Tag: چیئرمین

  • سینیٹ کے نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری

    سینیٹ کے نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری

    اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب آج ہوگا۔ سینیٹ کے 51 نومنتخب سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس آج صبح 10 بجے شروع ہوا جس میں نو منتخب سینیٹرز کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔

    صدر نے سینیٹر یعقوب خان ناصر کو بطور پریذائیڈنگ افسر نامزد کیا تھا جس کے بعد انہوں نے نو منتخب ارکان سے حلف لیا۔ تقریب حلف برداری کے بعد سینیٹ اجلاس شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

    سینیٹ کا اجلاس شام 4 بجے دوبارہ ہوگا۔ دوپہر 12 بجے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے۔ دوپہر 2 بجے جانچ پڑتال کے بعد حتمی امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا۔

    پریذائیڈنگ افسر نو منتخب چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جیتنے کے لیے امیدوار کو 53 ووٹ لینا لازمی ہوگا۔ ایوان میں پولنگ بوتھ قائم کر کے سینیٹ ارکان امیدوار کا انتخاب کریں گے۔

    پولنگ کے دوران چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے کیا جائے گا۔ منتخب چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سے حلف لیں گے۔ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین نیب کے لیے 6 نام تجویز

    چیئرمین نیب کے لیے 6 نام تجویز

    اسلام آباد: چیئرمین نیب کے لیے 6 نام سامنے آگئے۔ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے 3، 3 نام دیے گئے ہیں۔ حتمی فیصلہ جمعرات کو وزیر اعظم اور خورشید شاہ کے درمیان ملاقات میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی ملاقات ہوئی جس میں نئے چیئرمین نیب کے لیے مشاورت کی گئی۔

    دونوں جانب سے 3، 3 نام دیے گئے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بتایا کہ چیئرمین نیب کے لیے حکومت کی جانب سے آفتاب سلطان، جسٹس ریٹائرڈ چوہدری اعجاز اور جسٹس ریٹائرڈ رحمت جعفری کے نام دیے گئے ہیں۔

    اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین نیب کے لیے جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کا نام تجویز کیے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جمعرات کو وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات میں چیئرمین نیب کا نام فائنل ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ اس وقت موجودہ چیئرمین نیب قمر الزماں چوہدری ہیں جنہوں نے 10 اکتوبر سنہ 2013 میں اس عہدے پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ رواں مہینے وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین نیب کی نااہلی: تحریک انصاف کا ریفرنس سماعت کے لیے منظور

    چیئرمین نیب کی نااہلی: تحریک انصاف کا ریفرنس سماعت کے لیے منظور

    اسلام آباد: چیئرمین نیب کی نا اہلی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کا ریفرنس سماعت کے لیے منظور ہوگیا۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین نے کونسل کا اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بھیجے گئے ریفرنس پر سماعت کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین نے کونسل کا اجلاس 16 مئی کو طلب کرلیا۔

    اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے ریفرنس کی سماعت ہوگی جو چیئرمین قومی احتساب بیورو قمر الزماں چوہدری کی نا اہلی کے لیے دائر کیا گیا ہے۔

    ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب مؤثر طریقے سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہوگئے ہیں جس کا ثبوت عدالت عظمیٰ کا جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم ہے جو پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم

    دائر کردہ ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ قمر الزماں چوہدری انسداد کرپشن جیسا ادارہ چلانے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

    اجلاس سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کا خط ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کو موصول ہوگیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بدعنوان عناصر کو بے نقاب کرنے اور معاشرے سے کرپشن کے خاتمے کی مہم کو جاری رکھے گی۔

  • سینیٹ میں وزرا کی عدم موجودگی، چیئرمین نے احتجاجاً کام چھوڑ دیا

    سینیٹ میں وزرا کی عدم موجودگی، چیئرمین نے احتجاجاً کام چھوڑ دیا

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے ایوان بالا کے اجلاس میں وفاقی وزرا کی عدم حاضری پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے احتجاجاً کام چھوڑ دیا, وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار چیئرمین سینیٹ کو منانے کیلئے دو مرتبہ ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔

    تفصیلات کےمطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن ارکان کی جانب سے حکومتی وزرا سے سوال جواب کا سیشن شروع ہوا تو کوئی بھی وزیر ایوان میں موجود نہ تھا۔

    وزرا کی عدم موجودگی پر چیئرمین سینیٹ سخت برہم ہوگئے اورکہا کہ آئینی طریقے سے ایوان کو چلانے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن حکومت سینیٹ کی آئینی حیثیت کو تسلیم کرنا نہیں چاہتی۔ اگر حکومت کو مجھ سے کوئی مسئلہ ہے تو میں استعفیٰ دے دیتا ہوں۔

    انہوں نے صورتحال کی سنگینی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبوں اور وفاق میں صورتحال خطرناک اور سنجیدہ ہے۔ وفاق اور صوبوں میں تناؤ بڑھ رہا ہے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ نے 24 نکات دیے اسے اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ کل گیس کا مسئلہ اٹھا تو وفاقی وزیر کو بلایا کہ وہ جواب دیں پر کوئی نہیں آیا۔ آئین پر عمل درآمد ضروری ہے۔

    اس سے قبل وقفہ سوالات میں جوابات نہ ملنے پراراکین ایوان نے بھی احتجاج کیا۔

    ایم کیو ایم کے سینیٹر میاں عتیق کے میپکو کی طرف سے اضافی بلوں پر توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب کے لیے بھی کوئی وزیر ایوان میں موجود نہیں تھا۔ وزرا کی عدم موجودگی کے باعث اجلاس کی کاروائی کو 35 منٹ تک ملتوی بھی کیا گیا۔

    چیئرمین سینیٹ نے وزرا اور بیورو کریسی کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ غیر حاضر رہنے والے وفاقی وزرا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایوان کی تضحیک کسی صورت برادشت نہیں کریں گے۔

    تاہم بعد ازاں چیئرمین نے احتجاجاً کام بند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب میں چیئرمین نہیں ہوں، سرکاری فائلیں مجھ تک نہ لائی جائیں۔

    انہوں نے حکومتی پروٹوکول بھی واپس کردیا اوربطورچیئرمین سینیٹ اپنا ایران کا دورہ بھی ملتوی کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کا تقدس برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

    پی پی قیادت کی رضا ربانی کے مؤقف کی حمایت

    چیئرمین سینیٹ کے کام چھوڑ دینے کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے رضا ربانی کے مؤقف کی حمایت کی گئی۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور دیگر رہنماؤں کو معاملے پر دیگر جماعتوں سے رابطے کرنے کی ہدایت کی۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ رضا ربانی کا مؤقف آئینی ہے اور ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

    دیگر سینیٹرز کی تائید

    رضا ربانی کے کام بند کردیے جانے کے بعد سینیٹرز نے ان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مطالبہ بالکل جائز ہے۔

    عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ وزرا نہ سینیٹ میں نہ آتے ہیں، نہ ہی جواب دیتے ہیں۔

    جمیعت علمائے اسلام کے سینیٹر حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ وزرا کی اکثریت کا رویہ متکبرانہ ہے۔ وزرا پارلیمنٹرینز کم اور انجمن تاجران زیادہ لگتے ہیں۔ حکومت جب تک پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دیتی اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ آئین کی بالا دستی اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے ہم چیئرمین سینیٹ کے ساتھ ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر لیاقت ترکئی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ مستعفی ہوئے تو ہم بھی استعفیٰ دے دیں گے۔

    ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ نالائق وزرا نہ سینیٹ میں آتے ہیں اور نہ جواب دیتے ہیں۔

    امیر جماعت اسلام سراج الحق نے کہا کہ حکومت اپنی کمزوریوں کا اعتراف اور وزرا کے رویے پر معذرت کرے۔

    معاملے پر حکومتی سینیٹرز نے بھی چیئرمین کے مؤقف کو تسلیم کیا۔ سینیٹر عبد القیوم نے کہا کہ حکومت کو رضا ربانی کے تحفظات کا علم ہے، جو بالکل جائز ہیں۔ ہم چیئرمین سینیٹ کو منالیں گے۔

    راجہ ظفر الحق نے یقین دہانی کروائی کہ سینیٹ میں وزرا کی حاضری یقینی بنائی جائے گی۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار رضا ربانی کو منانے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے

    وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار چیئرمین سینیٹ رضاربانی کو منا نے کیلئے دوسری مرتبہ ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے، اسحاق ڈار نے ملاقات سے پہلے مختلف لیگی رہنماؤں سے مشاورت بھی کی، وزیرخزانہ نے لیگی رہنماؤں کو چیئرمین سینیٹ کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    ملاقات میں رضاربانی کو اسحاق ڈارکی طرف سے ان کے تحفظات دور کرنے کی پھر یقین دہانی کرائی گئی، ذرائع کے مطابق اس تمام صورتحال سے وزیراعظم نواز شریف کو بھی آگاہ کردیا گیا۔

  • بِگ تھری، اپنے سابقہ موقف پر قائم ہوں، شہریار خان

    بِگ تھری، اپنے سابقہ موقف پر قائم ہوں، شہریار خان

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ سری لنکاکےصدر کی خصوصی دعوت پرسری لنکا آیا ہوں اور یہاں بِگ تھری پر اپنا مؤقف تبدیل نہیں کروں گا۔

    چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا ہے کہ بِگ تھری کے معاملے پر سری لنکا، بھارت اور بنگلہ دیشی حکام سے مزاکرات کریں گے اور اس حوالے سے اپنے پرانے موقف پر قائم رہوں گا۔

    سر ی لنکا آمد کے حوالے سے گورننگ باڈی کو مطلع نہ کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے اس تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں چوری چھپے سری لنکا نہیں آیا ہوں اس لیے یہ بات سب کے علم میں ہے۔

    اسی سے متعلق : آئی سی سی کابگ تھری ختم کرنےکافیصلہ

    شہریار خان کا کہنا تھا کہ یہاں پاک بھارت سیریز پر کوئی بات نہیں ہو گی کیوں کہ یہاں بھارتی بورڈ کا کوئی نمائندہ ہی نہیں ہے،تو بات چیت کس سے کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ شہر یار خان کل کولمبو میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے اور بِگ تھری سمیت پاک بھارت سیریز پر بات اعلی حکام سے بات چیت کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں : بگ تھری کی سپورٹ بھارت کیخلاف سیریز کھیلنے کی وجہ سے کیا تھا، شہریارخان

    یاد رہے شہریار خان نے 18 اگست 2018 میں اپنی معیاد ختم ہونے کے بعد ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے جس سے بوڑد کو آگاہ کردیا گیا ہے اور معاہدے کے تحت کرکٹ سیریز نہ کھیلنے پر بھارت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا بھی اعلان کردیاتھا۔

  • بجلی اور گیس چاہیئے تو شریفوں کو بھگانا ہوگا: بلاول بھٹو

    بجلی اور گیس چاہیئے تو شریفوں کو بھگانا ہوگا: بلاول بھٹو

    لاہور: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے پنجاب کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ بجلی، گیس اور روزگار چاہیئے تو شریفوں کو بھگانا ہوگا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے لاہور سے فیصل آباد ریلی کی صورت میں حکومت مخالف تحریک کا آغاز کردیا۔ لاہور کے سگیاں پل پر استقبالی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے 4 مطالبات پر قائم ہے اور پورے کروا کر رہے گی۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہم اس کرپٹ نظام کے خلاف ہیں، موجودہ کرپٹ سسٹم سے نکلنے کے لیے عوام کو گھروں سے باہر نکلنا ہوگا۔ جو کالعدم تنظیموں کے ساتھ بیٹھتے ہیں ان سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہے۔ جو کھاتے ظالموں کے ساتھ اور بات مظلوموں کی کرتے ہیں۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت کی کسان دشمن پالیسی سے کسان رل گیا ہے۔ موجودہ حکومت میں کسانوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کے فیصلوں کے باعث کسان خوشحال ہوا تھا۔

    انہوں نے موجودہ حکومت کو کسان اور مزدور دشمن حکومت قرار دیا۔

    حکومت مخالف تحریک کے آغاز سے قبل انہوں نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا تھا، ’مک گیا تیرا شو نواز، گو نواز گو نواز‘۔

  • متحدہ عرب امارات کے وزیر ثقافت شیخ نہیان کی بلاول بھٹو سے ملاقات

    متحدہ عرب امارات کے وزیر ثقافت شیخ نہیان کی بلاول بھٹو سے ملاقات

    کراچی: متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے ثقافت شیخ نہیان مبارک النہیان نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں متحدہ عرب امارات کے سفیر عیسیٰ عبداللہ اور قونصل جنرل نصیر حوادین القطبی بھی موجود تھے۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور سمیت دیگر معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری کی وطن واپسی کا شیڈول جاری کردیا ہے۔ جیالوں نے شریک چیئرمین آصف زرداری کے استقبال کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

    آصف علی زرداری 23 دسمبر کی سہ پہر خصوصی پرواز سے کراچی پہنچیں گے۔

  • عمران خان کا ایاز صادق کو اسپیکر ماننے سے انکار

    عمران خان کا ایاز صادق کو اسپیکر ماننے سے انکار

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ایاز صادق کو ان کے متعصبانہ رویے کی وجہ سے اسپیکر ماننے سے انکار کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آج پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسپیکر کا عہدہ غیر جانبدار ہوتا ہے لیکن اسپیکر ایاز صادق جانبدار ہیں۔ ’میں انہیں اسپیکر ماننے سے انکار کرتا ہوں‘۔

    واضح رہے کہ اسپیکر ایاز صادق نے وزیر اعظم کی نااہلی کے خلاف جمع کروائے جانے والے ریفرنسز کو مسترد کردیا تھا۔ اس کے برعکس انہوں نے تحریک انصاف کے 2 رہنماؤں کے خلاف جمع کروائے جانے والے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوا دیے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے پاس تفتیش یا فیصلہ دینے کا اختیار نہیں ہوتا۔ وہ صرف پیش کیے گئے ثبوتوں اور دستاویز کی بنیاد پر کوئی فیصلہ لے سکتا ہے۔

    رائیونڈ کسی کی جاگیر نہیں، عمران خان *

    انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم کے خلاف جمع کروائے جانے والے ریفرنس کے ساتھ کمزور دستاویز پیش کی گئیں جبکہ تحریک انصاف رہنماؤں کے خلاف جمع کروائے جانے والے ریفرنس کے ساتھ ٹھوس شواہد پیش کیے گئے جنہوں نے ان کی اہلیت پر سوال اٹھا دیے۔

    اسپیکر ایاز صادق نے تحریک انصاف رہنماؤں کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن میں بھجوانے کا عندیہ دیا۔

    اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے اس فیصلہ نے ان کے عہدے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے پانامہ پیپرز کی شفاف تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ ’ہم یہاں وزیر اعظم کے خلاف تفتیش کا مطالبہ کر رہے ہیں اور وزیر اعظم فیتے کاٹتے پھر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر انہوں نے حکومت کی کرپشن کے خلاف بولنا بند کردیا تو ان کے خلاف بھی مختلف قسم کی جاری تحقیقات ختم کردی جائیں گی۔

    ان کے خطاب کے بعد اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا

  • پرامن ریلی کو روکنے کی کوشش پر مقابلہ کریں گے، عمران خان

    پرامن ریلی کو روکنے کی کوشش پر مقابلہ کریں گے، عمران خان

    لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن ریلی کو روکنے کی کوشش کی گئی تو تحریک انصاف کے کارکن مقابلہ کریں گے۔

    لاہور میں تحریک انصاف کی ریلی میں شرکت کے لیے روانہ ہونے سے قبل چیئرمین عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جگہ جگہ کنٹینر کھڑے کر دیے ہیں جس کی وجہ سے ریلی میں تاخیر ہوئی۔

    انہوں نے حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری پرامن ریلی کو روکنے کی کوشش کی گئی تو تحریک انصاف کے کارکن مقابلہ کریں گے۔ یہ دھرنے سے پہلے والی تحریک انصاف نہیں دھرنے کے بعد کی تحریک انصاف ہے جو ظلم کے خلاف کھڑی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ 5 مہینے سے وزیر اعظم سے جواب طلب کر رہے ہیں کہ اربوں روپے کی جائیداد بنانے کے لیے کہاں سے پیسہ آیا لیکن وزیر اعظم جواب نہیں دے رہے۔ وزیر اعظم کا کام صرف اپنے اور اپنے خاندان کے لیے پیسہ بنانا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آج کی ریلی تاریخ رقم کرے گی۔

  • پی آئی اے کا سنگین مالی بحران، وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ

    پی آئی اے کا سنگین مالی بحران، وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ

    اسلام آباد: پی آئی اے کے سنگین مالی بحران کے پیش نظر پی آئی اے انتظامیہ نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے چیئرمین پی آئی اے نے اہم شخصیات سے رابطہ کیا ہے۔

    پی آئی اے کا ادارہ سنگین مالی بحران کا شکار ہے اور اسے دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اہم شخصیات کے ذریعہ آئندہ ہفتے وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے وقت بھی مانگ لیا گیا ہے۔

    پی آئی اے کے طیاروں کی حالت نازک، 85 ٹوائلٹس مرمت کے منتظر *

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمن پی آئی اے وزیر اعظم کو پی آئی اے کے مالی بحران سے متعلق بریفنگ دیں گے اور ادارے کو چلانے کے لیے تجاویز بھی پیش کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ پی آئی اے پر 160 ارب سے زائد روپے کے قرضے واجب الادا ہیں۔ قرضوں کی ادائیگی کے لیے پی آئی اے کی تجوری خالی ہے۔

    پی آئی اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی، فیول کمپنیوں اور دیگر ایئرپورٹس کے اربوں روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں۔ پی آئی اے کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید 160 ارب روپے درکار ہیں جبکہ وفاق نے قرضے دینے سے انکار کردیا ہے۔ قومی ایئر لائن نے حج آپریشن کے دوران جدہ، مدینہ ایئرپورٹس اتھارٹی کو 2 کروڑ ریال بھی ادا کرنے ہیں۔

    جرمن سربراہ کی سیکیورٹی کلیئرنس کا معاملہ، پی آئی اے سے وضاحت طلب *

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران چیئرمین پی آئی اے ادارے کو چلانے کے لیے مالی امداد کی بھی درخواست کریں گے۔