Tag: چیئرمین پی آئی اے

  • وزیراعظم عمران خان کا قومی ایئرلائن کی بہتری کیلئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار

    وزیراعظم عمران خان کا قومی ایئرلائن کی بہتری کیلئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ایئرمارشل ارشدمحمودملک سے ملاقات میں قومی ایئرلائن کی بہتری کے لئے کئےگئے اقدامات پر اطمینان کااظہار کردیا جبکہ پی آئی اے کے خسارے میں مزید کمی لانے کے لئے مختلف اقدامات پر غور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین پی آئی اے ایئر مارشل ارشد محمود ملک کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ارشدمحمود نے ایئرلائن معاملات پر وزیراعظم کو بریفنگ دی اور پی آئی اے کی ترقی اور سروسز میں بہتری کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں پی آئی اے کے خسارے میں مزید کمی لانے کے لئے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے ادارے میں بہتری کے لئے کئےگئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    گذشتہ روز امریکی حکام نے قومی ایئرلائن کو براہ راست پروازوں کیلئے گرین سگنل دیا تھا ، جس کے بعد پی آئی اے نے براہ راست پروازوں کیلئے تیاری شروع کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی حکام نے پی آئی اے کو براہ راست پروازوں کیلئےگرین سگنل دے دیا

    امریکی قونصل جنرل جوائن ویگنر نے پی آئی اے کے سی ای او سے ملاقات کی تھی اور امریکی قونصل جنرل نے پی آئی اے کی نیویارک، شکاگو اور ہیوسٹن کی براہ راست پروازوں کی اجازت کے حصول کیلئے درخواست بھی کی تھی۔

    خیال رہے پاکستان میں برٹش ایئرویز کی بحالی کے بعددیگر غیر ملکی ایئرلائنوں نے بھی اپنی پروازیں آپریٹ کرنے پر دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

    یاد رہے فروری میں صدر مملکت عارف علوی نے پی آئی اے ہیڈ آفس کا دورہ کیا تھا ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک نے انہیں پی آئی اے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی تھی۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کو جلد منافع بخش ادارہ بنائیں گے، صدر مملکت عارف علوی

    صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا پی آئی اے میں ترقی کا سفر جاری رہے گا، پی آئی اے کو جلد منافع بخش ادارہ بنائیں گے، وہ دن دور نہیں جب قومی ایئرلائن جلد منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔

    اس سے قبل جنوری میں چیف ایگزیکٹو پی آئی اے ایئر مارشل ارشد محمود نے کہا تھا کہ ادارے کو ماہانہ3ارب روپے کاخسارہ ہورہا ہے،سات روٹس700ملین روپے کا مجموعی نقصان کررہے ہیں۔

  • ایئرمارشل ارشد محمود ملک نے چیئرمین پی آئی اے کا چارج سنبھال لیا

    ایئرمارشل ارشد محمود ملک نے چیئرمین پی آئی اے کا چارج سنبھال لیا

    کراچی : ایئروائس مارشل(ر) ارشد محمود ملک نے چیئرمین پی آئی اے کا چارج سنبھال لیا اور کہا جو کام نہیں کرے گا، اس کےخلاف کارروائی ہوگی‌۔

    تفصیلات کے مطابق ایئروائس مارشل(ر) ارشد محمود ملک نے چیئرمین پی آئی اے کا چارج سنبھال لیا اور کہا پی آئی اے کی ترقی کیلئے سب کو کردارادا کرنا ہوگا، ادارے سے کسی کو بھی ملازمت سے نکالا نہیں جائے گا۔

    چیئرمین پی آئی اے کا کہنا تھا جو کام نہیں کرے گا اس کےخلاف کارروائی ہوگی، غیر ضروری اخراجات میں کمی لانا ہوگی۔

    یاد رہے 11 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں ایئروائس مارشل(ر) ارشد کو چیئرمین پی آئی اے تعینات کرنے کی منظوری دی گئی تھی اور چیرمین پی آئی اے کو کہا گیا تھا کہ ادارے کی مالی مشکلات کو فوری حل کریں۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ اجلاس، ایئروائس مارشل(ر)ارشد کو چیئرمین پی آئی اے تعینات کرنے کی منظوری

    خیال رہے پی آئی اے کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،11ماہ کے دوران قومی ائیرلائن کو 54ارب22کروڑروپے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    بعد ازاں پی آئی اے کی دس سالہ آڈٹ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی تھی ، جس کے مطابق دس سال میں پی آئی اے کے خسارے میں دو سو ستاسی ارب روپے کا اضافہ ہوا جبکہ 2008 میں یہ خسارہ باہتر ارب پینتیس کروڑ تھا، جو 2017 میں بڑھ کر 360 ارب11 کروڑ تک پہنچ گیا۔

  • پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں 2 نئے طیارے شامل کرنے کا فیصلہ

    پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں 2 نئے طیارے شامل کرنے کا فیصلہ

    کراچی : قومی ایئر لائن پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں 2 نئے طیارے شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، طیارے آئندہ سال 2019 کی پہلی سہ ماہی میں شامل کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ثاقب عزیز کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں ایئر لائن کی گزشتہ مہینوں کی کار کردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں 2 نئے طیارے شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، طیارے آئندہ سال 2019 کی پہلی سہ ماہی میں شامل کئے جائیں گے۔

    چیئرمین پی آئی اے کا کہنا تھا کہ ایئربس اے320کی جانچ جاری ہے، طیارے پیپرا قوانین کے مطابق ڈرائی لیز پر حاصل کئے جا رہے ہیں۔

    اجلاس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ مارکیٹ کی ضروریات کو پوراکرنے کے لئے فضائی بیڑے میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ موجودہ طیاروں سے مسافروں کی ضروریات پورا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔

    ثاقب عزیز نے کہا کہ دو نئے طیاروں کی شمولیت کے بعد پی آئی اے کو اپنے فضائی آپریشن کو وسعت دینے میں مدد ملے گی اور مسافروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

    پی آئی اے کا کہنا تھا کہ یہ طیارے اندرون ملک اور علاقائی روٹس کی پروازوں کے لئے استعمال کئے جائیں گے۔علاقائی روٹس میں خلیجی اور مشرق بعید کے ممالک شامل ہیں۔

  • حکومت کا جاتے جاتے ایک اور کارنامہ، چیئرمین پی آئی اے  کی خلاف ضابطہ تعیناتی

    حکومت کا جاتے جاتے ایک اور کارنامہ، چیئرمین پی آئی اے کی خلاف ضابطہ تعیناتی

    کراچی: مسلم لیگ ن کی حکومت نے جاتے جاتے ایک اور کارنامہ انجام دیتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے کی خلاف ضابطہ تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک اہم شخصیت کی سفارش پر عاصم سلیمان کو خسارے کا شکار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے، جس کے لیے بورڈ سے منظوری نہیں لی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قوانین کے مطابق چیئرمین پی آئی اے کے لیے لازمی ہے کہ پہلے وہ بورڈ کا ممبر بنے، بورڈ ممبر بننے کے بعد بورڈ اراکین چیئرمین کا انتخاب کرتے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی آئی اے کی تعیناتی کے لیے اشتہار بھی نہیں دیا گیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت خاموشی سے تعیناتی کرنا چاہتی تھی۔

    ذرائع کے مطابق عاصم سلیمان سول ایوی ایشن اتھارٹی میں بھی ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں، ان کے رویے کے خلاف ڈائریکٹرز، افسران اور یونین نے تحریک بھی چلائی تھی۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ائیرمارشل ریٹائرڈ عاصم سلیمان عہدے سے برطرف


    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کسی بھی ادارے میں نئی بھرتی پر پابندی لگا رکھی ہے، انتخابات سے قبل کوئی بھی افسر کسی بھی اہم عہدے پر تعینات نہیں ہو سکتا۔

    یاد رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ائیرمارشل ریٹائرڈ عاصم سلیمان کو دو مارچ کو ملازمین کے دو ماہ کے طویل احتجاج کے بعد عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین پی آئی اےاعظم سہگل نےاستعفیٰ دےدیا

    چیئرمین پی آئی اےاعظم سہگل نےاستعفیٰ دےدیا

    اسلام آباد : چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے استعفیٰ دی دیا ہے، استعفیٰ ایوی ایشن ڈویژن بھیجوا دیا گیا ہے،ترجمان پی آئی اے نے بھی استعفیٰ کی تصدیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے چیئرمین اعظم سہگل نے اپنا استعفیٰ سول ایوی ایشن ڈویژن میں بھیجوا دیا ہے وہ چیئرمین ڈائرکٹر بورڈ کت عہدے سے بھی مستعفیٰ ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے محمد صلاح الدین نے بتایا ہے کہ سانحہ حویلیاں میں اے ٹی آر طیارے حادثے کے نتیجے میں معروف مذہبی شخصیت جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد چیئرمین پی آئی اے شدید دباؤ کا شکار تھے۔


    اسی سے متعلق : طیارہ حادثہ: جنید جمشید سمیت 47 افراد شہید 


    ذرائع کے مطابق استعفیٰ کی وجوہات کا اب تک علم نہیں ہو سکا ہے تا ہم اعظم سہگل اے ٹی آر طیاروں کی پرواز کے خلاف تھے اور انہوں نے اے ٹی آر طیاروں کی پرواز بھرنے کی پابندی ختم ہونے پر سخت احتجاج بھی کیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیئے : جنید جمشید کی میت کی شناخت ہو گئی


    ترجمان پی آئی اے نے چیئرمین اعظم سہگل کے استعفیٰ کی تصدیق کردی ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی آئی اے نے ذاتی وجوہات کی بناء پر استعفیٰ دیا ہے۔

    واضح رہے چترال سے اسلام آباد آنے والی پرواز کے حادثے کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی ہدایت پر ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس میں پاک فضائیہ کیے افسران بھی اپنی خدمات پیش کریں گے۔

  • جہاز میں‌ کوئی خرابی نہیں‌ تھی، چیئرمین پی آئی اے

    جہاز میں‌ کوئی خرابی نہیں‌ تھی، چیئرمین پی آئی اے

    اسلام آباد: چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے کہا ہے کہ طیارے کے پائلٹ نے رابطہ کیا پھر یک دم وہ غائب ہوگیا اور اطلاع ملی کہ تباہ ہوگیا، ہمیں افسوس ہے کہ حادثے کے نتیجے میں طیارے کے تمام مسافر شہید ہوگئے۔


    Chairman PIA says all aboard PK-166 dead by arynews


    یہ پڑھیں: پی آئی اے طیارے کو حادثہ، 47 افراد سوار، تمام شہید


    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے پاس گیارہ اے ٹی ار طیارے ہیں، حادثے کا شکار اے ٹی آر طیارہ 2007ء میں تیار ہوا تھا اور اسی سال اسی قومی ایئرلائن کے بیڑے میں شامل کیا گیا،حادثے کا شکار جہاز اے کلاس میں چیک کیا گیا جہاز بالکل ٹھیک تھا اس میں کوئی خرابی نہیں تھی۔


    یہ بھی پڑھیں: ملکی 37 فضائی حادثات میں 745 افراد جاں بحق


    انہوں نے کہا کہ ریڈار سے غائب ہونے کے بعد ساڑھے چار بجے حادثے کی اطلاع ملی، خبریں سن رہا ہوں کہ جہاز خراب تھا واضح کردوں کہ جہاز بالکل ٹھیک تھا، اے ٹی آر اور اس جہاز کا اکتوبر میں ایئرچیک ہوا ہے جو پانچ سو گھنٹوں یا 60 دن بعد ہمارے انجینئرز اور سول ایوی ایشن کی نگرانی میں ہوتا ہے ایسا ممکن نہیں کہ طیارہ خراب ہو اور اسے اڑنے کی اجازت دے دی جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سانحے کی تحقیقات کرائی جائیں گی،اس کے بعد ہی پتا چلے گا کہ حادثے کی کیا وجوہات تھیں، تحقیقات میں ایف آئی اے کا کوئی کردار نہیں ہوگا، تمام میتوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کل اسلام آباد منتقل کیا جائے گا اور قانون کے مطابق لواحقین کو زر تلافی ادا کریں گے، بلیک باکس مل گیا ہے ، ایس آئی بی کو بجھوائیں گے۔

    ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن نے کہا ہےکہ جہاز اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکا۔

  • پی آئی اے میں انتظامیہ کا اختیار نہ ہونے کے برابر ہے، چیئرمین اعظم سہگل

    پی آئی اے میں انتظامیہ کا اختیار نہ ہونے کے برابر ہے، چیئرمین اعظم سہگل

    کراچی : چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے کہا ہے کہ ادارے میں انتظامیہ کی عمل داری اور اختیار نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس کی بڑی مثال عملے اور طیاروں کی تعداد کا تناسب ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ کے چیئرمین اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں مستقل ملازمین اندازاً 14 ہزار ہیں اور چار ہزار کے قریب دہاڑی دار ہیں جو عرصے سے کام کر رہے ہیں تب سے جب ہمارے پاس 14 یا 15 طیارے تھے۔

    ہمیں اب دستیاب طیاروں کے حساب سے چار ہزار افراد کی ضرورت ہے۔ آپ اس سے اندازہ لگا لیں کہ ہماری انتظامیہ کی اس پی آئی اے میں عملداری کتنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عملے کے انتخاب سے لے کر اگر کمپنی کارکردگی کی بنیاد پر کسی کو برخاست کرنا چاہے تو بھی نہیں کر سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ ’انتظامیہ کی عملداری بالکل نہیں ہے۔ ہماری انتظامیہ کی طاقت بالکل نہیں ہے۔‘ اور یہ خیال بھی ایک حد تک درست ہے کہ پی آئی اے کی ’انتظامیہ یونینز کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے۔

    اعظم سہگل نے بتایا کہ ایئرلائن میں احتساب کے فقدان کی بڑی وجہ یونین اور ایسوسی ایشنز کا حد سے زیادہ اثر و رسوخ ہے۔

    پی آئی اے کی نجکاری کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ہڑتال اور بعد میں سیاسی جماعتوں کی مخالفت کی وجہ سے ’حکومت نے 26 فیصد حصص کی نجکاری کرنے کے فیصلے کو بدلا اور اب کمپنی کا انتظام حکومت کے پاس رہے گا۔ حکومت 51 فیصد حصص اپنے پاس رکھے گی۔

    پی آئی اے کے عملے سے مسافروں کی شکایات اور عملے کے مختلف جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے حوالے سے اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ ’اس کا مکمل الزام پی آئی اے پر لگا دینا مناسب نہیں کیونکہ افرادی قوت کی تعداد اور ان کی سروس کا معیار یونینز اور ایسوسی ایشنز قائم کرتی ہیں انتظامیہ نہیں۔

    جب اُن سے پوچھا گیا کہ گذشتہ دنوں ہڑتال کے بعد شوکاز نوٹس جاری کیے گئے مگر کارروائی کچھ نہیں ہوئی تو اعظم سہگل کا کہنا تھا کہ ’میرے نزدیک بدقسمتی میں اس معاملے کو برے طریقے سے ہینڈل کیا گیا ہم نے لوگوں کی شناخت کی سزا دی انہیں ملازمتوں سے نکالا ان کے خلاف کیس درج کروائے مگر کسی نہ کسی طریقے سے وہ سب لوگ واپس پی آئی اے میں پہنچ گئے۔