Tag: چیئرمین نیب جاوید اقبال

  • حکومت کا  چیئرمین نیب جاوید اقبال کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ

    حکومت کا چیئرمین نیب جاوید اقبال کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے چیئرمین نیب جاویداقبال کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ، جاویداقبال کو تکنیکی بنیاد پر ہٹایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے تکنیکی بنیاد پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    2جون کو نیب ترمیمی آرڈیننس کی میعاد ختم ہو رہی ہے ، آرڈیننس میں اگلے چیئرمین نیب کی تعیناتی تک کام جاری رکھنے کی شق شامل تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آرڈیننس ختم ہوگا تو موجودہ چیئرمین عہدے پر برقرار نہیں رہ سکےگا۔

    موجودہ حکومت پی ٹی آئی دور کےآرڈیننس کی اسمبلی سے منظوری نہیں کرائے گی کیونکہ وہ خود اصلاحات کا پیکج لانے جا رہی ہے۔

  • نیب نے بدعنوان عناصر سے کتنی ریکوری کی؟ چیئرمین نیب نے بتادیا

    نیب نے بدعنوان عناصر سے کتنی ریکوری کی؟ چیئرمین نیب نے بتادیا

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب نے اب تک بدعنوان عناصر سے 466 ارب روپے وصول کیے، نیب کیسز میں سزا کی شرح 86.8 فیصد ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کرپشن، وائٹ کالر، کرائم کیسز میرٹ پر نمٹانے کے لیے پرعزم ہے، مفروروں، اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ نیب نے معزز عدالتوں میں 1230 ریفرنسز دائر کیے ہیں، جلد سماعت کے لیے پراسیکیوشن ڈویژن کو درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ کروڑوں، اربوں کی کرپشن کے خلاف قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ قوم کے تقریباً 943 ارب روپے لوٹے گئے ہیں، منی لانڈرنگ، بدعنوانی کے دیگر کیسز کی تحقیقات میرٹ پر جاری ہیں، اشتہاری، مفروروں کی گرفتاری کے لیے وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نیا نظام وضع کیا ہے، ٹیم 2 انویسٹی گیشن افسران، لیگل کنسلٹنٹ، مالیاتی ماہر پر مشتمل ہوتی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ فرانزک لیبارٹری کے قیام سے انکوائری، انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری آئی ہے، ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویز، فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے۔

  • نیب کا 2017 سے پہلے کے ٹیکس ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ

    نیب کا 2017 سے پہلے کے ٹیکس ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب آج کے بعد ٹیکسوں سےمتعلق معاملات میں مداخلت نہیں کرےگا، 2017 سے پہلے کے ٹیکس ریفرنسز واپس لے لیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جاوید اقبال کہتےہیں نیب نےدوہزار سترہ سےپہلےکےٹیکس ریفرنسزواپس لینےکافیصلہ کرلیاہے، بزنس کمیونٹی نے آرمی چیف سے ملاقات میں پیش کردہ تحفظات میں سے کچھ بے بنیاد تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری اور نیب کی ہرگز کوئی خواہش نہیں ہے کہ اس ملک میں کاروبار متاثر ہو یا کاروباری طبقے کا مورال ڈاؤن ہو۔ میڈیا کتنی بھی ترقی کرلے ، عدالتی فرائض انجام نہیں دے سکتا۔

    ان کا کہناتھا کہ اب سے ٹیکسوں سےمتعلق کیسزایف بی آرکوبھیجےجائیں گے،ٹیکس کےمعاملات اب ایف بی آردیکھےگا،بینک ڈیفالٹ کےکیسزاسٹیٹ بینک،متعلقہ بینک دیکھےگا،اگرمعاملہ پھربھی حل نہیں ہوتاتو پھر متعلقہ عدالت معاملہ دیکھےگی۔

    نیب اب کسی بزنس مین کونیب افسر فون کال نہیں کرےگا۔ سوال نامےکاجواب اطمینان بخش نہیں آیا توپھر آنےکی زحمت دیں گے،ملک میں قانون کی حکمرانی ہےہرطبقہ قانون کی حکمرانی کوزندہ رکھے۔

    بزنس کمیونٹی نے وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات میں نیب سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔ کچھ تحفظات بےبنیاد تھے مسترد کرتاہوں۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال کہتےہیں نیب کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوں۔ ٹیکس کےنفاذ سمیت معاشی سرگرمیوں کےفروغ میں نیب کا کوئی کردار نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھ سے لوگ پوچھتے ہیں کہ سعودی عرب میں چار ہفتوں میں پیسے برآمد کیے جاسکتے ہیں تو یہاں کیوں نہیں کیے جاسکتے ، میں کہتا ہوں کہ وہاں جیسے اختیارات مجھے دیئے جائیں تو میں تین ہفتے میں ریکوری کردوں لیکن سعودی ماڈل جیسی ہماری کوئی خواہش نہیں ہے۔

    چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ ایک آدھ چینل کی شام نیب پرتنقیدسے شروع ہوتی ہے، ان میں سےاکثریت نےنیب کاآئین پڑھا،نہ ہی عدالتی نظام دیکھاہے، ان چینلزکی تنقیدکونظر میں رکھتا ہوں،نیب کیس کرتاہےتوایک صاحب کا بڑاکالم اگلےروزآجاتاہےکہ وہ شخص بےگناہ ہے، میڈیاجتنی بھی ترقی کرلے،وہ عدالتی فرائض انجام نہیں دےسکتا، تنقید تعمیری ہوتوملک کافائدہ ہوگا۔

  • آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا: چیئرمین نیب

    آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، نیب اور معیشت تو ساتھ ساتھ چلتے رہے ہیں بلکہ نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا نیب نے ایسا قدم نہیں اٹھایا جس کا ملکی معیشت کو نقصان ہو، معاشی زبوں حالی میں نیب کا کوئی کردار نہیں ہے، جب سوال پوچھتے ہیں کیا نقصان کیا تو جواب میں خاموشی چھا جاتی ہے۔

    [bs-quote quote=”آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا، تاجر قانون کے مطابق بلا خوف اپنا کاروبار جاری رکھیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب جاوید اقبال”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ جہاں 5 لاکھ کی جگہ 50 لاکھ لگیں تونیب سوال نہ کرے، سوال پوچھنے سے پگڑیاں اچھلنے لگیں؟ سوال کرنے سے کسی کی عزت نفس کو ٹھیس نہیں پہنچتی، نیب اور معیشت ساتھ ساتھ چل رہے ہیں اور چلیں گے، تاجروں نے اپنے خطوط میں نیب کی کارکردگی کو سراہا۔

    آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا، تاجر قانون کے مطابق بلا خوف اپنا کاروبار جاری رکھیں، جن لوگوں پر کرپشن کے الزامات ہیں وہ اپنے وکلا کو کروڑوں روپے دیتے ہیں، منی لانڈرنگ کے لیے پوچھا جا رہا ہے اور پوچھا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ نیب کے پاس ثبوت نہ ہوتے تو لوگ ملک سے نہ بھاگتے، درخواست ہے نیب کے ریڈار پر موجود افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیے جائیں، اسلام آباد، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں بیوروکریسی کو ہم سے شکایت نہیں، بیوروکریٹ قانون کے مطابق کام کرے ان کی طرف دیکھیں گے بھی نہیں۔

    جاوید اقبال نے کہا ’خلیجی ممالک کے اہم رکن نے پانی اور سیوریج کے مسائل پر رابطہ کیا، کہا کہ نیب کے توسط سے مسائل کے حل کے لیے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ہم نے ان سے معذرت کرلی کہ یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ پہلے انکوائری کرنے پھر گرفتار کرنے کا کہناغلط ہے، پھولوں کے ہار پہن کر نیب پر تنقید کی جاتی ہے کہ بغیر ثبوت گرفتار کرتے ہیں، ہمیں تو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار ملزم کو عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے، ثبوت ہونے پر ہی گرفتار کرتے ہیں، لوگ ملک سے فرار ہو جاتے ہیں کیوں کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں، لیکن یہاں صبح سویرے قائمہ کمیٹی اور اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جاتا ہے، تفتیش میں تاخیر کے لیے یہ ساری باتیں کی جاتی ہیں۔

    [bs-quote quote=”درخواست ہے نیب کے ریڈار پر موجود افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیے جائیں، اسلام آباد، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں بیوروکریسی کو ہم سے شکایت نہیں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ ثبوت ہونے پر گرفتار کرتے ہیں، ہمارے پاس ثبوت ہیں اسی لیے یہ لوگ باہر چلے جاتے ہیں، جمہوریت کبھی بھی احتساب نہیں اپنے اعمال کی وجہ سے خطرے میں آتی ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ چند دنوں سے کچھ باتیں کی جا رہی ہیں جس کے بعد اب جواب دینا ضروری ہو گیا ہے، میرا کبھی سیاست سے تعلق نہیں رہا، باتیں بنانے والے بزنس کمیونٹی کو بلا وجہ خوف زدہ کر رہے ہیں، بتایا جائے کہ ڈالر کی قیمت اور آئی ایم ایف سے معاہدے میں نیب کہاں آتا ہے؟ کہا جاتا ہے نیب کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں نہیں ہو رہیں، کاروباری سرگرمیوں کے لیے جامع پالیسی ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نیب نے آج تک کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جو ملکی معیشت کے لیے تباہ کن ہو، میں نے چیئرمین چیمبر آف کامرس کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کیا، اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایک شکایت نہیں آئی، 3 ماہ پہلے تاجر برادری کو میں نے شکایات درج کرانے کا کہا، 3ماہ کے دوران ایک شکایت سامنے نہیں آئی۔

    چیئرمین نیب نے کہا ’کوئی ایسا قانون نہیں کہ کہا جائے چیئرمین نیب اپنی رائے کا اظہار نہ کرے، کہا گیا تاجر برادری کو ٹیلی گراف ٹرانسفر پر پریشان کیا جا رہا ہے، نیب نے آج تک کسی کو بلاوجہ تنگ نہیں کیا، عوامی عہدہ رکھنے والے سے ٹی ٹی پر سوال کیا جا سکتا ہے، کیا نیب کو صرف اس لیے خاموش رہنا چاہیے کہ دشنام طرازی نہ شروع ہو۔‘

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مسئلہ گلوبل لیول پر ہوگا تو نیب چند لوگوں کی پرواہ نہیں کرے گا، ایف اے ٹی ایف نے ملک کو گرے لسٹ میں ڈال رکھا ہے، اور ہمیں انتباہ جاری کی گئی ہے، نیب کا ہر قدم ملک کے مفاد میں ہے، ملک اور حکومت میں فرق ہے، حکومتیں آتی جاتی ہیں، ہماری وابستگی ملک اور ریاست کے ساتھ ہے، نیب کو کوئی ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سے نیب کا دوستانہ تعلق ہوتا تو بجٹ کے لیے مشکلات نہ ہوتیں، ہمیں حکو مت سے اپنی ضرورت کا بجٹ حاصل کرنے میں مشکلات ہیں، ملکی مفاد کا تحفظ کریں گے چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے، عالمی سطح پر ملک کا تاثر ٹھیک کرنا ہے اور کریں گے، ملک کو گرے لسٹ سے نکالنا ہے۔

  • میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    پشاور: چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے،  بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نیب دفتر کا دورہ کیا ، ڈی جی نیب نے جاوید اقبال کو نیب خیبر پختونخوا کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر گامزن ہے، بدعنوانی کے خاتمے کے لیے بلاتفریق عمل پیرا ہیں۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا نیب کے پی کی کارکردگی کا نیب کی مجموعی کارکردگی میں کلیدی کردار ہے، نیب نے بدعنوان عناصر سے303 ارب قومی خزانے میں جمع کرائے۔

    انھوں نے مزید کہا بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں :  نیب کرپشن کے خاتمے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے، چیئرمین نیب

    یاد رہے چند روز قبل بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ  بیرون ملک فرارافراد کو واپس لانے کے لئے وسائل استعمال کر رہے ہیں، نیب کرپشن کے خاتمے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے، کرپشن کے خاتمے کے لئے تمام طبقوں کوکردار ادا کرنا ہوگا۔.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا ملک کا تاجر خوشحال ہوگا، تو ملک خوشحال ہوگا، جنہوں نے ملک کو لوٹا، آج ان کے بہت سے اثاثے ہیں، ملک لوٹنے والوں کی مختلف ممالک میں پلازے اور قیمتی جائیدادیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا عزت، احترام اور وقار کے ساتھ نیب میں طلب کرتے ہیں، وقار کا خیال رکھا جاتا ہے. جج کی حیثیت سے ہمیشہ لوگوں کے دل دکھوں کا مداوا کیا۔

  • چیئرمین نیب کا بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی کی وجوہات جاننے کے لئے انکوائری کا آغاز

    چیئرمین نیب کا بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی کی وجوہات جاننے کے لئے انکوائری کا آغاز

    آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی سےمتعلق انکوائری کاآغاز کردیا اور نیب راولپنڈی نے تمام ریکارڈ بھی فراہم کر دیا، انکوائری کا مقصد خودکشی کی وجوہات جاننا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی سےمتعلق انکوائری کاآغاز کردیا، چیئرمین نیب جاوید اقبال نے خود انکوائری کا آغاز کیا، نیب راولپنڈی نے تمام ریکارڈ فراہم کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے اسد منیر کے موبائل فون کا ڈیٹا بھی متعلقہ کمپنی سے طلب کرلیا گیا، ضرورت پڑنے پر اسد منیر کا موبائل فون بھی طلب کیاجاسکتاہے، انکوائری کا مقصد خودکشی کی وجوہات جاننا ہے۔

    گذشتہ روز چیئرمین نیب نے اسد منیر کے خودکشی کے معاملے کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نیب راولپنڈی سے تمام متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب کا اسد منیر کی خود کشی کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے 14 مارچ کی شب پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی تاہم اسد منیر کی خود کشی کرنے کی فوری اور واضح وجہ سامنے نہیں آئی، البتہ خاندانی ذرائع نے دعویٰ‌ کیا تھا کہ اسد منیر نیب کی تفتیش کی وجہ سے پریشان تھے۔

    خاندانی ذرائع کے مطابق اسد منیر میڈیا پر چلنے والی خبروں پر کافی پریشان تھے، خودکشی سے ایک روز قبل نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اسد منیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنےکی منظوری دی گئی تھی۔

    بریگیڈیئر اسد منیر کا پوسٹ مارٹم نہ ہونے کی وجہ سے قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی اہل خانہ نے کوئی مقدمہ درج کرایا۔

    بعد ازاں بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کا خط سپریم کورٹ کو موصول ہوا، جس میں نیب کے رویے پر تنقید کی گئی تھی، چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے جواب طلب کیا تھا۔

  • نیب اب فَیس کو نہیں کیس کو دیکھتا ہے: چیئرمین نیب

    نیب اب فَیس کو نہیں کیس کو دیکھتا ہے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے آغا سراج درانی کے کیس کے تناظر میں کہا ہے کہ نیب اب فَیس (چہرے) کو نہیں بلکہ کیس کو دیکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے واضح کر دیا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے اب اس بات کو نہیں دیکھا جائے گا کہ کون کتنا اہم ہے اور کتنے بڑے عہدے پر فائز ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان سے فرار ملزموں کی گرفتاری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جاوید اقبال”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، اب کسی کے فَیس کو نہیں بلکہ کیس کو دیکھا جائے گا۔

    انھوں نے کہا مزید کہا کہ اربوں روپے لوٹ کر فرار ہونے والے بد عنوانوں کو ملک واپس لانے کے لیے ادارہ سنجیدہ ہے، پاکستان سے فرار ملزموں کی گرفتاری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر فرائض انجام دیے جا رہے ہیں، سب نے مل کر نیب کو ملک کا معتبر ادارہ بنا دیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آغا سراج درانی کے خلاف نیب کی کارروائی پر کہا ہے کہ نیب اہل کاروں نے آغا سراج کی فیملی سے بد تمیزی کی، انھوں نے چیئرمین نیب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین نیب آغا سراج کی فیملی سے بدسلوکی کا نوٹس لیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آغا سراج درانی دوسری مرتبہ اسپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوئے ہیں، وہ اسلام آباد میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے گئے تھے، انھیں ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا، راہ داری ریمانڈ کے بعد آغا سراج کو کل رات کراچی لایا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ آغا سراج درانی کی گرفتاری کے بعد ان کے گھر پر دھاوا بولا گیا، گیٹ توڑ کر دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے، فیملی کو گھر سے نکال کر لان میں کھڑا کر دیا گیا۔

    مراد علی شاہ نے کا کہنا تھا کہ وہ صوبے کا وزیرِ اعلیٰ ہوتے ہوئے بھی اسپیکر کو نیب کی دہشت گردی سے نہ بچا سکے، ان کی فیملی کو تحفظ نہ دے سکے۔

  • چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    لاہور : چیئرمین نیب جاوید اقبال نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آبادمنتقل کرنے کی منظوری دے دی اور نیب حکام نےنیب چیئرمین کا دستخط شدہ لیٹر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی، چیئرمین نیب جاوید اقبال نے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی اور نیب حکام نے نیب چیئرمین کا دستخط شدہ لیٹرکراچی کی بینکنگ کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔
    .
    جس کے بعد عدالت نے نیب کی درخواست پر ملزمان کے وکلاء کو بیس فروری کے لئے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔

    نیب کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کومنی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کا حکم دیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب آرڈیننس کی شق سولہ اے کے تحت احکامات دیئے، چودہ فروری کو بینکنگ کورٹ کو کیس منتقلی سے آگاہ کر دیاگیا تھا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے منی لانڈرنگ کیس نیب کورٹ راولپنڈی منتقل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : نیب کا میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ

    یاد رہے 4 فروری کو نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور مقدمہ اسلام آباد بھیجنے کی درخواست چیئرمین نیب اورپراسیکیوٹر جنرل نیب کوارسال کردی تھی۔

    خیال سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس بینکنگ کورٹ کراچی میں زیر سماعت ہے، آصف زرداری، فریال تالپور ،نمر مجید،ذوالقرنین مجیدعبوری ضمانت پر ہیں جبکہ حسین لوائی،عبدالغنی مجید، طٰہ رضا ، انور مجید جیل میں قید ہیں ، ملزمان کےخلاف بوگس اکاؤنٹ کے ذریعے اربوں کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    واضح رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں، جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پر سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لے رکھا ہے۔

    ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    5 جنوری کو منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی نے فریال تالپور، آصف زرداری اور اومنی گروپ کی ملک اور بیرون ملک تمام جائیدادیں منجمد کرنے کی سفارش کی تھی۔

  • شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کریں: نیب لاہور کو چیئرمین نیب کی ہدایت

    شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کریں: نیب لاہور کو چیئرمین نیب کی ہدایت

    لاہور: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور کو ہدایت کی ہے کہ شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کر کے احتساب عدالت میں دائر کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت نیب لاہور آفس میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیئرمین کو پیراگون اور آشیانہ اقبال سمیت دیگر ریفرنسز پر بریفنگ دی گئی۔

    [bs-quote quote=”زیرِ تفتیش کیسوں میں مطلوب افراد جلد وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جاوید اقبال” author_job=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے پیراگون اسکینڈل میں نیب ٹیم کو مکمل تیاری کی ہدایت کی اور کہا کہ خواجہ برادران کی لی ہوئی حفاظتی ضمانت پر نیب اپنا بھرپور مؤقف دے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کیس ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زیرِ تفتیش کیسوں میں مطلوب افراد جلد وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا کہ اربوں روپے لوٹنے والے جہاں بھی ہوں جس کے بھی عزیز ہوں، نیب عوام کو ان کا حق دلائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں


    چیئرمین نیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میگا کرپشن کیس منطقی انجام پر پہنچانا نیب کی ترجیح ہے، نیب کے تفتیشی افسران کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، بد عنوان عناصر کو کٹہرے میں لا کر ہی دم لیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اثاثہ جات کیس میں بینک کے نمائندے نے شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات نیب میں جمع کرا دی ہیں، نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

  • بڑی مچھلیوں پر قانون کے مطابق ہاتھ ڈالیں گے، چیئرمین نیب

    بڑی مچھلیوں پر قانون کے مطابق ہاتھ ڈالیں گے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بڑی مچھلیوں پر قانون کے مطابق ہی ہاتھ ڈالا جائے گا، کسی کے ساتھ امتیاز نہیں برتا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرِ صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کے دوران چیئرمین نے کہا ’نیب بد عنوانی میں ملوث بڑی مچھلیوں پر قانون کے مطابق ہاتھ ڈالے گا۔‘

    نیب ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ اجلاس میں بدعنوانی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے پالیسی کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کے شرکا نے پالیسی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کرپشن کے چھوٹے کیسز کے بر عکس نیب کی پالیسی یہ ہے کہ وہ بڑے اور میگا اسکینڈلز کی تحقیقات کو ترجیح دے رہا ہے۔

    چیئرمین نیب نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ نیب ملزمان کی گرفتاری کے لیے امتیازی پالیسی پریقین نہیں رکھتا، نیب کی جانب سے کی جانے والی گرفتاریاں بلا امتیاز، شواہد اور قانون کے مطابق ہوتی ہیں۔

    نیب نے سابق وزیراعظم شوکت عزیزکے خلاف ریفرنس دائرکر دیا

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کے طریقۂ کار کے حوالے سے کہا ’نیب عدالت میں ملزم پر لگائے گئے الزامات کا ثبوت پیش کرتا ہے، احتساب عدالت مزید تحقیقات کے لیے ملزم کا ریمانڈ دیتی ہے۔‘

    قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ نیب کی تحقیقات سائنسی ہوتی ہیں، وہ ملزم سے سائنسی بنیادوں پر تحقیقات کرتا ہے اور کرپشن کے ثبوت حاصل کرتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔