Tag: چیئرمین سینیٹ

  • اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ: مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان

    اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ: مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان

    اسلام آباد : اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے بعد مشترکہ امیدوار کے نام کے اعلان کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نو جولائی کو جمع کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرائی جائے گی۔

    اپوزیشن کے گیارہ اراکین پر مشتمل رہبر کمیٹی کے پہلے اجلاس میں اپوزیشن کی نو سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت رہبر کمیٹی کے تمام ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، (نون لیگ) فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری،(پیپلز پارٹی) اکرم خان درانی، (جمعیت علماء اسلام (ف)، میر حاصل بزنجو (نیشنل پارٹی) میاں افتخار ( اے این پی) عثمان کاکڑ (پ شتونخواہ ملی عوامی پارٹی) ہاشم بابر، (قومی وطن پارٹی) اویس نورانی (جمعیت علماء پاکستان) اور شفیق پسروری نے مرکزی جمعیت اہلحدیث) کی نمائندگی کی۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نو جولائی کو جمع کرائی جائے گی جبکہ نئے چئیرمین سینیٹ کے لیے نام کا اعلان گیارہ جولائی کو کیا جائے گا۔

    نیئر بخاری نے ہم کہا کہ پہلی بار دیکھ رہے ہیں اسپیکر وزیراعظم سے ہدایات لیتے ہیں، پروڈکشن آرڈر کا اختیار ابھی تک وزیراعظم کے پاس نہیں گیا۔

    شاہد خاقان عباسی بولے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے یا ختم کرنے کی سوچ منفی ہے، وزیراعظم یا اسپیکراسمبلی کسی کو نمائندگی سے محروم نہیں کرسکتا۔

  • اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: اپوزیشن کی حکومت مخالف رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سمیت دیگر معاملات زیرغور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اپوزیشن کی 9 سیاسی جماعتوں کے 11 اراکین پر مشتمل رہبرکمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا جس میں کمیٹی کی صدارت، حکومت کے خلاف تحریک چلانے سمیت دیگر اہم معاملات پر فیصلے ہوں گے۔

    رہبر کمیٹی میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے 2،2 جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے۔ کمیٹی میں مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور پیپلزپارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، نیئر بخاری شامل ہیں۔

    جے یو آئی ف سے اکرم خان درانی، نیشنل پارٹی سے میر حاصل بزنجو، پشتونخواہ ملی پارٹی سے عثمان کاکڑ، قومی وطن پارٹی سے ہاشم بابر، اے این پی سے میاں افتخار، مرکزی جمعیت اہلحدیث سے شفیق پسروری اور جمیعت علمائے پاکستان سے اویس نورانی رہبر کمیٹی کے ممبر ہیں۔

    رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    دوسری جانب اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا۔

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر اپوزیشن خدشات کا شکار

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر اپوزیشن خدشات کا شکار

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا معاملہ خدشات کا شکار ہوگیا، اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کے باعث ناکامی کا بھی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی اے پی سی میں کیا گیا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نمبر گیم پوری ہونے کے باوجود خدشات کاشکار ہے، اپوزیشن رہنماؤں کو چیئرمین کیلئے خفیہ ووٹنگ کے طریقہ کار کے باعث جیت سے متلعق خدشات ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز صادق سنجرانی کو ووٹ دے سکتے ہیں، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اے پی سی میں فیصلے کے باوجود کئی ن لیگی اور پی پی سینیٹرز اس سے متفق نہیں، ن لیگی رہنماؤں نے اپنی قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی عملی کوشش سوچ سمجھ کر کی جائے۔

    انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کے باعث ناکامی کے امکان کو بھی ذہن میں رکھا جائے، ذرائع کے مطابق ن لیگی سینیٹرز کو خدشہ ہے کہ تحریک اعتماد کی ناکامی سے اپوزیشن کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

    اس حوالے سے ایک ن لیگی سینیٹر نے چیئرمین کو ہٹانے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے سب پہلی تنخواہ پر ہی کام کریں گے۔

    واضح رہے کہ اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ25جولائی کو یوم سیاہ منایا جائے گا، عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی باتیں سیاسی ہیں، جام کمال

    چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی باتیں سیاسی ہیں، جام کمال

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ گزشتہ چند دنوں سے چیئرمین سینیٹ سے متعلق کچھ افواہیں ہیں، ان وجوہات کا تعلق کارکردگی یا سینیٹ نہیں سیاسی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی باتیں ہورہی ہیں، صادق سنجرانی نے سینیٹ کے ایوان کو بڑے اچھے اندازمیں چلایا ہے ان کو ہٹانے کی باتیں سیاسی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا نام لے کر چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کی بات ہورہی ہے، بلوچستان میں احساس محرومی ہے، بلوچستان کی سیاست اور ایشوز کو یہاں بیٹھ کر سمجھنا درست نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    جام کمال نے کہا کہ تمام جماعتوں سے امید ہے کہ وہ معاملے پر اپنے موقف پر غور کریں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ آج سینیٹ اور قومی اسمبلی کو مضبوط اور مستحکم ہونے کی ضرورت ہے، اختر مینگل کے چھ نکات کسی پارٹی کی نہیں ہم سب کی آواز ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری کی عیادت کی تھی، صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کے لیے آیا تھا۔

    چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی، جب اے پی سی ہوگی تب دیکھ لیں گے۔

  • بی اے پی کا پیپلز پارٹی سے چیئرمین سینیٹ سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ

    بی اے پی کا پیپلز پارٹی سے چیئرمین سینیٹ سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ

    اسلام آباد: بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے ملاقات کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق بی اے پی کے رہنماؤں نے آج اسلام آباد میں سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کی، یہ ملاقات ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے چیمبر میں ہوئی۔

    وفد کی سربراہی سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان صالح بھوتانی نے کی، سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ جان محمد جمالی، رہنما بلوچستان عوامی پارٹی خالد مگسی اور سینیٹر نصیب اللہ بازائی بھی وفد میں شامل تھے، فاٹا کی طرف سے نمایندگی سینیٹر مرزا آفریدی نے کی۔

    وفد نے آصف زرداری سے مطالبہ کیا کہ چیئرمین سینیٹ سےمتعلق فیصلے پر نظر ثانی سے کی جائے، وفد نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ کا انتخاب خوش آیند اقدام تھا، تاہم اس فیصلے سے بلوچستان کی محرومیوں میں اضافہ ہوگا۔

    وفد کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے ہٹانے کے حوالے سے فیصلہ اے پی سی میں ہوا ہے، اور اس سلسلے میں حتمی فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی۔

    سابق آصف زرداری نے وفد سے کہا کہ فیصلے سے متعلق پارٹی مشاورت کے بعد آگاہ کروں گا۔

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی سے متعلق رہبر کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ن لیگ نے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے نام رہبر کمیٹی کے لیے تجویر کر دیے ہیں، یہ کمیٹی چیئرمین سینیٹ سے متعلق ناموں کو حتمی شکل دے گی۔

    چیئرمین سینیٹ کا نام تا حال فائنل نہیں کیا گیا ہے، مسلم لیگ ن کی جانب سے میر حاصل بزنجو کے نام پر غور کیا گیا۔

  • امید ہے، چیئرمین سینیٹ تبدیل نہیں ہوں گے: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    امید ہے، چیئرمین سینیٹ تبدیل نہیں ہوں گے: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے امید ظاہر کی ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو تبدیل نہیں کیا جائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صادق سنجرانی کے انتخاب میں پیپلز پارٹی نے اہم کردار ادا کیا تھا.

    جام کمال کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی اپنی خدمات مناسب انداز میں ادا کر رہے ہیں، اپنے اتحادیوں کےساتھ مل کربات کریں گے، سینیٹ وفاق کی علامت ہے اسی میں تبدیلی کی بات کی جارہی ہیں.

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ عمران خان بہتر انداز میں ملک چلا رہے ہیں، وہ پاکستان، بلوچستان کے لئےسوچ رہے ہیں، پہلی بارسرمایہ کار بیرونی ملک سے پاکستان میں آرہے ہیں. 

    مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے یا نہیں، مجھے نہیں پتا: آصف زرداری

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال صوبائی بجٹ پرعمل درآمد کے لئے بجٹ کمیٹی بنائی گئی ہے. 

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا عندیہ دیا گیا ہے.

    اے پی سی میں اے این پی نے صادق سنجرانی کا متبادل بلوچستان سے لینے کی مخالفت کی، جس پر معاملہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ نیشنل پارٹی نے چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے پر زور دیا تھا.

  • چیئرمین سینیٹ کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کیوں کیا گیا، اے پی سی کی اندرونی کہانی

    چیئرمین سینیٹ کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کیوں کیا گیا، اے پی سی کی اندرونی کہانی

    اسلام آباد : اپوزیشن کی اے پی سی میں اے این پی نے صادق سنجرانی کا متبادل بلوچستان سے لینے کی مخالفت کی جس پر معاملہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والی اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، یہ وجوہات بھی عیاں ہوگئیں کہ چیئرمین سینیٹ کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کیوں کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اے این پی نے صادق سنجرانی کا متبادل بلوچستان سے لینے کی مخالفت کی تھی جبکہ نیشنل پارٹی نے چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے پر زور دیا، این پی نے چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر اے پی سی میں تفصیلی بات کی۔

    نیشنل پارٹی کا پر زور مطالبہ تھا کہ چیئرمین کا امیدوار ہماری پارٹی سے لیا جائے، چیئرمین سینیٹ کے لئےنیشنل پارٹی مضبوط امیدوارکے طور پر سامنےآگئی، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امیدوار پراختلاف رائے سامنےآنے پرمعاملہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اے این پی بلوچستان میں بی اے پی کی اتحادی اور سینیٹ میں مخالف ہے۔ اے پی سی میں جے یو آئی نے حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کو میدان میں آنے کی تجویز دی،۔

    حکومت کے خلاف سخت گیر مؤقف کی اے پی سی میں مخالفت کی گئی، اس تجویز پر پیپلز پارٹی کا مؤقف تھا کہ پارلیمان کو کمزور کیا گیا تو ملک میں تیسری قوت آجائے گی، ان ہاؤس تبدیلی کی تجویز پر مولانافضل الرحمان برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ یہ خوف ہے تو پھرہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھےرہیں۔

  • چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے یا نہیں، مجھے نہیں پتا: آصف زرداری

    چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے یا نہیں، مجھے نہیں پتا: آصف زرداری

    اسلام آباد: نیب کی ٹیم سابق صدر آصف علی زرداری اور خواجہ سعد رفیق کو پارلیمنٹ ہاؤس سے لے کر روانہ ہوگئی، سارجنٹ ایٹ آرمز نے پی پی شریک چیئرمین اور سعد رفیق کو نیب ٹیم کے حوالے کیا۔

    دریں اثنا، آصف زرداری سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے۔

    سابق صدر نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ یہ تو سیاسی باتیں ہیں، سیاسی لوگوں سے پوچھیں، ہمیں کیا پتا۔ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر انھوں نے کہا کہ اگر تحریک آئی تو کیا بتا کرآئے گی؟

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا یہ معاملہ اے پی سی میں زیر غور آئے گا، جس پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ جو اے پی سی بلا رہے ہیں یہ وہی بتائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی عدم اعتماد کی ممکنہ تحریک کے پیشِ نظر آج آصف زرداری سے چیئرمین سینیٹ نے خصوصی ملاقات کی۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی نے آصف زرداری سے غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی چھٹی کے دن پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تھے۔

    تاہم چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کے لیے آیا تھا۔

  • پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت لی ہے، صادق سنجرانی

    پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت لی ہے، صادق سنجرانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت لی ہے، پاکستان نے ہمیشہ اپنی سرحدوں کا بھرپور دفاع کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پیغام اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی و باہمی برداشت کے فروغ کی ضرورت ہے، موجودہ حالات میں علمائے کرام کی رہنمائی مشعل راہ ہے، اسلام امن و برداشت کا مذہب ہے۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اسلام اخوت، مساوات، برداشت اور مذہبی و سماجی اتحاد کی تعلیم دیتا ہے، پاکستان صرف ایک ریاست کا نام نہیں ہے، پاکستان بے پناہ شہداء کی قربانیوں کا مظہر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل ادارک ہے، ہم سب کو مل کر ریاست کی مضبوطی اور استحکام کے لیے کام کرنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: پوری پارلیمنٹ مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، صادق سنجرانی

    صادق سنجرانی نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی خاص مذہب سے منسلک کرنا درست نہیں ہے، مسلم امہ کو جارحیت، تعصب اور دہشت گردی کا سامنا ہے، مسلم امہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ پوری پارلیمنٹ اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ اوآئی سی کے ممبر ممالک کو تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، پارلیمانی ڈپلومیسی پربھی کام کررہے ہیں، پوری پارلیمنٹ اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

  • امید ہے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے: چیئرمین سینیٹ

    امید ہے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے: چیئرمین سینیٹ

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب میں مضبوط تعلقات ہیں، ہمیں امید ہے یہ باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاک سعودی تعلقات سے متعلق تصویری نمائش کا انعقاد ہوا۔ سعودی سفیر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے تصویری نمائش کا افتتاح کیا۔

    نمائش میں سعودی حکمرانوں کے دورہ پاکستان کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کے بھرپور تعاون پر شکر گزار ہے، پاکستان اور سعودی عرب میں مضبوط تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر تبادلے ہوں گے۔ اسلامی ثقافت کے تحفظ میں سعودی عرب کا کردار قابل تعریف ہے۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ خطے کی بہتری کے لیے دونوں ممالک ایک دوسرے سے تعاون کر سکتے ہیں، سعودی شوریٰ کے وفد کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی ہے۔ پاکستانی عوام سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے خوش ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسلامی فوجی اتحاد کو سراہنا چاہیئے، سعودی عرب نے اس کی شروعات کی۔ ’ہمیں امید ہے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے‘۔