Tag: چیئرمین پیمرا

  • سپریم کورٹ نے چیئرمین پیمرا کے براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے چیئرمین پیمرا کے براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین پیمرا کے براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے چیئرمین پیمرا کی لائسنس معطلی کے اختیار کے خلاف پی بی اے کے حق میں فیصلہ کر دیا۔

    سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ چیئرمین پیمرا کے پاس کسی براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار نہیں ہے، یہ اختیار قانونی طور پر درست نہیں، اس لیے چیئرمین پیمرا کے براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کا اختیار کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

    سپریم کورٹ نے کہا پیمرا آرڈیننس سیکشن 13 واضح ہے کہ چیئرمین یا کوئی ایک شخص لائسنس معطل نہیں کر سکتا، براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطل کرنے کے لیے شرائط موجود ہیں۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ پیمرا میں براڈ کاسٹ میڈیا لائسنس معطلی کا اختیار کس کے پاس ہے؟ یہ واضح نہیں ہے، رولز بننے سے قبل یہ واضح نہیں کہ لائسنس معطل کون کرے گا۔

    تحریری فیصلے کے مطابق پیمرا نے 156 ویں اجلاس میں لائسنس معطلی سمیت اختیارات چیئرمین پیمرا کو تفویض کیے، پی بی اے نے چیئرمین پیمرا کو لائسنس معطل کرنے کا اختیار تفویض کیا جانا چیلنج کیا، پیمرا وکیل چیئرمین پیمرا کو اختیارات تفویض کرنے کی خاطر خواہ وجوہات پیش نہ کر سکے۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا کو لائسنس معطلی کے رولز فریم کرنے کا حکم دے رکھا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ 3 رکنی بینچ نے جاری کیا، 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا۔

  • اےآروائی نیوز کو شوکاز جاری کرنے کا کیس : چیئرمین پیمرا نے غیرمشروط معافی مانگ لی

    اےآروائی نیوز کو شوکاز جاری کرنے کا کیس : چیئرمین پیمرا نے غیرمشروط معافی مانگ لی

    کراچی : اے آر وائی نیوز کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے کیس میں چیئرمین پیمرا نے سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوکر غیر مشروط معافی مانگ لی‌۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد اےآروائی نیوز کے وکیل ایان میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا چیئرمین پیمرا نے آج توہین عدالت کیس میں سندھ ہائیکورٹ میں اپناجواب جمع کرادیا۔

    ایان میمن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیمرا نےعدالت سےغیرمشروط معافی مانگی ہے اور استدعا کی کہ میرے خلاف چارج فریم نہ کیا جائے۔

    اے آروائی نیوز کے وکیل نے بتایا کہ جواب میں کہا گیا ہے کہ چینل کوپیمرا نےنہیں کیبل آپریٹرزنے بند کیا، انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری کئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ مؤقف تھا، تو اس پر پیمرا نے کوئی جواب نہیں دیا، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت7نومبرتک ملتوی کردی۔

    اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ میں اے آر وائی نیوز کو شوکاز جاری کرنے اور چیئرمین پیمرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت میں وکیل پیمرا نے عدالت کو بتایا تھا کہ چینل بحال ہوچکا ہے، توہین عدالت کی کارروائی کا جواز نہیں ، جس پر جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے کہا کہ کیا پتہ چل سکا کہ چینل بند کیوں ہوا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے ہر معاملے میں سی ای او کو طلب کرنے پر عدالت نے حیرت کااظہار کرتے ہوئے استفسار کیا تھا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ صرف سی ای او پیش ہو، نمائندوں کو کیوں نہیں سنا جاتا۔

    بیرسٹرایان میمن نے عدالت کو بتایا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کی بحالی کے پانچ احکامات جاری کیے، کسی ایک حکم پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ کیبل آپریٹر نے تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے پیمرا کی ہدایت پر چینل بند کیا لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر ایک گھنٹے میں چینل کھولنے کا حکم دیا۔

  • اے آر وائی نیوز کیس: چیئرمین پیمرا کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    اے آر وائی نیوز کیس: چیئرمین پیمرا کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں اے آر وائی نیوز کیس میں چیئرمین پیمرا کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اے آر وائی نیوز کو شوکاز جاری کرنے اور چیئرمین پیمرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

    وکیل پیمرا نے عدالت کو بتایا کہ چینل بحال ہوچکا ہے، توہین عدالت کی کارروائی کا جواز نہیں ، جس پر جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے کہا کہ کیا پتہ چل سکا کہ چینل بند کیوں ہوا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے ہر معاملے میں سی ای او کو طلب کرنے پر عدالت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ صرف سی ای او پیش ہو، نمائندوں کو کیوں نہیں سنا جاتا۔

    بیرسٹرایان میمن نے عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کی بحالی کے پانچ احکامات جاری کیے، کسی ایک حکم پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

    وکیل نے کہا کہ پیمرا نے سندھ ہائیکورٹ میں موقف اختیار کیا کہ بندش سے اسکا تعلق نہیں، اے آر وائی نیوز کے وکیل نے کیبل آپریٹر کے بیانات پیش کردیئے۔

    ایان میمن کا کہنا تھا کہ کیبل آپریٹر نے تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے پیمرا کی ہدایت پر چینل بند کیا لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر ایک گھنٹے میں چینل کھولنے کا حکم دیا۔

    وکیل اے آر وائی نیوز نے کہا کہ معاملہ اے آر وائی کی بحالی کا نہیں سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی تعمیل کا ہے۔

    وکیل پیمرا کا کہنا تھا کہ کہ چیئرمین پیمرا کو ذاتی طور پر عدالت طلب کرکے کیا فائدہ ہوگا، جس پربیرسٹرایان میمن نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کو 8 شوکاز جاری ہوئے، ہر نوٹس میں سی ای او کے پیش ہونے کی شرط ہوتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے وکیل نے مزید کہا کہ پیمرا توہین عدالت کی درخواست واپس لینے کیلیے دباوٴ ڈال رہا ہے، کسی نمائندے یا وکیل سے موقف نہیں سنا جاتا۔

    عدالت نے چیئرمین پیمرا کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایک یوم کیلیے حاضری سے مستثنیٰ دے دی۔

    عدالت نے کہا آئندہ سماعت پر پہلے توہین عدالت کی درخواست کا جائزہ لیا جائے گا اور دیگر معاملات کی سماعت بعد میں ہوگی۔

    عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد سماعت 7نومبر کیلئے ملتوی کردی۔

  • اے آر وائی نیوز بحال نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین پیمرا کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم

    اے آر وائی نیوز بحال نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین پیمرا کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کی نشریات بحال نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین پیمرا کو ذاتی طورپر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں چیئرمین پیمرا سلیم بیگ اورکیبل آپریٹرز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    وکیل اے آر وائی بیرسٹرعابد زبیری نے بتایا کہ عدالت متعدد احکامات جاری کرچکی لیکن فریقین ان پر عملدرآمد نہیں کررہے۔

    بیرسٹرعابد زبیری نے کہا کہ پیمراآرڈیننس کےآرٹیکل 20کےتحت کیبل آپریٹرز کوہینڈل کرتی ہے، کسی بھی کیبل آپریٹر کی قواعد کی خلاف ورزی پر پیمرا ان کے خلاف کارروائی کی مجازہے۔

    وکیل نے مزید کہا اے آر وائی نیوز کی جبری بندش پرپیمرااپناآئینی و قانونی کردار ادا نہیں کررہی، پیمرا کے کردار ادا نہ کرنے سے اے آر وائی نیوز کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کی تاریخ دی جاتی ہےتوآئندہ سماعت پرفریقین کولازمی جواب داخل کرنے کا پابندکیاجائے، فیکس کے ذریعے پیمرا نوٹس وصول نہیں کررہا، نوٹسز ای میل کیے جائیں۔

    عدالت نے ہائی کورٹ آفس کو نوٹسز کی تعمیل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز کو فوری اس کے متعین نمبر پر بحال کرنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے اے آروائی نیوز بحال نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین پیمرا کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے فریقین کو 24 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیئے، 200سے زائد کیبل آپریٹرز بھی فریق ہیں۔

  • اے آر وائی نیوز کی بندش: ‘چیئرمین پیمرا کے خلاف ہرصورت توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے’

    اے آر وائی نیوز کی بندش: ‘چیئرمین پیمرا کے خلاف ہرصورت توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے’

    کراچی : صدرپی ایف یو جے افضل بٹ کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود اے وائی نیوز کی نشریات بحال نہیں کی گئیں، چیئرمین پیمرا کے خلاف ہر صورت توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرپی ایف یو جے افضل بٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں اے آروائی نیوز کی نشریات کی بندش کیخلاف کیس کی سماعت کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا چیئرمین پیمرا کے خلاف آج توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے تھی۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    افضل بٹ کا کہنا تھا کہ اےآروائی نیوز کی نشریات پر پابندی لگے ایک ہفتہ گزر چکا ہے ، کئی بار عدالتی احکامات کے باوجود نشریات بحال نہیں کی گئیں۔۔

    صدرپی ایف یو جے کا کہنا تھا کہ پیمرا نے ابھی تک عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا، ایف یو جے کا خیال ہے چیئرمین پیمرا کے خلاف ہر صورت توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے تھی۔

    انھوں نے کہا کہ میراخیال ہے چیئرمین پیمرا نے محض تاخیری حربے استعمال کئے ، پیمرا کا یہ فرض ہے کہ لائسنس جاری کیا تو کیبل آپریٹرز کو چینل بند کرنے کی اجازت نہ دے۔

    افضل بٹ کا مزید کہنا تھا کہ پیمرا کو عدالت نے 2 حکم جاری کئے مگر اس نے عملدرآمد نہیں کرایا، پیمرا کا جاری کردہ لائسنس کیبل آپریٹر تسلیم نہیں کرتا تو کون تسلیم کرے گا ۔

  • اےآروائی کمیونیکیشن کی درخواست ، چیئرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اےآروائی کمیونیکیشن کی درخواست ، چیئرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے اے آر وائی کمیونیکیشن کی درخواست پر چیئرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اے آر وائی کمیونی کیشن کی درخواست پر چیئرمین پیمرا کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

    اے آروائی کمیونیکشن کے وکیل شعیب رزاق اور احتشام اسلم عدالت میں پیش ہوئے، شعیب رزاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کے واضح احکامات کے باجود اے آر وائی کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

    اے آروائی کمیونیکشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت نے پیمرا کو اے آروائی چینل کے خلا ف کارروائی سے روکا ہوا ہے، اس کے باجود ملک شہروں میں نمبرز کو تبدیل کیا گیا۔

    عدالت نے چئیرمین پیمرا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی اور کیس کی سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی گئی۔

    مزید پڑھیں : اے آروائی نیوز کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا حکم

    یاد رہے 25 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے اےآروائی نیوز کو اپنے پرانے نمبرز پر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین پیمرا اے آر وائی نیوز کی شکایت دور کریں۔

    بیرسٹرشعیب رزاق نے بتایا تھا کہ چند دنوں میں مختلف علاقوں سے شکایت موصول ہوئی کہ کیبل آپریٹرزنےاےآروائی کی فریکوئنسی چینج کردی ہے جبکہ کچھ علاقوں سےخبریں آرہی ہیں کہ اے آروائی نیوزکسی نمبرپربھی نہیں آرہا، اس سے قبل اے آر وائی نیوزشروع کےنمبروں پر تھا۔

  • چیئرمین پیمرا کی غیر اخلاقی مواد، بھارتی چینل کی نشریات نشر کرنے پر کارروائی کی ہدایت

    چیئرمین پیمرا کی غیر اخلاقی مواد، بھارتی چینل کی نشریات نشر کرنے پر کارروائی کی ہدایت

    لاہور: چیئرمین پیمرا نے ریجنل آفس لاہور کے افسران کو غیر اخلاقی مواد اور بھارتی چینل کی نشریات نشر کرنے پر کارروائی کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج چیئرمین پیمرا سلیم بیگ نے ریجنل آفس لاہور کا دورہ کیا، جہاں ان سے کیبل آپریٹرز کے وفد نے بھی ملاقات کی، اس موقع پر چیئرمین نے ہدایت کی کہ محرم کے حوالے سے جاری ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔

    چیئرمین پیمرا نے کہا محرم الحرام میں بھائی چارے کی فضا کو یقینی بنایا جائے، چینلز نشر ہونے والے مواد کو مذہبی، معاشرتی اور اخلاقی اصولوں کے مطابق نشر کریں۔ چیئرمین پیمرا نے غیر اخلاقی مواد اور بھارتی چینلز کی نشریات نشر کرنے پر کارروائی کی ہدایت بھی کی۔

    کیبل آپریٹرز نے چیئرمین پیمرا کو ڈیجیٹلائزیشن اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا، چیئرمین نے اسٹیک ہولڈرز کو درپیش مسائل کے حل کے لیے افسران کو اقدامات کا حکم دیا۔

    دریں اثنا، فرایض سے غفلت برتنے پر چئیرمین پیمرا نے فیلڈ انسپکٹر کو معطل کر دیا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل چئیرمین پیمرا نے سکھر ریجن کا بھی دورہ کر کے انڈین چینلز اور غیر اخلاقی مواد کے خلاف جاری کارروائیوں کو مزید مؤثر بنانے کی تاکید کی تھی۔

  • بھارتی چینلز دکھانےکی کسی صورت اجازت نہیں دیں‌ گے، چیئرمین پیمرا

    بھارتی چینلز دکھانےکی کسی صورت اجازت نہیں دیں‌ گے، چیئرمین پیمرا

    کراچی :چیئرمین پیمرا محمدسلیم بیگ کا کہنا ہے ملک میں بھارتی چینلز دکھانےکی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے،جوکیبل آپریٹرزبھارتی چینل دکھائیں گے ان کےخلاف کارروائی ہوگی، پاکستانی ڈی ٹی ایچ  دسمبر تک مارکیٹ میں آجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرامحمدسلیم بیگ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کیبل آپریٹرزکےساتھ ہر قسم کا تعاون کریں گے ، کیبل آپریٹرزبھی ذمہ داری کامظاہرہ کریں، ہم کیبل آپریٹرزکے کاروبار کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

    چیئرمین پیمرا کا کہنا تھا ملک میں بھارتی ٹی وی چینلزدکھانےکی اجازت نہیں، بھارتی چینلز دکھانےکی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے، کیبل آپریٹرز پاکستانی چینلز کو آگے لیکر آئیں۔

    کیبل آپریٹرزکی سالانہ فیس میں کمی کردی

    محمدسلیم بیگ نے کہا کیبل ایسوسی ایشن نےآخری بارسبسکرپشن فیس میں کمی کامطالبہ کیاتھا، کیبل آپریٹرزکی سالانہ فیس میں کمی کردی ہے، سالانہ فیس24روپےسےکم کرکے12روپےکردی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا نومبر تک پاکستانی ڈی ٹی ایچ لانچ ہو جائے گا اور دسمبر تک مارکیٹ میں آجائےگا ، جوکیبل آپریٹرزبھارتی چینل دکھائیں گے ان کےخلاف کارروائی ہوگی، کیبل آپریٹرسےدرخواست ہےہم سےتعاون کریں ہم آپ سے کریں گے۔

    پاکستانی ڈی ٹی ایچ  دسمبر تک مارکیٹ میں آجائےگا

    گذشتہ روز چیئرمین پیمرا نے کہا تھا بھارتی چینل کے خلاف مہم میں 15ہزارآلات ضبط کیے گئے ، بھارتی چینلزکے خلاف مہم کوپورے ملک تک پھیلایاجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈی ٹی ایچ سے مقامی تاجروں کو بہت فائدہ ہوگا، نومبر تک مقامی ڈی ٹی ایچ متعارف کرادیا جائے گا۔

  • عدالت نے چیئرمین پیمراسے ان کی تقرری پر جواب طلب کرلیا

    عدالت نے چیئرمین پیمراسے ان کی تقرری پر جواب طلب کرلیا

    اسلام آباد: عدالت نے چیئرمین پیمراابصار عالم کی تقرری کےخلاف درخواست پراُن سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہرمن اللہ نےچیئرمین پیمرا ابصار عالم کے خلاف دائر کی گئی درخواست پرسماعت کی۔

    عدالت میں درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کےلیے دو اشتہارجاری کیے گئے،پہلے اشتہارمیں ماسٹرڈگری کوضروری قراردیاگیاتھا،دوسرے اشتہارمیں تعلیمی قابلیت بی اے کردی گئی۔

    عدالت نےدلائل سُننےکےبعدکابینہ ڈویژن،وزارت اطلاعات، پیمراریگولیٹری باڈی اورچیئرمین پیمراابصارعالم کونوٹس جاری کردیے۔چیئرمین پیمراکے وکیل نےعدالتی نوٹس وصول کرنے کی تصدیق کردی۔

    مزید پڑھیں:چیئرمین پیمراتعیناتی،لاہورہائیکورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

    یاد رہے کہ رواں سال اکتوبر میں چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پرلاہور ہائی کورٹ نے تعیناتی کے متعلق تمام ریکارڈ طلب کیاتھا۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پیمرا کے تقرری کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے ابصار عالم سےدو ہفتے کے دوران جواب طلب کرلیا۔

  • ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلیے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی ہیں، ابصارعالم

    ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلیے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی ہیں، ابصارعالم

    اسلام آباد : چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلئے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی ہیں، شارٹ لسٹ کی گئی کمپنیوں میں آئی کیو کمیونیکشن بھی شامل ہے۔ تیئس نومبر کو ڈی ٹی ایچ سے متعلق حتمی نیلامی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلئے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی گئی ہیں۔ شارٹ لسٹ کی گئی کمپنیوں میں آئی کیو کمیونیکشن بھی شامل ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کمپنیوں میں آئی کیو کمیونیکشن کے علاوہ اورینٹ الیکٹرانک پرائیویٹ لمٹیڈ لاہور، میک انٹرٹینمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈ لاہور، اسکائی فلائیز، اسٹارٹائمز کام، سردار بلڈرز، پارس میڈیا، نیاٹل، ماسٹرو میڈیا، شہزاد اسکائی، ایچ بی ڈی ٹی ایچ بھی شامل ہیں۔

    چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستانی ڈی ٹی ایچ تاخیر کا شکار ہو، قومی مفاد میں ڈی ٹی ایچ کی نیلامی میں تاخیر نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں : بھارتی چینلز کے خلاف پیمرا کا ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری

    چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان کی میڈیا انڈسٹری کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تئیس نومبر کو ڈی ٹی ایچ سے متعلق حتمی نیلامی کی جائے گی۔