Tag: چیئرمین نیب

  • نیب غیرجانبدار نہیں، سیاست دانوں کو توڑنے کے لیے بنایا گیا، شاہد خاقان عباسی

    نیب غیرجانبدار نہیں، سیاست دانوں کو توڑنے کے لیے بنایا گیا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب غیرجانبدار نہیں ہے، سیاست دانوں کو توڑنے کے لیے نیب کو بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب کو پریس میں باتیں نہیں کرنا چاہئیں، سابق وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف سے متعلق چیئرمین نیب کی باتوں کا کوئی وجود نہیں ہے۔

    بعدازاں انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس اپنی ذات کے لیے نہیں کی، میں نے اپنی ذات کو مثال کے طور پر پیش کیا ہے، معروف ٹی وی چینل کے کالم نگار کہتے ہیں جو کچھ لکھا وہ چیئرمین نیب کی زبانی ہے، چیئرمین نیب کی باتیں درست ہیں تو وہ تصدیق کردیں اور اگر باتیں جھوٹی ہیں تو تردید کردیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب کے انٹرویو سے متعلق باتوں کا حقیقت سے تعلق نہیں ہے، جاوید اقبال کا انٹرویو سیاست دانوں کی بدنامی ہے۔

    مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کیخلاف تحقیقات، نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب نے جو کچھ سوال پوچھا تھا سب جمع کرادیا ہے، نیب جو سوال پوچھے گا جواب دوں گا اور عوام کو بھی جواب دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے گوشواروں کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ اور ٹویٹر پر اپ لوڈ کردی ہیں اور نیب کو سوالوں کے جوابات جمع کرادئیے ہیں، جمعہ کو اسمبلی اجلاس کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکا تھا، نیب کو خط لکھا ہے جب بلائیں گے حاضر ہوجاؤں گا لیکن سوال وہ ہوں جو ریکارڈ کے مطابق ہوں۔

    مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ شیخ عمران الحق کی تعیناتی میرٹ کے مطابق ہوئی تھی، ان کی کارکردگی بھی ریکارڈ پر موجود ہے، شیخ عمران کو تعیناتی سے پہلے جانتا بھی نہیں تھا، یہ سب باتیں پھیلائی جاتی ہیں ان میں تضاد ہوتا ہے۔

  • آصف زرداری کا چیئرمین نیب کےخلاف قانونی کارروائی کااعلان

    آصف زرداری کا چیئرمین نیب کےخلاف قانونی کارروائی کااعلان

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے چیئرمین نیب کے خلاف قانونی کارروائی کااعلان کردیا اور کہا بغیرثبوت بینکرز کو ہتھکڑیاں لگانے اور  جیلوں میں ڈالنے سے معیشت نہیں چل سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کیخلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا چیئرمین نیب کا عہدہ ان کو انٹرویو دینے کی اجازت نہیں دیتا ، انھوں نے انٹرویو دے کر قوانین کی خلاف ورزی کی ، چیئرمین نیب کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا 80سال کے بوڑھوں کوعدالت میں لایاجارہاہے، جرم ثابت نہیں ہوا لیکن ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا جا رہا ہے، بغیر ثبوت بینکرز کو ہتھکڑیاں لگانے اور جیلوں میں ڈالنے سے معیشت نہیں چل سکتی۔

    مزید پڑھیں : نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، زرداری

    یاد رہے چند روز قبل سابق صدر نے میڈیا سے ہی گفتگو میں کہا تھا نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، لوگوں کے پہلے امیر بناؤ پھر ٹیکس لگاؤ ، ماضی کی اور موجودہ ایمنسٹی اسکیم میں کوئی فرق نہیں۔

    آصف زرداری نے عید کے بعد سڑکوں پرحکومت مخالف تحریک چلانےکااعلان کرتے ہوئے کہا تھا جس کے پاس تھوڑے بہت پیسے ہیں وہ بلیک منی کو وائٹ کرلے گا، بلاول بھٹو بی بی کا بیٹا ہے، بلاول کو بھی اسی انگاروں پر چلنا ہے۔

  • آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا: چیئرمین نیب

    آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، نیب اور معیشت تو ساتھ ساتھ چلتے رہے ہیں بلکہ نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا نیب نے ایسا قدم نہیں اٹھایا جس کا ملکی معیشت کو نقصان ہو، معاشی زبوں حالی میں نیب کا کوئی کردار نہیں ہے، جب سوال پوچھتے ہیں کیا نقصان کیا تو جواب میں خاموشی چھا جاتی ہے۔

    [bs-quote quote=”آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا، تاجر قانون کے مطابق بلا خوف اپنا کاروبار جاری رکھیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب جاوید اقبال”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ جہاں 5 لاکھ کی جگہ 50 لاکھ لگیں تونیب سوال نہ کرے، سوال پوچھنے سے پگڑیاں اچھلنے لگیں؟ سوال کرنے سے کسی کی عزت نفس کو ٹھیس نہیں پہنچتی، نیب اور معیشت ساتھ ساتھ چل رہے ہیں اور چلیں گے، تاجروں نے اپنے خطوط میں نیب کی کارکردگی کو سراہا۔

    آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا، تاجر قانون کے مطابق بلا خوف اپنا کاروبار جاری رکھیں، جن لوگوں پر کرپشن کے الزامات ہیں وہ اپنے وکلا کو کروڑوں روپے دیتے ہیں، منی لانڈرنگ کے لیے پوچھا جا رہا ہے اور پوچھا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ نیب کے پاس ثبوت نہ ہوتے تو لوگ ملک سے نہ بھاگتے، درخواست ہے نیب کے ریڈار پر موجود افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیے جائیں، اسلام آباد، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں بیوروکریسی کو ہم سے شکایت نہیں، بیوروکریٹ قانون کے مطابق کام کرے ان کی طرف دیکھیں گے بھی نہیں۔

    جاوید اقبال نے کہا ’خلیجی ممالک کے اہم رکن نے پانی اور سیوریج کے مسائل پر رابطہ کیا، کہا کہ نیب کے توسط سے مسائل کے حل کے لیے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ہم نے ان سے معذرت کرلی کہ یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ پہلے انکوائری کرنے پھر گرفتار کرنے کا کہناغلط ہے، پھولوں کے ہار پہن کر نیب پر تنقید کی جاتی ہے کہ بغیر ثبوت گرفتار کرتے ہیں، ہمیں تو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار ملزم کو عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے، ثبوت ہونے پر ہی گرفتار کرتے ہیں، لوگ ملک سے فرار ہو جاتے ہیں کیوں کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں، لیکن یہاں صبح سویرے قائمہ کمیٹی اور اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جاتا ہے، تفتیش میں تاخیر کے لیے یہ ساری باتیں کی جاتی ہیں۔

    [bs-quote quote=”درخواست ہے نیب کے ریڈار پر موجود افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیے جائیں، اسلام آباد، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں بیوروکریسی کو ہم سے شکایت نہیں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ ثبوت ہونے پر گرفتار کرتے ہیں، ہمارے پاس ثبوت ہیں اسی لیے یہ لوگ باہر چلے جاتے ہیں، جمہوریت کبھی بھی احتساب نہیں اپنے اعمال کی وجہ سے خطرے میں آتی ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ چند دنوں سے کچھ باتیں کی جا رہی ہیں جس کے بعد اب جواب دینا ضروری ہو گیا ہے، میرا کبھی سیاست سے تعلق نہیں رہا، باتیں بنانے والے بزنس کمیونٹی کو بلا وجہ خوف زدہ کر رہے ہیں، بتایا جائے کہ ڈالر کی قیمت اور آئی ایم ایف سے معاہدے میں نیب کہاں آتا ہے؟ کہا جاتا ہے نیب کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں نہیں ہو رہیں، کاروباری سرگرمیوں کے لیے جامع پالیسی ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نیب نے آج تک کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جو ملکی معیشت کے لیے تباہ کن ہو، میں نے چیئرمین چیمبر آف کامرس کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کیا، اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایک شکایت نہیں آئی، 3 ماہ پہلے تاجر برادری کو میں نے شکایات درج کرانے کا کہا، 3ماہ کے دوران ایک شکایت سامنے نہیں آئی۔

    چیئرمین نیب نے کہا ’کوئی ایسا قانون نہیں کہ کہا جائے چیئرمین نیب اپنی رائے کا اظہار نہ کرے، کہا گیا تاجر برادری کو ٹیلی گراف ٹرانسفر پر پریشان کیا جا رہا ہے، نیب نے آج تک کسی کو بلاوجہ تنگ نہیں کیا، عوامی عہدہ رکھنے والے سے ٹی ٹی پر سوال کیا جا سکتا ہے، کیا نیب کو صرف اس لیے خاموش رہنا چاہیے کہ دشنام طرازی نہ شروع ہو۔‘

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مسئلہ گلوبل لیول پر ہوگا تو نیب چند لوگوں کی پرواہ نہیں کرے گا، ایف اے ٹی ایف نے ملک کو گرے لسٹ میں ڈال رکھا ہے، اور ہمیں انتباہ جاری کی گئی ہے، نیب کا ہر قدم ملک کے مفاد میں ہے، ملک اور حکومت میں فرق ہے، حکومتیں آتی جاتی ہیں، ہماری وابستگی ملک اور ریاست کے ساتھ ہے، نیب کو کوئی ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سے نیب کا دوستانہ تعلق ہوتا تو بجٹ کے لیے مشکلات نہ ہوتیں، ہمیں حکو مت سے اپنی ضرورت کا بجٹ حاصل کرنے میں مشکلات ہیں، ملکی مفاد کا تحفظ کریں گے چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے، عالمی سطح پر ملک کا تاثر ٹھیک کرنا ہے اور کریں گے، ملک کو گرے لسٹ سے نکالنا ہے۔

  • نیب نے ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر صمد کے خلاف ریفرنس چیئرمین نیب کو بھجوادیا

    نیب نے ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر صمد کے خلاف ریفرنس چیئرمین نیب کو بھجوادیا

    پشاور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر صمد کے خلاف ریفرنس چیئرمین نیب کو بجھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر صمد کے خلاف ریفرنس چیئرمین نیب کو بھجوادیا ہے، نیب ذرائع کے مطابق سونے کی حروف سے لکھا قرآن غائب کرنے کا الزام ریفرنس میں شامل کیا گیا ہے۔

    نیب حکام کے مطابق کوریا بھجوایا جانے والا مجسمہ بھی واپسی پر تبدیل کیا گیا، گورگھٹڑی کے منصوبہ میں ڈاکٹر صمد نے مختلف حیثیتوں سے تنخواہیں لیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ کالاشہ پراجیکٹ میں ڈاکٹر صمد خود ہی ریسرچر اور ڈائریکٹر فنانس رہے، اطالوی ریسرچر چرماریالو کاکو 25 لاکھ روپے کا لائسنس 25 ہزار میں ڈاکٹر صمد نے دیا۔

    نیب ریفرنس کے مطابق 85 افراد سے پہلے انٹرویو بعد میں بے روزگاری دفتر کے سرٹیفکیٹ لانے کا کہا گیا، عجائب گھر سے پرانے بندوق غائب ہونا بھی ریفرنس میں شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈائریکٹرآرکیالوجی ڈاکٹرعبدالصمد کی ضمانت منظور

    واضح رہے کہ آج پشاور ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عبد الصمد کی جانب سے دائر کردہ درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی ، جس میں فریقین کے دلائل سنتے ہوئے عدالت نے ڈاکٹر عبد الصمد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ڈاکٹرعبدالصمد نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے آرکیالوجیکل سائٹس پر غیر قانونی بھرتیاں کی ہیں۔

    گرفتاری کے وقت ڈائریکٹر آرکیا لوجی اینڈ میوزم ڈاکٹر عبد الصمد نے کہا تھا کہ ’’اگر الزامات ثابت ہوجائیں تو مجھے دگنی سزا دی جائے، لیکن اگر میں بے قصور ثابت ہوجاؤں تو پھر نیب کے افسر کے خلاف کارروائی کی جائے‘‘۔

  • چیئرمین نیب کی آغاسراج درانی  کےخلاف بدعنوانی  کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری

    چیئرمین نیب کی آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری دے دی ۔ملزم پرقومی خزانےکوایک ارب60کروڑ نقصان پہنچانےکاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب سمیت دیگرحکام نے شرکت کی۔

    ایگزیکٹوبورڈ کے اجلاس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری دی گئی ، ملزم پر اختیارات کاغلط استعمال اورغیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے ، جس سے قومی خزانے کوایک ارب60 کروڑ کا نقصان پہنچا۔

    اعلامیہ کے مطابق سینیٹرروبینہ خالداور مظہرالاسلام کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی جبکہ اکرم درانی،شیراعظم،غلام نظامانی سمیت12انکوائریوں کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا سابق ڈائریکٹر تعلیم فاٹا فضل المنان کےخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی ، ملزم پر اساتذہ کی جعلی بھرتیوں کا الزام ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا میگا کرپشن مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے، مقدمات کوقانون کےمطابق انجام تک پہنچایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب “احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، چیئرمین نیب

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا کہنا تھا بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے، نیب “احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

    ان کا کہنا تھا نیب بد عنوان عناصر ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتاہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

  • پاکستان سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    پاکستان سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن فری پاکستان سے متعلق آگاہی پالیسی کامیاب رہی، پالیسی کو معاشرے کے تمام طبقات کی جانب سے سراہا گیا۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کو 44 ہزار 315 شکایات موصول ہوئیں، ٹھوس شواہد کی بنیاد پر 1713 شکایات کی جانچ پڑتال کی گئی، 877 انکوائریوں اور 227 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ کے دور میں 600 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیے گئے، 4300 ملین روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

    مزید پڑھیں: کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، چیئرمین نیب

    واضح رہے کہ آج صبح نیب ہیڈکوارٹر میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب ملک میں شفافیت کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب ملکی دولت لوٹنے والوں سے رقم واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کروانے کے عمل پرسختی سے کاربند ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مقدمات عدالتوں میں دائر کیے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کی کرپشن ختم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کو سارک ممالک میں ایک رول ماڈل کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

  • کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، چیئرمین نیب

    کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک سے کرپشن ختم کرنے کے لیے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد نیب ہیڈکوارٹر میں نیب آپریشنز کے حوالے سے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے اجلاس کی صدارت کی۔

    انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب ملک میں شفافیت کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے، کرپشن کو جڑ سے ختم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ملکی دولت لوٹنے والوں سے رقم واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کروانے کے عمل پرسختی سے کاربند ہے۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی جانب سے عدالتوں کو کرپٹ افراد کے خلاف ٹھوس شواہد دیے جائیں گے تاکہ کرپشن میں ملوث افراد کو سزائیں دلوائی جاسکیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مقدمات عدالتوں میں دائر کیے جائیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی کرپشن ختم کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے پاکستان کو سارک ممالک میں ایک رول ماڈل کے طور پردیکھا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے اور یہ بڑی کامیابی نیب کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔

  • نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی: چیئرمین نیب

    نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی: چیئرمین نیب

    ملتان: نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی، کالک ان ہاتھوں میں ہوتی ہے جو کرپشن کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب قانون کے مطابق اپنا کام کرے گی، جو لوٹ مار کرے گا اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نیب اور کرپشن ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہماری واحد خواہش کرپشن فری پاکستان ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کر دیتی، نیب نے ہمیشہ تنقید کو خوش آمدید کہا ہے، نیب پر ضرور تنقید کریں مگر مثبت ہونی چاہیئے، آپ نے ڈکیتی کی ہے تو خدا کے نظام میں دیر ہے اندھیر نہیں۔ اب بھی وقت ہے باعزت طریقے سے لوٹا گیا مال واپس کردیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ دور گزر گیا جب فائلیں بند یا حالات سے پہلو تہی کر لی جاتی تھی، آج کل بقراط اور سقراط پیدا ہو گئے جنہوں نے نیب کا قانون ہی نہیں پڑھا، ایک صاحب نے کہا کہ نیب منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے۔ نیب کی منی لانڈرنگ مسقط، دبئی اور پیرس میں ٹاور یا محل بنانے کے لیے نہیں ہوتی۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ جو پیسے ریکور کیے یا پلی بارگین کی، افلاطون سن لیں یہ میگا کرپشن میں نہیں آتے، کسی نے غریبوں کا مال لوٹا ہے تو وہ پکڑ میں آئے گا۔ آپ سمجھتے ہیں آپ بچ جائیں گے تو یہ آپ کی خوش فہمی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دھمکی، دھونس یا سفارش کا سوال ذہن سے نکال لیں، نیب کے خلاف تواتر سے مذموم مہم چل رہی ہے، تنقید کی جارہی ہے۔ پاکستان 95 ارب ڈالر کا مقروض ہے، ملک میں کہیں لگے ہوئے نظر آئے؟ ہاں ہمیں دبئی میں ٹاور اور بیرون ملک جائیداد بنانے میں نظر آئے ہیں۔ اس ملک پر 95 ارب ڈالر خرچ ہوتے تو دوسروں سے مانگنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

    جاویداقبال نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کوئی بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے نہیں آیا، کئی وزیر اعظم، کئی وزرا نے جو بھی کیا بھگت رہے ہیں۔ پنجاب میں میگا اسکینڈل اس لیے ہیں کہ وہاں کا بجٹ زیادہ ہے۔ پنجاب سے منہ موڑ کر بلوچستان کی طرف نہیں جا سکتے۔ سب سے پہلے میگا اسکینڈل کی انکوائریز ہوں گی پھر چھوٹے کیسز دیکھیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ غلطیاں نیب سے بھی ہوسکتی ہیں، یقین دلاتا ہوں نیب ایسی غلطی نہیں کرے گا جس سے کسی کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچے۔ مکمل ریکارڈ اور انکوائری کے بعد کیس فائل کیا جاتا ہے، ہتھکڑیاں صرف اس کو لگائی جاتی ہیں جن کے فرار ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

  • چیئرمین نیب نے عبد الرﺅف صدیقی کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے عبد الرﺅف صدیقی کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے سابق صوبائی وزیر برائے انڈسٹریز اینڈ کامرس محمد عبد الرﺅف صدیقی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی، ملزمان پر مبینہ طور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 372 غیرقانونی بھرتیوں اورسرکاری فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکاﺅ نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں12انکوائریوں کی منظوری دی گئی، جن میں سعید احمد سابق صدر نیشنل بینک پاکستان ، نیشنل بینک آف پاکستان کے افسران/اہلکاران اور دیگر ،نیپرا ،وزارت پانی و بجلی ،پی پی آئی بی کے افسران/اہلکاران اور پورٹ قاسم کول پاور،ساہیوال کول پاور پراجیکٹس کے سپانسرز اور دیگر، میسرز حسنین کوٹیکس اور دیگر،حیدر اشرف ڈی آئی جی پولیس شامل ہیں ۔

    امین وینس سی سی پی اولاہور، عمر ورک ایس ایس پی اور دیگر،کامران اخترسابق ٹاﺅن نا ظم/ ایم پی اے بلدیہ ٹاﺅن کراچی،محکمہ صحت حکومت سندھ کے افسران/اہلکاران، یونیورسٹی آف صوابی کے افسران/اہلکاران اور دیگر، پبلک سیکٹر کمپنیز خیبر پختونخوا کے افسران/اہلکاران اور دیگر،سول ایوی ایشن اتھارٹی باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پشاور کے افسران/اہلکاران اور دیگر اورپاٹا کے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائرز کی منظوری دی گئی ۔

    انکوائریوں میں سعید احمد جاگرانی سابق ڈائریکٹر نارا کینال سیڈامیرپور خاص اور نصرت ڈویژن محکمہ آبپاشی کے افسران /اہلکاران اور دیگر کا نام بھی شامل ہیں۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی، جس میں سابق صوبائی وزیر برائے انڈسٹریز اینڈ کامرس حکومت سندھ محمد عبد الرﺅف صدیقی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 372غیرقانونی بھرتیوں اورسرکاری فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 42کروڑ روپے سے زائدکا نقصان پہنچا۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے افسران /اہلکاران اور دیگر ،پنجاب فنڈ فار ری ہیبیلیٹیشن آف سپیشل پرسنز لمیٹڈ لاہور کی انتظامیہ /افسران /اہلکاران اور دیگر،عبدالقدیر بھٹی سابق اے آئی جی اور دیگر،عامر ذولفقار ڈی آئی جی اور دیگر، واصف محمود سابق پرنسپل ایگزیکٹیو آفیسر پاکستان سٹیل ملز اور دیگر، خا اور دیگر،داد ڈویژن ڈسٹرکٹ شہید بے نظیر آباد کے افسران ، ڈاکٹر مبارک علی پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج رحیم یار خان اور دیگر کے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سی ڈی اے کے افسران / اہلکاران اور دیگرکے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انوسٹی گیشن بند کرنے کی منظوری دی۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ایو ب میڈیکل اینڈ ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن ایبٹ آباد کے افسران/ اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری ، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد کو قانون کے مطابق کارروائی کیلئے بھجوانے کی سفارش کی۔

    چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے ۔نیب "احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، نیب بد عنوان عناصر ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتاہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

  • چیئرمین نیب کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کا حکم

    چیئرمین نیب کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کا حکم

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے حالیہ دنوں میں ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ادویات کی قیمتوں میں 200 سے 300 فیصد اضافے پر نوٹس لیتے ہوئے تمام ڈی جیز کو دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں دو سے تین سو فیصد اضافہ ہوا، قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے سے ادویات عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی ہیں۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے اس معاملے میں کوئی ملوث ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    مزید پڑھیں: حکومتی اقدامات کے بعد فارما ایسوسی ایشن کا 395 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    اطلاعات ہیں کہ کرپشن کے الزامات پر وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے متعلقہ افسران کے خلاف نیب متحرک ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر ینگ ڈاکٹرز نے نیب میں درخواست بھجوائی تھی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان فارما مینوفیکچرز ایسوسی ایشن نے حکومتی اقدامات اور دباؤ کے بعد 395 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا۔

    پاکستان فرما مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے دباؤ پر ادویات کو پرانے ریٹ‌پر لایا جارہا ہے البتہ جان بچانے والی 464 ادویات کی قیمتوں‌ میں‌ اضافہ برقرار رکھا جائے گا۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھانےوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ 72گھنٹوں کے اندر ادویات کی قیمتوں کو پرانی سطح پر لایا جائے۔