Tag: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

  • سپریم کورٹ نے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا لائسنس بحال کردیا

    سپریم کورٹ نے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا لائسنس بحال کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا لائسنس بحال کردیا، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا عرفان صاحب ویلکم بیک، امید ہے بینچ سےآپ کاتعلق اچھا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کی لائسنس منسوخی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    سماعت میں عدالت نے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا لائسنس بحال کردیا، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں کہا توہین عدالت کا ایشو نہیں ہے ،پراسکیوشن کیلئے کوئی پیش نہیں ہوا،کسی کی التواءکی درخواست بھی نہیں آئی ۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا عرفان صاحب ویلکم بیک، امید ہے بینچ سے آپ کاتعلق اچھا رہے گا۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سینئر وکیل عرفان قادر کو جاری کیے گئے توہین عدالت کے نوٹس کے معاملہ کو نمٹا دیا تھا سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ لائسنس کی بحالی سے متعلق کیس آج مقرر نہیں۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے عرفان قادر کی لائسنس معطلی سے متعلق کیس (آج) جمعرات کو سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے 2015 کے اوائل میں ججوں کے ساتھ بد تمیزی کرنے پر عرفان قادر کا لائسنس معطل کیاتھا اور توہین عدالت کانوٹس جاری کیا تھا۔

  • قتل کا الزام:  چیف جسٹس آصٍف کھوسہ نے 12سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو رہا کردیا

    قتل کا الزام: چیف جسٹس آصٍف کھوسہ نے 12سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو رہا کردیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آصٍف کھوسہ نے 12 سال بعد قتل کے الزام میں قید 3ملزمان کی رہائی کا حکم دے دیا ، ٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کوسزائےموت سنائی تھی اور ہائی کورٹ نے سزا کم کرکے عمر قید میں تبدیل کردی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے عمر قید کے تین ملزمان کی اپیلوں پر سماعت کی اور تینوں ملزمان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

    ٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کوسزائےموت سنائی تھی ، جس کے بعد ہائی کورٹ نے سزا کم کرکے عمرقید میں تبدیل کردی تھی اور ملزمان نےسپریم کورٹ میں اپیلیں دائرکر رکھی تھیں۔

    یاسین،غلام مصطفیٰ اورمحمدندیم پرخاتون کے قتل کا الزام تھا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 8 سال بعد عمر قید کے 3 ملزمان کو بری کر دیا

    یاد رہے 24 جنوری چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس میں ملزم ندیم مسعودکو8سال بعد بری کردیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے انصاف آج کل وہی ہےجومرضی کاہو، خلاف فیصلہ آجائےتوانصاف نہیں ہو۔

    اس سے قبل بھی سپریم کورٹ نے اہلیہ رخسانہ بی بی کے قتل کیس کے ملزم احمد علی کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیکر ساڑھے 9سال بعد بری کردیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے 22 جنوری کو بھی آٹھ سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو بری کر دیا تھا ، چیف جسٹس آصف کھوسہ نےفیصلہ سناتے ہوئے اہم ریمارکس دئیے تھے کہ اگر ڈرتے ہیں تو انصاف نہ مانگیں ، فرمان الہی ہے سچی شہادت کے لیے سامنے آجائیں،اپنے ماں باپ یا عزیزوں کے خلاف بھی شہادت دینے کے لیےگواہ بنو۔

  • چیف جسٹس نے  لڑکی سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو 8سال بعد بری کردیا

    چیف جسٹس نے لڑکی سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو 8سال بعد بری کردیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس میں ملزم ندیم مسعودکو8سال بعد بری کردیا اور ریمارکس دیئے میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کےبارےمیں کچھ نہیں لکھا انصاف آج کل وہی ہےجومرضی کاہو، خلاف فیصلہ آجائےتوانصاف نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے سرگودھا کی لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس کی سماعت کی۔

    [bs-quote quote=”انصاف آج کل وہی ہے جومرضی کا ہو، خلاف فیصلہ آجائے تو انصاف نہیں ہوتا ” style=”style-7″ align=”left” author_name=” چیف جسٹس”][/bs-quote]

    عدالت نے کہا یہ زناباالرضاکاکیس ہے ، لڑکی نے7مہینےتک کسی رپورٹ کااندراج نہیں کرایا، چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے انصاف آج کل وہی ہے جومرضی کا ہو، خلاف فیصلہ آجائے تو انصاف نہیں ہوتا۔

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ استغاثہ اپنامقدمہ ثابت کرنےمیں ناکام رہا، لڑکی زیادتی کے وقت بالغ تھی، جب لوگوں نےخاتون کودیکھ لیاتب اس نےزیادتی کاالزام لگادیا، میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کےبارےمیں کچھ نہیں لکھا، مقدمہ2010 میں درج ہوا تھا۔

    بعد ازاں عدالت نے سرگودھا کی لڑکی سےمبینہ زیادتی کا معاملہ نمٹادیا۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے اہلیہ رخسانہ بی بی کے قتل کیس کے ملزم احمد علی کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیکر ساڑھے 9سال بعد بری کردیا تھا، عدالت نے ریمارکس دیئے مقدمے کے گواہ جائے وقوع سے میلوں دور رہتے ہیں، ٹرائل کورٹ میں قتل کے ٹھوس شواہد نہیں آئے۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے آٹھ سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو بری کر دیا تھا ، چیف جسٹس آصف کھوسہ نےفیصلہ سناتے ہوئے اہم ریمارکس دئیے تھے کہ اگر ڈرتے ہیں تو انصاف نہ مانگیں ، فرمان الہی ہے سچی شہادت کے لیے سامنے آجائیں،اپنے ماں باپ یا عزیزوں کے خلاف بھی شہادت دینے کے لیےگواہ بنو۔

  • تین ماہ میں تمام زیرالتوا فوجداری اپیلیں نمٹا دیں گے، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

    تین ماہ میں تمام زیرالتوا فوجداری اپیلیں نمٹا دیں گے، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

    اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ اپریل 2018 میں دائر ہونے والی اپیلوں پر آج سماعت ہورہی ہے، دو سے تین ماہ میں تمام زیر التوا فوجداری اپیلیں نمٹا دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ایک کیس میں دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ قتل کےمقدمات نمٹانےمیں پہلے 15 سے 18 سال  لگتے تھے، اللہ کا شکر ہے اب وقت کم ہو کر4 سے5 سال تک آگیا، 2014 کے واقعہ کا فیصلہ آج سپریم کورٹ سے بھی ہوگیا۔

    [bs-quote quote=”قتل کے مقدمات نمٹانے میں پہلے 15 سے 18سال لگتے تھے، اللہ کا شکر ہے اب وقت کم ہو کر4 سے 5سال تک آگیا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ”][/bs-quote]

    چیف جسٹس کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ اپریل 2018 میں دائر ہونے والی اپیلوں پر آج سماعت ہو رہی ہے، دو سے تین ماہ میں تمام زیرالتوا فوجداری اپیلیں نمٹا دیں گے، 3 ماہ بعد جو فوجداری اپیل آئے گی ساتھ ہی مقرر ہوجائےگی۔

    سپریم کورٹ نے بیوی کی قابل اعتراض تصویر انٹرنیٹ پر ڈالنے سے متعلق کیس میں بیوی کی شوہر ندیم کیخلاف ضمانت منسوخی کی درخواست مسترد کر دی تھی، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے تھے تصویر میں ملزم خود بھی موجود ہے، اپنی فحش تصویر کوئی خود لگا کر اپنی ہی بے عزتی تو نہیں کرتا۔

    یاد رہے 18 جنوری کو جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ملک کے 26 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے جسٹس آصف سعید کھوسہ سے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف لیا۔

    اس سے قبل فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا تھا کہ زیر التوامقدمات کا قرض اتاروں گا، فوج اورحساس اداروں کا سویلین  معاملات میں دخل نہیں ہوناچاہیئے، ملٹری کورٹس میں سویلین کاٹرائل ساری دنیامیں غلط سمجھا جاتاہے،کوشش کریں گےسول عدالتوں میں بھی جلدفیصلےہوں۔

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ بطورچیف جسٹس انصاف کی فراہمی میں تعطل دور کرنےکی کوشش کروں گا،جعلی مقدمات اور جھوٹےگواہوں کیخلاف ڈیم بناؤں گا۔

  • بیوی کا قتل: سپریم کورٹ میں ملزم شمس الرحمان کی رہائی کے خلاف اپیل خارج

    بیوی کا قتل: سپریم کورٹ میں ملزم شمس الرحمان کی رہائی کے خلاف اپیل خارج

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بیوی کے قتل کے ملزم شمس الرحمان کے خلاف ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ملزم شمس الرحمان کی رہائی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

    عدالت نے سماعت کے دوران ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ملزم کی رہائی کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا، جائے وقوع سے زہر برآمد نہیں ہوا، شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزم کو رہا کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ نے سنگر ٹاؤن گنگال سے 14 سالہ عادل گلزار کو اغوا کرکے قتل کرنے کے ملزمان عبداللہ اور ابراہیم کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ملزمان پراغوا کا کیس ثابت نہیں ہوا، اس لیے انسداد دہشت گردی کا کیس نہیں بنتا جبکہ قتل کا کوئی عینی گواہ نہیں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ تھے جھوٹے گواہوں کی وجہ سے اصل ملزم بری ہوجاتے ہیں لیکن الزام عدالتوں پر لگایا جاتا ہے۔

  • چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سپریم جوڈیشل کونسل اورججز جوڈیشل کمیشن کے نئے سربراہ مقرر

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سپریم جوڈیشل کونسل اورججز جوڈیشل کمیشن کے نئے سربراہ مقرر

    اسلام آباد : چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کو سپریم جوڈیشل کونسل اور  ججز جوڈیشل کمیشن کو نیا سربراہ مقرر کردیا گیا ، جوڈیشل کمیشن میں جسٹس گلزار احمد،جسٹس عظمت سعید، جسٹس مشیر عالم اورجسٹس عمر عطابندیال شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائر منٹ کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل میں تبدیلی کردی گئی، اب نئے چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ سپریم جوڈیشل کونسل اور ججز جوڈیشل کمیشن کے نئے سربراہ ہیں۔

    نئی ترتیب کے مطابق جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبر ہیں جبکہ ججزتقرری جوڈیشل کمیشن میں جسٹس عمر عطابندیال کوشامل کیا گیا ہے جبکہ جوڈیشل کمیشن میں جسٹس گلزاراحمد،جسٹس عظمت سعید اور جسٹس مشیر عالم بطورممبر شامل ہیں۔

    یاد رہے آج جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ملک کے 26 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا، صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے جسٹس آصف سعید کھوسہ سے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف لیا۔

    مزید پڑھیں : جسٹس آصف سعید کھوسہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا

    گذشتہ روز فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں جسٹس آصف سعید کھوسہ  نے کہا تھا کہ فوج اورحساس اداروں کاسویلین معاملات میں دخل نہیں ہوناچاہیئے، ملٹری کورٹس میں سویلین کاٹرائل ساری دنیامیں غلط سمجھا جاتاہے،کوشش کریں گےسول عدالتوں میں بھی جلدفیصلےہوں۔

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ بطورچیف جسٹس انصاف کی فراہمی میں تعطل دور کرنےکی کوشش کروں گا،جعلی مقدمات اور جھوٹےگواہوں کیخلاف ڈیم بناؤں گا۔

    خیال رہے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا تھا جبکہ وہ کئی اہم کیسز کی سماعت کرنے والے بینچز کاحصہ رہے، انہوں نے چارکتابیں بھی تصنیف کیں، بطور جج اپنے 18 سالہ کیرئر میں انہوں نے 50 ہزار سے زائد مقدمات کے فیصلے سنائے، نوازشریف کے خلاف پاناما کیس کا تفصیلی فیصلہ بھی انہی کے زورِ قلم کا نتیجہ تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس آصف سعید کھوسہ منصفِ اعلیٰ کے منصب پر347 دن فائز رہنے کے بعد رواں سال 20 دسمبر. کو ریٹائرہوجائیں گے۔