Tag: چیئرمین پی ٹی آئی

  • چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا، سرفراز بگٹی

    چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا، سرفراز بگٹی

    اسلام آباد : نگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کاٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا تاہم دیکھناہوگاسپریم کورٹ نظرثانی درخواست پرکیا فیصلہ دیتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر مہربخاری کےساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سویلینزکےٹرائل سےمتعلق فیصلہ پارلیمنٹ اور حکومت کیخلاف ہے، وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل پرفیصلہ سپریم کورٹ کرے گی ۔ ہماری پراسیکیوشن اتنی مضبوط نہیں کہ ملزمان کوسزادلواسکے۔

    نگران وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ملٹری کورٹ میں اسپیڈی ٹرائل ہوتاہے، فوجی تنصیبات پر حملے ہوں گے تو فیصلے بھی ملٹری کورٹس میں ہی ہونےچاہئیں۔

    سرفرازبگٹی نے کہا کہ سانحہ 9 مئی منصوبہ بندی کےتحت ریاست کیخلاف سازش تھی، سانحہ9مئی کی سازش میں ملوث ملزمان کاٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوگا، چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا، دیکھنا ہوگا سپریم کورٹ نظرثانی درخواست پر کیا فیصلہ دیتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ مولانافضل الرحمان کودھمکیاں ملی ہیں، نوازشریف کوبھی سیکیورٹی خدشات ہیں لیکن دھمکیاں نہیں ملیں تاہم انتخابات پرامن ماحول میں ہی ہوں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے نگران وزیرداخلہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سیکیورٹی ہمارےلیےاہم ہے، چیئرمین پی ٹی آئی جس سیل میں ہیں ان کاٹرائل وہاں نہیں ہورہا.

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی  4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    190 ملین پاؤنڈ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    راولپنڈی : احتساب عدالت نے 190ملین پاؤنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں ایک سونوے ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے حج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے 190ملین پاؤنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے نیب کے حوالے کردیا۔

    نیب اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اکیس نومبر تک ہمارے حوالے کیا، انویسٹی گیشن کیسے کرنی ہے اب نیب طے کرے گا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نےاڈیالہ جیل میں سماعت اکیس نومبرتک ملتوی کردی۔

    دوسری جانب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں اکیس نومبر تک توسیع کردی۔

  • سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم عائد کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی

    سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی نے فرد جرم عائد کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفرکیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے فرد جرم عائد کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سائفرکیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل حامد خان کے ذریعے درخواست دائر کی گئی، جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کو مخالفین کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سیاسی انتقام کا دائرہ درخواست گزارکی سیاسی جماعت ،اتحادیوں تک پھیلا دیا گیا۔

    درخواست میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کےخلاف لگ بھگ 200 مقدمات بنائے گئے ہیں،درخواست گزار کیخلاف دہشتگردی، بغاوت ،غداری، توشہ خانہ سمیت سنگین مقدمات بنائےگئے، مقدمات کا مقصد درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا اور سیاسی طور پرتنہا کرنا ہے۔

    دائر درخواست میں کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں ضمانت کے بعد ایف آئی اے کا سارا فوکس سائفرکیس پر مرکوزہو چکا، سائفر کیس کےلئےایف آئی اے کی ساکھ ،غیر جانبداری سےمتعلق شکوک پیدا ہوتے ہیں، ہائیکورٹ فیصلے میں خصوصی عدالت کے عبوری حکم کوچیلنج کرنےمیں ناکامی پر زور دیا گیا ،اور ہائیکورٹ نے کیس نمٹا کر درخواست گزار کے ساتھ تعصب کامظاہرہ کیا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ نےعجلت کا مظاہرہ کرکےفرد جرم عائد ،ٹرائل مکمل کرنےکی کوشش کی، کیس میں عجلت کی وجہ سے شفاف ٹرائل کے آئینی حق کی خلاف ورزی ہوئی، عقلمندی کا تقاضا ہے الزامات سمجھ کر جواب جمع کرانےکامناسب موقع ملنا چاہیے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ چارج فریم کرنے کی کارروائی نے سنگین سوالات کو جنم دیا جائے، خصوصی کورٹ نے درخواست گزار ،وکلاکی عدم موجودگی میں نامعلوم وقت پرنوٹ لکھا، درخواست گزار کے خلاف پورا ٹرائل غیر قانونی اور دائرہ اختیار سے تجاوز ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا 26 اکتوبر کا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے اور سپریم کورٹ خصوصی عدالت کا فردجرم کا 23 اکتوبر کا حکم نامہ آئین وقانون کیخلاف قراردے۔

  • سیکیورٹی خدشات، توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش نہیں کیا جاسکا

    سیکیورٹی خدشات، توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش نہیں کیا جاسکا

    اسلام آباد : توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش نہ کرنے پر الیکشن کمیشن برہم ہوگیا اور کہا وزارت داخلہ ایک شخص کو سیکیورٹی نہیں دے سکتی توالیکشن کیسے کرائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، نثاردرانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین ، فواد چوہدری اور اسد عمر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، اے آئی جی آپریشن نے پی ٹی آئی چیئرمین سے متعلق رپورٹ جمع کرائی، وزارت داخلہ نے رپورٹ میں تجویز دی کہ الیکشن کمیشن اڈیالہ جیل میں سماعت کرے۔

    اے آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ پنڈی گنجان آبادی ہے اور خطرات سےخالی نہیں ، پی ٹی آئی چیئرمین بھی اپنی زندگی سے متعلق خطرات اظہارکر چکے ہیں ، جس پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین جو کہتے ہیں آپ کو یقین ہے صحیح کررہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نےبرہمی کااظہارکرتے ہوئے کہا وزارت داخلہ ایک شخص کو سیکیورٹی نہیں دے سکتا تو الیکشن کیسے کرائے گا، وزارت داخلہ کیسے ہمیں حکم دے سکتا ہے؟ الیکشن کمیشن نے سیکریٹری داخلہ کو طلب کرلیا۔

    دوران سماعت فواد چوہدری نےکہا پہلے بھی پیش ہوا اور آج بھی حاضرہوں جبکہ اسدعمر کا کہنا تھا کہ معافی نامہ لکھ کر دیتےہیں، کوئی انا کا مسئلہ نہیں، میرانہیں خیال الیکشن کمیشن کے خلاف غلط ریمارکس دیے ہوں، بعد ازاں الیکشن کمیشن نےسماعت تیرہ نومبر تک ملتوی کردی۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

    چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفرکیس کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کردی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے ابھی ہم آپ کو کوئی عبوری ریلیف نہیں دے سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفرکیس کا ٹرائل روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس میاں حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت نے درخواست پر اعتراض کے ساتھ سماعت کی۔

    وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے کہ پٹشنر نے 29 ستمبر کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا ہے، وزارت داخلہ نے کیا وجوہات دیں ہیں، یہ ایڈمنسٹریٹو آرڈر تھا، جس میں کنفیوژن بھی ہے اور متعلقہ اتھارٹی کمشنر ہے وزارت قانون نہیں ہے۔

    وکیل نے مزید بتایا کہ جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن وفاقی حکومت نے از خود جاری کیا، یہ ایک انتظامی نوٹیفکیشن تھا، جس کا مجاز کمشنر اسلام آباد تھا اور وفاقی حکومت نہیں۔

    جس پر سنگل بنچ نے قرار دیا کہ وفاقی حکومت کا اختیار ہے کہ اپنی مرضی کا جج مقرر کرے تو سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ یہ جوڈیشل افسران ہیں وفاقی حکومت کے پاس "پک اینڈ چوز” کا کوئی اختیار نہیں۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ اس طرح تو ایگزیکٹو عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت کرے گی۔ ابھی ہم آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کررہے ہیں۔

    عدالت نے سائفر کیس میں ٹرائل روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی وکیل کی استدعا مسترد کردی ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہوسکتا ہے اعتراضات ختم ہونے پر جب فائل مارکنگ کیلئے چیف جسٹس کے پاس جائے تو نیا بنچ تشکیل دے دیا جائے، ابھی ہم آپ کو کوئی عبوری ریلیف نہیں دے سکتے۔ یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی بعد میں ہوگا، کسی شخص کیلئے رولز کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے۔

  • غیر شرعی نکاح کیس : چیئرمین پی ٹی آئی  آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب

    غیر شرعی نکاح کیس : چیئرمین پی ٹی آئی آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد کے سول جج نے غیر شرعی نکاح کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کوآئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت سول جج کی عدالت پیش ہوئے۔

    وکیل شیر افضل مروت نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنےکی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنےکی دوبارہ ہدایت کی جائے، اب اٹک کا معاملہ نہیں اڈیالہ جیل کا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنےکاحکم دیاہے، چیئرمین مین پی ٹی آئی ریاست کی کسٹڈی میں ہے ، جس پر جج نے شیر افضل سے مکالمے میں کہا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کرنا ضروری ہے۔

    اسلام آباد کے سول جج نے نکاح کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کوآئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    اس سے قبل اٹک جیل انتظامیہ کی جانب سے تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا گیا تھا ، جس میں اٹک جیل انتظامیہ نےچیئر مین پی ٹی آئی کوعدالت پیش کرنےسےمعذوری ظاہر کی تھی۔

    اٹک جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ایف آئی اے کے ایک مقدمے میں اسیرہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کوعدالت پیش نہیں کرسکتے۔

  • سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت کی سماعت ان کیمرہ ہوگی یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

    سائفر کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت کی سماعت ان کیمرہ ہوگی یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفرکیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ان کیمرہ ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف سائفرکیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق درخواست ضمانت پر سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر، نیاز اللہ نیازی اور علی بخاری سمیت دیگر پیش ہوئے۔

    اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی اورشاہ خاور بھی عدالت میں پیش ہوئے، اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور نے بتایا کہ بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جن کوپبلک نہیں کیاجاسکتا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کہتا ہےکہ سماعت ان کیمرہ ہو گی۔

    جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے یہ کرمنل اپیل نہیں ہےضمانت کا معاملہ ہے، جس پر اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں چالان کچھ دنوں میں آجائے گا۔

    بیرسٹرسلمان صفدر نے کہا کہ خصوصی عدالت کےجج نے اٹک جیل میں سماعت سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے کی ، اٹک جیل میں سماعت سیکرٹ ایکٹ کی وجہ سے نہیں کی گئی، اگر عدالت سمجھتی ہے تو عدالت غیرمتعلقہ لوگوں کو باہر نکال سکتی ہے۔

    اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور کا کہنا تھا کہ ضمانت کا معاملہ بھی سماعت کا حصہ ہے، جس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا سابق وزیر اعظم اوروزیر خارجہ گرفتارہیں، ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست میں ایشوز بنائے جا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ ریکارڑ کو دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں کہ کیس کو کیسے لیکرچلنا ہے، جس پر وکیل شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پوری قوم کی نظریں اس ضمانت کی درخواست پر لگی ہوئی ہیں۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا اب تو عدالتی سماعتوں کی لائیو اسٹریمنگ ہوا کرے گی، لائیو سٹریم ہو گا تو عدالتی کارروائی پوری دنیا دیکھے گی۔

    چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیئے چیف جسٹس کے طور پر یہ عمل میری عدالت سے شروع ہو گا، ہمیں تو اس کےمطابق اپنی تیاری رکھنی چاہیے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ان کیمرہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، چیف جسٹس عامرفاروق نےوکلا کےدلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا قمرباجوہ کو چھوڑدیں وہ اب ریٹائرہوگئے ہیں، حامد خان

    چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا قمرباجوہ کو چھوڑدیں وہ اب ریٹائرہوگئے ہیں، حامد خان

    لاہور : پی ٹی آئی بانی رکن اورمعروف قانون دان حامد خان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا قمرباجوہ کو چھوڑدیں وہ اب ریٹائرہوگئے ہیں، بات کو نہ بڑھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی بانی رکن اور معروف قانون دان حامد خان نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 9مئی واقعات کو چیئرمین پی ٹی آئی سے نہیں جوڑسکتےوہ تو زیرحراست تھے۔

    معروف قانون دان نے بتایا کہ اب جوسلطانی گواہ بننے کو تیار ہیں یہ وہ لوگ ہیں جواسی لیےپالے جاتے ہیں، یہ لوگ پہلے کہتے تھے یہ نہیں ہوا، اب کہتے ہیں یہ ہوا ہے تو ان کی کیا کریڈیبلٹی ہے۔

    حامد خان کا چیئرمین پی ٹی آئی سے گفتگو کے بارے میں بتاتے ہوئے کہنا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا عدلیہ، الیکشن کمیشن سے نہ بگاڑیں لیکن اسوقت پی ٹی آئی چیئرمین کو جو مشورے دینے والے تھے وہ بات بڑھاتے تھے ، میرے سامنے تو چیئرمین اتفاق کرتے تھے لیکن بعد میں آنیوالے معاملہ الجھا دیتے تھے۔

    ان کا مزید بتانا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا قمرباجوہ کو چھوڑدیں وہ اب ریٹائرہوگئے ہیں ، غیرضروری لوگوں کے نام لے کر بات کو نہ بڑھائیں۔

    انتخابات کے حوالے سے پی ٹی آئی بانی رکن نے کہا کہ پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے اس کے بغیر انتخابات کی کوئی ساکھ نہیں ہوگی۔

    نواز شریف کا حوالہ دیتے ہوئےحامد خان نے کہا کہ نواز شریف جب زیرعتاب تھے تو اس وقت ان کی جماعت کو الیکشن میں پوری آزادی تھی، میاں صاحب کی طرح پی ٹی آئی سربراہ کو چیئرمین نہ بھی مانیں پھربھی وہی اتھارٹی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 2008 کی وکلا تحریک کی طرح وکلا میں کچھ بظاہر ہمارے ساتھ ہیں مگر اندر سے نہیں، ہمیں ایسے لوگوں کا پتہ ہے، کچھ وکلا چہرہ چھپانے کیلئے 90 دن میں الیکشن کا کہتے ہیں۔

  • جیل حکام کا چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے سے انکار

    جیل حکام کا چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے سے انکار

    اسلام آباد : جیل حکام نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سےٹیلی فونک گفتگو کرانے سے انکار کردیا اور کہا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے قیدیوں کو پی سی او کی سہولت مہیا نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فون یا واٹس ایپ پر گفتگو کروانے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔

    کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کےجج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی ، اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ نے توہین عدالت درخواست میں جواب جمع کرا دیا۔

    جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ جیل رولزاجازت نہیں دیتے اس لئے ٹیلی فونک گفتگو نہیں کراسکتے، چیئرمین پی ٹی آئی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کےتحت مقدمےمیں اٹک جیل میں قید ہیں۔

    سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کا کہنا تھا کہ جیل قوانین میں قیدی کی بیرون ملک ٹیلی فون پربات کرانےکی کوئی شق موجودنہیں، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے قیدیوں کو پی سی او کی سہولت مہیا نہیں ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

    رپورٹ کےساتھ ڈائریکٹرپنجاب پریزن فاؤنڈیشن کامراسلہ بھی لگایا گیا ہے ، جس پر عدالت نے اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ کے جواب پر 18 ستمبر کو دلائل طلب کر لیے اور کیس کی سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں کس طرح وقت گزار رہے ہیں؟ وکیل نے احوال بتا دیا

    چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں کس طرح وقت گزار رہے ہیں؟ وکیل نے احوال بتا دیا

    اٹک: جیل میں سماعت کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے جیل کا احوال بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سائفرکیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں تیرہ ستمبر تک توسیع کردی گئی۔

    ڈپٹی سپرٹنڈنٹ جیل اٹک کے دفتر میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی، عدالتی عملے، ایف آئی اے حکام اورپی ٹی آئی وکلا کی موجودگی میں چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کیا گیا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سماعت کے بعد اسلام آباد روانہ ہوگئے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات اور سماعت کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، 15 منٹ کی بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفرپر اپنا مؤقف دیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے بتایا کہ سائفر کی اصل دستاویز دفتر خارجہ کے پاس رہتی ہے، سائفر کی اصل دستاویز دفترخارجہ میں ہے تو یہ مقدمہ کس بات کا ہے ایسی دستاویز کی صرف کاپی متعلقہ حکام کو دی جاتی ہے،۔

    وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ سائفر کو کابینہ نے ڈی کلاسیفائیڈ کیا تو یہ آفیشل سیکرٹ نہیں رہا، ڈی کلاسیفائیڈ ہونے کے بعد معاملہ قومی سلامتی کونسل میں بھی رکھا گیا، قومی سلامتی کونسل میں سائفر آنے کے بعد سیکریٹری خارجہ نے سائفر پر ڈی مارش بھی کیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ سائفر کیس میں کسی بھی جرم کا اطلاق چیئرمین پی ٹی آئی پر نہیں ہوتا، چیئرمین پی ٹی آئی کا جوڈیشل ریمانڈ رات کے اندھیرے میں لیا گیا۔

    وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں جلد ضمانت پر رہا ہونگے، بدقسمتی سے جیل کے اندر کیس کی سماعت کی جارہی ہے۔

    جیل کا احوال

    وکیل چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چیئرمین صاحب جیل میں کسی چیز سے پریشان نہیں ہیں، انہوں نےکہا پہلے 7 دن صرف دال روٹی کھائی اب کبھی کبھی مرغی کا شوربہ مل جاتا ہے۔

    وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ چھوٹا سا کمرہ ہے، ایک کموڈ، فلیش ہے، چیئرمین صاحب نے کہا اپنا وقت کتابیں پڑھ کر گزارتا ہوں، انہوں نے کہا پاکستان اور سیاسی تاریخ پرکتابیں دی جائیں۔

    ’’چیئرمین پی ٹی آئی نےکہا پاکستان بھی جیل کی مانند ہے، انہوں نے کہا چھوٹا سیل ہے مگر میں ایڈجسٹ کرچکا ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی کو اب ایک ملزم کی طرح ٹریٹ کیا جارہا ہے‘‘۔

    وکلاچیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی خوش تھے کہ انہیں پین اور کاغذ فراہم کردی گئی، وہ بالکل ٹھیک اور فریش ہیں آج شیو بھی بنائی ہوئی تھی۔