Tag: چیئرمین نیب

  • ریلوے اراضی کیس، نیب نے سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    ریلوے اراضی کیس، نیب نے سعد رفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سعد رفیق کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، نیب نے ایک اور انکوائری کا حکم دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب کے زیر حراست سابق وزیر ریلوے سعدرفیق کے خلاف ریلوے اراضی لیز کرنے کے کیس پرانکوائری کی منظوری دے دی گئی ہے.

    سعدرفیق کے خلاف انکوائری کی منظوری چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے دی گئی.

    نیب ذرائع کے مطابق سعدرفیق دورمیں لاہور، قصور اور فیصل آباد اراضی 33 سال کی لیز پردی گئی.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق لیز کا معاہدہ مشکوک ہے، قواعد و ضوابط بھی جعلسازی سے طے کیے گئے.

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ لینڈ کو پٹرول پمپس اور دیگر کمرشل دکانوں کے لئے مختص کیا گیا، سعدرفیق نےمختلف کمپنیزکےذریعےاراضی قواعد سے ہٹ کرلیز پر دی، اراضی پہلے کمپنیوں کے نام پھرمن پسند افراد کو لیزپر دی گئی، چیئرمین نیب نے انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی.


    ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    یاد رہے کہ 26 دسمبر 2018 کو سابق وفاقی وزیر کو   ریلوے خسارہ کیس میں قومی احتساب بیورو نیب نے  سپریم کورٹ میں پیش کیا تھا۔

     سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ریلوے خسارہ ازخود کیس کی سماعت کی۔

  • اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں: چیئرمین نیب

    اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں: چیئرمین نیب

    پشاور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا  ہےکہ کرپشن کے خلاف ہماری زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب کے  پی کے دورہ کے موقع پر کیا،اس دوران انھیں‌ اہم کیسز سے متعلق بریفنگ دی گئی.

    [bs-quote quote=”کرپشن کے خلاف زیروٹالیرنس پالیسی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی، آج نیب کے خلاف منظم پروپیگنڈاکیا جارہا ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں، اس موقع پر میگا کرپشن کےمقدمات قانون کےمطابق انجام تک پہنچانے کاعزم کیا گیا.

    نیب کے پی کے دفتر میں ہونے والی بریفنگ میں ڈی جی نیب پختونخوانے چیئرمین کو وزیراعلیٰ محمود خان،اعظم خان سمیت دیگر کیسز  میں پیش رفت سے آگاہ کیا، چیئرمین نیب کی اہم کیسز کی تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت کی.


    مزید پڑھیں: نیب میں پیشی، حمزہ شہبازسے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش

    یاد رہے کہ آج مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نیب کے روبرو پیش ہوئے تھے، اس موقع پر ان سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی گئی.

    نیب ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازکوآمدن سےزائداثاثے اورصاف پانی کیس میں طلب کیاگیاتھا، ساتھ ہی ساتھ ان سے رمضان شوگرملزکیس میں بھی تفتیش کی گئی۔

  • کرپشن فری پاکستان کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے دی، چیئرمین نیب

    کرپشن فری پاکستان کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے دی، چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن فری پاکستان کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے دی ہے، اداروں کی نسبت 42 فیصد عوام کا اعتماد نیب کو حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور کے ہمراہ ڈائریکٹرز کی مختلف کیسز پر جامع بریفنگ دی گئی۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ عوام کا نیب کی طرف زیادہ رجحان اعتماد کا ضامن ہے، نیب کو 2017 کی نسبت اس سال دگنی شکایات موصول ہوئی ہے، اداروں کی نسبت 42 فیصد عوام کا اعتماد نیب کو حاصل ہے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب افسران تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، نیب میں پروفیشنل کوتاہیوں پر قابو پایا گیا ہے، نیب آپریشنل، پرازیکیوشن، اویئرنیس ونگز میں بہتری آئی ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرپشن پر 116ویں نمبر پر آچکا ہے، سارک ممالک کے لیے پاکستان رول ماڈل کا کردار ادا کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں: کرپشن کی سزا موت ہو تو ملک کی آبادی کم ہوجائے، چیئرمین نیب

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب سزاؤں کے لیے قانون سازی نہیں کرتی یہ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر کرپشن پر سزائے موت کا قانون آیا تو ملک کی آبادی کم ہوجائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہر قدم پاکستان اور عوام کی بہتری کے لیے اٹھایا جاتا ہے، وفاداری صرف پاکستان کے ساتھ ہونی چاہیے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ 70 سی سی موٹرسائیکل پر گھومنے والے آج دبئی میں ٹاور کے مالک ہیں، اگر ان ٹاورز کے بارے میں پوچھ لیا تو کیا برا کام کیا ہے، نیب اپنا کام کرتی رہے گی۔

  • چیئرمین نیب نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے رضامندی ظاہر کر دی

    چیئرمین نیب نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے رضامندی ظاہر کر دی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے سربراہ نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے رضامندی ظاہر کر دی.

     ترجمان نیب کے مطابق ادارے کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال سیاسی شخصیات سے ملاقات کے لیے تیار ہیں.

    ترجمان کے مطابق چیئرمین نیب اراکین پارلیمنٹ کا بےحد احترام کرتے ہیں، جسٹس (ر) جاوید اقبال کی دورہ لاہورکے بعدارکان پارلیمنٹ سے ملاقات متوقع ہے.

    واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی،اختر مینگل، نویدقمر، احسن اقبال اور اسدمحمود کی جانب سے ایک خط لکھا گیا تھا، جس میں‌چیئرمین نیب سے ملاقات کی درخواست کی گئی تھی.

    ترجمان نیب کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال ملاقات کے لیے رضامند ہیں، یہ اہم ملاقات لاہور میں متوقع ہے.


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز میں فیصلے کی گھڑی قریب


    یاد رہے کہ اس وقت کئی سیاسی دانوں‌ کو نیب کیسز کا سامنا ہے، جب کہ مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نیب کے زیر حراست ہیں.

    خیال رہے کہ ماضی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے چیئرمین نیب سمیت ادارے کے سینئر افسران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا. البتہ چیئرمین نیب کی جانب سے اس تنقید کا براہ راست جواب نہیں دیا گیا.

  • کرپشن کی سزا موت ہو تو ملک کی آبادی کم ہوجائے، چیئرمین نیب

    کرپشن کی سزا موت ہو تو ملک کی آبادی کم ہوجائے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب سزاؤں کے لیے قانون سازی نہیں کرتی یہ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر کرپشن پر سزائے موت کا قانون آیا تو ملک کی آبادی کم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں  انسدادِ کرپشن کے حوالے  سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ  ہر قدم پاکستان اور عوام کی بہتری کے لیے  اٹھایا جاتا ہے۔ وفاداری صرف پاکستان کے ساتھ ہونی چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 70 سی سی موٹر سائیکل پر گھومنے والے آج دبئی میں ٹاور کے مالک ہیں ، اگر ان ٹاورز کے بارے میں پوچھ لیا تو کیا برا کام کیا ہے، نیب اپنا کام کرتی رہے گی۔ چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ نیب کا احتساب سے بالاتر ادارہ تصور کیا جاتا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے، نیب جیسے ہی عدالت میں کیس داخل کرتی ہے نیب کا احتساب شروع ہوجاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز  نے اپنی زندگی قانون کو سمجھتے ہوئے گزاری ہے ، وہ سماعت میں ہر چیز پر قانون کے مطابق کام کرتے ہیں۔

     ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں چاہتاہوں لوگوں کوپتہ چلےنیب اپنےاختیاراستعمال کررہاہے۔پروپیگنڈاکریں نہ کریں نیب نےاپناکام جاری رکھناہے۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ملک 95ارب ڈالر کا مقروض ہے جو بہت خطیر رقم ہےنیب نےاگر یہ پوچھ لیا95ارب ڈالرکیسےخرچ ہوئےتوکیاگستاخی ہوگئی؟۔کسی کی عزت ونفس کوٹھیس نہ پہنچےیہ سامنے رکھ کرپوچھاگیاہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ہماری جتنی بیوروکریسی ہےاس میں قابل افسرموجودہے۔سابق اورموجودہ حکمرانوں کو پیغام دےدیا کہ جو کرے گاوہ بھرے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری جتنی بیوروکریسی ہےاس میں قابل افسرموجودہے،اب وہ دور نہیں جب کوئی غلط حکم دیتاتوآپ کہتےتھےٹھیک ہے۔سپریم کورٹ  بھی وہی حکم دےگاجو قانون کے مطابق ہے، جب کوئی ناانصافی ہوئی ہےتوسپریم کورٹ نےاس کانوٹس لیاہے۔ بیوروکریسی میں کسی بھی غلط کام پرسپریم کورٹ نےازخودنوٹس لیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ادارے مضبوط ہیں،اپنا کام کررہے ہیں۔اچھاکام کرنیوالےادارےکوسیاست میں ملوث کرناٹھیک نہیں۔

    بزنس کمیونٹی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سو کے قریب تاجروں سے ملاقات کی ، کسی نے بھی نہیں کہا کہ نیب کے اقدامات سے  کاروبار پر برا اثر پڑا ہے۔بزنس کمیونٹی کویقین دلایاگیانیب ایسااقدام کیوں اٹھائےگاجس سے ملکی معیشت  کو نقصان ہو۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ایک  تاجر نےکہا تھاکرپشن کی سزاموت مقررکردیں، جس پر میں نےکہایہ سزامقررہوئی توملک کی آبادی کم ہوجائےگیویسےبھی سزامقررکرنامیرانہیں پارلیمنٹ کاکام ہے۔

    یہ بھی کہا گیا کہ نیب سےمتعلق ان سےنہ پوچھاجائےجن کےخلاف ریفرنس ہیں۔ حکومت کو اپنا دل بڑا رکھنا چاہیے۔نیب اپنا کام جاری رکھے گا آپ پروپیگنڈا کریں یا نہ کریں ، پاکستان کےعوام اتنےمعصوم اور سادہ نہیں کہ اچھے برے میں تمیز نہ کرسکیں۔ موجودہ حکومت نے نیب کو ایک خود مختار ادارہ تسلیم کیا ہے۔

    چیئرمین نیب نے یہ بھی بتایا کہ مضاربہ کیس میں ملکی  اداروں کو لوٹا گیا۔یہ پہلاکیس تھا جس میں اس کیس میں10ارب جرمانہ کیاگیا،اس سال تین ارب64کروڑوصول کرکےمستحقین میں تقسیم کئے گئے۔

    بیورو کریسی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نظام حکومت میں بیورو کریسی ریڑھ کی ہڈی ہے،ریڑھ کی ہڈی خراب ہو جائے تو پھرتھراپی کرنا پڑتی ہے۔ریاست میں قانون کی حکمرانی ہے، ادارےموجودہیں  اورقانون اپناکام کررہاہے۔

  • کرپٹ آدمی اقتدار میں ہو یا اپوزیشن میں، وہ جواب دہ ہے: چیئرمین نیب

    کرپٹ آدمی اقتدار میں ہو یا اپوزیشن میں، وہ جواب دہ ہے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ مشکل برداشت کرلیں گے، لیکن کبھی احتساب پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھاکہ مجھے بے شک برا بھلا کہیں، جواب نہیں دوں گا لیکن اگر ادارے کو برا کہیں گے، تو بحیثیت سربراہ جواب دیتا رہوں گا۔

    چیئر مین نیب کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نیب میں سزا دلوانے کی شرح 7 فیصد ہے، دعوے سے کہتا ہو ں نیب میں سزا دلوانے کی شرح 70 فیصد ہے اگر یہ بات غلط ثابت ہو خود ہی گھر چلا جاؤں گا۔

    چیئرمین جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کے وسائل اور بجٹ محدود ہیں، ماضی میں حکمرانوں کے خلاف کارروائی کی، تو نیب کے بجٹ میں کٹ لگا دیا گیا مشکل برداشت کرلیں گے، مگر کسی کے ساتھ سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہاکہ کرپٹ آدمی چاہے اقتدارمیں ہو یا اپوزیشن میں ، جواب دہ ہے، کرپشن کے خاتمے میں نیب کا کردار کلیدی ہے۔

    [bs-quote quote=”5لاکھ کےمنصوبے پر50 کروڑلگ جائیں توکیا اس کا پوچھناجرم ہے؟” style=”style-2″ align=”left” author_name=”جاوید اقبال” author_job=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی شخص کا چہرہ نہیں دیکھتے، صرف مقدمہ دیکھتے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے کہ نیب کے فیصلے معیشت پر اثر انداز ہورہے ہیں، آج تک کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایاجس سےمعیشت کونقصان کااندیشہ ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 5لاکھ کےمنصوبے پر50 کروڑلگ جائیں توکیا اس کا پوچھناجرم ہے؟

  • نیب عوام کی تمناؤں پرپورااتررہاہے،تنقید سے نہیں گھبراتے،چیئرمین نیب

    نیب عوام کی تمناؤں پرپورااتررہاہے،تنقید سے نہیں گھبراتے،چیئرمین نیب

    لاہور : چیئرمین نیب جاویداقبال کا کہنا ہے کہ نیب عوام کی تمناؤں پرپورا اتر رہا ہے،تنقید سے نہیں گھبراتے، نیب کاہراقدام پاکستان کےلیےہے،ہمارا کسی سیاسی جماعت یافردسےکوئی تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاویداقبال نے بیان میں کہا ہے کہ نیب کا ہر اقدام پاکستان کے لیے ہے، نیب عوام کی تمناؤں پرپورااتررہاہے،تنقید سے نہیں گھبراتے، نیب نے 297ارب روپے مستحقین تک پہنچائے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کاکسی سیاسی جماعت یافردسےکوئی تعلق نہیں ، جن کےخلاف انکوائریاں ہورہی ہی وہ نیک خواہشات کااظہارکیوں کریں گے۔

    یاد رہے یکم دسمبر کو  اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال  نے  اجلاس میں کہا تھا کہ نیب ملک کوکرپشن سےپاک بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، نیب کرپشن فری پاکستان کےلیےکوشاں ہے، انسداد کرپشن کیلئے شروع کی گئی مہم بھی کامیابی سے جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب کی کسی سیاسی جماعت کے لئے ہمدردیاں نہیں ، چیئرمین نیب

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کوکرپشن سے پاک کرنا نیب کی اولین ذمےداری ہے ، احتساب سب کاکی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ، مختلف عالمی اداروں نےبھی نیب کی کارکردگی کو سراہا۔

    انھوں نے مزید کہا نیب کی کسی سیاسی جماعت کیلئے ہمدردیاں نہیں ، نیب کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کر رہا۔

    چند روز قبل بھی چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب تمام صوبوں میں بلاامتیاز کارروائی کررہا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کا خاتمہ قومی فریضہ ہے، انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

  • نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    لاہور: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ احتساب سب کے لیلے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب تمام صوبوں میں بلاامتیاز کارروائی کررہا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کا خاتمہ قومی فریضہ ہے، انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب لاہور میں 181 انکوائریاں، 43 انویسٹی گیشنز جاری ہیں، 347 بدعنوانی کے ریفرنس عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

    [bs-quote quote=” میگا کرپشن کے 179 میں سے 105 کیسز پر ریفرنس دائر ہوچکے ہیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب” author_job=”جاوید اقبال”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کے مطابق نیب کراچی میں 295 انکوائریاں، 136 انویسٹی گیشنز جاری ہیں جبکہ کراچی کی عدالتوں میں 267 مقدمات زیر سماعت ہیں۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب خیبرپختونخوا میں 148 انکوائریاں، 26 انویسٹی گیشنز جاری ہیں، خیبرپختونخوا عدالتوں میں 188 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔

    اسی طرح نیب بلوچستان میں 89 انکوائریاں، 27 انویسٹی گیشنز جاری ہیں، بلوچستان کی عدالتوں میں 104 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے 179 میں سے 105 کیسز پر ریفرنس دائر ہوچکے ہیں، میگاکرپشن کے 15 کیسز انکوائری، 19 تفتیش کے مرحلے میں ہیں۔

  • شہزاد سلیم کا انٹرویو : چیئرمین نیب نے گفتگو کی تفصیلات پیمرا سے طلب کرلیں

    شہزاد سلیم کا انٹرویو : چیئرمین نیب نے گفتگو کی تفصیلات پیمرا سے طلب کرلیں

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کا سارا ریکارڈ پیمرا سے طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مختلف ٹی وی چینلز پر ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے انٹرویو میں کی جانے والی گفتگو سے متعلق تفصیلات چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پیمرا سے طلب کرلی ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ ادارہ تمام اراکین اسمبلی کااحترام کرتا ہے، یہ دیکھنا بھی مقصود ہے کہ گفتگو میں کوئی بات حقائق کے برعکس تو نہیں کہی گئی؟

    واضح رہے کہ آج اس معاملے پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں کافی بحث و مباحثہ ہوا، سندھ میں نیب کی کارروائیوں پر شاباش دینے والے شاہد خاقان عباسی اپنے خلاف ہونے والے ایکشن پر چراغ پا ہوگئے، نیب کو مشرف کا بنایا ہوا قانون قرار دیا۔

    ٹی وی چینلز پرشہزاد سلیم کے انٹرویو سے متعلق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے خلاف نام نہاد مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، نیب کو نشانے پر رکھ لیا

    علاوہ ازیں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی ڈگری سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ پیر کو مقدمے کی سماعت کرے گا۔

  • نیب بلا تفریق احتساب اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب بلا تفریق احتساب اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بد عنوان عناصر کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس میں بھی کمی آئی ہے۔

    نیب کی جانب سے جارہ کردہ پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کیخلاف قانون کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں، بلا تفریق بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے پرعزم ہیں۔

    اکتوبر2017سے اب تک بدعنوان عناصر کیخلاف ایکشن تیز ہوا۔دو ہزار اٹھارہ میں نیب کو44ہزار315شکایات موصول ہوئیں جس میں1713شکایات کی تصدیق،877انکوائریاں اور227پر تفتیش ہوئیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا ہے کہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 440ریفرنسز دائر کئے گئے، اس وقت احتساب عدالتوں میں قانون کے تحت1210ریفرنسز زیرسماعت ہیں، انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب سب کے لیے کی پالیسی کے تحت 503 بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کے لیے کارروائی کی ہے۔

    ان کارروائیوں کے نتیجہ میں نیب نے قومی دولت لوٹنے والے بدعنوان عناصر سے 2580 ملین روپے کی وصولی کی۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس کے مطابق پاکستان کی پوزیشن کافی مستحکم ہوئی ہے، بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس میں پاکستان175سے116ویں نمبر پر آگیا۔