Tag: چیئرمین نیب

  • پیسےخرچ کرنےوالوں کوجوابدہ بنانا اور لوٹی گئی دولت واپس لانامیرافرض ہے، چیئرمین نیب

    پیسےخرچ کرنےوالوں کوجوابدہ بنانا اور لوٹی گئی دولت واپس لانامیرافرض ہے، چیئرمین نیب

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہا پیسےخرچ کرنےوالوں کوجوابدہ بنانا اور لوٹی گئی دولت واپس لانامیرافرض ہے ،ہمارےمفادات اوروفاداریاں پاکستان اور عوام سے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاملک اربوں ڈالرزکامقروض ہے، پیسے ملک کی ترقی کیلئےلئےگئےتھےعوام پرخرچ نہیں کیاگیا، پیسےکوخرچ کرنےوالوں کوجوابدہ بنانا اور لوٹی گئی دولت واپس لانامیرافرض ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کسی فیس کونہیں کیس کودیکھتاہے، ہمارےمفادات اوروفاداریاں پاکستان اورعوام سےہیں، ملکی مفاد کوتحفظ دینے والے تاجر کے مفاد کو تحفظ دیں گے ، نیب کےکسی اقدام سےتاجر برادری کیلئےمشکلات پیدانہیں ہوئیں۔

    جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہا تاجر خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا، تاجر طبقہ معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، تاجروں کوکسی صورت بھی ہراساں نہیں کیا جائےگا۔

    مزید پڑھیں : کرپشن فری پاکستان کیلئے دگنی محنت کررہے ہیں، چیئرمین نیب جاویداقبال

    یاد رہے چند روز قبل چیئرمین نیب نے کہا تھا نیب کاایمان کرپشن فری پاکستان ہے، کرپشن فری پاکستان کیلئےدگنی محنت کررہے ہیں، کرپشن کے میگا مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے پرامید ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قانون اورشواہدپروائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے، نیب احتساب سب کی پالیسی پرسختی سےعمل پیراہے، شکایات کے اندراج کی شرح میں اضافہ عوام کانیب پراعتمادہے، نیب نے مقدمات کو نمٹانے کے لئے 10 ماہ کاعرصہ مقرر کر رکھا ہے۔

  • احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل کرتے رہیں گے: چیئرمین نیب

    احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل کرتے رہیں گے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کرپٹ عناصر کے خلاف احتساب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، احتساب سب کے لیےکی پالیسی پر عمل کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل کرتے رہیں گے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کرپٹ عناصر کے خلاف احتساب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، نیب نے آگاہی تدارک اور انفورسمنٹ پر مشتمل پالیسی اختیار کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، نیب نے قیام سے اب تک 326 ارب روپے ریکور کیے ہیں۔ سنہ 2018 میں نیب نے 30 ارب ریکور کیے، گزشتہ 19 ماہ میں نیب نے ریکارڈ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب نے عدالتوں میں 12 سو 49 بدعنوانی کے مقدمات دائر کیے، نیب کو موصولہ شکایات کی تعداد میں اضافہ نیب پر اعتماد کا اظہار ہے۔

    اس سے قبل ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اگر آپ لوگ محنت کریں گے، تو وہ وقت ضرور آئے گا جب ملک کی باگ ڈور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہوگی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ حکمرانی میں ریاست مدینہ کا تصور خوش آئند ہے، دعا ہے کہ یہ نظام آئے، کامیاب ہو اور ملک ترقی کرے۔

  • وہ وقت ضرور آئے گا، جب ملک کی باگ ڈور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہوگی: چیئرمین نیب

    وہ وقت ضرور آئے گا، جب ملک کی باگ ڈور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہوگی: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ وہ وقت ضرور آئے گا، جب ملک کی باگ ڈور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہوگی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے یتیم بچوں کی کفالت کے ادارے پاکستان سویٹ ہوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سویٹ ہوم کے بچے ملک کا نام روشن کریں گے، بچے اگرنیب کا دورہ کرنا چاہیں، تو ہمارےدروازے کھلے ہے.

    چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ یہاں بچوں کو دیکھ کر خوشی ہے، وہ محفوظ ہاتھوں میں‌ ہیں، قوم کی امیدیں بچوں اور نوجوان نسل سے وابستہ ہیں.

    مزید پڑھیں: نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے ، چیئرمین نیب

    ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ لوگ محنت کریں گے، تو وہ وقت ضرور آئے گا، جب ملک کی باگ ڈور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہوگی.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میری دعاہے، ریاست مدینہ کا تصور اپنانے کاعمل کامیاب ہو، حکمرانی میں ریاست مدینہ کا تصورخوش آئند ہے، دعاہے  کہ یہ نظام آئے، کامیاب ہو، ملک ترقی کرے.

    خیال رہے کہ  26 جولائی 2019 کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے.

  • کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے: چیئرمین نیب

    کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے.

    تفصیلات کے مطابق آج چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت جائزہ سے متعلق خصوصی اجلاس ہوا.

    اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن فری پاکستان ہمارا ٹارگیٹ ہے، گزشتہ ایک سال میں 600 ریفرنسزعدالتوں میں دائرکیے گئے.

    ان کا کہنا تھا کہ مقدمات کی پیروی کے لئے قانونی معاونت فراہم کر رہے ہیں، نیب نے تمام مقدمات کو نمٹانے کے لئے 10ماہ کاعرصہ مقررکر رکھا ہے.

    بریفنگ کے بعد چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ افسران ہر مقدمے کی کیس ڈائری تیار کریں، جو خاصی اہم ہے، افسران کی ریسرچ کے لیے نیب ہیڈ کواٹر میں لائبریری بھی قائم کی گئی ہے، جس سے  استفادہ کیا جائے.

    مزید پڑھیں: زرداری، فریال تالپور اور شاہدخاقان کوگرفتار کرنے والے نیب افیسر کو ہراساں کرنےکاانکشاف

    خیال رہے کہ آج اہم سیاسی شخصیات کو گرفتار کرنے والے نیب افیسر اسد جنجوعہ کو ہراساں کرنے کے لئے مشکوک گاڑی کے پیچھا کرنے کے انکشاف ہوا ہے۔

    اسد جنجوعہ نے آصف زرداری، فریال تالپور اور شاہدخاقان عباسی کوگرفتار کیا تھا، پولیس نے درخواست پر نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

  • نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے ، چیئرمین نیب

    نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے ، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہا نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب قوم کو لوٹنے والوں کو کٹہرے میں لانے کیلئے کوشاں ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئےحکمت عملی وضع کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال نے نیب ہیڈکوارٹرز میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا نیب قوم کو لوٹنے والوں کو کٹہرے میں لانے کیلئے کوشاں ہے، نیب نے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئےحکمت عملی وضع کرلی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا نیب کا ایمان، کرپشن فری پاکستان ہے، نیب افسران دیانتداری ،میرٹ پرذمہ داریاں سرانجام دیں، جانچ کے بعد 1159انکوائریاں اور 404 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔

    610جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہا 610 بدعنوانی کےریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں دائرہیں، نیب نے570فرادکوگرفتارکیا اور 18 ماہ میں لوٹےگئے 5000 ملین روپے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

    مزید پڑھیں : چندماہ کی حکومت سے پہلے 35 سالہ اقتدار والوں کا احتساب ہونا چاہیے، چیئرمین نیب

    گذشتہ روز  چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہا تھا نیب سیاسی انتقام پریقین نہیں رکھتا،ہمارا سیاست سےکوئی کام نہیں ،چندماہ کی حکومت سے پہلے پینتیس سالہ اقتدارمیں رہنےوالوں کااحتساب ہوناچاہیے۔

    جاویداقبال  کا کہنا تھا نیب پر لعن طعن کے بجائے وقت اپنے دفاع پرخرچ کریں، وکٹری کے نشانات بنانے والے بےگناہ ثابت نہیں ہوتے، ہماری کون سی ذاتی دشمنی ہےکہ جو ہمیں کہتے ہیں انتقام لے رہے ہیں، کہا جاتا ہے بیورو کریسی پریشان ہے، انہیں بھی یقین دلانے کی کوشش کی ، احتساب بلاتفریق ہے اور  نیب بلاتفریق کام کر رہا ہے۔

    انھوں نے مزہد کہا تھا کہ ہماراکام صرف کرپشن کاخاتمہ ہے، نیب صرف کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کرےگا، نیب کی نظر میں کوئی جھوٹا بڑا نہیں، نیب کی ساری توجہ ایک طرف مرکوزہے، نیب کی پہلی اورآخری وابستگی پاکستان اور ریاست سے ہے، نیب سیاسی انتقامی کیوں لےگی، ہم اس سےکوئی غرض نہیں کہ کون برسر اقتدار ہے

  • چندماہ کی حکومت سے پہلے 35 سالہ اقتدار والوں کا احتساب ہونا چاہیے، چیئرمین نیب

    چندماہ کی حکومت سے پہلے 35 سالہ اقتدار والوں کا احتساب ہونا چاہیے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہا نیب سیاسی انتقام پریقین نہیں رکھتا،ہمارا سیاست سےکوئی کام نہیں ،چندماہ کی حکومت سے پہلے پینتیس سالہ اقتدارمیں رہنےوالوں کااحتساب ہوناچاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کیسز کے متاثرین کو رقوم کی واپسی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال نے تقریب سےخطاب میں کہا لوگوں کو لوٹی رقم واپس کرنےمیں مزیداہم اقدام کرنے ہوں گے، لوگوں کوسپنےدکھاکررقوم لوٹی گئیں، نیب واحدادارہ ہے، جو لوگوں کی لوٹی ہوئی رقوم واپس دلارہاہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا نیب راولپنڈی سب سےبہترکام کررہاہے، متاثرین کی کسی ادارے نے کوئی مددنہیں کی، یہاں آپ کوہر موڑ پر ڈکیت ملیں گے، لوگ محتاط رہیں ، لوٹی ہوئی رقم کاواپس لانا ناممکنات میں شامل تھا، قانون کےہاتھ لمبےضرور ہیں پراس تیزرفتاری سے حرکت میں نہیں آتا۔

    نیب واحدادارہ ہے، جو لوگوں کی لوٹی ہوئی رقوم واپس دلارہاہے

    جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہا نیب کسی سیاسی انتقام پریقین نہیں رکھتی، ہماراسیاست میں کیاکام؟ہماراکام صرف کرپشن کاخاتمہ ہے، نیب صرف کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کرےگا، نیب کی نظر میں کوئی جھوٹا بڑا نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہاگیانیب کی ساری توجہ ایک طرف مرکوزہے، نیب کی پہلی اورآخری وابستگی پاکستان اور ریاست سے ہے، نیب سیاسی انتقامی کیوں لےگی، ہم اس سےکوئی غرض نہیں کہ کون برسر اقتدار ہے۔

    نیب کی پہلی اورآخری وابستگی پاکستان اور ریاست سے ہے

    چیئرمین نیب نے کہا واویلاکیاگیا اورشورمچایاگیاتاکہ جھوٹ بھی حقیقت لگے، نیب کسی سےسیاسی انتقام نہیں لے رہی، جیلوں یاعدالتوں سے باہر آتے ہیں تو کہتے ہیں، نیب سیاسی انتقام لے رہی ہے، چندماہ کی حکومت سے پہلے 35سالہ اقتدار میں رہنے والوں کا احتساب ہوناچاہیے۔

    جسٹس(ر)جاویداقبال کا کہنا تھا یقین کریں چند ماہ کی حکومت والوں کا بھی احتساب ہورہا ہے، رکن اسمبلی کہتے ہیں نیب پولیٹیکل انجینئرنگ کررہاہے، کہتے ہیں نیب سیاسی جوڑتوڑ کررہاہے، نیب کو سیاسی جوڑ توڑ کی کیاضرورت ہے، نیب ملک کیلئے کام کرتاہے، نیب صرف ان کیخلاف کام کررہاہے جنہوں نےملک کو لوٹا۔

    نیب صرف ان کیخلاف کام کررہاہےجنہوں نےملک کو لوٹا

    انھوں نے مزید کہا نیب بھی اپنے ادارے میں اصلاحات پرکام کر رہا ہے، ہتھکڑی والے واقعے کے بعد دوبارہ ہتھکڑی نہیں لگائی گئی، انکوائریز بغیر وجہ کے نہیں ٹھوس شواہد کیساتھ ہو رہی ہیں، کروڑوں اوراربوں روپےکی منی لانڈرنگ کی گئی ہے، وقت آنے پر تمام ثبوت عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا نیب پر لعن طعن کے بجائے وقت اپنے دفاع پرخرچ کریں، وکٹری کے نشانات بنانے والے بےگناہ ثابت نہیں ہوتے، ہماری کون سی ذاتی دشمنی ہےکہ جو ہمیں کہتے ہیں انتقام لے رہے ہیں، کہا جاتا ہے بیورو کریسی پریشان ہے، انہیں بھی یقین دلانے کی کوشش کی ، احتساب بلاتفریق ہے اور نیب بلاتفریق کام کر رہا ہے۔

    نیب پر لعن طعن کے بجائے وقت اپنے دفاع پرخرچ کریں، وکٹری کےنشانات بنانےوالےبےگناہ ثابت نہیں ہوتے

    جاویداقبال نے کہا انتہائی عزت واحترام کیساتھ جوکارروائی نیب نےکرنی ہےوہ ہوگی، آپ کی عزت ونفس کاخیال رکھاجائے گا، مجرم کونہیں چھوڑا جائے گا، توجہ دی جاتی توآج ہم کشکول ہاتھ میں لےکرنہ گھوم رہےہوتے، کرپشن نہ ہوتی توآج پاکستان بھی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہوتا۔

    ان کا کہنا تھا سو ارب ڈالر ملک پرخرچ ہوئے کہاں نظر آتے ہیں، اسپتالوں کی حالت دیکھیں کون یقین کرے گااتنی رقم خرچ کی، کچھ لوگ ہیں جن کو زکام بھی ہو تو کہتے ہیں علاج کیلئے باہر جانا ہے، نیب کی ہمدردیاں ان کیساتھ ہے جو ملک کیلئے مخلص ہیں۔

    نیب کی ہمدردیاں ان کیساتھ ہےجوملک کیلئےمخلص ہیں

    چیئرمین نیب نے کہا کرپشن ختم ہوجائے تو پاکستان کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا، ارکان اسمبلی عوام کے منتخب کردہ ہیں ان کی عزت کا احترام ہے، چند ارکان اسمبلی نے کہا نیب افسران کی تنخواہوں کم کی جائیں، چندارکان اسمبلی نے تو نیب کو بطور ادارہ ہی ختم کرنے کی بات کی۔

    جاویداقبال کا مزید کہنا تھا نیب نےلوٹی ہوئی رقم واپس لائی،بڑی رقم قومی خزانےمیں جمع کرائی، یقین کریں نیب کوملنےوالاپیسہ دیانتداری سےخرچ ہوتا ہے،  نیب کابھی آڈٹ ہوا،چندمعمولی بےضابطگیاں کےعلاوہ کچھ نہیں، نیب کوملنےوالےبجٹ میں کسی قسم کی خیانت نہیں ہوگی۔

    ہم فیس نہیں کیس دیکھتےہیں

    انھوں نے کہا معلوم ہے تنخواہیں اور مراعات عوام کے پیسوں کی مرہون منت ہیں، ہم فیس نہیں کیس دیکھتے ہیں۔

  • نیب پاکستان کو 100 فیصد کرپشن فری بنانے کے لیے پرعزم ہے، چیئرمین نیب

    نیب پاکستان کو 100 فیصد کرپشن فری بنانے کے لیے پرعزم ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب پاکستان کو 100 فیصد کرپشن فری بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب شفافیت، پیشہ واریت پر عمل پیرا ہے، نیب کی کوششوں سے کرپشن کے خلاف تاثر میں بہتری آئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ درجہ بندی میں پاکستان 175 میں سے 116 ویں نمبر پر ہے، بدعنوانی کے اثرات سے آگاہی کے لیے کردار سازی انجمنیں قائم کی ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، جس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، نیب کی کرپشن فری پاکستان پالیسی کامیابی سے جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: کرپشن کے خلاف بڑے ناموں پر کبھی مکمل ہاتھ نہیں ڈالا گیا، چیئرمین نیب

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کی آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی پالیسی جاری رہے گی، سیکشن 33 کے تحٹ آگاہی و تدارک پالیسی کا اختیار حاصل ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک بھر میں 60 پریونشن کمیٹیاں قائم کی ہیں، یہ کمیٹیاں سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر عوام کے مسائل حل کررہی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کوششوں سے سرکاری اداروں کے ون ونڈو آپریشن میں نمایاں بہتری آئی ہے، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 50 سے زائد کردار سازی انجمنیں بنانے کا تجربہ بھی کامیاب رہا۔

  • میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگاکرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت پراسیکیوشن اور آپریشن ڈویژن کی ماہانہ کارکردگی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں علاقائی بیوروز کی کارکردگی کو موثر بنانے کے لیے نظام وضع کیا جائے۔

    [bs-quote quote=”نیب کی کوششوں سے سرکاری اداروں کے ون ونڈو آپریشن میں نمایاں بہتری آئی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب” author_job=”جاوید اقبال”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، نیب کی کرپشن فری پاکستان پالیسی کامیابی سے جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کی آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی پالیسی جاری رہے گی، سیکشن 33 کے تحت آگاہی و تدارک پالیسی کا اختیار حاصل ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک بھر میں 60 پریونشن کمیٹیاں قائم کی ہیں، یہ کمیٹیاں سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر عوام کے مسائل حل کررہی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کوششوں سے سرکاری اداروں کے ون ونڈو آپریشن میں نمایاں بہتری آئی ہے، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 50 سے زائد کردار سازی انجمنیں بنانے کا تجربہ بھی کامیاب رہا۔

    انہوں نے کہا کہ مضاربہ اسکینڈل اور غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے متاثرین کو رقوم واپس دلوانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں۔

  • سابق وزرائےاعظم کیخلاف بلٹ پروف گاڑیوں کا کیس انکوائری سےانویسٹی گیشن میں تبدیل

    سابق وزرائےاعظم کیخلاف بلٹ پروف گاڑیوں کا کیس انکوائری سےانویسٹی گیشن میں تبدیل

    اسلام آباد : سابق وزرائےاعظم نوازشریف اورشاہد خاقان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، چیئرمین نیب بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنےکی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب سمیت دیگر افسران شریک ہیں۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    کیس میں وزرات خارجہ اوراسٹیبلشمنٹ کے افسران بیان ریکارڈ کراچکے ہیں جبکہ نواز شریف، شاہد خاقان اور فوادحسن فواد کا بیان بھی لیا جا چکا ہے۔

    اجلاس میں مختلف ریفرنسز،انویسٹی گیشن اور انکوائری کی منظوری دی جائےگی جبکہ آصف زرداری کے خلاف پارک لین کیس میں ضمنی ریفرنس سمیت مختلف انویسٹی گیشن اورانکوائری کی منظوری پر بھی غور ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے لوٹی ہوئی 326 ارب روپے کی رقم وصول کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : سرکار ی گاڑیوں کا ذاتی استعمال: نیب ٹیم کی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے تفتیش

    یاد رہے سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے انکشاف پر نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے غلط استعمال پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا، تفتیش کی اطلاع ملتے ہی ایک گاڑی وزارتِ خارجہ واپس بھجوا دی گئی، دوسری کی تلاش جاری ہے۔

    نیب کے مطابق سارک کانفرنس کے لیے جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے خریدی گئیں، جنہیں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے استعمال کیا جبکہ جرمنی سے درآمد شدہ گاڑیاں سارک کانفرنس 2016 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانان کے استعمال میں آنا تھیں۔

  • کرپشن کے خلاف بڑے ناموں پر کبھی مکمل ہاتھ نہیں ڈالا گیا، چیئرمین نیب

    کرپشن کے خلاف بڑے ناموں پر کبھی مکمل ہاتھ نہیں ڈالا گیا، چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ کرپشن کے خلاف بڑے ناموں پر کبھی مکمل ہاتھ نہیں ڈالا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب احتساب کے عمل کو بلا خوف وتفریق جاری رکھے گا۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کے خلاف بڑے ناموں پر کبھی مکمل ہاتھ نہیں ڈالا گیا، بڑے ناموں پر مکمل ہاتھ نہ ڈالنے سے کرپشن میں اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ میگا کرپشن پرہے، تاثر ہے نیب کی وجہ سے بزنس کمیونٹی اور سرمایہ کاروں کو خوف ہے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ پبلک آفس اور پبلک فنڈز سے تعلق نہ رکھنے والے بلاخوف کام جاری رکھیں، نیب کا بنیادی کام سرکاری عہدیداروں اورپبلک فنڈ میں کرپشن پرہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب معیشت کی بہتری کے لیے کام کرنے والوں کے خلاف نہیں، معیشت کی بہتری کے لیے کام کرنے والوں کوشکایت نہیں ہوگی۔

    کسی خوف اور دباؤمیں نہیں آؤں گا، احتساب کا عمل جاری رہےگا، چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا، اپنے مقصد پر ڈٹا ہوا ہوں، احتساب کا عمل جاری رہےگا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا اوچھے ہتھکنڈوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گا، آئین وقانون کے مطابق اپنی ذمہ داری نبھاتارہوں گا اور کسی خوف اوردباؤمیں نہیں آؤں گا۔