Tag: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر

  • چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر گرفتار

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر گرفتار

    اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو بھی گرفتار کرلیا گیا، بیرسٹر گوہر خود گرفتاری دینے پارلیمنٹ سے باہر آئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کو پارلیمنٹ کے گیٹ سے گرفتار کیا، اس سے قبل پولیس نے شیر افضل کے بعد شعیب شاہین کو بھی گرفتارکرلیا ہے، پی ٹی آئی رہنما کو ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کی لیڈرشپ نے شیر افضل کے گرفتار ہونے کے بعد گرفتاری سے بچنے کیلئے پارلیمنٹ میں پناہ لی تھی، تاہم بیرسٹر گوہر گرفتاری دینے خود پارلیمنٹ سے باہر آئے۔

    پی ٹی آئی رہنما اپوزیشن لیڈر چیمبرز بند ہونے کے باعث سروس برانچ میں بیٹھے ہیں، بیرسٹر گوہر نے گرفتاری سے قبل پی ٹی آئی ارکان کا مشاورتی اجلاس بھی کیا تھا۔

    پارلیمنٹ میں موجود پی ٹی آئی رہنما ممکنہ گرفتاری سے بچنے کیلئے حکمت عملی پر غور کررہے ہیں، بیرسٹر گوہر کے علاوہ زین قریشی، شیخ وقاص اکرم، حامد رضا و دیگر ارکان پارلیمنٹ کے اندر موجود ہیں۔

    اس موقع پر پارلیمنٹ ہاؤس میں پی ٹی آئی ارکان کی اسپیکر سے رابطے کی کوشش ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی ارکان نے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں جانے کی کوشش کی، تاہم اپوزیشن لیڈر چیمبر کو لاک کر دیا گیا۔

    قبل ازیں شعیب شاہین کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے، ایس ایچ اور رمنا اور ان کے ساتھ نفری وہاں پہنچی، اس دوران شعیب شاہین اپنے آفس میں کام کررہے تھے۔

    ایس ایچ او اس دوران شعیب شاہین کو سلام کرتے ہیں اور انھیں اپنے ساتھ چلنے کا کہتے ہیں جبکہ شعیب شاہین اپنے اسٹاف کو آواز دیتے ہیں، پولیس اہلکار ان کے اسٹاف کو روک دیتے ہیں۔

  • نیب ترامیم کیس کا فیصلہ: بانی پی ٹی آئی کے کون کون سے کیسز ختم ہوجائیں گے؟

    نیب ترامیم کیس کا فیصلہ: بانی پی ٹی آئی کے کون کون سے کیسز ختم ہوجائیں گے؟

    اسلام اباد : چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا سپریم کورٹ کے نیب ترامیم کیس کے فیصلے سے بانی پی ٹی آئی کے کیسز ختم ہونے سے متعلق اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نےآج نیب ترامیم سےمتعلق فیصلہ دیا، نیب ترامیم سےمتعلق فیصلےکےبعدتوشہ خانہ ٹوکیس ختم ہوگیا، توشہ خانہ ٹوکیس کیس نیب کےدائرہ اختیارسےنکل چکا ہے۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ القادرٹرسٹ کیس بھی اس ترمیم کےتحت نکل جائےگا جبکہ 190ملین پاؤنڈ کے معاملے پر منظوری کابینہ نےدی تھی، کابینہ سے منظور شدہ فیصلے پر نیب کادائرہ اختیارنہیں بنتا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نئے قانون میں لکھا ہے کابینہ فیصلے کو استثنیٰ ہے، پراسیکیویشن نے خود تسلیم کہ کیابانی پی ٹی آئی نے ذاتی فائدہ حاصل نہیں کیا۔

    انھوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق اب دونوں کیسز ختم ہیں، القادر میرٹ پر ختم ہونا چاہیے اور توشہ خانہ ٹو چل ہی نہیں سکتا، بشریٰ بی بی کا نام تو توشہ خانہ فہرست میں تھا ہی نہیں، بانی پی ٹی آئی پر دباؤ ڈالنے کیلئےبشریٰ بی بی کا نام شامل کیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں اب قانون بالکل واضح ہو گیا ہے، کابینہ فیصلے کا کیس نیب میں نہیں چل سکتا، ہم پارلیمنٹ میں موجود ہیں بے شک وہاں پر مشکوک لوگ بیٹھے ہیں۔

  • پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ چیلنج کرنے کا اعلان

    پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ چیلنج کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر  نے الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکااعلان کردیا اور کہا کل آپ نےعوام کاجم غفیردیکھ لیا، یہ حکومت کیلئے نشان عبرت بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر نے قومی اسمبلی میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون سازی آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

    بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ آپ ون گومیں ساری رپورٹیں رکواتےہیں، کوئی بھی ڈسکشن ہوئےبغیربل پاس کراتےہیں،ب ممبران کوبھی نہیں پتاکونسی قانون سازی ہورہی ہے، اس ایوان میں یہ نویں قانون سازی ہورہی ہے، کوشش کر رہے ہیں مخصوص نشستیں انھیں مل جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل ایسا ہی ہے جیسے یہ حکومت اقتدارمیں آئی ، انھوں نے فارم47کوبدل کرکےاپنی حکومت بنالی ، یہ آج بھی ہارے ہوئے ہیں اور یہ کل بھی ہارے ہوئے تھے۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کیلئےالیکشن کمیشن میں4درخواستیں بھجوائیں، فارم میں لکھاہواتھایہ تمام امیدوارپی ٹی آئی کےہیں، ایک سازش کےتحت پی ٹی آئی سےبلےکانشان لیاگیا، تمام امیدواروں کوالگ الگ نشان الاٹ کیے گئے، ہرانےکی کوشش کی گئی اسکےباوجودپی ٹی آئی دوتہائی اکثریت سے جیتی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پارلیمان سپریم ضرور ہے لیکن آئین کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کا اختیارہے، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کے ذریعے غیر آئینی قانون سازی کو ہم چیلنج کریں گے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سب سےپہلےہم الیکشن کمیشن گئےپھرہائیکورٹ گئےپھرسپریم کورٹ گئے، 11جج صاحبان نےمتفقہ بیان دیاپی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اوررہےگی، ایک بارسپریم کورٹ نےکہہ دیاتویہ حتمی ہوتا ہے، پارلیمان سپریم ہےلیکن سپریم کورٹ کافیصلہ بھی حتمی ہے، ہم اس قانون سازی کوعدالت میں چیلنج کریں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ لوگ بانی پی ٹی آئی کابیانیہ نہیں بھولے، کل سب نےعوام کاجم غفیردیکھ لیایہ حکومت کیلئےنشان عبرت بنےگا، شہبازشریف حسینہ واجد کو فون کرکے راستہ پوچھ لیں کہ جاناکیسے ہے۔

    انھوں نے ایوان میں کہا کہ آپ کی ورڈنگ میں بھی غلطی ہے، آئین کودیکھیں کس کےکہنےپرقانون سازی کررہےہیں، آئین کہتا ہے ہر آزاد امیدوار کے پاس 3 دن کا وقت ہے، جس جماعت کوچاہےجوائن کرے۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آپ سپریم کورٹ کےفیصلےکوکالعدم قرار دینےکی کوشش کر رہے ہیں، یہ کس کے کہنے پر قانون سازی کر رہے ہیں ، یہ غیر آئینی غیر قانونی عمل ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، آئین سے متصادم قانون سازی کی کیوں اجازت دی جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جناب اسپیکرآپ کی آئینی ذمہ داری ہےآپ قانون سازی کی اجازت دیتےہیں، کیاکسی کارائٹ ہےایسےبل پیش کرےجوآئین کےمتصادم ہو، آپ نےیہ بل لااینڈجسٹس کوبھیجاایسی کیاعجلت ہے، ان کےکسی ایم این اےسےپوچھ لیں بل میں کیا تھانہیں بھی نہیں معلوم۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے خبردار کیا کہ فیصلوں پر عمل کیا جاتا ہے کالعدم قرارنہیں دیا جاتا ، سیاسی جماعت کو اسپیس نہیں دیں تو حسینہ واجد جیسا حال ہو گا۔

  • بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن کو گرفتار کرلیا گیا

    بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن کو گرفتار کرلیا گیا

    اسلام آباد : پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن کو گرفتار کرکے سیکریٹریٹ سے تمام ریکارڈ ضبط کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ پر پہنچی اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن کوحراست میں لے لیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ سے تمام ریکارڈ ضبط کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پولیس کی بھاری نفری نے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ کو گھیرے میں لے لیا

    سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے  چیئرمین پی ٹی آئی اور رؤف حسن کو حراست میں لینے کی تصدیق کردی اور کہا پولیس والے دونوں کوساتھ لے گئے ہیں، وجہ نہیں بتائی، ان کے موبائل فونزبھی لے لیے ہیں۔