Tag: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری

  • سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر  کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد کردی

    سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تقرری کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے رجسٹرارآفس کی طرف سے عائد کئے گئے اعتراضات بر قرار رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی، قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا درخواست گزاربتائیں الیکشن کمیشن میں سرونگ ججز کون ہے؟ آپ نوجوان وکیل ہیں آئینی نقطہ اٹھایا ہے۔

    درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں کوئی سرونگ جج بطوررکن کام نہیں کررہے ، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کہتے ہیں ریٹائربیوروکریٹ چیف الیکشن کمشنر نہیں لگایا جا سکتا، آپ نےکہاتعیناتی کےلیےچیف جسٹس سےمشاورت ہونی چاہیے۔

    ، قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا آپ نے چیئرمین نیب تعیناتی کیس کافیصلہ پڑھاہے؟ چیف الیکشن کمشنراورچیئرمین نیب جوڈیشل افسران نہیں ہوتے، درخواست میں آپ نے آئینی ترمیم کو بھی چیلنج کیا ہے، آئین کےمطابق کسی آئینی ترمیم کوچیلنج نہیں کیا جاسکتا، آپ کی کوشش کو سہراتے ہیں آپ نے آئینی نقطہ اٹھایا۔

    سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر تقرری کےخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی اور رجسٹرارآفس کی طرف سے عائد کئے گئے اعتراضات برقرار رکھے۔

  • چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ، حکومت نے 3 نام تجویز کردیئے

    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ، حکومت نے 3 نام تجویز کردیئے

    اسلام آباد : وفاقی‌ حکومت کی جانب سے چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے لئے 3 نام سامنے آگئے ، جن میں بابریعقوب،فضل عباس میکن اور عارف خان شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے معاملے پر وفاق نے3نام تجویز کردیئے، امیدواروں میں بابریعقوب،فضل عباس میکن اور عارف خان کے نام شامل ہیں ، وزیراعظم عمران خان نے تینوں نام تجویز کرنے کی منظوری دے دی۔

    تجویز کئے گئے ناموں میں سے بابر یعقوب خان پہلے ہی سیکرٹری الیکشن کمیشن کے طور پر کام کر چکے ہیں جبکہ فضل عباس میکن بطور کابینہ سیکرٹری ریٹائر ہوئے ہیں جبکہ تجویز کیا گیا تیسرا نام سابق وفاقی سیکرٹری عارف خان کا ہے۔

    گذشتہ روز وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کےلئے جلد اتفاق ہوجائے گا، چیف الیکشن کمشنر کےلئے وزیراعظم نے تاحال نام فائنل نہیں کئے۔

    اس سے قبل پارلیمانی کمیٹی میں الیکشن کمیشن کے ارکان کے ناموں پرحکومت اوراپوزیشن میں اتفاق نہ ہوسکا تھا، سندھ اور بلوچستان کی دو نشستوں پر بارہ نام زیر غور آئے، شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرکی سبکدوشی کےبعدتینوں ارکان کے تقرر کا فیصلہ کیاجائے گا۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی

    بعد ازاں اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی تھی، درخواست میں کہا گیا تھا سپریم کورٹ ممکنہ آئینی بحران حل کرنے کیلئے مناسب فیصلہ کرے، ارکان کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ناموں پر غور و فکر کے بعد ختم ہوگیا۔

    یاد رہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنرکےتقررکیلئے3نام وزیراعظم عمران خان کوبھجوائے تھے، جس میں ناصرمحمودکھوسہ،جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام شامل ہیں۔

    خیال رہے چیف الیکشن کمشنرسردار رضا چھ دسمبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے ، الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہوجائے گا، سرداررضا نے 6 دسمبر2014 کو عہدہ سنبھالا تھا۔

  • اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی

    اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی

    اسلام آباد : اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی ، درخواست میں کہا گیا سپریم کورٹ ممکنہ آئینی بحران حل کرنے کیلئے مناسب فیصلہ کرے، ارکان کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ناموں پر غور و فکر کے بعد ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ، درخواست پر11ارکان کے دستخط ہیں اور الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق نہ ہونےکےبعدآرٹیکل213خاموش ہے، آرٹیکل 213کی خاموشی سے آئینی بحران پیدا ہوجائےگا، چیف الیکشن کمشنر5 دسمبر کو ریٹائر ہو جائیں گے۔

    درخواست میں کہا گیا ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا، کمیٹی میں اتفاق رائےنہ ہونےپرواحدراستہ سپریم کورٹ ہے، الیکشن کمیشن کےباقی 2ممبران بھی جنوری میں ریٹائرہوجائیں گے، سپریم کورٹ ممکنہ آئینی بحران حل کرنے کیلئے مناسب فیصلہ کرے۔

    یاد رہے چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ میں ایک دن باقی رہ گیا ہے ، ارکان کےناموں پرحکومت اوراپوزیشن میں اتفاق نہ ہوسکا، پارلیمانی کمیٹی میں آج بھی سندھ اور بلوچستان کی دو نشستوں پر بارہ نام زیر غور آئے، شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرکی سبکدوشی کےبعدتینوں ارکان کے تقرر کا فیصلہ کیاجائےگا۔

    یاد رہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنرکےتقررکیلئے3نام وزیراعظم عمران خان کوبھجوائے تھے، جس میں ناصرمحمودکھوسہ،جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام شامل ہیں۔

    خیال رہے چیف الیکشن کمشنرسردار رضا چھ دسمبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے ، لیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہوجائے گا، سرداررضا نے 6 دسمبر2014 کو عہدہ سنبھالا تھا۔

  • الیکشن کمیشن کابیلٹ پیپرزچھپائی سے متعلق بیان تبدیل

    الیکشن کمیشن کابیلٹ پیپرزچھپائی سے متعلق بیان تبدیل

    اسلام آباد: عام انتخابات میں اضافی بیلٹ پیپرز کے بار ے میں الیکشن کمیشن نے ایک نیا یو ٹرن لے لیا اورتصدیق کی ہے کہ عام انتخابات میں 93 لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپنے کی تصدیق کر دی ہے۔

    الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی میں جو تفصیلات پیش کی گئیں ان میں کہا گیا کہ عام انتخابات کے لئے اٹھارہ کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے اب یہ کہا جارہا ہے کہ 93 لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز کے ساتھ کل اٹھارہ کروڑ سترہ لاکھ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے۔

    ڈی جی الیکشن مسعود ملک کا کہنا ہے کہ یہ اضافی بیلٹ پیپرز نہیں بلکہ ضرورت کے مطابق بیلٹ پیپرز کی چھپوائی کی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد عام انتخابات میں دھاندلی نہیں تھا اور یہ فنی ضرورت تھی۔الیکشن کمیشن کے مطابق 1997 عام انتخابات میں 83 لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے تھے۔2002 میں 94لاکھ بیلٹ پیپرز‘2008 میں 90 لاکھ جبکہ 2013 کے عام انتخابات میں 93لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے۔

    پا کستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طر ف سے پہلے آٹھ لاکھ بعد اضافی بیلٹ پیپرز چھاپنے کی الزام عائد کیاگیا بعد میں ایک نیوز کانفرنس میں انہوں نے پچپن لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپنے کا دعویٰ کیا جبکہ گزشتہ روز کے جلسہ میں عمران خان نے الیکشن کمیشن پر 70لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپنے کا الزام عائد کیا تھا۔

  • سپریم کورٹ: چیف الیکشن کمیشن کی تقرری، حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار

    سپریم کورٹ: چیف الیکشن کمیشن کی تقرری، حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے حکومت کو مزید مہلت دینے سے انکارکردیا ہے۔

    سپریم کورٹ کی تیسری ڈیڈ لائن ختم ہونے پر بھی چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہ ہوا۔ چیف الیکشن کمشنر تقرر کے حوالے سے سپریم کورٹ نے حکومت کو مزید مہلت دینے سے انکار کردیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر تقرری کیس کی سماعت یکم دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ یکم دسمبر تک اگر چیف الیکشن کمشنر تقرری نہیں ہوئی تو وزیراعظم اور اپوزیشن کو نوٹسز جاری کرسکتے ہیں، اس حوالے سے مذید مہلت نہیں دی جائے گی۔

    اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وزیراعظم اور قائدحزب اختلاف ایک ہی نام پرمتفق تھے، لیکن ایک سیاسی جماعت نے عوامی جلسے میں نام پراعتراض اٹھایا تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ نام پراعتراض اٹھانے کے بعدمتعلقہ شخصیت نے چیف الیکشن کمشنربننےسےمعذرت کرلی ہے۔ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ چندروزکی مہلت دی جائے معاملہ حل کرلیاجائےگا۔