Tag: چیئرمین نیب

  • نیب کے تحت اسلام آباد میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم

    نیب کے تحت اسلام آباد میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ نیب کی اوّلین ترجیح ہے، جس کے لیے نیب نے نیشنل اینٹی کرپشن اسٹریٹجی بنا لی ہے۔

    [bs-quote quote=”اشتہاری ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جاوید اقبال” author_job=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ احتساب کا ادارہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کو کٹہرے میں کھڑا کرنے پر یقین رکھتا ہے، اشتہاری ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب سارک ممالک کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے، بد عنوانی کے خاتمے کے لیے چین سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ’2017 کے مقابلے میں 2018 میں دوگنا شکایات موصول ہوئیں، نیب نے شکایات نمٹانے کے لیے وقت کا تعین کر لیا ہے، ہر ماہ کی آخری جمعرات کو عوام کی شکایات سنی جائیں گی۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی اقتصادی فورم کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان 107 ویں نمبر پر آ گیا

    انھوں نے مزید کہا ’منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات قانون کے مطابق ہو رہی ہے۔‘

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب نے ایک اجلاس میں کہا تھا کہ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی ترجیح ہے کیوں کہ بد عنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسور کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

  • میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے ، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے ، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، میگاکرپشن کےوائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے بدعنوانی دیمک سے بڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے۔

    [bs-quote quote=”کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، بدعنوانی دیمک سےبڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نییب "][/bs-quote]

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرمیں اجلاس ہوا ، اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا میگاکرپشن کےوائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے، بدعنوانی دیمک سےبڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، سروے کی حالیہ رپورٹس کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں، عالمی اقتصادی فورم کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان107 ویں نمبر پر آگیا۔

    جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کیےجارہےہیں، بد عنوانی سے لوٹی گئی رقوم قانون کےمطابق واپس لائی جائےگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتساب عدالتوں میں 1210 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں، ریفرنسزکی مالیت تقریباً 900 ارب روپے ہے، نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے الگ سیل قائم کیا، جعلی سوسائٹیز کے خلاف تحقیقات کو قانون کے مطابق مکمل کیاجائے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل نیب لاہورآفس کے دورے کے موقع  پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا  تھا کہ خوف اور دباؤ کی پروا کے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے، نیب آئین اور قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔

    مزید پڑھیں :  نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے، چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں، نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ نیب کسی قسم کےتشددپریقین نہیں رکھتا، وائٹ کالر کرائمزمیں تحقیقات قانون کے مطابق شواہد پر مبنی ہوتی ہیں، نیب کے تفتیشی افسران کوباقاعدہ کورسز کرائے جاتے ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس معاملہ، خوف اور دباؤ کی پروا کیے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے: چیئرمین نیب

    جعلی اکاؤنٹس معاملہ، خوف اور دباؤ کی پروا کیے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے: چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ کے بڑے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب لاہورآفس کے دورے کے موقع پر کیا. ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کومیگا کرپشن مقدمات پر بریفنگ دی.

    چیئرمین نیب نے لاہور کے تفتیشی افسران اور  پراسیکیوٹرز سے خطاب کیا. ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی نیب کو منتقلی معزز عدالت کا نیب پراعتماد ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ خوف اور دباؤ کی پروا کے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے، نیب آئین اور قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں، نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے.

    یہ بھی پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے، نیب ہرشخص کی عزت نفس کا خیال رکھنے پریقین رکھتا ہے، نیب حوالات میں ملزمان کوجیل مینول سےزائد سہولتیں ملتی ہیں.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کسی قسم کےتشددپریقین نہیں رکھتا، وائٹ کالر کرائمزمیں تحقیقات قانون کےمطابق شواہد پر مبنی ہوتی ہیں، نیب کےتفتیشی افسران کوباقاعدہ کورسز کرائے جاتے ہیں.

  • کسی گروہ، سیاست اور سیاسی جماعت سے نیب کا تعلق نہیں: چیئرمین نیب

    کسی گروہ، سیاست اور سیاسی جماعت سے نیب کا تعلق نہیں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ کسی گروہ، سیاست اور سیاسی جماعت سے نیب کا تعلق نہیں۔ نیب کا تعلق صرف پاکستان سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، ملک میں بدعنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسور کی صورت اختیار کرچکی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا وقت کی اہم ضرورت ہے، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لوٹی گئی اور منی لانڈرنگ سے بھیجی گئی رقوم کو واپس لایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا کسی گروہ، سیاست اور سیاسی جماعت سے تعلق نہیں۔ نیب کا تعلق صرف پاکستان سے ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران 503 افراد کو گرفتار کیا گیا، 440 افراد کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس عدالتوں میں ہیں، احتساب عدالتوں میں ایک سال اتنے ریفرنس دائر نہیں کیے گئے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ 900 ارب کے بدعنوانی کے 1211 ریفرنسز زیر سماعت ہیں، وائٹ کالر میگا کرپشن مقدمات کو انجام تک پہنچانے کے لیے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا۔انہوں نے ہدایت کی کہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب نے بتایا تھا کہ نیب لاہور میں 181 انکوائریاں اور 43 انویسٹی گیشنز جاری ہیں۔ 347 بدعنوانی کے ریفرنسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

    ان کے مطابق نیب کراچی میں 295 انکوائریاں، 136 انویسٹی گیشنز جاری ہیں جبکہ کراچی کی عدالتوں میں 267 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ اسی طرح نیب خیبر پختونخواہ میں 148 انکوائریاں اور 26 انویسٹی گیشنز جاری ہیں۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ عدالتوں میں 188 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔

  • فواد چوہدری کی وزیرِ اعظم کے خلاف نیب کیس پر تنقید، گیس بحران کا ذمہ دار ن لیگ قرار

    فواد چوہدری کی وزیرِ اعظم کے خلاف نیب کیس پر تنقید، گیس بحران کا ذمہ دار ن لیگ قرار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف ہیلی کاپٹر استعمال کیس پر نیب پر تنقید کی ہے، دوسری طرف انھوں نے ملک میں گیس بحران کا ذمہ دار ن لیگی حکومت کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے وزیرِ اعظم کے خلاف ڈیڑھ سال سے کیس لٹکانا نیب کی توہین ہے۔

    [bs-quote quote=”پچاس ارب کی گیس چوری نہ ہو رہی ہوتی اور معاملات ٹھیک ہوتے تو گیس بحران نہ ہوتا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری” author_job=”وفاقی وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ نیب نے وزیرِ اعظم پر 27 لاکھ روپے کا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے پر کیس بنا رکھا ہے، عمران خان منصوبوں کے افتتاح کے لیے گئے تو نیب نے ریفرنس بنا دیا۔ 

    فواد چوہدری کا مؤقف تھا کہ نیب ڈیڑھ سال تک کیس رکھ کر بیٹھے گا تو اس سے پاکستان کی بےعزتی ہوگی، نیب کی ترجیح درست ہونی چاہیے۔‘

    گیس بحران پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2013 میں گیس پر کوئی بھی قرضہ نہیں تھا، شاہد خاقان آئے تو گیس پر قرضہ چڑھ گیا، اب حال یہ ہے کہ سالانہ 57 ارب گیس چوری کا سامنا ہے، محمد زبیر شاہد خاقان عباسی سے پوچھیں کہ گیس کیوں نہیں آرہی؟


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کو پھر گیس بحران نے جکڑ لیا، چولھے ٹھنڈے پڑ گئے


    انھوں نے کہا ’سوئی گیس میں لگائے گئے دونوں ایم ڈیز انھی کے لگائے ہوئے تھے، ن لیگ 5 سال میں نظام خراب کر کے 157 ارب کا قرضہ چھوڑ کر گئی، اربوں کی گیس چوری نہ ہو رہی ہوتی اور معاملات ٹھیک ہوتے تو گیس بحران نہ ہوتا۔‘

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہمیں ن لیگ کی حکومت سے جان چھوٹنے کا شکر ادا کرنا چاہیے، موجودہ دورِ حکومت میں ہر ماہ حالات بہتر ہوں گے۔

  • ‌اگر کوئی این آر او ہوا، تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے: چیئرمین نیب

    ‌اگر کوئی این آر او ہوا، تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے: چیئرمین نیب

    لاہور:‌ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کبھی کسی دباؤ کے سامنے سر نہیں‌ جھکائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نیب پرکبھی دباؤنہیں آیا کہ حزب اقتدارکے ساتھ رعایت کرے، دباؤ آیا، تب بھی سر نہیں جھکائیں گے.

    [bs-quote quote=” کسی حکومتی عہدے داروں کو یہ استحقاق نہیں کہ وہ نیب کی کارروائی کاسامنانہ کرے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے کہا کہ آج یہ کہا جاتا ہے کہ نیب نے وزیر اعظم کی توہین کر دی، توہین کا لفظ استعمال کرنے والے سادہ لوح ہیں.

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ اس اقدام سے یہ ثابت ہوا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکومت ہے.

    انھوں نے اپوزیشن کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف نیب کی تفتیش کا حصہ بن سکتا ہے، کسی حکومتی عہدے داروں کو یہ استحقاق نہیں کہ وہ نیب کی کارروائی کاسامنانہ کرے.


    مزید پڑھیں: نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب


    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہی دن واضح‌کر دیا تھا اپنا کام آئین اور قانون کےمطابق کروں گا، این آراوہواتو اس کاحصہ نہیں بنیں گے.

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہا کہ وزیراعظم کی توقیر اور عزت میں اضافہ ہوا ہے، عالمی سطح پرتاثر گیا پاکستان میں کرپشن کے خاتمےکی کوشش ہورہی ہے.

  • نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب

    نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہورکا دورہ کیا جہاں انہیں ڈی جی نیب لاہورنے میگا کرپشن مقدمات پربریفنگ دی۔

    اس موقع پرچیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ متاثرین کولوٹی گئی رقوم کی واپسی بھی نیب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، نیب لوٹی گئی 297 ارب کی رقم قومی خزانے میں جمع کرانے والا واحد ادارہ ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے مطابق نیب لاہورکی کارکردگی نے مجموعی کارکردگی میں کلیدی کردارادا کیا ہے۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے فیروزپورہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں رقم تقسیم کی اورڈی جی نیب کی زیرنگرانی نیب لاہورکی کارکردگی کوسراہا۔

    میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کےعزم پرسختی سےعمل پیرا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

  • سرکاری اسپتال سے متعلق ازخود نوٹس کیس، چیئرمین نیب کی چیف جسٹس سے ملاقات

    سرکاری اسپتال سے متعلق ازخود نوٹس کیس، چیئرمین نیب کی چیف جسٹس سے ملاقات

    اسلام آباد: سرکاری اسپتال سے متعلق از خود نوٹس کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان کے چیمبر  میں سماعت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیمبر میں ہونے والی اس سماعت میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے  ساتھ چیئرمین سی ڈی اے بھی موجود تھے.

    اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے سی ڈی اے کو  اسپتال کی تعمیر سے نہیں روکا، ایک ایشو تھا، جس پر  نیب نےسی ڈی اے سے تفصیل مانگی تھی.

    ذرائع کے مطابق سی ڈی اے چیئرمین نے چیمبر سماعت میں موقف اختیار  کیا کہ نیب نے نوٹسز جاری کئے تھے، نوٹس کی وجہ سےمزید کارروائی روک دی تھی.


    اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی سے متعلق کیس: چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو طلب کرلیا

    ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران چیئرمین سی ڈی اے کی چیمبر میں سماعت کے دوران سرزنش کی گئی.

    یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس کے دوران چیف جسٹس نے قومی ادارہ احتساب (نیب) پر برہمی کا اطہار کیا.

    چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ کل تک اسپتال کے لیے زمین الاٹ کی جائے ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

  • میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس جاری ہے جس میں بدعنوانی کے ریفرنسزاور انکوائریوں کی منظوری کا امکان ہے۔

    چیئرمین نیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کےعزم پرسختی سےعمل پیرا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے، قوم کی لوٹی رقوم کی واپسی، متاثرین کو رقوم کی واپسی کے لیے اقدامات کاعزم ہے۔

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، ملک سےبد عنوانی کاخاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے.

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے 90 دن کے بجائے 15 دن کے ر یمانڈ کی تجویز پرتنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی چوری یا ڈکیتی کا کیس نہیں، جو 15 دن میں حل کر لیا جائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ یہ وائٹ کالرکرائم ہے، جسے ڈھونڈنا اتنا آسان نہیں،اگر وائٹ کالرکرائم لاہور سے شروع ہو، تو خلیجی ریاستیں اورپھر امریکا میں پلازے خرید لیے جاتے ہیں، وہ رقم منی لانڈرنگ سے وہاں پہنچائی جاتی ہے۔

  • چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے 900 ارب مالیت کے 1210 ریفرنسز زیر سماعت ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    [bs-quote quote=” بدعنوان عناصرملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، ملک سےبد عنوانی کاخاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے.

    انھوں نے کہا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے، نیب کے900ارب مالیت کے 1210 ریفرنسز زیر سماعت ہیں.

    چیئرمین نیب کے مطابق ادارہ کرپشن کے خاتمے کے لئے اہم ذمہ داری انجام دے رہا ہے، نیب راولپنڈی کا نیب کی مجموعی کارکردگی میں کلیدی کردار رہا، بدعنوان عناصرملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں.


    مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس، نیب فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے تیار، اپیل کل دائرکیے جانے کا امکان


    ان کا کہنا تھا کہ نیب کی موجودہ قیادت نے میگا کرپشن کیسز کو الماریوں سے نکالا، میگا کرپشن مقدمات قانون کے مطابق انجام تک پہنچائیں گے.

    اس موقع پر چیئرمین نیب نےقوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے 90 دن کےبجائے15دن کے ر یمانڈ کی تجویز پر  تنقید  کی، انھوں نے کہا کہ یہ کوئی چوری یاڈکیتی کاکیس نہیں، جو 15دن میں حل کر لیاجائے۔

    چیئرمین نیب کے مطابق یہ وائٹ کالرکرائم ہے، جسے ڈھونڈنا اتناآسان نہیں،  اگر وائٹ کالر کرائم لاہور سےشروع ہو، تو خلیجی ریاستیں اورپھر امریکامیں پلازےخریدلیے جاتے ہیں،  وہ رقم منی لانڈرنگ سے وہاں پہنچائی جاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب پربلاجوازتنقیدکی جارہی ہے، اکثر وہ لوگ تنقیدکرتے ہیں، جن کوآئین کاپتہ ہی نہیں، یہاں جہاز غائب ہو جاتے ہیں اور پوچھو تو کہتے ہیں کہ نیب غلط کام کررہا ہے۔

    اس موقع پر ڈی جی نیب راولپنڈی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال7 ہزار841 شکایات موصول ہوئیں، 7 ہزارکو قانو ن کے مطابق نمٹا دیا گیا.

    انھوں نے مزید کہا کہ بدعنوانی کے مجموعی50 ریفرنس دائرکیے، 218 ملین روپے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے.