Tag: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو

  • پاکستان نے اپنے دفاع میں بھارتی جارحیت کا جواب دیا اور دیتا رہے گا: بلاول بھٹو

    پاکستان نے اپنے دفاع میں بھارتی جارحیت کا جواب دیا اور دیتا رہے گا: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع میں بھارتی جارحیت کا جواب دیا اور دیتا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے چینی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا جواب دیا اور دیتا رہے گا، بھارتی حکومت اور مسلح افواج کو اسطرح جواب دیا گیا کہ ہم نے صرف اپنا دفاع کیا ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یواین چارٹر کے تحت پاکستان کو جارحانہ اقدامات کا جواب دینے کا حق حاصل ہے، بھارت ہمیشہ اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے اسطرح کی کارروائی کرتا ہے، بھارت دہشتگرد حملوں کو وجہ بنا کر سیکیورٹی معاملات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا ہے اور بھارت توجہ ہٹانے کیلئے اپنے ملک کے مسلمانوں  یا پاکستان کو نشانہ بناتا ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے تربیتی کیمپوں اور دہشتگردوں کے بارے میں جھوٹ بولا ہے، بھارت پہلگام واقعہ پر اب تک کسی دہشتگرد کا نام سامنے نہیں لاسکا ہے جبکہ سچ یہ ہےکہ بھارت نے پاکستان میں شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی رویے نے کسی طرح کے بھی ڈائیلاگ کا ہونا بہت مشکل بنا دیا، بھارت نے پاکستان کے ساتھ تمام معاملات پر بات چیت سے انکار کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بین الاقوامی اداروں اور قوانین کی حفاظت کے لیے اپنا کردار ادا کرے، پاک بھارت کشیدگی اب عالمی مسئلہ ہے، جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک میں جنگ کا خطرہ بڑھ چکا ہے جس کا اثر پورے خطے پر پڑےگا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں مداخلت کرے، بھارت کو کارروائیوں پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، دہشت گردی کے واقعے کی بین الاقوامی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں اور بین الاقوامی برادری کو خطے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔

    آپریشن بنیان مرصوص : بھارت کی کئی اہم فوجی تنصیبات اور بجلی کا نظام تباہ

  • دریائے سندھ ہماری ثقافت کا حصہ، بچانے کیلئے آخری حد تک جائیں گے، بلاول

    دریائے سندھ ہماری ثقافت کا حصہ، بچانے کیلئے آخری حد تک جائیں گے، بلاول

    میرپورخاص: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ دریائے سندھ ہماری ثقافت کا حصہ ہے، بچانے کیلئے آخری حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاندار استقبال پر میرپورخاص کے عوام کا شکرگزار ہوں، عوام نے آج پھر ثابت کردیا کہ میر کا نہ پیر کا ووٹ صرف بےنظیر کا، عوام نے پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا تو ہم نے جمہوریت کو بحال کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہزاروں سال سے اس دھرتی پر ہم آباد ہیں، دریائے سندھ کو بچانے کیلئے ہم آخری حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نئی نہروں سے سندھ اور پنجاب کے کسان کا معاشی قتل ہونے جارہا تھا ہم نے روکا، زراعت کی ترقی سے متعلق نیا منصوبہ تیار کررہے ہیں جس کے 3 مرحلے ہوں گے، ایک بینظیر زراعت کارڈ ہے جس کے ذریعے چھوٹے کسانوں، ہاریوں کی مدد ہوگی

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ سندھ حکومت نے فیصلہ کیا کہ چھوٹے کسانوں کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرینگے، چھوٹے کسانوں کا اتحاد بنائیں گے اور جدید ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے مدد کریں گے۔

    چھوٹے کسانوں کا اتحاد بنتا ہے تو سندھ حکومت بھرپور تعاون کرےگی، بینظیرز راعت کارڈ شروع ہوگیا ہے ہم نے اس کو وسعت دینی ہے، چھوٹے کسانوں کا اتحاد بناکر جدید ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے کام کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ تھرپارکر میں انقلاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے لائے ہیں، مثبت سیاست کریں گے، ایک سیاست ہوتی ہے جوشروع ہی نہ سے ہوتی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ منفی سیاست میں ہرچیز سے انکار کیا جاتا ہے لیکن ہم مثبت سیاست کریں گے، سندھ میں زراعت میں انقلاب لائیں گے اس کے بعد پورے پاکستان میں پھیلائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایک اور شخص ہے جس نے دریائے سندھ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی، گجرات کے قصائی مودی نے دریائے سندھ پر حملہ کیا ہے، عالمی سطح پر دریائے سندھ خطرے میں ہے تو عوام کھڑے ہوں گے اور دفاع کریں گے۔

    ہم بھارت کے سندھ طاس معاہدے کو نہ ماننے کے فیصلے کو نہیں مانتے، بھارت کو سمجھنا چاہیے پاکستان پرامن ملک اور اسلام پرامن دین ہے ہم جنگ نہیں چاہتے، جو دریائے سندھ پر حملہ کرے گا تو وہ پھر جنگ کی تیاری کرے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھو صرف دریا نہیں بلکہ ہماری ثقافت اور تاریخ ہے، بھارت کے عوام بھی دریائے سندھ سے پیار کرتے ہیں، بھارت کے عوام بھی جانتے ہیں دونوں ممالک کی تاریخ دریائے سندھ سے جڑی ہے۔

    بلاول نے کہا کہ مودی کو اجازت نہیں دینگے کہ دریائے سندھ کا گلہ گھونٹے نہ بھارت کے عوام اجازت دینگے، دریائے سندھ کو بچانے کیلئے آخری حدتک جانے کیلئے تیار ہیں، ہم جنگ نہیں چاہتے۔

    بھارت میں دہشتگردی ہوئی تو اسے پکڑو اور تختہ دارسے لٹکاؤ مگر پاکستان پرالزام کیسےلگایا، بھارت کے پاس ثبوت ہے تو سامنے لائے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارا مذہب ہمیں سکھاتا ہے ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، ہم دہشت گردی سے لڑرہے ہیں اور آخری دم تک لڑتے رہیں گے، دہشتگردی بہانہ ہے اصل نشانہ ہمارا دریائے سندھ ہے، ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    بلاول نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر مودی کے بھارت کو بےنقاب کردیں گے، پاک فوج تیار ہے اور ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ہمیں زیادہ محنت کرنا ہوگی اور مودی کو بتانا ہوگا کہ پاکستان کے عوام پرامن ہیں۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ پاکستان کے عوام پرامن ہیں لیکن دھمکیاں دی جاتی رہیں تو جنگ کیلئے بھی تیار ہیں، 9 مئی کو شہید بینظیرآباد ڈویژن میں جلسہ کریں گے، دریائے سندھ کو بچائیں گے، مودی کو للکاریں گے۔
    آج مزدوروں کا عالمی دن منا رہے ہیں، مزدوروں کے عالمی دن پر قائد عوام کو سلام پیش کرتے ہیں، پاکستان میں قائدعوام نے مزدوروں کو حقوق دلوائے۔

    انھوں نے کہا کہ جیسے ہی موجودہ حکومت آئی وہی سازشی عناصر سمجھے انھیں ایک موقع ملا ہے، ان سازشی عناصر نے سمجھا کہ اسلام آباد نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا فیصلہ کیا، یہ سازشی عناصر خوشیاں منارہے تھے کہ انھیں پیپلزپارٹی کی مخالفت کا موقع مل گیا۔

    بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی کسی کے سامنے جھکتی ہے نہ پیچھے ہٹتی ہے ہمیشہ اصولوں پر لڑتی ہے، پیپلزپارٹی عوام کے حقوق کا تحفظ کرتی رہے گی، پیپلزپارٹی کسی کے سامنے جھکتی ہے نہ جھکے گی، پیپلزپارٹی اصولوں پر کھڑے ہوکر لڑتے آرہی ہے اور لڑتی رہے گی۔

    انھوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر نہروں کا منصوبہ نگراں حکومتی دور میں تیار کیا گیا تھا، عارف علوی صدر تھے اور ایک فیصلہ تھا ایکنک سے نہروں کی منظوری لی جائے، ارسا نے پانی سے متعلق کہا کہ دریائے سندھ پر نئی نہریں بنائی جاسکتی ہیں۔

    پیپلزپارٹی نے ہر فورم پر سندھ کے عوام کے حقوق کا تحفظ کیا اور نہروں پراعتراض اٹھایا، صدر آصف زرداری کی قیادت میں طے کیا تھا دریائے سندھ پر نئی نہریں نہیں بنیں گی۔

    بلاول نے کہا کہ سیاسی یتیموں نے صدر آصف زرداری کو نشانہ بنانے کیلئے ان کیخلاف آواز اٹھائی، ایسے سیاسی یتیموں کی نہریں بنانے والوں کیخلاف آواز اٹھانے کی ہمت نہیں تھی۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ مبارکباد دیتا ہوں نئی نہروں سے متعلق ہم نےمل کر دریائے سندھ کو بچایا ہے، یہ سیاست ہوتی ہے کہ پرامن طریقے سے اپنی گفتگو پر لوگوں کو قائل کرنا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کو قائل کیا کہ دریائے سندھ پر نئی نہریں نہیں بن سکتیں۔

  • پاکستان اب ایک اور مارشل لا کا متحمل نہیں ہوسکتا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو

    پاکستان اب ایک اور مارشل لا کا متحمل نہیں ہوسکتا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو

    آکسفورڈ: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اب ایک اور مارشل لا کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔

    آکسفورڈیونیورسٹی یونین کے تحت شہید بےنظیربھٹو میموریل لیکچر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل آئین کی بالادستی، آزاد عدلیہ اور صحافت سے وابستہ ہے، پاکستان کے عوام بہتر مستقبل کا مطالبہ کرنے کیلئےحق بجانب ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جمہوریت کے فوائد لوگوں تک پہنچانے کیلئے بےنظیر بھٹو کی کاوشیں قابل قدر ہیں، میری والدہ بےنظیر بھٹو 16 برس کی عمر میں آکسفورڈ پڑھائی کیلئے آئیں۔

    بلاول بھٹو کی امریکی صدر ٹرمپ کے دعائیہ ناشتے کی تقریب میں شرکت

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بےنظیر بھٹو 25 برس کی عمر میں پاکستان کی سیاست میں حصہ لینے گئیں، بےنظیر غیرمعمولی خاتون تھیں۔

    والدہ نے بدلہ لینا نہیں سکھایا اسی لئے کہتا ہوں جمہوریت بہترین انتقام ہے، خواتین پر عائد پابندیوں کے باوجود بےنظیر بھٹو ملک کی وزیراعظم بنیں، بےنظیر نے پاکستان میں خواتین کو آگے آنے کیلئے راستہ فراہم کیا۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ آج پنجاب کی وزیراعلیٰ بھی ایک خاتون ہیں، بےنظیربھٹوکوحملوں میں نشانہ بنانےکی کوشش کی گئی۔

    بلاول زرداری نے کہا کہ بےنظیر بھٹو خوفزدہ ہوئے بغیر سیاست میں حصہ لیتی رہیں، ان کی زندگی پاکستان کا کل بہتر بنانے کیلئے وقف ہوئی، بےنظیر بھٹو تمام ترمخالفت کے باوجود پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے سرگرم رہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/bilawal-bhutto-interview-with-german-media-munich-conference/

  • پیپلز پارٹی پنجاب میں سیاسی سرپرائز دینے کیلئے سرگرم

    پیپلز پارٹی پنجاب میں سیاسی سرپرائز دینے کیلئے سرگرم

    لاہور : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج لاہور میں سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تخت لاہور کا معرکہ جیتنے کی تیاری جاری ہے اور پیپلز پارٹی پنجاب میں سیاسی سرپرائز دینے کیلئے سرگرم ہوگئی۔

    مسلم لیگ ن سے لفظی جنگ کے بعد پیپلز پارٹی کی جانب سے اب عملی اقدامات کی باری آئی ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو لاہور پہنچ گئے، جہاں وہ آج سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور عام انتخابات سے متعلق اہم فیصلے ہوں گے اور سی ای سی بلاول کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کرے گی۔

    سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں انتخابی مہم کاشیڈول تیار کیا جائے گا اور پارٹی منشور پربھی بات کی جائے گی۔

    گذشتہ روز بلاول بھٹو سے پیپلزپارٹی لاہورکے مختلف رہنماؤں کی ملاقات ہوئی ، جس میں لاہور کے حلقوں کے انتخابی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بلاول بھٹو نے جنوری کے تیسرے ہفتے میں لاہور میں جلسہ کرنے اور این اے 127 میں جلد الیکشن آفس کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا۔

    بلاول بھٹو نے این اے127میں صوبائی حلقوں کے امیدواروں کے ناموں پر بھی غور کیا۔

  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا 13 ستمبر کو لاہور پہنچنے کا امکان

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا 13 ستمبر کو لاہور پہنچنے کا امکان

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا 13 ستمبر کو لاہور پہنچنے کا امکان ہے، جہاں وہ اور آصف زرداری سی ای سی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا 13 ستمبر کو لاہور پہنچنے کا امکان ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی قیادت کچھ دن تک لاہور میں قیام کرے گی، آصف زرداری ، بلاول بھٹو سی ای سی اجلاس کی صدارت کریں گے تاہم آصف زرداری کے دورہ لاہور پر مشاورت جاری ہے۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری لاہور نہ آنے کی صورت میں بزریعہ ویڈیو لنک سی ای سی میں شریک ہوں گے ، سی ای سی کو الیکشن کمیشن سے ملاقات پر بریفنگ دی جائے گی اور ن لیگ کی پی پی مخالف بیان بازی اور حلقہ بندیوں کے باعث الیکشن میں ممکنہ تاخیر کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ سی ای سی الیکشن حکمت عملی، مستقبل کا لائحہ عمل طے کرے گی اور سیاسی جماعتوں سے رابطوں سمیت مختلف آپشنز پر غور ہو گا جبکہ الیکشن سے قبل عوامی رابطہ مہم کیلئے حکمت عملی طے ہو گی۔

    مرکزی مجلس عاملہ میں اے پی سی بلانے کی تجویز زیرغور آئے گی، لاہور میں سی ای سی کا مقصد پنجاب میں پارٹی فعال کرنا ہے، پی پی قیادت لاہور میں پارٹی رہنما، عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے کیونکہ پیپلزپارٹی بروقت انتخابات کے حوالے سے مایوسی کا شکار ہے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ سی ای سی میں اراکین نے پارٹی قیادت کے فیصلوں پر تنقید کی تھی اور اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا تھا۔

  • معاشی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی

    معاشی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوعوام مشکل میں ہے معاشی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے، لوگ پریشان ہیں خاندان کے لیے راشن کہاں سے لائیں اور علاج کیسے کریں.

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پسماندہ طبقے کو پیغام دے رہا ہوں پیپلزپارٹی کا منشور ان کے مسائل کا حل ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو بھی 90 میں ملک مشکل حالات میں ملا، شہید محترمہ نے ایک سال میں ملک کو معاشی بحران سے نکالا۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سےمہم بہت ضروری ہے، الیکشن کا اعلان نہیں ہوا اس لیے الیکشن مہم شروع نہیں کی، بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کی، ورکرز کی محنت کی وجہ سے پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کی، عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم تین نسلوں سے آپ کی خدمت کررہے ہیں۔ میں عوام کے ساتھ مل کر مہم چلاؤں گا، پیپلزپارٹی کو ایک بار پھر ملک کےعوام کی خدمت کرنے کا موقع ملے گا.

    انھوں نے کہا کہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ ملک کے سارے مسائل ایک رات میں حل کر دوں گا۔ یقین دلاتاہوں پیپلزپارٹی کی جب حکومت ہوگی عوام اور مزدوروں کی حکومت ہوگی۔ عوام اپنے مسائل کا حل چاہتےہیں میراخیال ہے مسائل کا حل نوجوان قیادت دلاسکتی ہے۔

    بلاول نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوتے ہیں تو کہا جاتا ہے قربانی کا وقت آگیا ہے۔ عوام کا یہ حق ہے قربانی دینے کے بجائے اب پوچھیں ہمارے لیے کیا کیا گیا؟ ملک کو اس مشکلات سے نکالنے کے لیے پیپلز پارٹی واحد چوائس ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ سکندر میندوھرو پیپلزپارٹی کاا ثاثہ تھے، سکندر میندوھرو نے ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیربھٹو کے ساتھ کام کیا۔

    چیئرمین پی پی نے کہا کہ آصف زرداری کے بیان کا ان سے پوچھیں۔ سی سی میٹنگ میں 90 روز میں الیکشن پر اتفاق کیا تھا، گھر کے معاملے پر آصف زرداری کے حکم کا پابند ہوں، سیاسی معاملے میں پارٹی، سی ای سی اور عوام کے حکم کا پابند ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ 18 مہینے اسلام آباد یا پھرجہاز میں گزار کر آیا ہوں، نگران حکومت پرکوئی اعتراض نہیں وہ اپنا کام کررہی ہیں۔

    معاشی بحران میں اتنے مسئلے ہیں کہ جلد حل ہونے والا نہیں، اگر مسائل کا حل نکلنا ہے تو وہ منتخب نمائندے ہی کرسکتے ہیں۔ عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں تو ہمیں نگران حکومت پرکوئی اعتراض نہیں۔ کئیر ٹیکرز سے پراعتراض نہیں لیکن یہ چئیر ٹیکرز نہ بنیں۔

  • چیئرمین پیپلزپارٹی  بلاول بھٹو  آج ‘پیپلز بس سروس’ کا  افتتاح  کریں گے

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج ‘پیپلز بس سروس’ کا افتتاح کریں گے

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج پیپلز بس سروس کا باضابطہ افتتاح کریں گے، بس سروس ماڈل کالونی سے ٹاور تک چلے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آج سے پیپلز بس سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے ، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو ماڈل کالونی سے ٹاور تک بس سروس کا افتتاح کریں گے۔

    شہر میں7 روٹس پرمرحلہ وار 240 بسیں چلائی جائیں گی ، شاہراہ فیصل پر مختلف مقامات لال رنگ کی مارکنگ کرکے بس اسٹاپ بنائے گئے ہیں۔

    اس حوالے سے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کیلئےصوبائی منصوبوں پراب خاص توجہ دی جائے گی ، کراچی ٹرانسپورٹ میں خودکفیل ہوگا، سندھ حکومت وسائل استعمال کرے گی۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پیٹرول ،ڈیزل مہنگا ہے عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے ، بس سروس میں خواتین اور بزرگ افراد کیلئے الگ نشستیں ہوں گی ، سندھ حکومت نے این آرٹی سی کمپنی کیساتھ بسوں کی مینٹیننس کا معاہدہ کیا، روٹ طے ہوچکے، جہاں سڑکیں ٹھیک ہیں وہیں بسیں چلائی جائیں گی۔

    وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سندھ کے ہر چھوٹے اور بڑے شہروں میں بس سروس چلائی جائے گی ، جس میں سب کا کرایہ کم سے کم 25 روپے اور زیادہ سے زیادہ 50 روپے ہوگا، جہاں جہاں بس اسٹاپ بنیں گے لوگوں کو روزگار ملے گا۔

    گزشتہ روز مشیر قانون و ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بس اسٹیشنز پرجاری کام کا معائنہ کیا، اس موقع پر مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ بلاول بھٹو کےوژن پرکام جاری ہے، عوامی خدمت جاری رہےگی۔

  • پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

    پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شوکاز نوٹس پر پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے غیرمشروط معافی مانگی جائے‌۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ای سی کافیصلہ ہے استعفے آخری ہتھیار ہونے چاہئیں، ضمنی الیکشن میں حصہ لیکر حکومت کو بےنقاب کردیا ہے، دوسری جماعتوں کےکہنے پر چلتے تو یہ جمہوریت کیلئے اچھا نہیں ہوتا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ اور بائی الیکشن میں حصہ لیکر حکومت کو موقع نہیں دیا اور اپوزیشن جماعتوں کیلئے تاریخی کامیابی حاصل کی، ہم نے پی ٹی آئی حکومت کو کھلامیدان نہیں دیا بلکہ قومی اسمبلی میں ہرایا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ جنہوں نے پارلیمان سے استعفیٰ دینا ہے تو دےدیں، کسی کو اختیار نہیں کہ اپنا فیصلہ کسی دوسری سیاسی جماعت پر مسلط نہیں کرسکتا، پیپلزپارٹی پارلیمانی جماعت ہے کسی سےڈکٹیشن نہیں لےگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ جب پاور میں تھی ہم نے پارلیمنٹ کا تحفظ کیا، آج بھی ہم نے پارلیمنٹ کا تحفظ کیا، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو مسترد کرتی ہے، اتحاد کی سیاست عزت اور برابری کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔

    پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا شوکاز نوٹس پر پیپلزپارٹی اور اے این پی سے غیر مشروط معافی مانگی جائے۔

    شوکاز نوٹس سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی اتحاد میں کسی قسم کے شوکاز نوٹس کی کوئی مثال نہیں ملتی، پی ڈی ایم میں بھی شوکاز نوٹس کےحوالے سے کوئی مثال نہیں تھی، پی ڈی ایم کا ایکشن پلان ہے ہم جمہوری طریقہ کار استعمال نہیں کریں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 5سیٹیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی شوکاز نہیں ہوا، شوکاز نوٹس کی کوئی روایت اور یہ جائز ہتھیار نہیں ہے، گلگت بلتستان میں بھی پیپلزپارٹی کا حق چھیننے کی کوشش کی گئی، ن لیگ نے گلگت بلتستان میں بھی اپوزیشن لیڈرکا حق چھیننے کی کوشش کی ۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کیخلاف اپوزیشن کی سیاست پر مزاحمت کرتے ہیں، اپوزیشن کی جو بھی سیاست ہے وہ برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے، ہم اے این پی کیساتھ کھڑے ہیں فیصلے مشورے سے کریں گے ، پیپلزپارٹی سیاسی جماعت ہے اور ہر اپوزیشن جماعت کی عزت کرتے ہیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت گرانےکیلئے ہر سیاسی جماعت کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں، ہم سمجھتے ہیں اپوزیشن جماعتوں کےدرمیان ورکنگ ریلیشن ہونی چاہیئے۔

  • بلاول کو پوری جماعت وصیت میں ملی، وصیت کسی نے دیکھی؟ علی زیدی

    بلاول کو پوری جماعت وصیت میں ملی، وصیت کسی نے دیکھی؟ علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو پوری جماعت وصیت میں ملی ہے وہ وصیت کسی نے دیکھی.

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلاول ہم سے کہہ رہے ہیں‌ این آر او کرلو، پہلے دن سے ہی وزیراعظم نے کہا تھا این آر او نہیں ملے گا.

    انہوں نے کہا کہ پہلے کہتے تھے سرے محل ان کا نہیں، جب بکنے لگا تو عدالت چلے گئے، وزیراعلیٰ‌ سندھ مراد علی شاہ صرف اومنی گروپ کی رپورٹ کا حساب دیں.

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ بلاول اپنےوالدکاپیٹ پھاڑنےوالوں سےپارٹنرشپ کررہےہیں، انہیں موٹرسائیکل چلانی آتی نہیں اورراکٹ پربیٹھ گئےہیں، بلاول بھٹوکووصیت میں جماعت مل گئی.

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں 30 سال پیپلزپارٹی کی حکومت رہی ہے، بلاول بھٹوزرداری نےکبھی کام نہیں کیا، بلاول!کراچی پانی سےڈوب رہاہےاورتم لاہورمیں کیک کاٹ رہےہو.

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نالےصاف کرالےمسئلےحل ہوجائیں گے،18ویں ترمیم کےبعدصفائی کااختیارصوبوں کےپاس ہے، سعیدغنی کوسیاست اورایڈمنسٹریشن کاکچھ نہیں پتا ہے.

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ اگرصفائی نہیں ہورہی تواس کاذمہ داریوسی چیئرمین ہوتاہےیاصوبائی حکومت ہوتی ہے، تعلیم،صحت،پانی کی ترسیل کانظام بھی صوبائی حکومت کےپاس ہے، گزشتہ سال ہم نےکراچی کےکئی نالےصاف کرائےتھے،107ایم ایم کی بارش ہوئی لیکن اس وقت نقصان نہیں ہوا.

    وفاقی وزیرنے کہا کہ صفائی سےمتعلق پاک فوج،این ڈی ایم اےکےساتھ ملکرمنصوبہ بن رہاہے، کچرااٹھاناصوبائی حکومت کاکام ہے،سوال پوچھیں توبرامان جاتےہیں.

  • ہر پاکستانی کی صحت اور معاشی صورتحال خطرے میں ہے، بلاول بھٹو

    ہر پاکستانی کی صحت اور معاشی صورتحال خطرے میں ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہر پاکستانی کی صحت اور معاشی صورتحال خطرے میں ہے، آج کے جیسے حالات کا صدی میں ایک بار سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے جو بجٹ پیش کیا ہے وہ کسان اور مزدور دوست نہیں ہے، حکومت کا بجٹ کرونا سے نمٹنے کا بجٹ ہے اور نہ ہی کسی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہے۔

    بلاول بھٹو نے سوال کیا کہ کس نے کہا تھا کرونا وائرس زکام ہے، کون لاک ڈاؤن کے خلاف تھا اور وہ آج بھی ہے، کس نے کہا تھا کرونا وائرس پاکستان میں وبائی نہیں ہے؟ اپنی مجرمانہ غفلت کا ملبہ آپ پاکستان کے عوام پر کس طرح ڈال سکتے ہیں؟

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ طبی عملے کے 40 ارکان کرونا سے جاں بحق ہوچکے ہیں، جب ہمیں پتا تھا ملک میں زیادہ کیسز اور اموات ہونگی توکیا تیاری تھی؟ بجٹ میں کیا ڈاکٹرز اور طبی عملے کو کوئی رسک الاؤنس دیا ہے؟ بجٹ ایسا ہے جیسے کرونا ماضی میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر 15 منٹ بعد ایک پاکستانی کی کرونا سے موت ہورہی ہے، کیا حکومت نے بجٹ میں کرونا سے نمٹنے کے لیے کوئی پیسہ رکھا؟ کرونا کا پھیلاؤ حکومت کی ناکامی اور نااہلی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ پاکستان کو ہمیشہ کے لیے لاک ڈاؤن کردیں، ہم نے یہی کہا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی ہدایات پر عمل کریں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ گزشتہ سال آصف زرداری نے ٹڈی دل کا مسئلہ اٹھایا تھا، کیا حکومت چاہتی ہے پاکستان میں ساری فصلیں تباہ ہوجائیں تب یہ ایکشن لیں گے، حکومت کیا کھانے کی اشیا ختم ہوجائیں گی تب ایکشن لے گی۔