Tag: چیئرمین پیپلزپارٹی

  • مودی! تم رہبر نہیں رہزن ہو، تم کشمیریوں کے قاتل ہو، بلاول بھٹو

    مودی! تم رہبر نہیں رہزن ہو، تم کشمیریوں کے قاتل ہو، بلاول بھٹو

    اسکردو: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مودی تم رہبر نہیں رہزن ہو، تم کشمیریوں کے قاتل ہو۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی تم لاکھوں مسلمانوں کے قاتل ہو، بلاول بھٹو نے جلسے میں قاتل قاتل مودی قاتل کے نعرے بھی لگوائے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ مودی گرفتار کشمیریوں کو رہا کرو، احتجاج ان کا حق ہے، تاریخ تمہیں مودی قاتل کے نام سے ہی یاد رکھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ گجرات کے قصائی مودی سے پوچھتا ہوں کہ اگر تم نے کشمیریوں کو حقوق دئیے ہیں تو کرفیو اٹھاؤ، تم مقبوضہ کشمیر میں جلسہ کرنے کی اجازت دو۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا مسلسل 18واں روز

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ مودی تم مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کرالو، تمہیں پتا چل جائے گا، کشمیریوں کو رہا کرو پھر دیکھو کیا ہوتا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نریندر مودی تم کشمیریوں کی بینائی چھین سکتے ہو لیکن خواب نہیں چھین سکتے، بھٹو نے ہتھیار نہیں ڈالے، کمزور پوزیشن میں بھی جنگی قیدی واپس لائے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، بھٹو کا نواسہ، بی بی کا بیٹا ابھی زندہ ہے، کشمیر پر کسی نے کوئی سودا کیا تو تمہارا وہ حال ہوگا جو دنیا یاد رکھے گی، کسی صورت بھی جناح اور بھٹو کے خواب سے سودا بازی نہیں کرنے دوں گا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کارکنوں کی وفاداری کو سلام پیش کرتا ہوں، کارکن آج بھی شہید کی جماعت کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، سلام ہے آپ کے حوصلے کو جو ہمالیہ کے پہاڑوں سے بھی بلند ہے۔

  • سندھ حکومت کے ذریعے بلاسود قرضے فراہم کررہے ہیں، بلاول بھٹو

    سندھ حکومت کے ذریعے بلاسود قرضے فراہم کررہے ہیں، بلاول بھٹو

    سکھر: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے ذریعے بلاسود قرضے دے رہے ہیں، مفت علاج اور صحت ہماری ترجیح رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سکھر میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج سندھ کے ہر ڈسٹرکٹ میں دل کا مفت علاج ہورہا ہے، مہنگے ترین علاج غریب عوام کو مفت فراہم کررہے ہیں، معیاری انفرا اسٹرکچر کے تحت سندھ میں دل کے اسپتال چلا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گمبٹ میں بھی اسپتال بنایا ہے، کوشش ہے کہ سکھر میں بھی بنے، اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور نرسز کی کمی کو پورا کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کو روزگار اور تعلیم ملے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کوشش ہے کم پیسے اور زیادہ محنت سے منصوبوں کو مکمل کریں، کام ہوتے رہیں تو عوام کے مسائل بھی حل ہوتے رہیں گے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چائلڈ ایمرجنسی سینٹرز کھولیں گے، کورنگی کراچی میں چلڈرن ایمرجنسی سینٹر بنایا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کارکردگی سب کے سامنے ہے۔

    مزید پڑھیں: جمہوری حقوق محفوظ ہونے تک معاشی حقوق بھی محفوظ نہیں ہوں گے: بلاول بھٹو زرداری

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم مہنگائی، عوام دشمن بجٹ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، اداروں کو غیرمتنازع ہونا پڑے گا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ویڈیو اسکینڈل سوالیہ نشان ہے، عدالت اس کی تحقیقات کرے، ویڈیو میں کتنا سچ اور کتنا ہے جھوٹ ہے معلوم نہیں ہے، کسی میں جج پر دباؤ ڈالنے کی ہمت نہیں ہونی چاہئے، پارٹی منشور کے مطابق جوڈیشل ریفارمز کی جدوجہد کرتا رہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں کم عمری اور زبردستی کی شادیوں کے خلاف قانون سازی کی گئی، اقلیتوں کے خلاف ناانصافی کرنے والوں کو پہلے میرا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • بجٹ کی منظوری پر بلاول بھٹو کا شدید ردعمل، کل گوجر خان میں جلسے کا اعلان

    بجٹ کی منظوری پر بلاول بھٹو کا شدید ردعمل، کل گوجر خان میں جلسے کا اعلان

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بجٹ کو زبردستی پاس کرایا گیا، ہمارے دو ممبران کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پارلیمان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جو بجٹ پاس کیا ملکی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا، موجودہ اسپیکر جیسے ایوان چلا رہے ہیں، ایسا آمروں کے دور میں بھی نہیں ہوا۔ آپ نے ہمارے دو ممبران کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے۔

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے دھاندلی کرکے بلز پاس کرائے، سندھ اور تھر پر حملہ کیا، میرے صوبے اور میرے تھر کا معاشی قتل ہورہا ہے، یہ ظالمانہ اقدام ہے۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی سے آئندہ مالی سال کا بجٹ منظور، اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کا خون چوسا جارہا ہے۔ کسانوں مزدوروں کا معاشی قتل ہورہا ہے، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا اس بجٹ میں ایک بھی نوکری نہیں دی۔ عوام کب تک برداشت کریں گے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آپ غریبوں پر بوجھ ڈال کر امیروں کو ریلیف دے رہے ہیں، میں اس ظلم کے خلاف باہر نکل رہا ہوں، کل گوجر خان میں پیپلزپارٹی کا جلسہ ہے، جلسے میں بتاؤں گا کس طریقے سے ملک کا بیڑہ غرق کیا گیا ہے۔

  • آئی ایم ایف تجویز کردہ بجٹ کا خوف درست ثابت ہوا، بلاول بھٹو

    آئی ایم ایف تجویز کردہ بجٹ کا خوف درست ثابت ہوا، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بجٹ عوام دوست ہوتا تو حکومت کی حوصلہ افزائی کرتا، آئی ایم ایف تجویز کردہ بجٹ کا خوف درست ثابت ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لیے اپوزیشن رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا، خوف پھیلانے کے باوجود بجٹ اجلاس کو توجہ سے سننے کا فیصلہ کیا، بجٹ تقریر کی نقول اپوزیشن کو مہیا نہیں کی گئی، حکومت حق حکمرانی کھوچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بے بس عوام پر ٹیکسز کا سونامی لادنے پر انتہائی تشویش ہے، ٹیکسز کی بھرمار سے کاروباری ادارے تجارت نہیں کرسکتے ہیں، ٹیکسز کی بھرمار سے مہنگائی بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں: بجٹ 2019 -2020: تحریک انصاف نے 70 کھرب 22 ارب کا بجٹ پیش کردیا

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت نے ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا تھا ان کے وعدوں کی تکمیل نظر نہیں آئی، حکومت نے بیرون ملک سے مسلط کردہ بجٹ پیش کیا۔

    بلاول بھٹو نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے باضابطہ استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر اسمبلی خواتین ارکان پر تشدد کا نوٹس لینے میں ناکام رہے، گرفتار اراکین کے پروڈکشن آرڈرز کا اجرا نہیں ہوا، وسائل کی تقسیم کے وقت گرفتار ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی غیر جانبدار کسٹوڈین کا کردار ادا کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، وقت آچکا اسپیکر قومی اسمبلی عہدے سے استعفیٰ دے دیں، بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری، علی وزیر، محسن داوڑ، سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔

  • مریم نواز کو بیمار والد سے نہ ملنے دینا ناقابل برداشت سلوک ہے، بلاول بھٹو

    مریم نواز کو بیمار والد سے نہ ملنے دینا ناقابل برداشت سلوک ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مریم نواز کو بیمار والد سے نہ ملنے دینا ناقابل برداشت سلوک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیلکٹڈ حکومت باپ بیٹی کو ملنے سے روک کر کیا پیغام دے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور مریم نواز کو نواز شریف سے ملنے کی اجازت دے، جب بات انسانیت کی ہو تو سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ دئیے جاتے ہیں، پہلے انسان بنو، پھر حکمران بنو۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ جعلی اور سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ لاحق ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی و سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ ہے: مریم نواز

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایسے میں جو بیٹی کو باپ سے ملنے نہ دیں، ان سے بڑا ظالم کون ہو گا؟

    سابق وزیر اعظم کی صاحب زادی نے کہا تھا کہ ظلم، نفرت، انتقام کی غلیظ سیاست کرنے والوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اللہ دنوں کو تبدیل کرتا رہتا ہے اور ہمیشہ کی بادشاہی اسی کی ہے۔

    یاد رہے کہ مریم نواز نے کہا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کی طبیعت پوچھنے کے لیے ملاقات کی اجازت مانگی تھی لیکن انہیں ملاقات کی اجازت سے انکار کر دیا گیا۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ جو ہم پر آج بیت رہی ہے کل آپ پر بھی بیتے گی، یاد دہانی ضروری ہے کیوں کہ مکافاتِ عمل اٹل ہے۔

  • بلاول بھٹو کی کارکنان کو قبائلی علاقوں کی بھرپور انتخابی مہم چلانے کی ہدایت

    بلاول بھٹو کی کارکنان کو قبائلی علاقوں کی بھرپور انتخابی مہم چلانے کی ہدایت

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کارکنان کو قبائلی علاقوں کی انتخابی مہم بھرپور طریقے سے چلانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کے پی کے صدر نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی جس میں فرحت اللہ بابر، پرویز اشرف، ہمایوں خان، فیصل کریم کنڈی ودیگر موجود تھے۔

    ملاقات میں کے پی کے قبائلی علاقوں میں انتخابات اور انضمام کے بعد کی صورت حال پر گفتگو کی گئی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے، نوجوان زیادہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔

    اس سے قبل بلاول بھٹو سے پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود نے ملاقات کی، جس میں مرتضیٰ محمود، مصطفی محمود اور ممبر فیڈرل کونسل عبدالقادر شاہین شریک تھے۔

    ملاقات میں جنوبی پنجاب صوبے، سینیٹ میں بل کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق پیپلزپارٹی کا بل موجود ہے، صوبے سے متعلق ملٹی پارٹی پارلیمانی کمیشن کی سفارشات موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں وہ بل پیش کیا جو 2013 میں اکثریت سے منظور کیا گیا، حکومت 100 دن میں جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا وعدہ پورا نہ کرسکی۔

    بلاول بھٹو نے رہنماؤں کو جنوبی پنجاب صوبے کے لیے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کی ہدایت کردی۔

  • وفاقی حکومت عوامی ردعمل سے پہلے اسپتالوں پر اپنا فیصلہ واپس لے، بلاول بھٹو

    وفاقی حکومت عوامی ردعمل سے پہلے اسپتالوں پر اپنا فیصلہ واپس لے، بلاول بھٹو

    کراچی: سندھ کے 3 اسپتالوں کا کنٹرول وفاقی حکومت کے پاس رکھنے پر بلاول بھٹو نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت عوامی ردعمل سے پہلے اسپتالوں پر اپنا فیصلہ واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے تین اسپتالوں کا کنٹرول وفاقی حکومت کے پاس رکھنے پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا اقدام صوبائی خود مختاری پر حملے کے مترادف ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم ہر فورم پر حکومت کے اس اقدام کی مزاحمت کریں گے، حکومت نے نظرثانی اپیل پر فیصلہ آنے تک کا انتظار کرنا بھی گوارا نہیں کیا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ تینوں اسپتالوں پر سندھ کے عوام کے اربوں روپے لگے ہیں، ان اسپتالوں میں حکومت سندھ نے انقلابی اقدامات کیے ہیں، دیگر شہروں میں این آئی سی وی ڈی کا قیام حکومت سندھ کا اقدام ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مریضوں کے علاج کے اخراجات سندھ حکومت نے اٹھا رکھے تھے، پی پی، سندھ کے عوام کے ٹیکس، محنت سے بنائے گئے اثاثے غصب نہیں کرنے دیں گے۔

    مزید پڑھیں: وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    بلاول بھٹو نے کہا کہ چیئرمین نیب نے وفاقی وزرا کے خلاف تحقیقات روکنے کا اعترافی بیان دیا، وفاقی حکومت کے حالیہ اقدام نے ملک میں آئینی بحران ظاہر کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ وفاق نے سندھ کے تین بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا ہے، وزارت قومی صحت نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کا انتظامی کنٹرول وفاق کو منتقل ہو گیا۔

    امراض قلب کے قومی ادارے این آئی سی وی ڈی کا انتظامی کنٹرول بھی وفاقی حکومت نے واپس لے لیا، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کا کنٹرول بھی وفاقی حکومت کو منتقل ہو گیا۔

    وزارت قومی صحت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تینوں اسپتالوں کے انتظامی و مالی معاملات، ملازمین اور اثاثے وفاقی حکومت کو منتقل ہو گئے ہیں۔

  • عمران خان کی حکومت ملک چلانے میں ناکام ہوچکی ہے، بلاول بھٹو

    عمران خان کی حکومت ملک چلانے میں ناکام ہوچکی ہے، بلاول بھٹو

    دیامر: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت ملک چلانے میں ناکام ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے گلگت بلتستان کے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان نے ملاقات کی، جس میں معاشی صورت حال، گلگت بلتستان کے سیاسی حالات زیر بحث آئے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو دیامر کے کارکنان نے اپنے علاقے کے دورے کی دعوت دی، بلاول بھٹو نے دورے کی دعوت قبول کرلی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کارکنان مجھے دل و جان سے عزیز ہیں، سب سے متحرک کارکنان پیپلزپارٹی کے پاس ہیں، جیالوں کی سیاسی پختگی، قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جیالے ملک بھر میں سیاسی طور پر مزید متحرک ہوجائیں۔

    بلاول بھٹو نے وفاقی وزیر علی محمد خان مہر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دعاگو ہوں اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

    اپوزیشن جماعتوں کا عید کے بعد علیحدہ علیحدہ احتجاج کا فیصلہ

    واضح رہے کہ دو روز قبل بلاول بھٹو کی جانب سے دئیے جانے والے افطار ڈنر میں اپوزیشن جماعتوں نے عید الفطر کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کے خلاف علیحدہ علیحدہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ احتجاج سے قبل مولانافضل الرحمان کی سربراہی میں آل پارٹیز کانفرنس ہوگی جس میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا، ملک کے مسائل کےحل کے لیے اپوزیشن اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

  • پارلیمنٹ میں لائے بغیر آئی ایم ایف ڈیل نہیں مانیں گے، بلاول بھٹو

    پارلیمنٹ میں لائے بغیر آئی ایم ایف ڈیل نہیں مانیں گے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ نیب مشرف کا بنایا ہوا کالا قانون اور جمہوریت ساتھ نہیں چل سکتی، کالا قانون آمر کا قانون ہوگا، انصاف کا قانون نہیں ہوگا تو کیسے چلے گا، آئی ایم ایف ڈیل پارلیمنٹ میں لائے بغیر نہیں مانیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں پہلے دن سے پاکستانی معیشت پر سوالات کیے گئے، ہم نے انہیں سمجھایا آپ کی معاشی پالیسی عوام دشمن ہے، حکومت نے عام آدمی کا جینا مشکل کردیا ہے، اب تو حکومت نے اپنی ناکامی اور نااہلی مان لی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 20 لاکھ پاکستانی ٹیکس دے رہے ہیں تو کیا باقی چور، ڈاکو ہیں؟ ، پی ٹی آئی حکومت نے 9 ماہ تک ملک اور عوام کا وقت ضائع کیا، حکومت نے اتنا قرضہ لیا ہے جو تاریخ میں کبھی نہیں لیا گیا، غریب، کسان، مزدور پر بوجھ ڈالیں گے تو ہم کیوں خوش رہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طریقے سے یہ ملک چلا رہے ہیں عوام باہر نکلیں گے، حیران ہوں حکومت نے مان لیا ہے کہ ناکام ہوچکی ہے، کسی پر بوجھ ڈالنا ہے تو امیروں پر ڈالیں، اگر آپ آئی ایم ایف سے ڈیل کرتے ہو تو عوام نہیں مانیں گے، امیروں اور غریبوں کے لیے الگ الگ معاشی پالیسی برداشت نہیں، نیا معاشی مشیر ایوان میں آکر بتائئے کیا پلان ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت کو ایک بار پھر دیکھنا ہوگا کہاں کہاں بوجھ ڈالا جارہا ہے، مشیر خزانہ ایوان میں بتائیں معیشت کے استحکام کے لیے کیا منصوبہ ہے، خود آپ کہتے ہو پاکستان کی تاریخ کا سب سے کم گروتھ ریٹ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ 2008 سے 2013 تک ہم نے سب سے زیادہ روزگار دیا، ہم نے تنخواہوں میں 100 فی صد سے زائد اضافہ کیا، ہماری حکومت سے جو ہوسکا ہم نے غریبوں کے لیے کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری نے کہا تھا نیب چلے گا یا معیشت چلے گی، یہ ناانصافی اور دوغلہ نظام نہیں چلے گا، حکومت کرنی ہے تو عوامی خدمت کی حکومت کریں، پیپلزپارٹی حکومت سے جواب طلبی کرتی رہے گی۔

  • لاٹھی گولی کی سرکار نہیں  چلےگی، بلاول بھٹو زرداری

    لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلےگی، بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی  بلاول بھٹو نے سوال کیا کیاحکومت نے کالعدم تنظیموں سے منسلک وفاقی وزرا کو ہٹا دیا؟نہیں، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلےگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بار پھر وفاقی وزراء اور کالعدم تنظیموں کے درمیان رابطے پر سوال کیا کیاحکومت نے کالعدم تنظیموں سے منسلک وفاقی وزراکوہٹادیا؟ نہیں، کیا پیپلزپارٹی کے پر امن جمہوری کارکنان اب تک زیرحراست ہیں؟ہاں۔

    بلاول بھٹو نے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹوئٹ کیا لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلےگی۔

    یاد رہے گذشتہ روز بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کے کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی اور تمام تر لیگل راستے اختیار کیے جائیں گے، الزامات کاسامنا کرنےکےلئےتیارہیں،گھبرانےوالے نہیں۔

    مزید پڑھیں : کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا حکومت نے دنیا کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ پیغام دیناہے، اگرایساہےتوکابینہ میں کالعدم تنظیموں سےتعلق رکھنےوالےکوکیسےرکھ سکتےہیں، حکومت کو موقع دےرہاہوں وہ ایسےوزراکےخلاف خودکارروائی کرے۔

    اس سے قبل چیئرمین بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا نیب قانون میں تبدیلی نہ کرناہماری غلطی تھی، کیس اس وقت کاہےجب میں ایک سال کاتھا، عوام کٹھ پتلی حکومت کو للکارتے رہیں گے اور آئین کے ذریعے ہر کالا قانون ختم کریں گے۔