Tag: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال

  • ‘نیب نے ایسی شارک مچھلیوں اور مگر مچھوں کو پکڑا ، جنہیں ماضی میں کوئی ادارہ نہ بلاسکا’

    ‘نیب نے ایسی شارک مچھلیوں اور مگر مچھوں کو پکڑا ، جنہیں ماضی میں کوئی ادارہ نہ بلاسکا’

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب نے شارک مچھلیوں اور مگر مچھوں کو بھی پکڑاہواہے اور ان سے بھی جواب دہی کی ہے، جنہیں ماضی میں کوئی ادارہ نہ بلاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب انسان دوست ادارہ ہے کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ نیب کا کوئی قدم ملک کیخلاف تھا، نیب نے ملک اور قوم کی بہتری کیلئے اقدامات کئے ہیں۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ تنقید برائے تعمیر کی بات کرنیوالوں کو حقائق کا ادراک ہونا چاہیے، نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل رہےہیں لیکن نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، صبح نیب عدالت کی پیشی بھگت رہےہوتے ہیں اور عدالت کےباہر آپ نیب کے خلاف باتیں کررہے ہوتے ہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کو صرف گالیاں دےکر چلےجائیں گے تو آپ کاکوئی فائدہ نہیں ہوگا، نیب ملک کی سرمایہ کاری میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، ایک سرمایہ کار بتادیں جس نے کہاہو کہ نیب نے راستہ روکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کی بدولت ملک کی برآمدات میں اضافہ ہورہاہے، سب سے مشکل ترین کام ملک کا پیسہ واپس لیناہے، نیب بڑے لوگوں کی خدمت نہیں عوام کیلئے وجودمیں آیا، عوام کی دعا اور شاباش کےبعد نیب کوکسی اور کی ضرورت نہیں۔

    جاوید اقبال نے مزید کہا کہ آپ کو حقیقت کا پتہ نہیں ہوتا اور تقریریں شروع کردیتے ہیں، اگر نیب رکاوٹ ہوتا تو کیا تعمیراتی شعبہ ترقی کرتا، نیب مسئلہ نہیں بلکہ مسائل کا حل ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ حقیقت اور قانون سے واقفیت ضروری ہے، کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ 533ارب کی ریکوری 3سال میں ہوئی ہو، میں نیب کی تمام ذمہ داری اپنے آپ پر لیتاہوں، عزت اور ذلت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

    انھوں نے کہا ک نیب جس طریقے سے کام کررہاہے کرتارہے گا، نیب نے شارک مچھلیوں اور مگر مچھوں کو بھی پکڑاہواہے، نیب نے ان سے بھی جواب دہی کی ہے جنہیں ماضی میں کوئی ادارہ نہ بلاسکا، پروپیگنڈاکیاگیا کہ نیب بزنس مین کمیونٹی کیخلاف زیادتی کررہا ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اصل بزنس مین اور ڈکیت میں فرق کو رواں رکھناہے، دونمبر بزنس مین کو ڈکیت کہنے میں مجھے کوئی ہچکچاہٹ نہیں، ہم نے شارک، مگر مچھوں کوپکڑاان سے بڑی حیات توسمندرمیں کوئی نہیں، چھوٹی مچھلیاں تو نکل جاتی ہیں۔

    پلی بارگین کے حوالے سے چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ پلی بارگین نیب اپنی مرضی سے نہیں کرتا، یہ قانون میں موجودہے، پلی بارگین کا حتمی فیصلہ عدالت کا ہوتاہے، کیا کچھ لوگ سپریم کورٹ سے زیادہ ذہین اورلائق ہیں، پلی بارگین ختم کرکے آپ کیا طریقہ کاراختیار کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ کوئی بھی ترامیم کریں پارلیمنٹ کومکمل اختیارہے، کوئی ترمیم حکومتی لوگوں کےذہن میں ہے تواسفندیارولی کا کیس پڑھ لیں، کوئی ترمیم حکومتی لوگوں کےذہن میں ہے تواسفندیارولی کا کیس پڑھ لیں۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ سادہ فہم قانون بنائیں ترمیم ایسی کریں جو لوگوں کی بہتری کیلئے ہوں ، ایسی ترمیم کریں کہ لوگوں کیساتھ ایسی ڈکیتیاں نہ ہوں، نیب آرڈیننس میں ترمیم کا شوق ہے تو اسفندیارولی کیس دیکھ لیں، جواصل بزنس میں ہےاس کو نیب سے کبھی شکایت نہیں ہوگی۔

  • چیئرمین نیب کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم

    چیئرمین نیب کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال نے رنگ روڈ منصوبے میں بدعنوانی، بےضابطگیوں اور غیرقانونی لینڈ ایکوزیشن کا نوٹس لے لیا اور نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    یاد رہے راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، انکوائری میں بتایا گیا کہ سابق کمشنر محمد محمود نے رنگ روڈ کی سمت میں غیر قانونی تبدیلی کرائی اور کنسلٹنٹس کی ملی بھگت کے ساتھ رنگ روڈ کی سمت تبدیلی کے لیے غیر قانونی طور پر بولیوں کا اشتہار دیا ، محمد محمود، سابق ایل اے سی وسیم تابش، سابق افسر عبداللہ بے قاعدگیوں میں ملوث پائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں مجاز افسران نے اختیارات سے تجاوز کیا اور فنڈز میں خوردبرد کی، رنگ روڈ میں بے قاعدگیوں کا مقصد رینٹل سنڈیکیٹ کو فائدہ پہنچانا تھا، تینوں افسران نے رینٹل کا اپنا سنڈیکیٹ بھی بنا رکھا تھا، ملزمان نے رنگ روڈ منصوبے کی آڑ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرایا جبکہ ملزمان کے ساتھ موجودہ اور سابق سرکاری افسران بھی ملوث نکلے۔

    ذرائع کے مطابق کہ تینوں افسران کے خلاف کارروائی کے لیے کیس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا گیا ہے، نیب منصوبے میں 2 ارب 30 کروڑ کے گھپلوں کی انکوائری کرے گا۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رنگ روڈ اسکینڈل کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیا تھا۔

  • ‘نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے نہیں، صرف ریاستِ پاکستان سے ہے’

    ‘نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے نہیں، صرف ریاستِ پاکستان سے ہے’

    اسلام آباد:چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے نہیں، صرف ریاستِ پاکستان سے ہے ، نیب پر بلاجواز تنقید کرنے کے بجائے ٹھوس ریفرنسز کا دفاع کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس جاری ہے، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹرجنرل، ڈی جی نیب آپریشن ودیگرافسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں بدعنوانی کی مختلف انویسٹی گیشنز اور انکوائریز کی منظوری کا امکان ہے۔

    اجلاس میں چیئرمین نیب جاویداقبال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا بدعنوانی برائیوں کی جڑہے ، جسے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سرجری ضروری ہے، نیب ،پاکستان ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں مگر نیب اورکرپشن نہیں۔

    جاویداقبال کا کہنا تھا کہ میگاکرپشن کیسزمنطقی انجام تک پہنچانےکیلئےہر اقدامات کررہےہیں، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ یا فرد سے نہیں ، نیب کا تعلق صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نیب دباؤ اوردھمکی کی پرواہ کیے بغیر فرائض انجام دیتا رہا ہے، نیب پر بلاجواز تنقید کرنے کے بجائے ٹھوس ریفرنسز کا دفاع کریں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کارکردگی کوقومی اورعالمی اداروں نے سراہا، قومی اورعالمی اداروں کا سراہنا نیب کیلئے اعزاز کاباعث ہے۔

  • مدت ملازمت میں ایک گھنٹے کی بھی توسیع نہیں چاہوں گا، چیئرمین نیب

    مدت ملازمت میں ایک گھنٹے کی بھی توسیع نہیں چاہوں گا، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ مدت ملازمت میں ایک گھنٹےکی بھی توسیع نہیں چاہوں گا اور اس بات کو تسلیم کرتا ہوں کسی نے دھیلے کی کرپشن نہیں کی بلکہ کروڑوں اور اربوں کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے متاثرین کو رقوم کی واپسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا عوامی شکایات کے ازالےکیلئے کوشاں ہیں ، بطور چیئرمین نیب شہنشاہ نہیں ہوں، لوگوں کے مسائل سننے کیلئے ہرماہ کےآخری جمعرات کا دن مقرر کیا، ہر ماہ کے آخری جمعرات کو سائلین سے ملاقات کا سلسلہ شروع کیا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ دنیامیں کوئی غلط کام کریں گے تو قیامت کا انتظار نہیں کرناپڑتا، دنیا میں غلط کام کا حساب اللہ دنیا میں ہی لیتا ہے ، قدرت کا نظام ہے آپ جو بوتے ہیں وہی کاٹتے ہیں۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب شفاف احتساب کے عمل پر یقین رکھتا ہے ، ملک سے کرپشن کا خاتمہ ادارے کی اولین ترجیح ہے ، نیب راولپنڈی کی کارکردگی کو سراہتاہوں ، عرفان مانگی اور دیگر افسران نے بہترین کارکردگی دکھائی ، نیب میں کسی بےگناہ کیخلاف کوئی کرپشن کا کیس درج نہیں کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہر کیس کا مکمل تجزیے کے بعدفیصلہ کرتاہوں، کبھی ایسا نہیں ہواکسی معصوم شخص کےخلاف کارروائی ہوئی ہو، یکطرفہ احتساب صرف ان لوگوں کو نظر آتا ہے جن کی آنکھوں پر پٹی ہے، نیب فیس کے بجائے کیس دیکھتا ہے اور کیس کی پالیسی پر کام کرتاہے ، نیب کو کسی قسم کا کوئی  استثنیٰ حاصل نہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا تنقید کرنیوالے تنقید کرتے ہیں میں نے کبھی برا نہیں مانا، نیب کی کامیابیوں کا سہرا افسران اور اہلکاروں کو جاتا ہے ، عدالت عظمیٰ کے  فیصلے سے رہنمائی لیتے ہوئے قوانین مرتب کئے ہیں۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ہر کیس کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیکر میرٹ پر فیصلہ کرتے ہیں ۔ کوئی ادارہ یا شخص اپنی خامیوں کی نشاندہی نہیں کرسکتا، قانون پڑھے بغیر تنقید کرنیوالوں پر افسوس ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ چند دن پہلے ایک سیاستدان نے نیب کو مناظرےکاچیلنج کیا ، نیب تو اپنی ناک سے ایک مکھی بھی نہیں اڑاسکتا، نیب نے کبھی ناک پر مکھی بیٹھنے کی اجازت ہی نہیں دی ، تنقید کرنیوالوں کا بھی مشکور ہوں کم از کم نیب کو یاد تو رکھا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا زیادہ کرپشن ہوگی تو زیادہ کیسز رجسٹرڈ ہوں ، ضمانتیں ہونابڑی بات نہیں یہ قتل کیسز میں بھی ہوجاتی ہیں، چیف جسٹس پاکستان کے فیصلوں نے گائیڈ لائن دی، ان کی رہنمائی کے نتیجے میں نیب کے جو رولز تیس سال میں نہ بن سکے وہ پایہ تکمیل کو پہنچے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ میں اپنی مدت ملازمت میں ایک گھنٹے کی بھی توسیع نہیں چاہوں گااور اس بات کو تسلیم کرتا ہوں کسی نے دھیلے کی کرپشن نہیں کی بلکہ کروڑوں اور اربوں کی ہے۔

  • چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال 2روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال 2روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال لاہور پہنچ گئے، جہاں انھیں مریم نواز کی پیشی پرنیب دفتر پر حملہ اوراب تک کی کارروائی سے متعلق آگاہ کیاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال 2روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے ، ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد نےچیئرمین نیب کا استقبال کیا ڈی جی نیب سلیم شہزاد ہائی پروفائل کیسز سےمتعلق بریفنگ دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کو مریم نواز کی پیشی پرنیب دفتر پر حملہ اوراب تک کی کارروائی سے متعلق آگاہ کیاجائے گا جبکہ شراب، محکمہ اوقاف زمین ،لیگی وحکومتی رہنماؤں کے کیسز پر بریفنگ دی جائے گی۔

    یاد رہے دو روز قبل چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ایک بیان میں کہا تھا کہ نیب بد عنوانی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کوشاں ہے، اور نیب کے قیام کا مقصد قوم کو کرپشن سے نجات دلانا ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا نیب کرپشن کے خلاف جنگ کو قومی فریضہ سمجھتا ہے، نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب افسران کی محنت کو بھی قومی اور عالمی ادارے سراہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب نے کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کا نظام متعارف کرایا ہے، جس میں کیس آفیسر یا ایڈیشنل ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر کی نگرانی کے تحت 2 انویسٹی گیشن افسران، ایک لیگل کنسلٹنٹ، مالیاتی ماہر اور فارنسک ماہر ایک ٹیم کے طور شفاف انکوائری کرتے ہیں۔

  • نیب  کی  کسی سیاسی جماعت کے لئے ہمدردیاں  نہیں ، چیئرمین نیب

    نیب کی کسی سیاسی جماعت کے لئے ہمدردیاں نہیں ، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب ملک کو کرپشن سے پاک بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، کرپشن فری پاکستان کے لیے کوشاں ہے، نیب کی کسی سیاسی جماعت کے لئے ہمدردیاں نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور ملک کو کرپشن سے پاک بنانے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔

    چیئرمین نیب نے کہا نیب ملک کوکرپشن سےپاک بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، نیب کرپشن فری پاکستان کےلیےکوشاں ہے، انسداد کرپشن کیلئے شروع کی گئی مہم بھی کامیابی سے جاری ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کوکرپشن سے پاک کرنا نیب کی اولین ذمےداری ہے ، احتساب سب کاکی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ، مختلف عالمی اداروں نےبھی نیب کی کارکردگی کو سراہا۔

    مزید پڑھیں : نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    انھوں نے مزید کہا نیب کی کسی سیاسی جماعت کیلئے ہمدردیاں نہیں ، نیب کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کر رہا۔

    چند روز قبل بھی چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب تمام صوبوں میں بلاامتیاز کارروائی کررہا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کا خاتمہ قومی فریضہ ہے، انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ میگا کرپشن کے 179 میں سے 105 کیسز پر ریفرنس دائر ہوچکے ہیں، میگاکرپشن کے 15 کیسز انکوائری، 19 تفتیش کے مرحلے میں ہیں

  • نیب کی سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی سمیت دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    نیب کی سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی سمیت دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی سمیت دیگر افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی، چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیب ہیڈکوارٹرز میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں سابق سیکرٹری آئی ٹی فاروق اعوان، سابق پی آئی اومحمدسلیم کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی جبکہ سابق کمپنی سیکریٹری یونیورسل سروس فنڈحسن شیح، سی ای اومیسرزمڈاس پرائیوٹ لمیٹڈانعام اکبر کیخلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    نیب ایگزیکٹو بورڈ نے وزارت آئی ٹی کے دیگرافسران کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    نیب اجلاس میں کہا گیا کہ جانچ پڑتال،انکوائریاں مبینہ الزامات پر شروع کی گئیں جو حتمی نہیں، نیب متعلقہ افراد سے بھی قانون کے مطابق مؤقف معلوم کرے گا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ شکایات پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور پیپرا رولز کے برعکس اشتہاری مہم کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے، ملزمان نے قومی خزانے کو128.07ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    نیب اجلاس میں سابق وزیر بلدیات سندھ اویس مظفر ،سابق سیکریٹری لینڈیوٹیلائزیشن غلام مصطفیٰ، سابق سیکریٹری لینڈیوٹیلائزیشن غلام عباس کیخلاف انکوائری کی منظوری ، سابق چیف سیکریٹری سندھ راجہ عباس ودیگر کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے مطابق ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کے ناجائز استعمال ، سیکڑوں ایکڑزمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے،ملزمان نے قومی خزانے کو 33 ہزارملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں ایل ڈی اے افسران ، نیسپاک انتظامیہ ودیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی، ملزمان پراورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ میں بدعنوانی کا الزام ہے جبکہ ملزمان نےقومی خزانے کو تقریباً 4ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

    اجلاس میں سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر و دیگر کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی، ملزمان پرمبینہ طور پر بدعنوانی، سرکاری کاغذات میں ہیر پھیر کا الزام ہے جبکہ ملزمان نے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 3ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

    چیئرمین نیب نے کے پی آئل اینڈ گیس کمپنی کے افسران، اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی، ملزمان پر مبینہ طور پر تقرریاں، ملکی و بیرونی دوروں پر سرکاری فنڈز کے ضیاع کا الزام ہے۔

    نیب کے مطابق ملزمان پر 142.4ملین روپے کا سافٹ وئیرمن پسند کمپنی سےخریدا، ان پر سافٹ ویئر زائد نرخوں پر خرید کراستعمال نہ کرنے کا بھی الزام ہے۔

    نیب اجلاس میں وفاقی اردویونیورسٹی کراچی کے وائس چانسلر و دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی، ملزمان پرمن پسند اساتذہ، طلبا کو تعلیمی و ظائف دینے کا الزام ہے جبکہ ملزمان نے قومی خزانے کو115.673ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں چیف ایگزیکٹیونیشنل رولرسپورٹ راشد باجوہ، جی ایم آپریشنزڈی جی خان آغاعلی جواد و دیگر کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی، ملزمان پراختیارات کے ناجائز استعمال اوربدعنوانی اور قومی خزانے کو 482.785 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اجلاس میں سابق وفاقی وزیر حافظ عبدالکریم،عثمان عبدالکریم ، انس عبدالکریم، ڈاکٹر نجیب حیدر ودیگر کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی، ملزمان پرمبینہ طور پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے اور انڈس انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ کےداخلےکی مدمیں رقوم لینےکا الزام ہے۔

    نیب نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر ودیگر کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری بھی دی۔

    نیب بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے، چیئرمین نیب 

    چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے ، نیب افسران کرپشن فری پاکستان کے لئے کاوشیں کررہے ہیں، شکایات، انکوائریوں کو شواہد پر منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب "احتساب سب کیلئے”کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہے ، نیب کی پہلی اورآخری وابستگی پاکستان اورعوام سے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔