Tag: چیف جسٹس آف پاکستان

  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زندگی پر ایک نظر

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زندگی پر ایک نظر

    حکومت نے سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کیلئے جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام فائنل کرلیا، وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر صدر زرداری نئے چیف جسٹس کے نام کی منظوری دیں گے۔

    پاکستان کے نئے نامزد کردہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی 17اکتوبر1969کو خیبر پختونخوا کے علاقے باڑہ میں پیدا ہوئے،

    جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنی ابتدائی تعلیم پاکستان اور اعلیٰ تعلیم برطانیہ میں حاصل کی، انہوں نے کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔

    جسٹس یحییٰ آفریدی نے1996میں وکالت کا آغاز کیا، جسٹس یحییٰ آفریدی کو2013میں پشاور ہائی کورٹ کا جج بنایا گیا، وہ 2018 میں سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔

    جسٹس یحیٰ آفریدی نے خیبر پختونخوا کے لیے بطور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل خدمات بھی سرانجام دیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کے29 ویں چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ 25 اکتوبر بروز جمعہ اپنی مدت ملازمت پوری کرکے ریٹائرہوں جائیں گے، ان کی جگہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحیٰ آفریدی 30 ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    26ویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے تین سنئیر ججز کے پینل سے پارلیمانی کیمٹی برائے ججز تقرری نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو نیا چیف جسٹس آف پاکستان بنانے کی منظوری کیلئے سفارش کرتے ہوئے وزیر اعظم کو سمری بھجوادی ہے۔

    جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صدر مملکت کو بھجوایا جائے گا جن کی منظوری کے بعد باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

    نامزد چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی عمر 59 برس ہے اس لحاظ سے انہوں نے 2030 تک یعنی 65 برس کی عمر تک سپریم کورٹ کا جج رہنا تھا، البتہ نئی آئینی ترمیم کے بعد وہ تین سال بعد 2027 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس پاکستان کی تقرری کیلیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں دوتہائی اکثریت نے یحییٰ آفریدی کے نام کی منظوری دی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کمیٹی کے اجلاس میں جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام پر اتفاق نہیں کیا تھا۔ سنیارٹی کے لحاظ سے جسٹس منصور علی شاہ پہلے، جسٹس منیب اختر دوسرے اور جسٹس یحییٰ آفریدی تیسرے نمبر پر تھے۔

  • تاجر رہنما  کی چیف جسٹس آف پاکستان سے  چینی کے بحران پر ازخود نوٹس لینے کی اپیل

    تاجر رہنما کی چیف جسٹس آف پاکستان سے چینی کے بحران پر ازخود نوٹس لینے کی اپیل

    لاہور : تاجر رہنما کاشف چوہدری نے چیف جسٹس آف پاکستان  عمر عطا بندیال سے چینی کے بحران پر ازخود نوٹس لینے کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تاجر رہنما کاشف چوہدری نے چینی کی بڑھتی قیمتوں کے حوالے سے کہا کہ چینی کا بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، چینی کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار تاجر نہیں بلکہ مافیاز ہیں۔

    کاشف چوہدری کا کہنا تھا کہ چینی کوئٹہ میں 230 روپے،پشاور میں 220 روپے فی کلو ہوگئی ہے پنجاب میں چینی 180 تا 200 روپے کلو تک جا پہنچی۔

    تاجر رہنما نے کہا کہ چینی بحران کی ایک وجہ ڈھائی لاکھ میٹرک ٹن چینی ایکسپورٹ کرنے کا غلط فیصلہ تھا ، چینی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے قوم کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگا دیا گیا۔

    کاشف چوہدری نے اپیل کی کہ چیف جسٹس آف پاکستان چینی کے بحران پر ازخود نوٹس لیں۔

  • چیف جسٹس آف پاکستان  نے لطیف آفریدی کے قتل کو بڑا نقصان قرار دے دیا

    چیف جسٹس آف پاکستان نے لطیف آفریدی کے قتل کو بڑا نقصان قرار دے دیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس عمرعطابندیال نے لطیف آفریدی کے قتل کو بڑا نقصان قرار دے دیا اور کہا لطیف آفریدی کا قتل افسوس ناک واقعہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمرعطابندیال نے ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران لطیف آفریدی کے قتل کو بڑا نقصان قرار دے دیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ لطیف آفریدی بہت بڑی شخصیت تھے اور وکیل افتخار گیلانی سے استفسار کیا کیالطیف آفریدی کاتعلق کوہاٹ سے تھا۔

    جسٹس عمرعطابندیال کا کہنا تھا کہ لطیف آفریدی کا قتل افسوس ناک واقعہ ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز معروف قانون دان عبدالطیف آفریدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے، پشاور ہائی کورٹ بار کے احاطے میں لطیف آفریدی پر فائرنگ کی گئی،انھیں زخمی حالت میں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔

    پولیس کا کہنا تھا عبدالطیف آفریدی کو 6 گولیاں لگیں، حملہ آورعدنان سمیع آفریدی کو اسلحہ سمیت موقع پر ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • جسٹس عمرعطا بندیال نے 28ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھالیا

    جسٹس عمرعطا بندیال نے 28ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھالیا

    اسلام آباد : جسٹس عمرعطا بندیال نے 28ویں چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے حلف اٹھالیا، جسٹس عمر عطا بندیال 16 ستمبر2023 تک چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدرمیں چیف جسٹس آف پاکستان کی تقریب حلف برداری ہوئی ، صدرمملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان تقریب میں شریک ہوئے جبکہ سپریم کورٹ کے موجودہ اور ریٹائرڈ معزز ججز نے بھی شرکت کی۔

    تقریب میں جسٹس عمرعطا بندیال نے 28ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھایا ، صدرمملکت عارف علوی ان سے حلف لیا۔

    یاد رہے صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے آئین کے آرٹیکل175  اے کے تحت جسٹس عمرعطا بندیال کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کی ۔ جسٹس عمر عطا بندیال 16 ستمبر2023 تک چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے۔

    یاد رہے صدر مملکت نے جسٹس عمر عطا بندیال کو چیف جسٹس پاکستان مقرر کیا ، ان کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت کی گئی۔

    خیال رہے جسٹس عمرعطابندیال کئی اہم کیسوں میں بینچ کاحصہ رہے، عمران خان کو صادق اورامین قراردینے والےبینچ ، جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دینے والےبینچ اور نوازشریف کوپارٹی صدارت سے نااہل قراردینے والے بینچ کا حصہ تھے۔

    جسٹس عمرعطابندیال جسٹس قاضی فائزکیخلاف ریفرنس خارج کرنے والے لارجربینچ کا حصہ رہے جبکہ ڈسکہ الیکشن دھاندلی کیس، سینیٹ الیکشن سےمتعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی اور برطرف ملازمین کی بحالی کا فیصلہ دینے والی بینچ کے رکن بھی تھے۔

    جسٹس عمرعطابندیال کون ہیں؟

    سترہ ستمبر انیس سو اٹھاون کولاہورمیں پیداہونےوالےعمرعطا بندیال نے ابتدائی و ثانوی تعلیم پاکستان میں حاصل کی، پھرامریکا چلے گئے جہاں انھوں نے کولمبیا یونیورسٹی سے معاشیات میں بیچلرکیا اور کیمبرج یونیورسٹی برطانیہ سے قانون کی ڈگری لینےکےبعد بیرسٹربن گئے۔

    انیس سوتراسی میں بطوروکیل لاہورسےکام آغازکیااورچند برس میں سپریم کورٹ کےوکیل بن گئے، 2004 میں ان کی بطورلاہورہائیکورٹ جج تعیناتی ہوئی اور 2007 میں پی سی او کے تحت حلف لینے سے انکار پر نمایاں حیثیت ملی جبکہ 2014 میں انہیں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا ۔

  • رحیم یارخان میں مندر پر حملہ ، چیف جسٹس نے  ازخودنوٹس  لے لیا

    رحیم یارخان میں مندر پر حملہ ، چیف جسٹس نے ازخودنوٹس لے لیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے رحیم یارخان میں مندر پر حملے کا ازخودنوٹس لے لیا اور کیس کل ہی سماعت کیلئےمقرر کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے کا رحیم یارخان میں مندر پر حملے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ازخودنوٹس کیس کل ہی سماعت کیلئےمقرر کرلیا ہے۔

    چیف جسٹس نے رحیم یارخان میں مندر پر حملہ کیس میں چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کل سپریم کورٹ میں طلب کرلیا ہے۔

    یاد رہے پنجاب کے علاقے صادق آباد کے نواحی شہر بھونگ میں دو گروپوں کے درمیان ہونے والا جھگڑا مذہبی رنگ اختیار کرگیا تھا ، جس کے بعد مشتعل افراد نے علاقے میں قائم قدیم مندر پر حملہ کیا اور اُسے نذر آتش کردیا۔

    بعد ازاں وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ رحيم يارخان انتظاميہ سے بات ہوئی ہے،فتنہ فساد پھيلانےوالوں كو کسی صورت معاف نہیں كيا جائےگا، بھونگ شہر میں ہونے والے حملے کی تحقیقات جاری ہیں، مندرپرحملہ كرنے والے جلد قانون كے شكنجے ميں ہوں گے۔

  • آج وکلا نےعہد کرلیا آئندہ ہڑتالیں نہیں کریں گے،چیف جسٹس

    آج وکلا نےعہد کرلیا آئندہ ہڑتالیں نہیں کریں گے،چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ آج وکلا نےعہد کرلیا آئندہ ہڑتالیں نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آج وکلا نےعہد کرلیا آئندہ ہڑتالیں نہیں کریں گے، وکلاسمجھ گئے ہڑتال ان کے حق میں نہیں اس لیے آئندہ ایسا نہیں کریں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ پشاور میں ہڑتال ہوئی وہاں کے رہنماؤں سے بات کر کے ختم کرائی، وکلا کو جج سے لڑنے کی ضرورت نہیں، اگر ججز کا فیصلہ خلاف آئے تو اپیل کا راستہ موجود ہے، وکلا کے ججز سے لڑنے سے دنیا میں بدنامی ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں ججز کی کمی ہے جسے جلد پورا کریں گے۔

    حکومت انٹرنیٹ کا غلط استعمال روکنے کیلیے سنجیدہ اقدامات کرے، جسٹس گلزار احمد

    اس سے قبل چیف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کا غلط استعمال روکنا ہوگا، حکومت کو سنجیدگی سے اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

  • چیف جسٹس آف پاکستان کے طور پر جسٹس گلزار کا پہلا کیس

    چیف جسٹس آف پاکستان کے طور پر جسٹس گلزار کا پہلا کیس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے آج بہ طور چیف جسٹس سپریم کورٹ پہلے کیس کی سماعت کی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس گلزار نے چیف جسٹس پاکستان بننے کے بعد آج پہلے کیس کی سماعت کی، کیس پنجاب کے ایک پٹواری کی برطرفی سے متعلق تھا، کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے پٹواری محمد نواز کی بر طرفی کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔

    چیف جسٹس گلزار احمد نے سماعت کے دوران کہا محمد نواز کا تو معاملہ ثابت ہے اس نے عدالتی حکم کے خلاف کام کیا، اور مس کنڈکٹ کا مرتکب پایا گیا ہے۔ پٹواری محمد نواز کے وکیل نے دلیل دی کہ سارا بوجھ پٹواری پر ڈال دیا گیا لیکن تحصیل دار سمیت 2 افراد ملوث تھے۔

    جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس میں کہا معاملے کی انکوائری ہوئی تھی اور فیصلہ محمد نواز صاحب کے خلاف آیا۔ چیف جسٹس نے کہا ہم اس معاملے میں ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کھوسہ نے کیرئیر کا آخری کیس سن لیا، کیس کون سا تھا؟

    خیال رہے کہ پٹواری محمد نواز کو 2012 میں نوکری سے برطرف کیا گیا تھا، پنجاب سروس ٹربیونل نے 2013 میں ان کی برطرفی کو برقرار رکھا تھا۔

    یاد رہے کہ تین دن قبل بیس دسمبر کو سابق چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے بھی اپنے جوڈیشل کیریئر کا آخری کیس سنا تھا، یہ کیس اسلام آباد کی آمنہ بی بی نامی خاتون پر فائرنگ سے متعلق تھا، فائرنگ کرنے والے تین ملزمان کی ضمانت کے خلاف درخواست کا معاملہ نمٹاتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا تھا کہ آمنہ بی بی نے پیشی پر ملزمان کی ضمانت پر اعتراض نہیں کیا تھا، وکیل صاحب سچ بولیں، ایسا لگتا ہے کہ ملزمان کی ضمانت کے بعد معاملات خراب ہوئے ہیں۔

  • چیف جسٹس نے کیرئیر کا آخری کیس سن لیا، کیس کون سا تھا؟

    چیف جسٹس نے کیرئیر کا آخری کیس سن لیا، کیس کون سا تھا؟

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے اپنے جوڈیشل کیریئر کا آخری کیس سن لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آج سپریم کورٹ میں کیریئر کا آخری کیس سن لیا، آخری کیس کے بعد انھوں نے خصوصی ریمارکس بھی دیے، انھوں نے کہا کہ یہ میرے کیرئیر کا آخری کیس ہے، سب کے لیے نیک خواہشات ہیں۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ آج رات 12 بجے ریٹائر ہو جائیں گے۔

    آخری کیس جو چیف جسٹس نے آج سنا وہ مری میں آمنہ بی بی نامی خاتون پر فائرنگ سے متعلق کیس تھا، اس کیس کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سن رہا تھا۔

    دوران سماعت خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان ساجد، راشد اور قدیر تینوں نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے آمنہ بی بی کو شدید زخمی کیا تھا، آمنہ بی بی کو جو گولیاں لگیں، ان کے چھرے اب بھی جسم کے اندرہیں اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آمنہ بی بی نے پیشی پر ملزمان کی ضمانت پر اعتراض نہیں کیا تھا، بیان دینے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا، لگتا ہے ضمانت کے بعد معاملات خراب ہوئے ہیں۔ انھوں نے آمنہ بی بی کے وکیل سے کہا، وکیل صاحب سچ بولیں آپ ضمانت کے خلاف آئے ہیں، معاملات خراب نہ ہو جائیں۔

    خیال رہے کہ اس کیس کا ٹرائل ابھی چل رہا ہے۔

  • وکلاء دلائل کے بجائے لاتوں اور مکوں سے اپنا کیس پیش کرتے ہیں، چیف جسٹس

    وکلاء دلائل کے بجائے لاتوں اور مکوں سے اپنا کیس پیش کرتے ہیں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ آج کے وکلاء دلائل کے بجائے لاتوں اور مکوں سے اپنا کیس پیش کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے دور سے گزر رہے ہیں جہاں حقائق تخلیق کیے جارہے ہیں، ججوں کے فیصلوں پر ایسے لوگ تبصرہ کرتے ہیں جنہیں قانون کا پتا ہی نہیں ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جج محنت کرکے ایمان داری سے فیصلہ دیتے ہیں شام میں تبصرہ شروع ہوجاتے ہیں، 99 فیصد ایسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں قانون کا پتا ہی نہیں ہوتا ہے۔

    آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ مثبت سوچ کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا ہوگا، یہ ہمارا ملک ہے انہی حالات میں محنت سے کام کرنا ہوگا، اسی سسٹم میں رہتے ہوئے ہم نے کامیابیاں حاصل کیں۔

    مزید پڑھیں: جب ضروری ہوگا تب ہی عدالت سو موٹو نوٹس لے گی: چیف جسٹس

    چیف جسٹس نے کہا کہ مثبت سوچ اور محنت سے کام کریں گے تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے، ججز کو کسی صورت میں مایوس نہیں ہونا چاہئے۔

    انہوں ںے نجی تعلیمی اداروں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بھی تعلیمی ادارے ہیں جہاں سیکنڈ ایئر کا طالب علم فرسٹ ایئر کے طالب علم کو پڑھاتا ہے۔

    چیف جسٹس کے مطابق اسی سسٹم میں رہتے ہوئے ماڈل کورٹس نے 4 ماہ میں 35 ہزار مقدمات نمٹائے ہیں۔

  • عوامی نمائندوں کا ایوان ہو یا کرکٹ کا میدان، کسی ادارے سے اچھی خبریں نہیں آرہیں: چیف جسٹس

    عوامی نمائندوں کا ایوان ہو یا کرکٹ کا میدان، کسی ادارے سے اچھی خبریں نہیں آرہیں: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ عوامی نمائندوں کا ایوان ہو یا کرکٹ کا میدان، کسی بھی ادارے سے اچھی خبریں نہیں آ رہیں، جب ٹی وی کھولیں شور شرابا ہی سنائی دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ماڈل کورٹس کے ججز کے لیے فوری انصاف کی فراہمی سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ معیشت کی صورت حال سے بھی مایوسی جھلکتی ہے، اچھی خبریں صرف عدلیہ سے مل رہی ہیں، فوری اور سستے انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے، جرائم کے خاتمے کے لیے نظام بہتر بنا رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”چھ اضلاع میں قتل اور منشیات کے مقدمات کا خاتمہ ہو چکا، آیندہ ماہ 10 اضلاع میں قتل، منشیات کے مقدمات ختم ہوں گے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس”][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ معیشت آئی سی یو میں ہے، معیشت کی ابتری کی وجہ کون ہے یہ الگ بات ہے، قائد ایوان کو نہ قائد حزب اختلاف کو بات کرنے دی جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں معمولی جرائم میں جو جیل جاتا ہے اس کے بیوی بچے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، یہ کبھی نہیں سوچا گیا قیدی کے بیوی بچوں کا خیال کون رکھے گا، کمانے والا جیل چلا جائے تو اہل خانہ پر کیا گزرے گی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے پہلے زیر التوا فوجداری مقدمات ختم کر کے معاشرے کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا، صرف 48 دنوں میں 5 ہزار سے زائد ٹرائل مکمل ہوئے، 6 اضلاع میں قتل اور منشیات کے مقدمات کا خاتمہ ہو چکا، آیندہ ماہ 10 اضلاع میں قتل، منشیات کے مقدمات ختم ہوں گے۔

    آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ پالیسی ساز کمیٹی 24 جون کو سول اور فیملی ماڈل کورٹس کا فیصلہ کرے گی، کرایہ داری اور مجسٹریٹ ماڈل کورٹس بھی قائم کریں گے، جنس کی بنیاد پر تشدد اور کم عمر ملزمان کے لیے نئی عدالتیں بنا رہے ہیں، 116 اضلاع میں خواتین پر تشدد کے خلاف عدالتیں بنا رہے ہیں، اب خواتین کو آزادی ہوگی کہ ان عدالتوں میں کھل کر بات کریں، خصوصی عدالتیں بنانے کا مقصد خواتین اور بچوں کو بہتر ماحول دینا ہے۔

    [bs-quote quote=”ایک سو سولہ اضلاع میں خواتین پر تشدد کے خلاف عدالتیں بنا رہے ہیں، خواتین کو آزادی ہوگی کہ ان عدالتوں میں کھل کر بات کریں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”آصف سعید کھوسہ”][/bs-quote]

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہر ماہ ہر ضلع میں فوجداری مقدمات میں ایک جج کا اضافہ کیا جائے گا، ملک کے تمام اضلاع میں چائلڈ کورٹس بنائے جائیں گے، چائلڈ کورٹس میں عملہ سادہ لباس میں ہوگا تاکہ بچے خوف زدہ نہ ہوں، بچوں کی عدالت میں گھر جیسا ماحول ہوگا، کوئی یونی فارم نہیں پہنے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ای کورٹس کے ذریعے مقدمات سنے، کوئی کیس ملتوی نہیں ہوا، ہر پیشی پر سائلین کو کراچی سے وکیل لانا انتہائی مہنگا پڑتا تھا، کوئٹہ سے ای کورٹ سسٹم چاہتا تھا لیکن تکنیکی مسئلہ ہوا، اب جولائی کے آخر تک کوئٹہ سے بھی ای کورٹ سسٹم شروع ہوگا، سپریم کورٹ میں جدید ترین ریسرچ سسٹم قائم کیا جا رہا ہے، 3 سپریم کورٹ ججز اور 7 ریسرچرز ٹریننگ کے لیے امریکا جائیں گے، ملک بھر کے ججز ریسرچ سینٹر سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ تمام عدالتی فیصلے آرٹیفشل انٹیلی جنس سسٹم میں فیڈ کریں گے، یہ سسٹم حقایق کے مطابق فیصلے میں مدد کرے گا، سسٹم ججز کو بتائے گا کہ ماضی میں ان حقایق پر کیا فیصلے ہوئے۔

    آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ ججز نے جذبے سے ڈیلیور کرنا شروع کر دیا ہے، قرآن میں ارشاد ہے اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے، خالق کاینات ججز سے محبت کرنے لگے تو کبھی تکلیف نہیں ہوگی، نہ خوف ہوگا نہ ڈر۔