Tag: چیئرمین پی ٹی آئی

  • چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان کو غلط رنگ دینے کی کوشش

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان کو غلط رنگ دینے کی کوشش

    اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عمران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا تھا، جس کے مندرجات کو بعض میڈیا چینلز کی جانب سے توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے انٹرویو میں کہا تھا کہ عمران خان کو کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے، اللہ نے جو بھی چیزیں دینی تھیں دے چکا ہے، ساڑھے 3 سال وزارت عظمیٰ پر بھی بیٹھا رہا ہوں، یہ اصل میں پاکستان کا مسئلہ ہے، اسٹیبلشمنٹ کا مسئلہ ہے، اگر اس وقت اسٹیبلشمنٹ درست فیصلے نہیں کرے گی تو لکھ کر دیتا ہوں یہ بھی تباہ ہوں گے۔

    انھوں نے کہا فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی کیوں کہ ملک دیوالیہ ہوگا تو کہاں جائے گا ملک، سیکوئنس بتا دیتا ہوں۔

    عمران خان نے کہا یہ لوگ جب سے آئے ہیں روپیہ گر رہا ہے، چیزیں مہنگی ہو رہی ہیں، پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جا رہا ہے، اگر ہم ڈیفالٹ کر جاتے ہیں تو سب سے بڑا ادارہ کون سا ہے جو سب سے پہلے ہٹ ہوگا، وہ پاکستانی فوج ہے۔

    انھوں نے کہا جب فوج ہٹ ہوگی تو اس کے بعد ہم سے پہلی رعایت کیا لی جائےگی جو انھوں نے یوکرین سے لی تھی، ڈی نیوکلرائز کرنے کی، یوکرین سے بھی ایٹمی اثاثے ختم کرنے کی رعایت لی گئی تھی، سب سے بڑا مسئلہ ان کو یہ ہے کہ واحد مسلمان ملک ہے جس کے پاس ایٹمی اثاثے ہیں۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا یہ اثاثے چلے گئے تو پھر کیا ہوگا، آج کہتا ہوں پاکستان کے 3 حصے ہوں گے، ان کے عام تھنک ٹینکس، بھارت کے تھنک ٹینکس میں دیکھ لیں، باہر جو سارے بلوچستان کو علیحدہ کرنے کے پلانز ہیں، ان کے پلان بنے ہوئے ہیں، تو اس وقت صحیح فیصلے نہیں کیے جائیں گے تو ملک خود کشی کی طرف جا رہا ہے میں اس وقت یہ زور لگار ہا ہوں، کہ یہ وقت درست فیصلے کرنے کا ہے۔

  • کل کے پی سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لیکر نکلوں گا، عمران خان

    کل کے پی سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لیکر نکلوں گا، عمران خان

    پشاور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ کل کے پی سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لیکر نکلوں گا، کوئی بھی ہمیں روکنا چاہتاہے تو ہمیں روک کر دکھا دے

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کل کے پی سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لیکر نکلوں گا، قافلے ہمارے ساتھ جمع ہونگے اور ہم اسلام آباد پہنچیں گے، کوئی بھی ہمیں روکنا چاہتاہے تو ہمیں روک کر دکھا دے۔

    عمران خان کا کہنا تھا اگرملک میں کسی کی جان کو خطرہ ہے تو وہ میری جان کو خطرہ ہے ، مجھے اپنی جان کی پرواہ نہیں ہے ،یہ ملک کیلئے جہاد ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا شریف،زرداری دور میں400ڈرون حملے ہوئے ، ڈرون حملوں کیخلاف انھوں نے ایک لفظ نہیں بولاکیونکہ ان پیسہ باہرہے، ان کے لیڈرز کے پیسے باہر ہیں،امریکی ان کو سازش کےتحت لیکر آئے، ان کی غلامی سے موت بہتر ہے اس لئے میں جہاد کا اعلان کیا ہے۔

    انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ خدا کے واسطے خوف کی زنجیریں توڑ دیں ، یہ غلام بناتا ہے ، یہ کتنے لوگوں کوجیلوں میں ڈالیں گے، عوام کا سمندر نکلنا چاہتا ہے یہ اسے جیلوں میں نہیں ڈال سکتے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کل رات سے جیلوں میں ڈالنے کی کوشش کررہےہیں، اسلام آباد اور پنڈی کے لوگوں نے بھی نکلنا ہے، ملک کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے یہ جنگ ہم سب کی ہے، یہ حکومت اوپر رہ گئی تو قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہماری تباہی اور دوسرا حقیقی آزادی کا راستہ ہے ، حقیقی آزادی کیلئے ہر شہری کو باہر نکلنا چاہیے ، عوام کے سمندر کوکوئی نہیں روک سکتا۔

  • اسلام آباد مارچ کی تیاری کریں، عمران خان کی کارکنوں کو ہدایت

    اسلام آباد مارچ کی تیاری کریں، عمران خان کی کارکنوں کو ہدایت

    اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کارکنوں کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ اسلام آباد مارچ کی تیاری کریں، انھوں نے کہا آج اپنی ساری تنظیموں کو محلوں کی سطح پر تیاری کا کہہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان اسلام آباد میں حکومت کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ پریس کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا کارکنان اسلام آباد کی حقیقی آزادی کے لیے مارچ کی تیاری کریں، میں اسلام آباد کی حقیقی آزادی کے لیے جلد کال دوں گا، 27 ویں رمضان کو شب دعا کے طور پر منایا جائے گا۔

    عمران خان نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ سازش کے معاملے پر اوپن سماعت کرے، یہ ملک کی آزادی کے خلاف بڑی واردات ہوئی ہے، مراسلے سے متعلق انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اب وہ کرنا چاہیے جو تب کرنا چاہیے تھا، سپریم کورٹ کو اس کی تحقیقات کرنی چاہیے تھی، انھوں نے کہا میں اب چاہتا ہوں سپریم کورٹ میں سازش کے معاملے پر اوپن سماعت ہو۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ ملک کی آزادی کے خلاف بڑی واردات ہوئی ہے، اس واردات کو اس حکومت نے بھی تسلیم کیا ہے، تحقیقات نہ کی گئیں تو کوئی وزیر اعظم دھمکیوں کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکے گا، سپریم کورٹ تحقیقات کرے گی تو پتا چلے گا کون کون ملوث ہیں۔

    عمران خان نے کہا سفارت خانوں نے ان لوگوں کو بلایا جو تحریک انصا ف سے خوش نہیں تھے، لندن میں بیٹھے شخص نے سازش کی، ملاقاتیں کیں، یہاں اس شخص کے بھائی اور زرداری نے سازش کی، ہمیں جنوری سے پتا چلا تھا جب یہ گیم شروع ہوئی تھی، ہماری جمہوریت کے لیے یہ سب سے بڑا خطرہ ہے، ہمارے ملک کے بچوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔

    عمران خان نے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا، کہا ای سی پی کو مستعفی ہونا چاہیے، سب سے بڑی پارٹی کہہ رہی ہے چیئرمین الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہے، چیف الیکشن کمشنر پسند نا پسند پر فیصلے کرتے ہیں، وہ امپائر بن ہی نہیں سکتا، اس پر ایکشن نہ ہوا تو ضمیر فروشی کے دروازے کھل جائیں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ملک کے وزیراعظم کو دھمکی دی گئی، سچ ہمیشہ سامنے آتا ہے، قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا مراسلہ حقیقت ہے، اس مراسلے میں تکبر تھا، کہا گیا عمران خان کو ہٹائیں تو معاف کردیں گے، جس دن ڈونلڈ لو سے ان کی ملاقات ہوئی اگلے دن تحریک عدم اعتماد آئی، ملاقات کے بعد اتحادی اور منحرفین نے بیانات دینا شروع کیے۔

  • عمران خان نے پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے میں تنظیم نو کی منظوری دے دی

    عمران خان نے پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے میں تنظیم نو کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے تنظیمی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی میں تنظیم نو کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی سیکریٹری جنرل ارشد داد نے ملاقات کی، ملاقات میں تحریک انصاف کی تنظیم نو کے حوالے سے اہم امور پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا۔

    اس موقع پرتحریک انصاف کے تنظیمی ڈھانچے میں بنیادی تبدیلی اور پی ٹی آئی کے پنجاب اور پختونخوا میں ریجنز کے خاتمے کا فیصلہ کیا گیا اس کے علاوہ نئے نظام کے تحت ریجنز کی جگہ ڈویژنز کی بحالی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے مرحلے میں صوبائی، ڈویژنل، ضلع اور تحصیل سطح پر پارٹی ڈھانچہ ترتیب دیا جائے گا، مقامی سطح پر تنظیمی ڈھانچے کا تقرر مقامی حکومتوں کے نظام سے مطابقت میں کیا جائے گا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی چیئرمین کی سیکرٹری جنرل کو تنظیمی ڈھانچے بلاتاخیر مکمل کرنے اور تنظیم سازی کے ساتھ پارٹی آئین کا عمل بھی جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایات پر نئے تنظیمی ڈھانچے کیلئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

  • جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کروں‌ گا، عمران خان، خصوصی انٹرویو

    جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کروں‌ گا، عمران خان، خصوصی انٹرویو

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاناما لیکس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے، عوام کے دبائو کی وجہ سے ہی سپریم کورٹ نے ایکشن لیا، میرا میچ دو نومبر کو تھا اس لیے اس سے پہلے باہر نکل کر خود کو گرفتار کیوں کراتا؟

    پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ٹی او آرز کو سپریم کورٹ پہلے ہی مسترد کرچکی ہے،ہم نواز شریف کے ٹی او آرز نہیں سپریم کورٹ کے ٹی او آرز مانیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کیس صرف اتنا ہے کہ پاکستان کا پیسہ غلط طریقے سے ملک سے باہر گیا، اس معاملے میں شریف خاندان کی پوری فیملی کے بیانات میں تضاد ہے،ہم جمہوری احتجاج کرتے ہیں تو یہ لوگ ڈنڈے مارتے ہیں، ادارے انصاف نہ کریں تو لوگوں کے جذبات بھڑکتے ہیں، دس لاکھ لوگ باہر نکل آئیں تو اسلام آباد خود ہی بند ہوجائے گا اگر پانچ لاکھ لوگ بھی نکل کر کوئی مطالبہ کردیں تو ماننا پڑےگا۔

    قانون کی حکمرانی رکھیں اور میرٹ لے آئیں ادارے چل پڑیں گے، اداروں پر سفارشی افراد کے بٹھانے سے ادارے تباہ ہوگئے جیسا کہ ایف بی آر اور نیب میں حکومت اور خورشید شاہ نے مل کر اپنے بندے بٹھائے۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح انتخابی دھاندلیوں کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تسلیم کیا اسی طرح اس کیس کا فیصلہ بھی تسلیم کریں گے، اس کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ نہیں دے گی بلکہ تشکیل کیا جانے والا جوڈیشل کمیشن فیصلہ دے گا اور ہم اسے قبول کریں گے، یہی کمیشن ہم ان سے سات ماہ سے مانگ رہے تھے۔


    انہوں نے کہا کہ نواز شریف خود ہی فیصلہ کررہے تھےکہ ان کا احتساب کس قانون کے تحت ہو، اب سات ماہ بعد عوام نے سڑکوں پر آکر دبائو ڈالا تو پہلی بار ملک کے وزیراعظم کو کسی کمیشن کے سامنے کھڑا ہوکر جواب دینا ہوگا۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جو ٹی او آرز اپوزیشن کے ہیں اسی پر میرا بھی احتساب کرلیں یا میری پارٹی میں کسی کا بھی احتساب کرلیں مجھے قبول ہے اس پرکوئی اعتراض نہیں۔


    انہوں نے کہا کہ مجھ پر شوکت خاتم اسپتال کے فنڈنگ میں کرپشن کا الزام غلط ہے، میرا اثاثہ کیا ہے،ایک لندن کا فلیٹ تھا، شوکت خانم کینسر اسپتال کا ٹرسٹ لندن فلیٹ خریدنے کے چھ سال بعد بنا، 83 میں فلیٹ لیا، 6 سال بعد ٹرسٹ بنا اور سات سال بعد اسپتال کے لیے ایک روپیہ جمع ہوا، میں اپنے اثاثوں کے ایک ایک روپے کا حساب دے سکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے ورکرز صرف بنی گالا میں نہیں اسلام آباد میں بھی تھے، صرف 15 گھنٹے کے نوٹسز پر لوگ پریڈ گرائونڈ جلسے میں پہنچے، لاک ڈائون ہوتا تو میں اس سے زیادہ لوگ جمع کرتا، لوگ تو نواز شریف کو پھانسی دینے کے خواہش مند تھے، مجھے کہا گیا کہ میں بنی گالا سے باہر نہیں نکلا، میں باہر کیوں نکلتا؟ اور خود کو گرفتار کیوں کراتا؟ میرا میچ دو نومبر کو تھا اور دونومبر کو ہی مجھے باہر نکلنا تھا اورسارے کارکنوں کو دو نومبر ہی کو سب کچھ کرنا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ سیئول میں عوام سڑکوں پر آگئی کسی پر گولی نہیں چلی، احتجاج عوام کا حق ہے لیکن ہم آمریت کی ذہنیت سے باہر نہیں نکلے، ہم غلامی کی ذہنیت سے آزادی چاہتے ہیں، یہی نواز شریف لانگ مارچ پر نکلے تھے کہ احتجاج ہمارا حق ہے تو آج ہمیں کیوں اور کس قانون کے تحت روکا گیا۔

  • چند روز میں پتا چل جائے گا ہماری کتنی بڑی جیت ہوئی، عمران خان

    چند روز میں پتا چل جائے گا ہماری کتنی بڑی جیت ہوئی، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ظالموں کا سورج غروب ہورہا ہے، کل ایک نئی صبح طلوع ہوگی، چند روز میں پتا چل جائے گاکہ ہماری کتنی بڑی جیت ہوئی۔

    یہ پڑھیں:عمران خان پسپا ہوگئے، یوم تشکر نہیں یوم تضحیک منائیں، جاوید ہاشمی

    پریڈ گرائونڈ میں یوم تشکر کے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد موجود کارکنوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جو انقلاب چاہتے تھے اس کی شروعات ہو گئی، جمعرات سے سپریم کورٹ نواز شریف کی تلاشی لے گی۔

    اسی سے متعلق:تحریک انصاف کل یوم تشکر منائے گی

    انہوں نے کہا کہ کارکنوں نے 10 گھنٹے تک شیلنگ برداشت کی، عوام اپنے حقوق کے لیے نکلتے ہیں تو یہ نتیجہ نکلتا ہے، کارکنوں کی عظمت کو سلام ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پانامہ لیکس کیس ، سپریم کورٹ کا فریقین سے تحریری جواب طلب

    دوسری جانب اسی حوالے سے پریڈ گرائونڈ میں اظہار تشکر کی تقریب کے حوالے سے اے آر وائی کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ بنی گالا کی موجودہ صورتحال مایوس کن نہیں لگ رہی، عمران خان کے فیصلے کے بعد بھی کارکنان مایوس نہیں ہوئے، ان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    رپورٹر نے بتایا کہ بڑی تعداد میں گاڑیاں بنی گالہ میں داخل ہورہی ہیں، بکرے قربان کیے جارہے ہیں، کہا جارہا ہے کہ اچھا فیصلہ کیا ہے عمران خان نے۔

  • جہاں روکیں وہیں بیٹھ جاؤ، عمران خان نے کارکنوں کو پلان بی دیدیا

    جہاں روکیں وہیں بیٹھ جاؤ، عمران خان نے کارکنوں کو پلان بی دیدیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے دو نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کے معاملے پر حکومتی مزاحمت سامنے آنے کی صورت میں کارکنوں کو پلان بی پر عمل کرنے کا حکم دے دیا، عمران خان نے کارکنوں سے کہا ہے کہ کوئی روکے تو وہیں بیٹھ جاؤ،،اپنے اپنے شہر اور سڑکیں بند کردو۔

    اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومتی مزاحمت کے خلاف متبادل پلان تیار کر لیا،حکومت کی طرف سے سختی کی صورت میں کارکنان کو احتجاج کا دائرہ کار دوسرے شہروں تک وسیع کرنے کی ہدایت کر دی۔

    عمران خان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دو نومبر کے احتجاج کو ورلڈ وار کے برابر قرار دیتے کہا کہ کارکن حکومت کو ہر حال میں ٹف ٹائم دیں، وزیر اعظم نواز شریف پاناما کیس سے جان چھڑا رہے ہیں مگر احتساب کے بغیر ان کی جان نہیں چھوٹے گی۔

    عمران خان نے کارکنان سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی قسم کی رکاوٹ کا سامنا ہو تو قیادت کو فوری آگاہ کر کے اگلی ہدایات کا انتظار کریں۔

  • دو نومبر کو بڑا فیصلہ کریں گے، نواز شریف نے روکا تو بہت برا ہوگا، عمران

    دو نومبر کو بڑا فیصلہ کریں گے، نواز شریف نے روکا تو بہت برا ہوگا، عمران

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ دو نومبر کو بڑا فیصلہ ہونے جارہا ہے، جیت نئے پاکستان کی ہوگی اگر نواز شریف نے روکنے کی کوشش کی تو بہت برا ہوگا۔

    ملتان میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پاس صرف دو راستے ہیں، تلاشی دو یا استعفی، اگر نواز شریف نے تلاشی یا استعفیٰ نہ دیا تو وہ حکومت نہیں چلاسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف بادشاہت اور دوسری طرف لوگوں کی آزادی ہے، ایک طرف قائد اعظم کا پاکستان اور دوسری طرف ڈاکوئوں کی حکومت ہے، ایک طرف نواز شریف، آصف زرداری اور الطاف حسین کا پاکستان اور دوسری طرف مزدروں کا پاکستان ہے، مجھے نظر آرہا ہے کہ جیت نئے پاکستان کی ہوگی ، اگر ہمیں نواز شریف نے روکنے کی کوشش کی تو بہت برا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں پر فیتے کاٹنے سے لوگ پاناما کی کرپشن نہیں بھولیں گے، نواز شریف سی پیک منصوبے کے پیچھے اپنی کرپشن چھپا رہے ہیں۔

    دریں اثنا پی ٹی آئی کے کارکن پانی کی بوتلوں پر ٹوٹ پڑے، کئی ٹی وی چینل نے اس کی فوٹیج لائیو دکھائی۔

    یہ بھی پڑھیں:حکومت نے دھرنا روکا تو ذمہ دار خود ہو گی،عمران خان

  • اسلام آباد ضرور جائیں‌ گے،استعفیٰ‌ لیے بغیر واپس نہیں‌ آئیں‌ گے، عمران

    اسلام آباد ضرور جائیں‌ گے،استعفیٰ‌ لیے بغیر واپس نہیں‌ آئیں‌ گے، عمران

    لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں احتجا کرنا ہمارا حق ہے، ہم اسلام آباد کی سڑکوں پر احتجاج ضرور کریں گے لیکن پرامن کریں گے اور وزیراعظم کے استعفیٰ تک واپس نہیں آئیں گے۔

    لاہور میں انصاف لائرز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام کرپٹ نظام سے تنگ آچکے ہیں، یہ کسی جمہوریت ہے کہ بچے باریاں لے رہے ہیں، میرا کام ٹیکس چوری کے خلاف آواز بلند کرنا ہےکیوں کہ نیب سمیت دیگر ادارے کرپشن کے خلاف کارروائی نہیں کررہے۔

    انہوں نے کہا کہالیکشن میں دھاندلی ہوئی جس کے خلاف سڑکوں پر نکلے، کرپشن مافیا نے ملک کو تباہ کردیا، حکومتی ارکان کو معلوم ہے کہ وزیراعظم نے کرپشن کی ہے لیکن کرپشن مافیا ایک دوسرے کو تحفظ دینے کے لیے اقدامات کررہا ہے، ڈیولپمنٹ صرف نواز شریف کے اکائونٹس میں ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 30اکتوبر کا مارچ فائنل موومنٹ ہے جس میں ایک طرف کرپشن کو بچانے کا والا مافیا ہے اور دوسری طرف وہ عوام ہیں جو نیا پاکستان دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پرامن تحریک ہمارا حق ہے اور اسلام آباد کی سڑکوں پر پرامن احتجاج کیا جائےگا۔

  • مشترکہ اجلاس ڈرامہ تھا، مقصد نواز شریف کو بچانا ہے، عمران خان

    مشترکہ اجلاس ڈرامہ تھا، مقصد نواز شریف کو بچانا ہے، عمران خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مشترکہ اجلاس ایک ڈرامہ تھا جو ثابت ہوگیا کہ نواز شریف کو بچانے کے لیے تھا، میں نواز شریف سے ہاتھ نہیں ملاسکتا نہ ہی ملاؤں گا کیوں کہ وہ قوم کے مجرم کے ہیں۔


    لائیو ود شاہد مسعود میں بات کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف کے اربوں روپے ملک سے باہر ہیں انہیں ملک کی فکر ہی نہیں، نواز شریف اپنے آپ کو بچانے کے لیے فوج کو بدنام کررہے ہیں،عوام سے اپیل ہے کہ 30 اکتوبر کو ملک کی خاطر گھروں سے باہر نکلیں، چوروں سے آزادی حاصل کرنے کے لیے قربانیاں تو دینی ہی پڑتی ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے نتائج کے بعد ہم چپ بیٹھے ہوئے تھے، نواز شریف خود سامنے نہیں آتے اور پرویز رشید کو آگے کردیتے ہیں جو کہ درباری آدمی ہیں جو نواز شریف کی چابی کے بغیر نہیں چلتے۔

    انہوں نے کہا کہ میں آزاد آدمی ہوں مجھے کوئی کنٹرول نہیں کرسکتا، میں نواز شریف کو وزیراعظم تسلیم نہیں کرتا اور ان سے کبھی ہاتھ نہیں ملائوں گا۔

    عمران خان نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کو بچانا ہے تو انہیں زرداری کو الگ کرنا ہوگا،بلاول بھی اپنے باپ کے سامنے مجبور ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ نواز شریف پکڑے جائیں سب ڈرے ہوئے ہیں۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جو بھی متحدہ قائد الطاف حسین کے ساتھ کھڑا ہے اسے جیل میں ڈال دینا چاہے۔