Tag: چیئرمین نیب

  • چیئرمین نیب کی آصف زرداری ،نوازشریف اوریوسف رضاگیلانی کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    چیئرمین نیب کی آصف زرداری ،نوازشریف اوریوسف رضاگیلانی کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق صدر آصف زرداری ، سابق وزرائے اعظم نوازشریف اوریوسف رضا گیلانی کےخلاف ریفرنس کی منظوری دے دی، ملزمان پرتوشہ خانےسےتحائف اور گاڑیاں لینےکاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، ڈپٹی چیئرمین پی جی اے ، ڈی جی نیب آپریشن ودیگرافسران شریک ہوئے۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں آصف زرداری ،نوازشریف اوریوسف رضاگیلانی کےخلاف ریفرنس کی منظوری دے دی گئی ، ملزمان پرتوشہ خانےسےتحائف اور گاڑیاں لینےکاالزام ہے۔

    اجلاس میں جعلی بینک اکاؤنٹس ،انورمجید،عبدالغنی مجیدکےخلاف ریفرنس ، کامران شفیع ، واجد شمس الحسن کےخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی، ملزمان نے قومی خزانے کو 27ہزارڈالرراور 28 ہزار پاؤنڈز کا نقصان پہنچایا۔

    نیب اجلاس میں عبداللہ علوی آنریری سکریٹری ا سٹیٹ بینک کوآپریٹو سوسائٹی کےخلاف ریفرنس کی منظوری دے دی گئی، ریفرنس میں دیگرملزمان بھی نامزد،7.8ملین ہتھیانےکاالزام ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں 4انوسٹی گیشنز کی بھی منظوری دی گئی، جن میں محکمہ صحت گورنمنٹ سندھ کے بدعنواں ملازمین کے خلاف، ممبران پروکیور کمیٹی کے خلاف ، پروگرام منیجرزہیپاٹائٹس پریونشن اینڈ کنٹرول پروگرام سندھ کیخلاف اور رحمت بلوچ وزیر صحت بلوچستان کے خلاف جبکہ اعجاز حسین جاکھرانی اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز شامل ہیں۔

    ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں9 انکوائریوں کی منظوری دے دی گئی، جن میں سیف سٹی پروجیکٹ اسلام آباد کی انتظامیہ کےخلاف ، ٹی ای پی اے ، ایل ڈی اے کے افسران و اہلکاران اور دیگرکےخلاف ، عاشق حسین خان گوپانگ ممبر قومی اسمبلی کے خلاف انکوائریاں شامل ہیں۔

    اجلاس میں عبداللہ شاہ غازی شوگرملز لمیٹڈ کے مالکان /ڈائریکٹرز اور دیگرکے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سی ڈی اے کےافسران و اہلکاروں اور دیگرکے خلاف انکوائری سی ڈی اے کوبھجوانے کی بھی منظوری دی۔

  • 27 ماہ میں لوٹے گئے 153 ارب قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، چیئرمین نیب

    27 ماہ میں لوٹے گئے 153 ارب قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ 27 ماہ میں لوٹے گئے 153 ارب قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، نیب کی کارکردگی کو قومی اور بین الاقوامی اداروں نے سراہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک میں احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سےعمل پیرا ہے، نیب نے ایک منزل کا تعین کیا ہے، جس کا مقصد بدعنوان عناصرکے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ 27 ماہ میں لوٹے گئے 153 ارب قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں، 630 ملزمان گرفتار، بدعنوانی کے 600 ریفرنس عدالتوں میں دائر کیے، عدالتوں میں نیب مقدمات میں سزا دلوانے کی شرح 70 فیصد ہے، جو کسی بھی انسداد بدعنوانی کے ادارے میں بہت زیادہ ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں ہے، 25 احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1261 ریفرنس زیر سماعت ہیں، زیرسماعت ریفرنس کی مالیت تقریباً 943 ارب روپے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلق صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، افسران بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فریضہ سمجھ کر کام کر رہے ہیں، نیب کی کارکردگی کو قومی، بین الاقوامی اداروں نے سراہا ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک کے59 فیصد افراد نے نیب پرمکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے، قوم کے اعتماد سے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں، بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کاوشوں کو دگنا کر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

  • ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ، چیئرمین نیب نے 2 تحقیقات کی منظوری دے دی

    ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ، چیئرمین نیب نے 2 تحقیقات کی منظوری دے دی

    اسلام آباد :قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2 تحقیقات کی منظوری دے دی گئی، چیئرمین نیب نے کہا نیب احتساب سب کیلئےکی پالیسی پر سختی سے پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، ڈپٹی چیئرمین پی جی اے ، ڈی جی نیب آپریشن ودیگرافسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں 2تحقیقات کی منظوری دی گئی ، جس میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کراچی کے افسران ، اہلکاروں اور سندھ ریونیو ڈپارٹمنٹ اسکیم 33- گلزار ہجری ، ضلع کراچی اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز شامل ہیں۔

    اجلاس میں منظور احمد کنیسر ڈائریکٹر جنرل محکمہ ثقافت حکومت سندھ ، ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ آف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ورکس حکومت سندھ، آفیسرز/ آفیشلز لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ ، میر نادر مگسی رکن صوبائی اسمبلی سندھ، آفیسرز/ آفیشلز لینڈ لوکل گورنمنٹ دپارٹمنٹ اینڈ پرووینشل ہائی ویز ڈپارٹمنٹ ،بلاول شیخ کنٹریکٹر، پرس رام کنٹریکٹر اور دیگر، نواب سردار خان چانڈیور رکن صوبائی اسمبلی سندھ اور دیگر کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب نے رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پی آئی اے سی پروکیورمنٹ اینڈ لوجسٹکس ڈپارٹمنٹ کے ملازمین اور دیگر کے خلاف انکوائری کو قانون کے مطابق مزید کاروائی کے لئے پی آئی اے سی انتظامیہ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں افسران و اہلکاران نیشنل ہائی وے اتھارٹی ،اشرف ڈی بلوچ سرکاری ٹھیکہ دار اور دیگرکے خلاف انکوائری کے سلسلے میں این ای ڈی یونیورسٹی کراچی سے ٹیکنیکل رپورٹ حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    چیئرمین نیب نے اپنے خطاب میں کہا میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے پیرا ہے، 25 ماہ میں 630بد عنوانی ریفرنس عدالتوں میں دائرکئے۔

    یاد رہے گذشتہ اجلاس میں قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

  • چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

    چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ثابت کریں گے کہ کھربوں کی منی لانڈرنگ کی گئی، ان کو بلا کر پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں نیب کا گٹھ جوڑ ہے، نیب کے خلاف دو دو گھنٹے کی پریس کانفرنس کرنے کی بجائے اپنا دفاع مضبوط کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب انسداد بد عنوانی کے بین الاقوامی دن پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا، کہا حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، جو کرے گا وہ بھرے گا، ہواؤں کارخ بدلنے والا ہے، بی آر ٹی اور مالم جبہ پر بھی ریفرنسز تیار ہیں، ان کی باری آئے گی تو دائر کر دیں گے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ وزرا سے گزارش ہے کہ پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، جنھوں نے بڑے بڑے چھکے مارے آج وہ ضمانت لے رہے ہیں، ریاست مدینہ کا خواب اچھا ہے، لیکن تعبیر کے لیے دھرنا کام آئے گا نہ تقریر، عملی کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا نیب کو وجود میں آئے 20 سال ہونے والے ہیں، ہماری جنگ صرف کرپشن کے خلاف نہیں بلکہ سسٹم کے خلاف بھی ہے، خود غرضی اور ذاتی مفاد نے سسٹم کو مضبوط نہیں ہونے دیا، کرپشن کا خاتمہ صرف نیب نہیں ہر پاکستانی کا فرض ہے، 2017 کے بعد کوئی لالچ یا دھمکی ایسی نہیں جو نیب کی راہ میں رکاوٹ بنی ہو، نیب نے اپنی منزل کا تعین کر لیا، قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ اپنا فعال کردار ادا کرے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، تواتر سے یہ پیش گوئیاں کی جاتی ہیں کہ فلاح بندہ گرفتار ہو جائے گا، وزرا سے گزارش ہے پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، ہمیشہ یہ کہا جاتا رہا کہ نیب کا رخ ایک طرف ہے، اب ہواؤں کا رخ بدلنےلگا ہے آیندہ چند ہفتوں میں محسوس کریں گے، نیب کی کسی سے دشمنی یا دوستی نہیں، بات معمولی ہے جو کرے گا وہ بھرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تواتر سے الزام آتا ہے کہ بی آر ٹی 117 ارب تک پہنچ گئی ہے، بی آر ٹی پر ایکشن اس لیے نہیں لیا گیا کہ عدالتوں کے اسٹے آرڈر ہیں۔

  • کرپٹ عناصر سے 7 ارب 30 کروڑ وصول کیے گئے، چیئرمین نیب

    کرپٹ عناصر سے 7 ارب 30 کروڑ وصول کیے گئے، چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ کرپٹ عناصر سے 7 ارب 30 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیر صدارت نیب کارکردگی کا جائزہ اجلاس ہوا، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل ودیگر افسران شریک ہوئے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، نیب کو 54 ہزار 334 کرپشن سے متعلق شکایات ملیں، نیب نے 630 کرپشن سے متعلق ریفرنس دائر کیے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے عدالتوں میں 1270 کرپشن کیسز فائل کیے ہیں، کرپٹ عناصر سے 7 ارب 30 کروڑ روپے وصول کیے گئے، کرپٹ عناصر سے لوٹی رقم قومی خزانے میں جمع کرائیں گے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ میگااسکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچایا نیب کا فریضہ اول ہے۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین نیب نے رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہماری کسی سے دوستی یا دشمنی نہیں، قانون کے مطابق کام کرنا ہے۔ کیا آپ سے یہ بھی نہ پوچھیں کہ 100 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ یا گروپ سے نہیں۔ نیب کا تعلق صرف پاکستان اور عوام کے ساتھ ہے۔ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، پاکستان سلامت رہے گا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ برسر اقتدار لوگوں پر نیب آنکھیں بند رکھے، ایسا نہیں ہوگا۔ تردید کرتا ہوں کہ نیب کا جھکاؤ ایک طرف ہے۔ ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے، پہلے ماضی کے مقدمات پر توجہ دی۔

  • چیئرمین نیب نے رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیگٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اور ڈی جی نیب آپریشن سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں بدعنوانی کے مختلف ریفرنسز، انویسٹی گیشنز اور انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف بھی اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 25 ماہ میں 630 کیسز میں بدعنوانی ریفرنس دائر کیے، احتساب عدالتوں میں زیر سماعت 12 سو 70 ریفرنسز کی مالیت 910 ارب روپے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے 25 ماہ میں 73 ارب بدعنوان عناصر سے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر چیئرمین نیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری کسی سے دوستی یا دشمنی نہیں، قانون کے مطابق کام کرنا ہے۔ کیا آپ سے یہ بھی نہ پوچھیں کہ 100 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ یا گروپ سے نہیں۔ نیب کا تعلق صرف پاکستان اور عوام کے ساتھ ہے۔ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، پاکستان سلامت رہے گا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ برسر اقتدار لوگوں پر نیب آنکھیں بند رکھے، ایسا نہیں ہوگا۔ تردید کرتا ہوں کہ نیب کا جھکاؤ ایک طرف ہے۔ ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے، پہلے ماضی کے مقدمات پر توجہ دی۔

  • چیئرمین نیب نے حنا ربانی کھر کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے حنا ربانی کھر کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں غلام ربانی اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی گئی، چیئرمین نیب نے کہا نیب چہرے کونہیں کیس کوقانونی منطقی انجام تک پہنچانے پریقین رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا ، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب،پراسیکیوٹر جنرل ،ڈی جی نیب راولپنڈی سمیت دیگر حکام شریک ہوئے، اجلاس میں میگا کرپشن کیسز میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پانچ انکوائریز کی منظوری دی گئی، جس میں غلام ربانی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر ، میاں امتیاز، چوہدری منیر کیخلاف عدم شواہد پر انکوائری بند کرنے کی منظوری ، سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز نیازی کیخلاف تفتیش بند کرنے کی منظوری ، سی ڈی اے افسران کیخلاف مبینہ کرپشن پر انکوائری کی منظوری اور سلطان گل اور دیگر کیخلاف انکوائری ایف آئی اے کو بھیجنے کی منظوری شامل ہیں۔

    اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسزکو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے ، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے سرجری وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سےعمل پیرا ہے، نیب چہرے کونہیں کیس کو قانونی منطقی انجام تک پہنچانے  پریقین رکھتا ہے، 23 ماہ میں بد عنوانی کے 610ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے اور 71ارب بلاواسطہ اور بلا واسطہ برآمد کرکےقومی خزانہ میں جمع کرائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مزید کہا کہ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعداد روکنے پرعوام کی نشاندہی کرنی چاہیے، بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی اور خوشحالی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے۔

    یاد رہے رواں سال فروری میں قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دی گئی تھی۔

  • نیب نے 2 سال میں 600 سے زائد ریفرنس دائرکیے، چیئرمین نیب

    نیب نے 2 سال میں 600 سے زائد ریفرنس دائرکیے، چیئرمین نیب

    سکھر: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے 2 سال میں 600 سے زائد ریفرنس دائرکیے، احتساب عدالتوں میں 900 ارب کے1235 ریفرنس دائر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے 2 سال میں آزاد ادارہ ہونے کا ثبوت دیا، ہماری کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ رہی۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی بھول جانے کے لیے نہیں سبق سیکھنے کے لیے ہوتا ہے، ماضی کو کارکردگی بہتر کرنے کے لیے یاد رکھنا ضروری ہے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) نے کہا کہ نیب نے 2 سال میں 600 سے زائد ریفرنس دائرکیے، احتساب عدالتوں میں 900 ارب کے1235 ریفرنس دائر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب جن مقدمات کو ڈیل کرتی ہے وہ وائٹ کالر کرائم ہے، وائٹ کالر کرائم 100 فیصد دستاویزات پرمنحصر کرتا ہے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کرپشن کیسز کے جلد فیصلوں کے لیے کوشاں ہے، نیب کا احتساب تو گرفتاری سے ہی شروع ہو جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ نیب مقدمات میں تاخیر کرتی ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ ریفرنس فائل ہونے کے بعد نیب کا کوئی کردار نہیں رہتا، گرفتاری کے 24 گھنٹے بعد ہی عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے چند جاندار کیسز اصل دستاویز نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ بددیانتی اور نا اہلی برداشت نہیں کی جائے گی، جب تک مجھے رہنے دیا گیا، بددیانتی پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

    نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں ہے جو غریبوں کے درد کو سمجھے، ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔

  • نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، چیئرمین نیب

    نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں ہے جو غریبوں کے درد کو سمجھے، ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایف پی سی سی آئی ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے خود احتسابی نیب سے شروع کی۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تاثر ہےکہ نیب کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں آگے نہیں بڑھ رہیں، 1235 ریفرنسز زیرسماعت ہیں جن میں سے 35 بھی بزنس کمیونٹی کے خلاف نہیں ہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ ایسی سوسائٹیز بھی ہیں جن کے پاس 500 گز زمین نہیں، ایسی سوسائٹیز نے 50 کروڑ روپے اکٹھے کیے اور بیرون ملک چلے گئے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ زیادہ تر ریفرنسز ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق ہیں، کئی جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز نے بیوہ، پنشنرز کی جمع پونجی لوٹ لی، لوگوں کو چھت کے نام پر لوٹنا ڈکیتی کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ ڈکیتی کرکے جو پیسے لیے وہ ہاؤسنگ سوسائٹیز واپس کردیں، پیسے واپس کردیں، ہاؤسنگ سوسائٹیز کا نیب سے کوئی جھگڑا نہیں ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا مقصد کسی کو پریشان یا ہراساں کرنا نہیں ہے، ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیزجو عوام کا پیسہ لے کر ملک سے باہر گئے وہ واپس آئیں، یقین دلاتا ہوں ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو گرفتار نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سختی ان سے کی جوملک سے بھاگے یا خود کو قانون سے بالا سمجھتے تھے، کسی کا خیال ہے کہ نیب میں حکومت کی مداخلت ہے تو یہ ذہن سے نکال دیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا تعلق صرف اورصرف ریاست اور پاکستان سے ہے، بطور چیئرمین نیب جو کر رہا ہوں وہ صرف عوام کے لیے ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ پہلے کرپشن دیمک تھی اب کینسر کی شکل اختیار کرچکی ہے، پاکستان آج جس نہج پر ہے اس کی وجہ کرپشن ہے۔

  • میگا کرپشن وائٹ کالر کیسز کی سائنسی بنیاد پر تحقیقات اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن وائٹ کالر کیسز کی سائنسی بنیاد پر تحقیقات اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    کراچی : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کہا کہ میگاکرپشن وائٹ کالرکیسزکی سائنسی بنیاد پر تحقیقات اولین ترجیح ہے، نیب نے احتساب سب کےلئے کی پالیسی بنائی ہے، نیب کراچی کی کارکردگی انتہائی شاندار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کراچی نیب ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور نیب کراچی کی کارکردگی کا جائزہ لیا، اس موقع پر چیئرمین نیب کو میگا کرپشن کیسز پر بریفنگ دی گئی۔

    چیئرمین نیب نے کہا نیب کی مجموعی کارکردگی میں نیب کراچی کاکلیدی کردارہے، میگاکرپشن وائٹ کالرکیسزکی سائنسی بنیادپرتحقیقات اولین ترجیح ہے، نیب نے احتساب سب کےلئے کی پالیسی بنائی ہے۔

    جسٹس جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ 23 ماہ میں71ارب روپےکی لوٹی گئی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی اور 600بدعنوانی ریفرنسزعدالتوں میں جمع کرائے، نیب کی سزا دلانے کی شرح 70 فیصد ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نیب کراچی کی کارکردگی انتہائی شاندار ہے، ڈی جی نیب فاروق اعوان بہترین کارکردگی کیساتھ کام کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کرپشن فری پاکستان کیلئے دگنی محنت کررہے ہیں، چیئرمین نیب جاویداقبال

    گذشتہ روز اسلام آباد نیب آفس میں چئیرمین نیب کی زیر صدارت کارکردگی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ر جاوید اقبال کا کہنا تھاکہ عوام سے بڑے پیمانے پر فراڈ کے مقدمات پہلی ترجیح ہیں، کئی ملکی اور بین الاقوامی ادارے نیب کی کارکردگی کو سراہ رہے ہیں۔

    چئیرمین نیب نے متعلقہ افسران کو مقدمات کو مقررہ وقت میں نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب نے 23 ماہ میں 71 ارب روپے کی وصولی کی۔ جو ریکارڈ ہے۔متعلقہ احتساب عدالتوں میں 1230 کرپشن ریفرنسز دائر کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کی تمام اقسام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہیں،وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے،احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔