Tag: چیئرمین سینیٹ

  • ماضی میں طاقتورشخصیات نے اداروں کوکمزوررکھا، فردوس عاشق اعوان

    ماضی میں طاقتورشخصیات نے اداروں کوکمزوررکھا، فردوس عاشق اعوان

    لاہور: معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ نے مک مکا سیاست کا حصہ بننے سے انکارکیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ماضی میں طاقتورشخصیات نے اداروں کو کمزور رکھا۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سینیٹ میں مخصوص جماعت کے چیئرمین آتے رہے ہیں، چھوٹے صوبے سے چیئرمین سینیٹ آنے سے تبدیلی آئی۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے مک مکا سیاست کا حصہ بننے سے انکارکیا، صادق سنجرانی نے سینیٹ کوآئین وقانون کے تابع چلانا چاہا۔

    اپوزیشن کی وجہ سے سینیٹ سیاسی ایڈونچر کا شکار ہے، فردوس عاشق اعوان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی وجہ سے سینیٹ سیاسی ایڈونچر کا شکار ہے، چیئرمین سینیٹ سے کیا گستاخی ہوگئی کہ تحریک عدم اعتماد لے آئے ہیں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ سیاسی پنڈت ضد کررہے ہیں کہ سینیٹ ان کی خواہش کے مطابق چلے، چیئرمین سینیٹ نے ظل سبحانی کی فرمائشیں پوری نہیں کی ہے، عدلیہ، فوج، ریاستی اداروں کے بعد سینیٹ پر لشکر کشی کی جارہی ہے۔

  • نہیں لگتا چیئرمین سینیٹ لانےمیں ہمیں کوئی دقت ہوگی، شیری رحمان

    نہیں لگتا چیئرمین سینیٹ لانےمیں ہمیں کوئی دقت ہوگی، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹرشیری رحمان نے کہا سینیٹ میں اپوزیشن کو واضح اکثریت حاصل ہے، نہیں لگتا چیئرمین سینیٹ لانے میں ہمیں کوئی دقت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹرشیری رحمان نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا چیئرمین سینیٹ لانےکیلئےاپوزیشن کےپاس واضح اکثریت ہے، فلورکراسنگ نہیں ہوسکتی ، نہیں لگتاچیئرمین سینیٹ لانےمیں ہمیں کوئی دقت ہوگی۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا فارورڈبلاک کس طرح بن سکتاہے؟یہ قانون کی نفی ہوگی، حکومت کےپاس سینیٹ میں مطلوبہ تعداد موجود نہیں۔

    وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین سینیٹ کی ملاقات کے حوالے سے پی پی رہنما نے کہا وزیراعظم نےصادق سنجرانی کوکہاتحریک کامیاب ہونےنہیں دیں یہ بیان کیا ہارس ٹریڈنگ نہیں؟

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی

    وزیراعظم کا کہنا تھا تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کی کوشش کریں گے، چیئرمین سینیٹ ہٹانے کی کوششیں کون سی جمہوری اقدار ہے۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ سب جماعتیں میرحاصل بزنجوکوووٹ دیں گی، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل ہو۔

  • ہم سب صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں: شفقت محمود

    ہم سب صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ہم سب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی کی جماعت ہماری حلیف ہے، ان کی پوری مدد کریں گے.

    [bs-quote quote=”اسحاق ڈار نے ملک کو تباہ کر دیا، انھیں کیا معلوم کفایت شعاری کیا ہوتی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شفقت محمود”][/bs-quote]

    شفقت محمود نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ یہ تو ملک کو برباد کرنے آئے تھے، برباد کر گئے، حکومت اب کفایت شعاری اپناتی ہے، تو یہ باتیں کرتے ہیں، اسحاق ڈار نے ملک کو تباہ کر دیا، انھیں کیا معلوم کفایت شعاری کیا ہوتی ہے.

    وفاقی وزیر نے کہا کہ آصف زرداری، نوازشریف نے نجی دورے کرکے کروڑوں روپے اڑائے، حکومت نے ابھی 8ارب ڈالر قرضہ ادا کیا ہے۔

    ملک کےجوحالات ہیں اس پرہمیں ہرقدم پرکفایت شعاری کرنی ہے، موٹرویز پر اربوں روپے لگادیا گیا مگرریلوے ٹریک پر خرچ نہ کیاگیا.

    مزید پڑھیں: آصف زرداری اور نواز شریف نے بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے، شفقت محمود

    شفقت محمود نے کہا کہ دنیا بھر میں غریب آدمی کی سواری ریلوے ہے، کراچی سے خیبر تک ریلوے کو سی پیک منصوبے میں لے کر آئے ہیں، موٹروے سے زیادہ ریلوے کا نظام عوام کے لئے اہمیت رکھتی ہے.

    ن لیگ چاہتی ہے کہ نوازشریف باہر نہ آئیں جیل میں ہی رہیں، ویڈیو ہے تو انتظار کس بات ، عدالت میں کیوں نہیں جاتے، سات دن سے ویڈیو لے کر بیٹھیں ٹاک شوز میں الزام لگاتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ عدالت جائیں اور اصل ویڈیو پیش کریں، جج کی ویڈیو بنانےوالے بندے کو بھی عدالت میں پیش کرنا پڑے گا.

  • اپوزیشن کی وجہ سے سینیٹ سیاسی ایڈونچر کا شکار ہے، فردوس عاشق اعوان

    اپوزیشن کی وجہ سے سینیٹ سیاسی ایڈونچر کا شکار ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی وجہ سے سینیٹ سیاسی ایڈونچر کا شکار ہے، چیئرمین سینیٹ سے کیا گستاخی ہوگئی کہ تحریک عدم اعتماد لے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے قوانین کی پاسداری کی ہے، سینیٹ کو آئین کے مطابق اپنا خود مختار کردار ادا کرنا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام پوچھ رہے ہیں منتخب چیئرمین نے ان کی شان میں کیا گستاخی کی ہے، صادق سنجرانی نے قوانین کی پابندی کی بس ان کی خواہش کی تکمیل نہیں کی ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ سیاسی پنڈت ضد کررہے ہیں کہ سینیٹ ان کی خواہش کے مطابق چلے، چیئرمین سینیٹ نے ظل سبحانی کی فرمائشیں پوری نہیں کی ہے، عدلیہ، فوج، ریاستی اداروں کے بعد سینیٹ پر لشکر کشی کی جارہی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان مسائل کا شکار ہے، سیاسی ایڈونچر کی قوم متحمل نہیں ہوسکتی ہے، حالات اس بات کا تقاضا نہیں کرتے کہ اس قسم کی پنجہ آزمائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ن لیگ، پی پی حکومتوں کو تلخ حقائق بتائے ہیں، آئی ایم ایف نے بیڈ گورننس کی ذمہ دار ن لیگ، پی پی حکومتوں کو ٹھہرایا ہے، آئی ایم ایف نے کہا سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیاں معاشی بدحالی کا باعث بنیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اداروں میں اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے لے کر جانا ہے، لیڈر وقتی طور پر تلخ فیصلے کرتا ہے مگر وہ قومیں بنانے کے لیے ناگزیر ہوتے ہیں، لیڈر کو ووٹ بینک کے بجائے قوم کے مستقبل کی فکر ہوتی ہے، ہم نے مل کر پاکستان کو استحکام دینا ہے، اداروں میں اصلاحات کرنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کا دورہ امریکا پاسپورٹ کی عزت و توقیر کے لیے اضافے کا باعث بنے گا، دورے کی تصدیق سے اپوزیشن کے ارمانوں پر اوس پڑ گئی ہے، وزیراعظم کو امن پسند ملک کے طور پر دعوت دی گئی ہے، عمران خان باور کرانے جارہے ہیں کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے۔

  • وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی

    وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ملاقات ہوئی، اس موقع پر اعظم سواتی، پرویز خٹک اور شبلی فرازبھی ملاقات میں موجود تھے.

    [bs-quote quote=”مفاد پرست لوگ جمہوریت کو تباہ کرنے پرتلے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک کی ناکامی کے ضمن میں اعتماد کا اظہار کیا.

    انھوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کی کوشش کریں گے، چیئرمین سینیٹ ہٹانے کی کوششیں کون سی جمہوری اقدارہے.

    مزید پڑھیں: اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا راگ الاپنےوالے بتائیں، کیا یہ جمہوریت ہے،  مفاد پرست لوگ جمہوریت کو تباہ کرنے پرتلے ہیں.

    چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کی تحریک سےمتعلق مشاورت مکمل کرلی ہے. اعظم سواتی اورشبلی فراز نے وزیر اعظم کو نمبرگیم سے متعلق بریفنگ دی.

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ سب جماعتیں میرحاصل بزنجوکوووٹ دیں گی، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل ہو۔

  • اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کیلیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق

    اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کیلیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق

    اسلام آباد :اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کے لیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا گیا ، رہبرکمیٹی چیئرمین سینیٹ کے نام کا باقاعدہ اعلان کرےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے میرحاصل بزنجوکےنام پراتفاق کرلیا ہے، رہبر کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے نام کا آج باقاعدہ اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔

    چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو اور میر کبیر شاہی کےنام پیش کیےگئےتھے ، چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    رہبرکمیٹی کے اجلاس کیلئے اراکین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ، ہاشم بابر، طاہر بزنجو، شفیق پسروری و دیگراجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے ہیں۔

    یاد رہے 9 جولائی کو اپوزیشن سینیٹرز کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط تھے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی تھی ۔

    مزید پڑھیں : چئیرمین سینیٹ کے نام پر نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان اختلاف

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    خیال رہے اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    واضح رہے اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے 25جولائی کو یوم سیاہ منائے جانے اور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا اور اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی تھی۔

    بعد ازاں 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • چیئرمین سینیٹ کو مواخذہ میں بغیر چارج شیٹ نہیں ہٹایا جاسکتا، ڈاکٹر بابراعوان

    چیئرمین سینیٹ کو مواخذہ میں بغیر چارج شیٹ نہیں ہٹایا جاسکتا، ڈاکٹر بابراعوان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابراعوان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو مواخذہ میں بغیر چارج شیٹ نہیں ہٹایا جاسکتا، اپوزیشن ایوان کو دھمکی سے نہیں چلاسکتی۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا ریکوزیشن اجلاس صرف ہنگامی بنیادوں پر بلایا جاسکتا ہے۔

    اپوزیشن اراکین نے جو قرارداد جمع کرائی ہے وہ تحریک مواخذہ نہیں، بابراعوان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو مواخذہ میں بغیر چارج شیٹ نہیں ہٹایا جاسکتا، اس حوالے سے ریکوزیشن اجلاس سے متعلق رولز آف بزنس خاموش ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چاہے تو120دن اجلاس نہ بلائے تو بھی فرق نہیں پڑتا، ایسی روایات پہلی بھی ہوچکی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو آئین اور قانون کے تحت چلنا ہوگا۔ اپوزیشن ایوان کو محض دھمکیوں سے نہیں چلاسکتی، جو مرضی کرلو کسی کو این آراو نہیں ملے گا۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    واضح رہے کہ دو روز قبل اپوزیشن سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ہے۔

    قرارداد پر اڑتیس ارکان کے دستخط موجود ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی، رولز کے مطابق ریکوزیشن پر سات دن میں سینیٹ اجلاس طلب کیاجاتاہے۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    یاد رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ سے استفعے کے مطالبے پر صادق سنجرانی نے اتحادی جماعتوں کی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کے بعد مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فاٹا کے آزاد اراکین کی جانب سے بھی چیئرمین سینیٹ کی حمایت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

     

  • چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کو حمایت کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ سے استفعے کے مطالبے پر صادق سنجرانی نے اتحادی جماعتوں کی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کے بعد مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    فاٹا کے آزاد اراکین کی جانب سے بھی چیئرمین سینیٹ کی حمایت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو گزشتہ کئی دنوں میں ہونے والی ملاقاتوں میں استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    خیال رہے کہ آج اپوزیشن سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی ہے، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی۔

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

  • اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد  جمع کرادی

    اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    اسلام آباد : اپوزیشن سنیٹرز نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکر ٹریٹ میں جمع کرادی، قرارداد پر اڑتیس ارکان کے دستخط موجود ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ ظفر الحق کی صدارت میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس شروع ہوا، اجلاس میں سینیٹر مشاہد اللہ خاں،شیری رحماں،مولاناعطاالرحمان ، عثمان کاکڑ، آصف کرمانی،میر کبیر محمد شاہی، سینیٹر  ستارہ  ایاز، پرویز رشید، مصدق ملک، جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم شریک ہوئے۔

    اپوزیشن اجلاس میں موجود تمام ارکان نے دستخط کیے۔

    سنیٹرز کے دستخط کے بعد چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کے لیے قرارداد سینیٹ سیکر ٹریٹ میں جمع کرائی گئی ، قرارداد اپوزیشن اراکین نے مشترکہ جمع کرائی ، جس پر 38 ارکان کے دستخط موجود تھے۔

    قرارداد پر رولزکےمطابق 26ارکان کےدستخط لازمی ہیں ، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی ، رولز کے مطابق ریکوزیشن پر سات دن میں سینیٹ اجلاس طلب کیاجاتاہے۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائےگی ، چیئرمین سینیٹ کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائےگی ۔

    تحریک پیش کرنے کی اجازت کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہو گی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دی جائے گی، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین سینیٹ عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    پی پی، ن لیگ، نیشنل پارٹی، پی کے میپ، جے یو آئی ف اور اے این پی حکومت کیخلاف جبکہ پی ٹی آئی کیساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اور دیگر شامل ہیں۔

    یاد رہے 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کوعہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد آج جمع کرائےگی

    اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کوعہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد آج جمع کرائےگی

    اسلام آباد : اپوزیشن آج چیئرمین سینیٹ صادق سجرانی کو عہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد سینیٹ میں جمع کرائے گی، سینیٹ میں اپوزیشن نے  67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے سینٹرز کا اجلاس آج راجہ ظفرالحق کی زیرصدارت ہوگا، اپوزیشن آج چیئرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد سینیٹ میں جمع کرائے گی۔

    ایوان کے ایک چوتھائی ممبرز سیکریٹری سینیٹ کوقرارداد پیش کرنے کی تحریک جمع کرائیں گے، مذکورہ تحریک پر تمام ارکان کونوٹس جاری کیاجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق نوٹس جاری ہونے کے 7 روز بعد سینیٹ اجلاس بلایاجائے گا، اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ نہیں کرسکیں گے، مذکورہ تحریک منظوری کیلئے 26 سینیٹرز کی حمایت درکار ہوگی۔

    تحریک پیش کرنے کی اجازت کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہو گی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دی جائے گی، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین سینیٹ عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ

    پی پی، ن لیگ، نیشنل پارٹی، پی کے میپ، جے یو آئی ف اور اے این پی حکومت کیخلاف جبکہ پی ٹی آئی کیساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اور دیگر شامل ہیں۔

    یاد رہے 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔