Tag: چیتے کے بچے

  • اورکزئی میں گھر سے چیتے کے 2 بچے برآمد، 20 ہزار جرمانہ عائد

    اورکزئی میں گھر سے چیتے کے 2 بچے برآمد، 20 ہزار جرمانہ عائد

    کوہاٹ: خیبر پختون خوا کے ضلع اورکزئی میں ایک گھر سے چیتے کے 2 بچے برآمد ہو گئے ہیں، اس سلسلے میں محکمہ جنگلی حیات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملوث افراد پر 20 ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈویژنل آفیسر محکمہ جنگلی حیات کوہاٹ نے کہا ہے کہ ضلع اورکزئی کے علاقے کلایہ میں ایک گھر سے گزشتہ روز چیتے کے 2 بچے برآمد ہوئے ہیں، خبر ملنے پر اورکزئی انتظامیہ اور محکمہ جنگلی حیات نے مشترکہ کارروائی کی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلایہ میں ایک شخص نے بیچنے کی غرض سے گھر میں چیتے کے دو بچے رکھے تھے، جن کی عمریں تقریباً 2 ماہ ہیں، کارروائی کے دوران چیتے کے دونوں بچے برآمد کیے گئے، جب کہ محکمے نے اس میں ملوث 3 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    محکمہ جنگلی حیات کے مطابق کلایہ کے دور افتادہ گاوں لی ساڑئی میں چیتے کے بچے بیچنے کی غرض سے ایک شخص نے گھر میں رکھے ہوئے تھے، ولی اللہ نامی شخص نے چیتے کے بچوں کو فروخت کرنے میں معاونت کی، جس کی کی نشان دہی پر گھر کو ٹریس کر کے چیتے کے بچے برآمد کیے گئے۔

    دونوں افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر کے جرمانہ بھی کیا گیا ہے، ڈویژنل آفیسر کا کہنا تھا کہ تینوں افراد کو 20 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔

    محکمہ جنگلی حیات کا کہنا ہے کہ چیتے کے دونوں بچوں کو ڈیرہ اسماعیل خان کے وائلڈ لائف پارک منتقل کیا جائے گا۔

  • بندہ کام میں‌ چیتا ہے!

    بندہ کام میں‌ چیتا ہے!

    ہم جس حیوان کا ذکر یہاں کر رہے ہیں، اس کا تعلق بلی کے خاندان سے ہے۔ یہ جانور لمحوں میں شکار تک پہنچ کر اسے دبوچ لیتا ہے۔

    ہم پاکستانی اس کی تیز رفتاری سے اتنے متأثر ہیں کہ جب کسی شعبے کی شخصیت کے کام اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کرنا اور اس کی غیرمعمولی کارکردگی کی مثال دینا ہو تو اس درندے کا نام لیا جاتا ہے۔ یہ جملہ اس حوالے سے یقینا آپ کی الجھن دور کر دے گا۔

    جناب، میں جو بندہ لایا ہوں اسے کمپنی میں ایک موقع ضرور دیں۔ تھوڑا گپ باز ہے سَر، مگر اپنے کام میں ‘‘چیتا’’ ہے!

    چیتے کی سب سے بڑی خوبی اس کی رفتاری ہے۔ آپ میں سے اکثر لوگ یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ چیتا شیر کی طرح دہاڑ نہیں پاتا بلکہ یہ جانور غراتا ہے اور بلیوں کی طرح آوازیں نکالتا ہے۔

    چیتے کو رات کے وقت دیکھنے میں بھی مشکل پیش آتی ہے۔ ماہرینِ جنگلی حیات کے مطابق چیتا زیادہ تر صبح کی روشنی میں یا دوپہر کے بعد شکار کرتے ہیں۔

    بلی کے خاندان سے تعلق رکھنے والا یہ جانور درختوں پر بھی آسانی سے نہیں چڑھ پاتا
    چیتے کا سَر اور پاؤں چھوٹے جب کہ ان کی کھال موٹی ہوتی ہے۔
    افریقی اور ایشیائی چیتوں کی جسمانی ساخت میں کچھ فرق ہوتا ہے جب کہ ان کی بعض عادات بھی مختلف ہیں۔
    افریقی چیتوں پر کئی سال پہلے ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آیا تھا کہ چیتے کے 100 بچوں میں سے صرف پانچ ہی بڑے ہونے تک زندہ رہتے ہیں۔
    جنگل کے دوسرے جانور جن میں ببون، لگڑ بگھے اور مختلف بڑے پرندے شامل ہیں، موقع پاتے ہی چیتے کے بچوں کا شکار کرلیتے ہیں۔
    ماہرین کے مطابق دوڑتے ہوئے یہ جانور سات میٹر تک لمبی چھلانگ لگا سکتا ہے۔ یعنی 23 فٹ لمبی چھلانگ جس میں اسے صرف تین سیکنڈ لگتے ہیں اور یہ حیرت انگیز ہے۔

  • چیتے کے لاوارث بچوں کے لیے منہ بولی ماں

    چیتے کے لاوارث بچوں کے لیے منہ بولی ماں

    اوہائیو: امریکی ریاست اوہائیو میں واقع ایک چڑیا گھر میں 3 چیتے کے بچوں کو پالنے کے لیے ایک کتے کو رکھ لیا گیا۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ کے مطابق یہ ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ ان بچوں کو ان کی ماں نے چھوڑ دیا تھا۔ تینوں مادہ بچے اس وقت نہایت چھوٹے تھے اور ان کی نگہداشت کے لیے کسی ایسے وجود کی ضرورت تھی جو ماں کی طرح ان کے ساتھ رہ سکے۔

    cub-1

    اس مقصد کے لیے 6 سال کے ایک آسٹریلین شیفرڈ کتے کو رکھا گیا ہے جسے اس کی باقاعدہ تربیت دی گئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ عمل ایسا ہی ہے جیسے کوئی سروگیٹ ماں ہوتی ہے۔

    cub-2

    چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ نہ کیا جاتا تو اپنی ماں کی عدم موجودگی کی وجہ سے چیتے کے بچے بیمار ہوسکتے تھے اور ان کی موت کا بھی خطرہ تھا۔

    cub-4

    تاہم اب کتے کی صورت انہیں ایسا وجود میسر آگیا ہے جس سے وہ ممتا حاصل کرسکتے ہیں اور اس کے ساتھ کھیل بھی سکتے ہیں۔