Tag: چیئرمین سینیٹ

  • چیئرمین سینیٹ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام خط

    چیئرمین سینیٹ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام خط

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کی تیزی سے بگڑتی صورت حال کے پیشِ نظر چیئرمین سینیٹ نے دنیا کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دنیا بھر کی پارلیمنٹس کو خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے دنیا بھر کی پارلیمان کے نام خط لکھ کر انھیں مقبوضہ کشمیر میں روز بہ روز بگڑتی صورت حال کی طرف متوجہ کیا ہے۔

    صادق سنجرانی اہم ممالک کی پارلیمنٹس کے اسپیکرز سے ٹیلی فونک رابطے بھی کریں گے۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت عالمی امن کے لیے خطرہ ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا کا واضح مؤقف آنا چاہیے، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری بری الذمہ نہیں۔

    صادق سنجرانی نے خط میں کہا ہے کہ دنیا کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خاتمے اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  او آئی سی کشمیر میں گھمبیر صورت حال کا فوری طور نوٹس لے: شاہ محمود

    چیئرمین سینیٹ نے خط میں وادیٔ نیلم میں بھارتی جارحیت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ عالمی برادری کلسٹر بموں کے استعمال اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا بھی نوٹس لے۔

    خط میں انھوں نے لکھا کہ دنیا بھر کی پارلیمان ریاستی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں، نیز عالمی برادری کو مذاکرات سے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ دوسری طرف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں گھمبیر ہوتی صورت حال کا فوری طور نوٹس لیا جائے۔

  • بھارت کی پوری کوشش ہے خطے کا امن خراب ہو: خورشید شاہ

    بھارت کی پوری کوشش ہے خطے کا امن خراب ہو: خورشید شاہ

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ کا پڑوسی ملک کی جانب سے ایل او سی پر کلسٹر بموں کے استعمال پر کہنا ہے کہ بھارت کی پوری کوشش ہے کہ خطے کا امن خراب ہو۔

    تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ سندھ کے شہر سکھر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ بھارت اس خطے میں مسلسل امن خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انھوں نے سینیٹ میں اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی ناکامی پر کہا کہ سینیٹرز کو چاہیے تھا کہ وہ ووٹ نہ دیتے اور اجلاس سے چلے جاتے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے اراکین بھی اگر بکیں اور پارٹی سے غداری کریں تو ملک کو کیا عزت ملے گی، مذکورہ ارکان نے ملک کی جگ ہنسائی کرائی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کی ناکامی، بلاول بھٹو نے فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی بنادی

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ہم ایسے لوگ ہیں جو کبھی بھی دباؤ میں نہیں آئے، سیاست دانوں کو جیل میں ڈال کر کم زور نہیں کیا جا سکتا، ہم نے نہ کبھی کسی کی بالا دستی قبول کی تھی اور نہ اب کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس سب سے بڑا ہتھیار پارلیمنٹ ہے، تاہم ہمارے ہی سینیٹرز چوری ہوئے اور ہم نہ روک سکے، تو حکومت کو کام سے کیا روک سکیں گے۔

    خیال رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والے سینیٹرز کو بے نقاب کرنے کے لیے فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ہے۔

  • عمران خان، صادق سنجرانی ملاقات، وزیر اعظم کی چیئرمین سینیٹ کو مبارک باد

    عمران خان، صادق سنجرانی ملاقات، وزیر اعظم کی چیئرمین سینیٹ کو مبارک باد

    اسلام آباد: آج وزیر اعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں قائد ایوان شبلی فراز، وزیر دفاع پرویز خٹک اورسینیٹر بیرسٹرسیف بھی موجود تھے.

    اس موقع پر وزیر اعظم نے تحریک عدم اعتماد کی ناکامی اور ایوان کا بھروسا حاصل کرنے پر چیئرمین سینیٹ کو مبارک باد دی.

    وزیر اعظم نےکہا کہ امید ہے کہ آپ سینیٹ کی کارروائی خوش اسلوبی اور احسن طریقے سے چلاتے رہیں گے.

    انھوں نے کہا کہ آپ نے پہلے بھی موثر طریقے سے ذمہ داریاں ادا کیں، آپ کا اعتماد ایوان کی کارروائی احسن طریقے سے چلانے کی تصدیق ہے.

    خیال رہے کہ کل سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی معذوروں اور بزرگوں افراد کی سہولت کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت

    اپوزیشن کی اکثریت کے باوجود تحریک عدم اعتماد ناکام رہی، تحریک کے حق میں فقط 50 ووٹ آئے، جس کے بعد تحریک کو رد کر دیا گیا.

    یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف پیش کردہ تحریک کو بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس مرحلے پر اپوزیشن جماعتوں‌ کے سینیٹرز نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا.

  • اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا نے مریم نواز اور بلاول کو استعمال کیا: فواد چوہدری

    اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا نے مریم نواز اور بلاول کو استعمال کیا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز اور بلاول بھٹو کو استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے پریس کانفرنس کے بعد وفاقی وزیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مریم اور بلاول کو پتا چل گیا ہوگا کہ سیاست ایسے نہیں ہوتی، سیاست کرنا کوئی بچوں کا کام نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہیے مولانا سے پوچھیں ان کے 5 ووٹ کہاں گئے، نواز شریف، آصف زرداری مولانا سے بلیک میل ہونے کی بہ جائے پلی بارگین کر لیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اکثر سینیٹرز کی رائے تھی کہ یہ تحریکِ عدم اعتماد ٹھیک نہیں، لیکن کچے ذہنوں کے فیصلہ تھا کہ ابو کے لیے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانا ہے، ان کے ابو جیلوں میں ہیں اور پیسے بھی نہیں دینا چاہتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاست دفن ہو گئی، تحریک عدم اعتماد سے ان کو کیا فائدہ ہوا، اپوزیشن لوگوں کو بھیڑ بکریاں سمجھنا چھوڑ دے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پاس کوئی نظریہ نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو خطرہ ہے تو مولانا فضل الرحمان کی جیبیں بھی چیک کرے، مولانا مریم نواز اور بلاول بھٹو کو استعمال کیا، اپوزیشن کے ساتھ ہمارا کوئی بڑا جھگڑا نہیں ہے، وہ چاہتی ہے کیسز اور احتساب پر حکومت بات نہ کرے جب کہ قانون میں پلی بارگین کا آپشن ہے پیسا دے دیں اور باہر چلے جائیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی کام یابی سی حکومت اور ایوان مضبوط ہوا، کیا پتا حاصل بزنجو نے صادق سنجرانی کے حق میں ووٹ دیا ہو۔

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ، اجلاس کے آغاز میں قرار داد منظور کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پاکستان میں پہلی بار چیئر مین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جو ناکام رہی، تحریک کے حق میں ارکانِ سینیٹ کو کھڑے ہونے کی ہدایت کی گئی جس پر 64 ارکان نے کھڑے ہوکر تحریک کی حمایت کی  تھی۔

    قرارداد کے حق میں پچاس ووٹ پڑے اور مطلوبہ ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کے سبب قرار داد مسترد کردی گئی۔

    سینیٹ کے 64 ارکان کی حمایت کے سبب تحریک عدم اعتماد منظور ہوگئی  تھی تاہم خفیہ رائے شماری میں صادق سنجرانی فتح یاب ہوئے۔

    سینیٹ اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے خفیہ رائے شماری کرائی گئی تھی ، تمام حاضر ارکانِ سینیٹ نے حروف تہجی کے حساب سے اپناووٹ کاسٹ کیا، تین ارکان کی جانب سے ووٹ کاسٹ نہیں کیے گئے جن میں سے دو جماعت اسلامی کے ہیں۔

    قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دے کر بیلٹ باکس میں ڈالنا لازمی تھا، ایوان کی قیادت اس وقت بیرسٹر سیف کررہے ہیں اور وہی نتائج کا اعلان کریں گے۔

    یاد رہے کہ عید الفطر کے بعداپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا تھا۔

    اپوزیشن کی جانب سے اس سلسلے میں رہبر کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا ہے۔

    ووٹنگ کے لیے ضابطہ اخلاق

    اس موقع پر پریذائیڈانگ افسر بیرسٹر سیف نے ارکان کو ووٹنگ کےضابطہ اخلاق پرعملدرآمدکی ہدایت کی اور کہا کہ موبائل فون پرپابندی،ووٹ کےتقدس کاخیال رکھاجائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ممبرزووٹنگ کےعمل کی تکمیل تک ہاؤس سےباہرنہیں جاسکتے،سینیٹ ہال کےدروازےبندکردیئےگئے ہیں ، ممبران کو لابی تک جانےکی اجازت ہے، تاہم تاخیرسےپہنچنےوالےممبران ہاؤس میں آسکتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ووٹنگ خفیہ رائےشماری سےہورہی ہے ، بیلٹ پیپرپراپنی منشاکےمطابق مہرلگانی ہے۔مہرلگانےکےبعدپیپربیلٹ باکس میں ڈالناہے۔

    پریذائڈنگ افسر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرپرمہرکےعلاوہ کسی قسم کےنشان کی اجازت نہیں،موبائل فون اورکیمرہ بوتھ کےاندرلےجانےپرپابندی ہے۔

  • اپوزیشن کی  تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، صادق سنجرانی

    اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا،اپوزیشن کےپاس افواہوں کے سوا باقی کچھ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا اپوزیشن کی تحریک کاڈٹ کرمقابلہ کیاجائےگا اور تحریک عدم اعتمادناکام بنائی جائےگی، اپوزیشن کےپاس افواہوں کےسواباقی کچھ نہیں۔

    خیال رہے گذشتہ روز چیئرمین پی پی بلاو ل بھٹو  نے چیئر مین سینیٹ کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ خود مستعفی ہونے کا فیصلہ صادق سنجرانی کے لیےاچھا ہوگا، اپوزیشن کے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے زیادہ نمبرز ہے۔

    یاد رہے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی، سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کرلیا گیا ہے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لئے ہدایت نامہ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا قرارداد پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی ، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلیٹ پیپر حاصل کرے گا، قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دیکر بیلیٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا ، ارکان پر پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پرپابندی عائد ہے۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    سینیٹ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا سختی سے منع ہے، ووٹ کی رازداری کوہرحال میں یقینی بنایاجائے گا، قرارداد پر رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    خیال رہے سینیٹ میں مجموعی طورپر ایک سو تین ارکان ہیں۔ متحدہ اپوزیشن نے ایک سو تین میں سے چونسٹھ ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ حکومت کے پاس مجموعی طور پر انتالیس ارکان ہیں۔

    پی پی،ن لیگ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، جے یو آئی ف، اے این پی حکومت کے خلاف ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اورآزاد ہیں، ایوانِ بالا میں قرارداد کی منظوری کے لیے صرف ترپن ووٹ درکار ہیں۔

  • چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بدقسمتی ہے، فواد چوہدری

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بدقسمتی ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے فرق پڑے گا تو سینیٹ کو پڑے گا جہاں صادق سنجرانی ایک توازن قائم کیے ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فواد چوہدری نے اپنے پیغام میں کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بدقسمتی ہے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ یہ ابو بچاؤ مہم کا حصہ ہے اس عمل سے حکومت ، وزیراعظم کو کوئی فرق نہیں پڑنا، فرق پڑے گا توسینیٹ کو پڑے گا جہاں صادق سنجرانی ایک توازن قائم کیے ہوئے تھے۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اب تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو یا ناکام یہ توازن متاثر ہوگا۔

    واضح رہے کہ سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو عہدے سے ہٹانے کی قراردادوں پر رائے شماری آج ہوگی۔

    دوپہر 2 بجے شروع ہونے والے اجلاس میں سینیٹ میں اعتماد کی بڑی جنگ آج ہوگی جس میں حکومت اور اپوزیشن کا نمبرز گیم کی بنیاد پر ٹکراؤ ہوگا۔

  • چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    اسلام آباد: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں بلائے گئے سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کر لی گئیں، ووٹنگ دوپہر تین بجے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے سینیٹ اجلاس کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

    سینیٹ اجلاس میں قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کر لیے گئے ہیں جن پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلٹ پیپر حاصل کرے گا۔

    قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دے کر بیلٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا، دونوں عہدوں پر انتخابات کے لیے پریزائیڈنگ افسر شیڈول کا اعلان کریں گے جب کہ سینیٹر بیرسٹر سیف نئے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کو ہی ہوگا: صادق سنجرانی کی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد گفتگو

    سینیٹ سیکریٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لیے ہدایت نامہ جاری کر دیا، سینیٹ سیکریٹریٹ نے پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عاید کر دی۔

    سینیٹ سیکریٹریٹ کے مطابق بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا منع ہے، ووٹ کی رازداری کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا، قرارداد پر رائے شماری بہ ذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا۔

    اپوزیشن کی جانب سے اس سلسلے میں رہبر کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا۔ اگر اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کام یاب ہوتی ہے تو پھر دونوں عہدوں کے لیے ایک بار پھر انتخابات ہوں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان کا چیئرمین سینیٹ کیخلاف  تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا اعلان

    وزیراعظم عمران خان کا چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتمادکاڈٹ کر مقابلے کا اعلان کردیا اور شبلی فراز کو آزاد سینیٹرز سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کی ملاقات کی تفصیل سامنے آگئی، ملاقات میں وزیراعظم نے کہا حکومت اور اتحادی صادق سنجرانی کے ساتھ ہیں، صادق سنجرانی ایوان کو احسن طریقے سے چلارہے ہیں، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سےایوان بالا کا وقارمجروح ہوگا۔

    شبلی فرازنے وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد اورمفاہمتی عمل پر بریفنگ دی ، جس کے بعد وزیراعظم نے شبلی فراز کو آزادسینیٹرز سے رابطے تیزکرنے کی ہدایت بھی کی۔

    شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ چیئرمین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد پر ہم پر امید اورپر اعتماد ہیں ، الیکشن ضرور جیتیں گے، اپوزیشن کے بھی چند اراکین جو سمجھدار اور باوقار ہیں وہ ہمیں ووٹ دیں گے۔

    خیال رہے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پرووٹنگ کل ہوگی،سیاسی جماعتوں میں توڑ جوڑ کا عمل تیز ہوگیا ہے جبکہ حکومت اور اپوزیشن اپنی اپنی جگہ سرگرم ہیں۔

    حکومت نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل طلب کر لیا جبکہ متحدہ اپوزیشن نے بھی اپنی بیٹھک کل طلب کر لی ہے، اپوزیشن جماعتوں کے سنیٹرز سے پارٹی پالیسی کے مطابق حلف لئے جانے کا امکان ہے، 104 رکنی ایوان میب اس وقت 103 موجود ہے، مسلم لیگ ن کے سنیٹر اسحاق ڈار نے حلف نہیں اٹھایا۔

    سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 65 ارکان کی واضح اکژیت حاصل ہے، مسلم لیگ ن 30 سنیٹرز کے ساتھ سب سے بڑی جماعت ہے ان میں 17 ن لیگ کے ٹکٹ اور 13 آزاد حیثیت سے منتخب ہوئے، پیپلز پارٹی کے 21, جے یو آئی کے 4، نیشنل پارٹی کے 5، پی کے میپ کے 4 اور اے این پی کے 1 سنیٹر ہے۔

    دوسری جانب حکومت کو 36 سنیٹرز کی حمایت حاصل ہیں ، ایوان بالا میں تحریک انصاف کے 14، ایم کیو ایم کے5، فاٹا کے 7 ، مسلم لیگ فنکشنل کا 1، بی این پی مینگل کا 1 اور صادق سنجرانی سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے 8 سنیٹرز ہیں، جماعت اسلامی کے دو سنیٹرز ہے تاہم انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر غیر جانبدار رہنے کا اعلان کررکھا ہے۔

    فاٹا کے آزاد سینیٹرز نے صادق سنجرانی کی حمایت کرنے کا عزم کیا ہے۔

  • سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کو ہی ہوگا: صادق سنجرانی کی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد گفتگو

    سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کو ہی ہوگا: صادق سنجرانی کی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد گفتگو

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ کا اجلاس یکم اگست ہی کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو صدر مملکت عارف علوی سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے خصوصی ملاقات کی ہے، بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں سیاسی صورتِ حال پر بات چیت کی گئی۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی، صحافی نے سوال کیا کہ صدر مملکت سے ملاقات کس سلسلے میں ہوئی، تو چیئرمین سینیٹ نے جواب دیا کیوں میں صدر مملکت سے نہیں مل سکتا؟

    دریں اثنا، صادق سنجرانی نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی سے ان کی ملاقات معمول کے مطابق تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد، حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے

    انھوں نے واضح طور پر کہا کہ سینیٹ کا اجلاس یکم اگست ہی کو ہوگا، یہ اجلاس تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے ہی پر بلایا گیا ہے۔ خیال رہے کہ صدر مملکت کی جانب سے یکم اگست کو سینیٹ اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا معاملہ بہت آگے بڑھ چکا ہے، گزشتہ روز اس سلسلے میں بیک ڈور رابطے بھی ہوئے، ذرایع نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے گزشتہ روز جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر کے چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ان سے تعاون کی اپیل کی تھی۔