو الوداع کہیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان اسلام آباد پہنچے ، وزیراعظم ، آرمی چیف اور اراکین نے ان کا استقبال کیا ، جس کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان اورولی عہد کی ون آن ون ملاقات ہوئی ، جس میں باہمی تعلقات کونئی بلندیوں پرلےجانےکاعزم کیاگیا اور دونوں ملکوں کےدرمیان سات تاریخی معاہدوں پر دستخط کیےگئے۔

    پروقار تقریب میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اورمہمان سعودی وزیرخارجہ نے اسٹینڈرڈائزیشن کے شعبےمیں تعاون کی مفاہمتی یادداشت ، وزیربین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا اور سعودی وزیرعادل الجبیر نے کھیلوں کےشعبے میں خصوصی تعاون کےمعاہدے، وزیرخزانہ اسد عمراورمہمان سعودی وزیرنے سعودی مصنوعات کی درآمد اور سعودی فنڈ سے توانائی کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

    وزیرپٹرولیم غلام سرورخان اور سعودی وزیرتوانائی خالدالفالح نےآئل ریفائنری اور پٹروکیمیکل کمپلیکس کی تعمیراور معدنی وسائل کی ترقی کے معاہدے اور وزیر بجلی عمر ایوب اور سعودی وزیر نے متبادل توانائی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت پردستخط کیے۔

  • چیئرمین سینیٹ  اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےدرمیان اختلافات میں شدت، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    چیئرمین سینیٹ اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےدرمیان اختلافات میں شدت، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےدرمیان اختلافات میں شدت آگئی ، چیئرمین نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوغیرملکی پارلیمنٹیرینزکودعوت دینےسے روک دیا جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ غیرملکی وفودکوکی دعوت دےچکاہوں اورفیصلے پرقائم رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کےدرمیان اختلافات سے متعلق اندرونی کہانی سامنے آگئی، چیئرمین سینیٹ نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو غیر ملکی پارلیمنٹیرینز کو دعوت دینے سے روک دیا اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا۔

    صادق سنجرانی نے سلیم مانڈوی والا کو خط میں کہا غیر ملکی وفودکودعوت چیئرمین سینیٹ دےسکتاہے، غیرملکی وفودکوپاکستان آمدکی دعوت صرف قومی مفاد میں دی جاسکتی ہے۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ غیرملکی پارلیمنٹیرینزکی پاکستان آمدپرخطیررقم خرچ ہوگی، آئندہ غیرملکی وفدکودعوت دینےسےپہلےمجھ سے پوچھنا ہوگا۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے چیئرمین سینیٹ کو جوابی خط میں کہا آپ کاخط پڑھ کےبہت افسوس ہوا، قوانین میں کہاں لکھا ہے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ غیر ملکی وفد کو دعوت نہیں دےسکتا؟ حیران ہوں کہہ رہے ہیں غیرملکی وفود کا پاکستان آنا قومی مفاد میں نہیں۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ غیرملکی وفودکوکی دعوت دےچکاہوں اورفیصلےپرقائم رہوں گا، میں نےفیصلہ کیاہےتمام تراخراجات خودبرداشت کروں گا، غیرملکی اسپیکرزکی پاکستان آمدملکی مفادمیں تھی، پاکستان میں ایک عرصےسےغیرملکی وفودنہیں آئےتھے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ نےخودگوادرکی تقریب میں خطیررقم خرچ کی، صادق سنجرانی نے تقریب میں کتنا پیسہ خرچ کیا، تفصیلات جلد سامنے آنے کا امکان ہے، گوادر میں منعقدہ تقریب پر ضرورت اور اختیارات سے زیادہ پیسہ خرچ کیا گیا۔

  • یومِ پاکستان تجدید عہد وفا کا دن ہے، صادق سنجرانی

    یومِ پاکستان تجدید عہد وفا کا دن ہے، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا قیام جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی ضمانت تھا، یوم پاکستان تجدید عہد وفا کا دن ہے، اختلافات بھلاکر تعمیروترقی کیلئے ملی اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق یوم پاکستان کےحوالے سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ 23 مارچ قومی تاریخ کا ایک ناقابل فراموش دن ہے، پاکستان کا قیام جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی ضمانت تھا۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ یوم پاکستان تجدید عہد وفا کا دن ہے، اختلافات بھلاکرتعمیر وترقی کیلئے ملی اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ملک کی حفاظت ہمارا قومی فریضہ ہے۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا قوم کوملکی استحکام کی خاطر متحد ہونا ہو گا، وفاق کی مضبوطی کیلئے تمام سیاسی قوتوں کو ذمے داریاں پوری کرنا ہوں گی، جمہوریت کے استحکام کیلئے تمام اداروں کو مشترکہ کاوشیں کرناہوں گی۔

    یومِ پاکستان ہمیں تحریک پاکستان کی قربانیوں کی یاددلاتاہے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ


    دوسری جانب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ یوم پاکستان ہمیں تحریک پاکستان کی قربانیوں کی یاددلاتاہے، ہمارے آباؤ اجداد نے کئی قربانیوں کے بعد پاکستان حاصل کیا۔

    سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کامقصدہرشہری کویکساں حقوق فراہم کرناتھا، قائداعظم نےپہلی تقریرمیں ہی پاکستانی ریاست کامقصدواضح کردیاتھا، یہاں مذہب، رنگ نسل اورمرتبےکی بنیادپرکوئی فرق نہیں ہوناچاہئے، امیراورغریب کے لیے الگ الگ قانون نہیں ہوناچاہئے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں یوم پاکستان جوش وجذبے سےمنایا جا رہا ہے، 23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں مسلم لیگ نے برصغیر سے علیحدگی کے لیے قرار داد پیش کی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مسلمانوں کے لیے علیحدہ ملک قائم کیا جائے کیونکہ ہندو اور مسلم علیحدہ نظریات کی حامل اقوام ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔