Tag: چیئرمین پی ٹی آئی

  • 190ملین پاؤنڈز کیس :  چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

    190ملین پاؤنڈز کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے190ملین پاؤنڈز کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈمیں 2 روز کی توسیع کرتے ہوئے 23 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے 190ملین پاؤنڈز کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈمیں 2 روز کی توسیع کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی 4 دن نیب کی تحویل میں رہ چکے ہیں،نیب کی جانب سےچیئرمین پی ٹی آئی کےمزید5روزجسمانی ریمانڈکی استدعاکی گئی۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ نیب کے مطابق جسمانی ریمانڈ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی سےتفتیش کی گئی، نیب تفتیش کےدوران نئےحقائق سامنےآئےہیں جن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے، نیب کے مطابق حتمی نتیجے پر پہنچنے کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کامزیدجسمانی ریمانڈضروری ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ نیب کے مطابق اصل دستاویزامطلوب ہیں جو علی ظفر ایڈووکیٹ کی تحویل میں ہیں، ان دستاویزات سے متعلق جرح کے بعد تفتیش مکمل کرلی جائے گی۔

    حکم نامے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا ہے نیب پہلے ہی دستاویزتحویل میں لے چکا ہے اور نیب کو تفتیش کیلئے پہلے ہی مناسب وقت دیا جا چکا ہے، نیب کے پاس مزید جسمانی ریمانڈ کا کوئی قانونی جواز نہیں بنتا۔

    احتساب عدالت کا مزید کہنا تھا کہ دستاویزسے متعلق جرح کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی کےجسمانی ریمانڈمیں 5 کے بجائے 2روزکی توسیع کی جاتی ہے، پی ٹی آئی کو 23 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کیخلاف اپیل پر سماعت غیرمعینہ کیلئے ملتوی

    چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کیخلاف اپیل پر سماعت غیرمعینہ کیلئے ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفرکیس کیخلاف اپیل پر سماعت غیرمعینہ کیلئے ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سائفرکیس کیخلاف چئیرمین پی ٹی آئی درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس سردارطارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل حامدخان نے التواء کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا اسلام آباد ہائیکورٹ نے انٹراکورٹ اپیل پرفیصلہ دیا جس کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔

    جس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا تونیا آڈرآیا ہے، جس آڈرکے خلاف آپ کی اپیل ہے اسے ہم ابھی بھی سن سکتےہیں۔

    وکیل حامد خان نے التوا کی استدعا دوہرائی تو عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

    جسٹس سردار طارق نے ہائی کورٹ کے فیصلے کےخلاف نئی اپیل دائر کر سکتے ہیں،سپریم کورٹ ضمانت کا کیس اپنی باری پر ہی سناجائے گا۔

    چئیرمین پی ٹی آئی نے درخواست میں سائفر مقدمہ کے اخراج اوراسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف اپیل دائرکی تھی۔

  • 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل : نیب ٹیم  کی اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ساڑھے 3 گھنٹے تفتیش

    190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل : نیب ٹیم کی اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ساڑھے 3 گھنٹے تفتیش

    راولپنڈی :190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں قومی احتساب بیورو(نیب ) ٹیم اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ساڑھے 3 گھنٹے تفتیش کے بعد روانہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کیلئے نیب ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی، نیب ٹیم کی قیادت ڈپٹی ڈائریکٹرراحیل اعظم کررہے تھے۔

    جیل ذرائع نے بتایا کہ نیب ٹیم نےاڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ساڑھے 3گھنٹے تفتیش کی اور تفتیش کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئی۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم نے 15 نومبرسےتفتیش کا آغاز کررکھاہے، نیب ٹیم 21نومبرتک روزانہ کی بنیادپراڈیالہ جیل میں تفتیش کرتی رہے گی۔

    گذشتہ روز احتساب عدالت کے جج محمدبشیرنے21 نومبرتک چیئرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈمنظورکر رکھا ہے اور عدالت نے نیب کو جیل میں ہی تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل روکنے کے حکم میں‌ 20 نومبر تک توسیع

    سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل روکنے کے حکم میں‌ 20 نومبر تک توسیع

    اسلام آباد :cنے سائفر کیس میں  چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل روکنے کے حکم میں 20 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ جیل ٹرائل کی کارروائی روکنے کے حکم میں 20 نومبر تک توسیع کی جاتی ہے،20نومبرکوچیئرمین پی ٹی آئی وکیل اٹارنی جنرل کےدلائل کےجواب الجواب میں دلائل دیں۔

    جسٹس گل حسن اورنگزیب اورجسٹس ثمن رفعت امتیاز نے گزشتہ سماعت کاتحریری حکم نامہ جاری کیا ، تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل مکمل کرلئے ہیں ، اپیل پر آئندہ سماعت 20 نومبر کو دن 11 بجے ہوگی۔

  • سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل روکنے کا تحریری حکم جاری

    سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل روکنے کا تحریری حکم جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل ٹرائل روکنے کے تحریری حکم میں کہا ہے کہ بادی النظرمیں چیئرمین پی ٹی آئی کےجیل ٹرائل کواوپن ٹرائل نہیں کہا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل روکنے کا تحریری حکم جاری کردیا، جسٹس گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

    جس میں کہا گیا کہ بادی النظرمیں چیئرمین پی ٹی آئی کےجیل ٹرائل کواوپن ٹرائل نہیں کہاجاسکتا، جیل ٹرائل کےلئےپیشگی شرائط پوری کرنے کی کوئی دستاویز ریکارڈ پر نہیں لائی گئی، ایسی کوئی دستاویز ہے تو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کی جائے۔

    تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بتایا وفاقی کابینہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل ٹرائل کی منظوری دی، اٹارنی جنرل وفاقی کابینہ کے فیصلے کی کاپی عدالت کے سامنے پیش نہ کر سکے اور سمری بھی پیش نہ کرسکےجس کی بنیاد پر کابینہ نے فیصلہ کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ کیس کے انصاف پرمبنی فیصلے کیلئےمطلوبہ دستاویزریکارڈ پر لانا لازم ہے، دستاویزکی روشنی میں اپیل کنندہ کےبنیادی حقوق متاثرکرنےکےقانونی نکتےپربھی فیصلہ کرناہے، عدالت سائفر کیس کے ٹرائل پر آئندہ سماعت تک حکم امتناع جاری کرتی ہے۔

    حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ فرض کریں کہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے جیل ٹرائل کی قانونی ضروریات پوری ہوگئیں، پہلے سے ہو چکے جیل ٹرائل کے قانونی اسٹیٹس کا تعین ہونا پھر بھی باقی ہے، تعین ہونا ہے کہ ٹرائل غلط تھا یا اسے محض بے ضابطگی کہا جا سکتا ہے۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی  کیخلاف سائفر کیس کا جیل ٹرائل روکنے کا حکم

    چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف سائفر کیس کا جیل ٹرائل روکنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف سائفر کیس کا جیل ٹرائل روکنے کا حکم دیتے ہوئے پرسوں تک حکم امتناعی جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اوپن کورٹ سماعت اور جج آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کی تعیناتی کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کیس کی سماعت کی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ خاندان کے چند افراد کو سماعت میں جانے کی اجازت کا مطلب اوپن کورٹ نہیں، جس طرح سے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کی گئی، اسے بھی اوپن کورٹ کی کارروائی نہیں کہہ سکتے۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو ٹرائل کی کارروائی سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ کی جیل ٹرائل منظوری کا نوٹیفکیشن عدالت کے سامنے پیش کر دیں گے۔

    جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیے کہ وہ نوٹیفکیشن ہم دیکھیں گے اس میں کیا لکھا ہوا ہے، تمام ٹرائلز تمام ٹرائلز اوپن کورٹ میں ہوں گے اس طرح تو یہ ٹرائل غیر معمولی ٹرائل ہو گا۔

    جسٹس میاں گل حسن نے استفسار کیا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ایسے کیا غیر معمولی حالات تھے کہ یہ ٹرائل اس طرح چلایا جارہا ہے ؟ آپ نے ہمیں بتانا ہے کہ دراصل ہوا کیا ہے۔

    جس ہر اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں تمام متعلقہ اداروں سے ریکارڈ لیکر عدالت کے سامنے رکھ دوں گا تو جسٹس میاں گل حسن کا کہنا تھا کہ بادی النظر میں تینوں نوٹیفکیشنز ہائیکورٹ کے متعلقہ رولز کے مطابق نہیں ہیں۔

    عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کب کن حالات میں کسی بنیاد پر یہ فیصلہ ہوا کہ جیل ٹرائل ہو گا، چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پانچ گواہ اس وقت بھی جیل میں بیانات ریکارڈ کرانے کے موجود ہیں۔

    جسٹس میاں گل حسن کا کہنا تھا کہ بہت سے سوالات ہیں جن کے جوابات دینے کی ضرورت ہے۔ وفاقی کابینہ نے دو دن پہلے جیل ٹرائل کی منظوری دی۔ کیا وجوہات تھیں کہ وفاقی کابینہ نے جیل ٹرائل کی منظوری دی؟

    عدالت نے استفسار کیا کہ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ منظوری سے پہلے ہونے والی عدالتی کارروائی کا سٹیٹس کیا ہو گا؟ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ دستاویزات کے مطابق اے ٹی سی جج کی تعیناتی ایگزیکٹو نے شروع کی، ریکارڈ کے مطابق اے ٹی سی جج کی تعیناتی بھی ایگزیکٹو نے کی، چیف جسٹس سے رائے لی گئی لیکن یہ پراسس ایگزیکٹو نے شروع کیا انہوں نے مکمل کیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے حج کا کہنا تھا کہ اندرا گاندھی کیس کا جیل میں ہوا لیکن وہاں بی بی سی اور تمام جرنلسٹس کو کور کرنے کی اجازت تھی، وہ بھی سابق وزیراعظم کا ٹرائل تھا یہ بھی سابق وزیراعظم کا ٹرائل ہے۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے اٹارنی جنرل صاحب شاید میں زیادہ بول رہا ہوں ، ایک جج کو زیادہ بات نہیں کرنی چاہئیے، ویک اینڈ پر مجھے اس کیس کے بارے قانون پڑھنے کا موقع ملا۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہمارے ریڈر آپ کو این جے پی ایم سی کا فیصلہ فراہم کریں گے۔ سائفر کیس ٹرائل کرنے والے جج کی تعیناتی ایگزیکٹو کی طرف سے کی گئی، ہمارے چیف جسٹس سے مشاورت کی گئی لیکن تعیناتی ایگزیکٹو نے کی۔ اب جو ٹرائل جیل میں ہورہا ہے وہ ہش ہش نہیں ہونا چاہئے۔

    ہائی کورٹ کے حج نے ریمارکس دیئے اندرا گاندھی کے کیس میں بھی ٹرائل تہاڑ جیل میں ہوا تھا۔ جب فیصلے کو اس بنیاد پر چیلنج کیا گیا تو عدالت کو بتایا گیا کہ وہاں میڈیا کو بھی اجازت تھی۔ وہاں بھی ایک سابق وزیر اعظم کا کیس تھا یہاں بھی سابق وزیر اعظم کا کیس ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے 16 نومبر تک سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم دیتے ہوئے اسٹے آرڈر جاری کر دیا، اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ کیس کو کل رکھ لیں حکم امتناعی نہ دیں۔

    عدالت نے اسٹے آرڈر نہ جاری کر کرنے کی اٹارنی جنرل کی استدعا مسترد کر دی اور جیل ٹرائل کرنے سے متعلق تمام ریکارڈ جمعرات کو طلب کر لیا۔

  • 190ملین پاؤنڈ کرپشن کیس : نیب کا چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے مختلف آپشن پر غور

    190ملین پاؤنڈ کرپشن کیس : نیب کا چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے مختلف آپشن پر غور

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے مختلف آپشن پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد نیب نے جسمانی ریمانڈ کیلئے مختلف آپشن پر غور شروع کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے غور کیا جارہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کیا جائے یا جیل میں ہی جسمانی ریمانڈ لیا جائے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ جیل میں جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے وزارت قانون نوٹیفکیشن ضروری ہے اوت کوشش ہے کچھ دیر میں جیل سماعت کا نوٹیفکیشن جاری ہوجائے۔

    ذرائع نیب کے مطابق نوٹیفکیشن جاری ہونے پراحتساب عدالت جج اڈیالہ جیل میں سماعت کرسکیں گے کیونکہ گرفتاری کے چوبیس گھنٹوں میں ملزم کو عدالت پیش کرنا ضروری ہے۔

  • توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ کیس:  چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ اور ایک سو نوے ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے جیل سپرنٹنڈنٹ کو وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈکیس میں نیب کی چیئرمین پی ٹی آئی کےوارنٹ گرفتاری پرعملدرآمد کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈکیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کےوارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور ا جیل سپرنٹنڈنٹ کووارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کرانے کا حکم دے دیا۔

    احتساب عدالت نے کہا کہ قانون کے مطابق وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمدیقینی بنایا جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر جنرل مظفرعباسی کی جانب سے احتساب عدالت میں درخواست دی گئی ، جس میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نےاس کیس میں کوئی حکم امتناع نہیں دے رکھا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت سےبھی این اوسی لےلیاگیا ہے۔

    ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل نیب کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کی تحویل میں ہیں، جسمانی ریمانڈ چاہیئے ہوا تو الگ درخواست دی جائے گی.

  • چیئرمین پی ٹی آئی کا  لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کا مطالبہ

    چیئرمین پی ٹی آئی کا لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی نے لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی کوشش ہےاس بارہماری پوری ٹیم کوکھیلنےنہ دیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے وکلا کی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، جس کے بعد بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کےحوصلے بلند اورصحت اچھی ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ چیئرمین نے پیغام دیا ہے نواز شریف کی کوشش ہےاس بارہماری پوری ٹیم کوکھیلنےنہ دیں جس کی ہم مذمت کرتےہیں۔

    بیرسٹرگوہر نے ملاقات کے حوالے سے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرانتخابات صاف وشفاف نہ ہوئے تومتنازع بن جائیں گے.

    بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے نیب ترامیم کےسلسلےمیں خودپیش ہونے کا کہا ہے، وہ ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتےہیں۔

  • سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش ہونے کا موقع فراہم کردیا

    سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش ہونے کا موقع فراہم کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش ہونے کاموقع فراہم کردیا ، عدالت کا کہنا ہے کہ نیب ترامیم کیس میں اگر پی ٹی آئی چیئرمین پیش ہونا چاہئیں تو جیل سپرنٹنڈنٹ انتظامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ، 31 اکتوبر کی سماعت کا حکمنامہ جاری کیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی نیب ترامیم کیس میں مرکزی درخواست گزار ہیں۔

    سپریم کورٹ کے تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتی ہے، عدالتی حکم کی نقل اڈیالہ جیل میں قید چیئر مین پی ٹی آئی کو پہنچائی جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی چیئرمین پیش ہونا چاہئیں تو جیل سپرنٹنڈنٹ انتظامات کریں ، حنیب ترامیم فیصلےکےخلاف اپیلیوں کی سماعت پریکٹس اینڈپروسیجرکےتفصیلی فیصلےسےمشروط ہے۔

    سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور تمام صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو نوٹس جیل سپرنٹنڈنٹ کے ذریعے بھیجا جائے گا۔

    یاد رہے سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس کی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی تھی۔