Tag: چیئرمین نیب

  • کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں: چیئرمین نیب

    کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیے. ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی میں بزنس کمیونٹی کا کردار اہم ہے.

    [bs-quote quote=”بیرون ملک فرارافراد کو واپس لانے کے لئے وسائل استعمال کر رہے ہیں،” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بیرون ملک فرارافراد کو واپس لانے کے لئے وسائل استعمال کر رہے ہیں، نیب کرپشن کے خاتمے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے، کرپشن کے خاتمے کے لئے تمام طبقوں کوکردار ادا کرنا ہوگا.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک کا تاجر خوشحال ہوگا، تو ملک خوشحال ہوگا، جنہوں نے ملک کو لوٹا، آج ان کے بہت سے اثاثے ہیں، ملک لوٹنے والوں کی مختلف ممالک میں پلازے اور قیمتی جائیدادیں ہیں.

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ یہ رقم کہاں سے آئی، نیب تفتیش کے دوران کسی کی عزت نفس مجروح نہیں کرتا.

    انھوں نے مزید کہا کہ عزت، احترام اور وقار کے ساتھ نیب میں طلب کرتے ہیں، وقار کا خیال رکھا جاتا ہے. جج کی حیثیت سے ہمیشہ لوگوں کے دل دکھوں کا مداوا کیا.

  • بیرون ملک فرار کرپٹ افراد کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے: چیئرمین نیب

    بیرون ملک فرار کرپٹ افراد کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بیرون ملک فرار کرپٹ افرادکو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے.

    ان خیالات کا اظہار چیئرمین نیب نے نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نیب کرپٹ افراد کی وطن واپسی کے لئے کوششیں کر رہا ہے.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہے، نیب کرپشن کا خاتمہ اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ نیب افسران قانون کے مطابق ذمہ داریاں انجام دیں، نیب کسی دباؤ میں آئے بغیر کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کر رہا ہے.

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ13ماہ میں54 ہزار344 شکایات موصول ہوئیں، اسکروٹنی کے بعد 2 ہزار 125 شکایات کی جانچ پڑتال کی گئی.

    نیب اعلامیہ کے مطابق اس عرصے میں ایک ہزار 59انکوائریاں اور302 تحقیقات کی منظوری دی گئی.

    مزید پڑھیں: نیب نے سابق وفاقی وزیر میاں منظور وٹو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا

    یاد رہے کہ آج نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کیا تھا، مگر انھوں‌ نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے.

    نیب کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو آج طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا.

  • بیرون ملک جانے والے بدعنوان عناصر کو وطن واپس لائیں گے، چیئرمین نیب

    بیرون ملک جانے والے بدعنوان عناصر کو وطن واپس لائیں گے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں، بیرون ملک جانے والے بدعنوان عناصر کو وطن واپس لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پراسیکیوشن نیب، انویسٹی گیشن اور ایچ آر ایم ڈویژن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی دولت واپس لانے کے لیے سنجیدہ ہیں، نیب افسران ایمان داری، قانون کے مطابق ذمہ داریاں سر انجام دیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کو گزشتہ 13 ماہ میں 54344 شکایات موصول ہوئیں، نیب کو موصول شکایتوں کا قانون کے مطابق مکمل جائزہ لیا گیا ہے، مکمل اسکروٹنی کے بعد 2125 شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔

    مزید پڑھیں: نیب اب فَیس کو نہیں کیس کو دیکھتا ہے: چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب کے مطابق 1059 انکوائریاں اور 302 انویسٹی گیششن کی منظوری دی گئی، 590 بدعنوانی ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، 13 ماہ میں نیب نے عنوانی پر 569 افراد کو گرفتار کیا، ملزمان سے 3919.011 ملین روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی 2018 میں سزا دلوانے کی شرح 70.8 فیصد رہی ہے، تقریباً 895 ارب روپے مالیت کے 1219 ریفرنسز زیر سماعت ہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ غیرقانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے لوگوں کی رقم واپس دلانے کے لیے کوشاں ہیں، افسران مقدمات کی تیاری، ٹھوس شواہد کی بنیاد پر نیب کے مقدمات کی پیروی کریں۔

  • چیئرمین نیب آغا سراج درانی کی فیملی سے بدسلوکی کا نوٹس لیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    چیئرمین نیب آغا سراج درانی کی فیملی سے بدسلوکی کا نوٹس لیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر  اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نیب اہل کاروں نے آغا سراج کی فیملی سے بدتمیزی کی، چیئرمین نیب نوٹس لیں.

    تفصیلات کے مطابق وزیر زاعلیٰ نے خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے آغا سراج درانی کے گھر  چھاپے کے دوران نیب کے عملے پر بدسلوکی کا الزام عائد کیا.

    انھوں نے کہا کہ آغا سراج درانی دوسری مرتبہ اسپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوئے، وہ اسلام آباد میں ایک تقریب میں شرکت کے لئے گئے تھے، انھیں ایک ہوٹل سےگرفتارکیا گیا، راہداری ریمانڈ کے بعد آغا سراج کو کل رات کراچی لایا گیا.

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آغا سراج درانی کی گرفتاری کے بعد ان کے گھر پر دھاوا بولا گیا، گیٹ توڑ کر  دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے، آغا سراج درانی کی فیملی کو گھر سے نکال کر  لان میں کھڑا کردیا گیا، اطلاع ملی تو  پیپلزپارٹی کے کچھ رہنما آغا سراج درانی کے گھر پہنچے.

    انھوں نے کہا کہ صوبے کا وزیراعلیٰ ہوتے ہوئے بھی اسپیکرکو  نیب کی دہشت گردی سے بچانہ سکا، ان کی فیملی کو تحفظ نہیں دے سکا، نیب اہل کاروں نے زبردستی خواتین سے دستاویزات پر دستخط کرائے، پرچے پرکیوں دستخط کرائے گئے، معلوم نہیں.

    یہ بھی پڑھیں: آغا سراج درانی کے گھر کسی سے بد سلوکی نہیں کی، خواتین بھی نامزد ہیں، ترجمان نیب

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ سب کرنے کی اجازت دنیا کا کوئی قانون نہیں دیتا، کوئی قانون چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنےکی اجازت نہیں دیتا چیئرمین نیب سے درخواست ہے کہ اس سلوک کا نوٹس لیں، چیئرمین نیب سے بات کرنے کی کوشش ابھی تک کامیاب نہیں ہوا.

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بہت سے لوگ جیل میں ہیں، شنوائی نہیں ہوتی، قائم مقام اسپیکر نے کل صوبائی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، امید ہے، وہ کل اجلاس میں آئیں گے.

  • نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

    نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کرپشن کیسز کی تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات پر پیشرفت رپورٹ بھی زیر غور آئی۔

    اجلاس میں 13 انکوائریوں کی منظوری دی گئی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، غلام ربانی، سابق سیکریٹری مواصلات شاہد اشرف تارڑ، سابق چیئرمین اوقاف صدیق الفاروق اور سابق ایم ڈی شیخ عابد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین، پرویز الہٰی، سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری، سابق ڈائریکٹر غلام سرور سندھو و دیگر کےخلاف بھی بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    ملزمان پر ڈپلومیٹک شٹل، ٹرانسپورٹ کے غیر قانونی ٹھیکے اور لائسنس دینے کا الزام ہے۔

    چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کا خاتمہ ذمہ داری ہے۔ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہیں، فیس نہیں بلکہ ٹھوس شواہد کے مطابق کیس پر یقین رکھتے ہیں۔

    جاوید اقبال نے مزید کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے زیروٹالرنس کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    اجلاس میں سابق وائس چانسلر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان احسان علی، ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن خیرپور ایاز احمد اور سابق پولیس افسران ملک نوید، میاں رشید و دیگر کے خلاف بھی ریفرنسز کی منظوری دی گئی تھی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کوششیں کررہا ہے۔ وائٹ کالرکرائم کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کا تاثر مسترد کرتے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ 900 ارب روپے کے کرپشن کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جا چکے ہیں۔

  • سیکیورٹی خدشات ،  چیئرمین نیب جاوید اقبال کی سیکیورٹی میں اضافہ

    سیکیورٹی خدشات ، چیئرمین نیب جاوید اقبال کی سیکیورٹی میں اضافہ

    اسلام آباد: سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چیئرمین نیب جاوید اقبال کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا، اقدام کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کےلیےاٹھایا گیا، ذرائع کا کہنا ہے چیئرمین نیب میگاکرپشن کیسز جلد منطقی انجام تک پہنچانے کےخواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے پیش چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے ، چیئرمین نیب کی نقل و حرکت کوبھی خفیہ رکھا جائے گا، یہ اقدام کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کےلیےاٹھایا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے چیئرمین نیب میگاکرپشن کیسز جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے خواہاں ہیں جبکہ میگا کرپشن کیسز کی تحقیقات کرنیوالے افسران کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

    گذشتہ روز چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، ہم ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں، اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک جانے والوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے ، چیئرمین نیب

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا تھا کہ کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، میگاکرپشن کےوائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے بدعنوانی دیمک سے بڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے۔

    اس سے قبل بھی نیب لاہورآفس کے دورے کے موقع پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ خوف اور دباؤ کی پروا کے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے، نیب آئین اور قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔

  • بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، چیئرمین نیب

    بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، لوٹی رقم برآمد اور بدعنوانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک جانے والوں کو وطن واپس لایا جائے گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب” author_job=”جاوید اقبال”][/bs-quote]

    تفصیلات کے مطابق نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے ملک سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لیے انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی وضع کی ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، ہم ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں، اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک جانے والوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب پر اعتماد کی وجہ سے گزشتہ 13 ماہ میں بدعنوانی کی 54 ہزار درخواستیں وصول ہوئیں، 900 ارب روپے کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے 561 افراد کو گرفتار کرکے گزشتہ 13 ماہ میں ان سے قوم کے لوٹے گئے تقریباً 3919.011 ملین روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پروپیگنڈا کیا گیا کہ نیب کی وجہ سے بیوروکریسی نے کام چھوڑ دیا ہے: چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب نے بتایا کہ نیب کی 2018 میں سزا دلوانے کی شرح 70.8 فیصد رہی جو کہ پاکستان میں انسداد بدعنوانی کے ادارے سے بہتر اور مثالی ہے۔

    انہوں نے نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ دیانت داری، ایمان داری، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق اپنی قومی ذمہ داریاں انجام دیں۔

  • علیم خان کو چیئرمین نیب کی ناراضی پر گرفتار نہیں کیا گیا، ترجمان نیب کی وضاحت

    علیم خان کو چیئرمین نیب کی ناراضی پر گرفتار نہیں کیا گیا، ترجمان نیب کی وضاحت

    لاہور: ترجمان نیب نے وضاحت کی ہے کہ علیم خان کو چیئرمین نیب کی ناراضی پر گرفتار نہیں کیا گیا ہے، علیم خان کی گرفتاری پر منفی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان نیب نے کہا ہے کہ علیم خان کی گرفتاری پر منفی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں، علیم خان کی گرفتاری قانون کے مطابق میرٹ پر کی گئی ہے۔

    ترجمان نیب کے مطابق چیئرمین نیب کسی انکوائری یا انویسٹی گیشن پر اثرانداز نہیں ہوتے ہیں، چیئرمین نیب نے علیم خان سے زندگی میں کبھی ملاقات نہیں کی اور نہ ہی کسی خط کی وجہ سے وہ علیم خان سے ناراض ہیں۔

    ترجمان نیب نے کہا کہ بدعنوان عناصر کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کے لیے کوشاں ہیں، نیب آئین و قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دہی پر یقین رکھتا ہے، چیئرمین نیب انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے سینئر صوبائی وزیر بلدیات کی وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج علیم خان کو 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کی گرفتاری کے بعد گزشتہ روز نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ قومی احتساب بیور نے علیم خان کو مبینہ طور پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا۔

    یاد رہے کہ پنجاب حکومت کا حصہ بننے سے قبل علیم خان نے دعوی ٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف دس اداروں میں تحقیقات ہوئی ہیں، 130 مختلف دستاویزات جمع کروا نے کا بھی دعویٰ کیا تھا، ایک موقع پر علیم خان نے کہا تھا کہ یا تو انہیں گرفتار کیا جائے یا پھر ان کے خلاف مقدمات ختم کیےجائیں۔

  • چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس، جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق مختلف ٹیمیں تشکیل

    چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس، جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق مختلف ٹیمیں تشکیل

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا جس میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی ابتدائی رپورٹ اور مختلف مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پراسیکیوٹر جنرل نیب، ڈی جی آپریشنز، ڈی جی نیب راولپنڈی اور نیب کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی ابتدائی رپورٹ اور مختلف مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق نیب کی مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق نیب ٹیمیں اسلام آباد، کراچی میں شواہد کی بنیاد پر بیانات ریکارڈ کریں گی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بینکنگ کورٹ سے 16 اے کے تحت مقدمہ احتساب عدالت کو منتقل کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کرنے اور تمام تر توانائیاں استعمال کرنے کی ہدایت کی۔

    چیئرمین نیب نے اس موقع پر کہا کہ نیب قانون اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو مکمل شفافیت اور میرٹ پر منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے۔

  • پروپیگنڈا کیا گیا کہ نیب کی وجہ سے بیوروکریسی نے کام چھوڑ دیا ہے: چیئرمین نیب

    پروپیگنڈا کیا گیا کہ نیب کی وجہ سے بیوروکریسی نے کام چھوڑ دیا ہے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بیوروکریسی قانون کے مطابق کام کرے گی تو نیب کیوں بلائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب نے کابینہ ڈویژن میں وفاقی سیکریٹریز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیوروکریسی ملک کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

    [bs-quote quote=”ہزاروں مقدمات کا جائزہ لیا ہے، بیوروکریسی کے خلاف مقدمات نہ ہونے کے برابر ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”چئیرمین نیب”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا ’بیوروکریسی قانون اور آئین کے مطابق کام کرے، وہ قانون کے مطابق کام کرے گی تو نیب کیوں بلائے گا۔‘

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ وہ بیوروکریسی کے مسائل سے بھی آگاہ ہیں، انھوں نے کہا کہ وہ نیب کو آزاد ادارہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا ’یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ نیب کی وجہ سے بیوروکریسی نے کام چھوڑ دیا ہے، نیب کے پاس موجود ہزاروں مقدمات کا جائزہ لیا ہے، بیوروکریسی کے خلاف مقدمات نہ ہونے کے برابر ہیں۔‘

    قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نے مزید کہا کہ عدالت سے بھی بیوروکریسی کے قانونی اقدامات کا تحفظ کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب کوقومی ادارہ بنائیں، خوف کی علامت نہیں، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ برہم

    خیال رہے کہ آج سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ایک کیس میں تفتیشی افسر کی غیر حاضری پر نیب حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب کو قومی ادارہ بنائیں، خوف کی علامت نہیں، جس کے خلاف ثبوت نہیں انھیں گھسیٹنا چھوڑ دیں، یہی وجہ ہے نیب انکوائریز میں تاخیر ہو رہی ہے، کیوں نہ چیئرمین نیب کو طلب کر لیا جائے؟