Tag: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار

  • چیف جسٹس کی تھر آمد، سندھ حکومت نے  تزئین و آرائش پر لاکھوں روپے لگا دیئے

    چیف جسٹس کی تھر آمد، سندھ حکومت نے تزئین و آرائش پر لاکھوں روپے لگا دیئے

    تھرپارکر: چیف جسٹس کی تھر آمد سے قبل سندھ حکومت نے اسپتال کی تزئین و آرائش پر مبینہ طور لاکھوں روپے لگا دیئے، گلی کوچوں کی مرمت رنگ و روغن  اور طبی آلات ہنگامی طور پر خریدے گئے، اسپتال میں جگہ جگہ پھولوں کے گمبلے سجادیئے گئے جبکہ 60 سے زائد کمروں و چار دیواری کی مرمت کا کام دن رات جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی جانب سے 12 دسمبر کو بروز بدھ تھر حالات کا جائزہ لینے تھرپارکر پہنچ رہے ہیں، متوقع دورے کی اطلاع پہنچتے ہیں سندھ حکومت نے پہلی مرتبہ ہنگامی طور پر سول اسپتال مٹھی کو نئے سرے سے فعال بنانا شروع کر دیا یے۔

    جہاں خستہ حال کمروں کی مرمت کی جا رہی ہے، وہیں ہنگامی طور پر ٹوٹے ہوئے بیڈز و آلات کی جگہ تمام تر نئے آلات خریدے گئے ہیں۔فرنیچر و ایمبولینسز کو دوبارہ سے مکمل طور پر فعال بنایا جا رہا ہے۔

    اسپتال کی عمارت میں موجود پانچ درجن سے زائد کمرے پلستر کے بعد رنگ و روغن کے مرحلے میں ہیں اور نتیجے میں اسپتال میں داخل مریض ہنگامی مرمت کی وجہ سے شدید پریشانی سے دو چار ہیں، جہاں مریض بیڈز پر سوئے ہیں وہاں پر دیواروں پر چونا پوچی و بجلی لائینوں کی مرمت بھی دن رات جاری ہے۔

    گذشتہ روز دو سئو سے زائد پودوں کے گمبلے بھی اسپتال پہنچائے گئے اور گلی کوچے میں پھولوں کی بہار سے ماحول کو عارضی طور پر معطر بنا دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب مریضوں کے ساتھ آنے والے تھری باشندے پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔

    مزید پڑھیں : 12 دسمبرکو تھرجاؤں گا، حکومت سندھ انتظامات کرے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    میونسپل کمیٹی مٹھی کی جانب سے فائر برگیڈ گاڑی کے ذریعے ہسپتال کی دیواروں اور سائن بورڈز کی دہلائی کی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس کے ممکنہ سوالات کے جوابات دینے کیلئے ڈاکٹرز کی خصوصی ٹیم بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔

    تمام تر تیاریوں کے نتیجے میں مریض پریشان ہو کر رہ گئے ہیں اور تمام عملہ انتظامات میں مصروف ہونے سے معمول کی سرگرمیاں بھی عملی طور ہر متاثر ہوتے دکھائی دے رہی ہیں۔

    یاد رہے 7 دسمبر کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 دسمبر کو تھر کے دورے کا اعلان کیا تھا اور حکومت سندھ کو انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا تھرکے صرف اچھےعلاقے نہ دکھائے جائیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تھر کے مسائل زدہ علاقوں پر بھی توجہ دیں، تھر میں پانی اور خوراک کے مسائل تشویشناک ہیں۔

  • ریلوے میں 60 ارب کی کرپشن‘ چیف جسٹس برہم

    ریلوے میں 60 ارب کی کرپشن‘ چیف جسٹس برہم

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے محکمہ ریلوے میں 60 ارب روپے کے نقصان پر از خود نوٹس لیتے ہوئے ریلوے افسران کو لاہور رجسٹری میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے ریلوے میں بے قاعدگیوں کے باعث اربوں روپے کے نقصان پرازخود نوٹس لے کر سیکریٹری ریلوے اور ریلوے بورڈ کے ارکان کو آڈٹ رپورٹس کے ساتھ طلب کرلیا۔

    انھوں نے افسران کو عدالت میں طلب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر عدالت کو ریلوے میں ہونے والے 60 ارب کے بڑے نقصان کی وجوہات بتائی جائیں۔ چیف جسٹس نے ازخود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ جلسوں میں ریلوے کے منافع بخش ہونے کے دعوے کیے جاتے ہیں لیکن محکمے کی اصل صورت حال بالکل مختلف ہے۔

    ثاقب نثار نے محکمہ ریلوے کی خراب حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ اس سلسلے میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو عدالت میں طلب کرلیا جائے۔ چیف جسٹس نے بھارتی محکمہ ریلوے کے وزیر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ لالو پرشاد یادیو ایک ان پڑھ وزیر تھا لیکن اس نے ادارے کو منافع بخش بنایا۔

    انھوں نے کہا کہ لالو پرشاد نے ریلوے کو منافع بخش بنانے کے لیے جو حکمت عملی اختیار کی اب اس کی تھیوری ہاورڈ یونی ورسٹی میں پڑھائی جاتی ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بادشاہت تھوڑی ہے کہ جس کا جو جی چاہے وہ کرتا پھرے، کیوں نا وفاقی وزیر ریلوے کو بھی عدالت میں طلب کرلیا جائے۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ریلوے محکمے کی بہتری کے دعوے کرتے رہے ہیں اور انھوں نے اپنی کارکردگی کے حوالے سے میڈیا کو بتایا تھا کہ سی پیک کے تحت ریلوے میں تبدیلیوں کی بنیاد رکھ دی گئی ہے تاہم محکمے کی حالت تاحال بہت ابتر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • الیکشن مقررہ وقت پرہوں گے، مارشل  لاء نہ روک سکا تو استعفی دے کر گھر چلا جاؤں گا، چیف جسٹس

    الیکشن مقررہ وقت پرہوں گے، مارشل لاء نہ روک سکا تو استعفی دے کر گھر چلا جاؤں گا، چیف جسٹس

    اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ الیکشن آئین کے مطابق وقت پر ہوں گے،  آئین میں مارشل لاء کی گنجائش نہیں، میں مارشل لاء نہ روک سکا تو استعفی دے کر گھر چلا جاؤں گا، قوم سے وعدہ ہےآئین پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریب عاصمہ جہانگیرکوخراج عقیدت پیش کرنےکیلئےمنعقدکی گئی ہے، عاصمہ جہانگیر کوہمیشہ بہن سمجھتاتھا، بہن کوکبھی ریلیف نہیں دیتاتھا، اس کا انہوں نے گلا بھی کیا تھا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیربہن ہونےکے طور پر اچھا مشورہ دیتی تھیں، عاصمہ جہانگیر دلیرخاتون تھیں،سچ کی آواز پر ہمیشہ لبیک کہا، عاصمہ جہانگیرکوانسانی حقوق سےمتعلق جلسوں میں متحرک دیکھا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عاصمہ جہانگیربڑی سچی خاتون تھیں، عاصمہ جہانگیرکی ملک کےلیے خدمات ناقابل فراموش ہیں، عاصمہ جہانگیرجیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : ایگزیکٹوکے کاموں میں مداخلت کا کوئی شوق نہیں: چیف جسٹس


    ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں تاخیرنہیں ہوگی،الیکشن آئین کے مطابق وقت پر ہوں گے، الیکشن کے التواکی آئین پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں، کسی بات کاجواب نہ دوں تودوست خود سےمطلب نکال لیتے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ میرےہوتے ہوئےآئین سےانحراف نہیں ہوگا، آئین میں مارشل لا کی گنجائش نہیں، میں مارشل لانہ روک سکا تو استعفی دے کر گھر چلا جاؤں گا، کسی بھی مارشل لاکو روکنے کی پوری کوشش کروں گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جوڈیشل مارشل لاصرف لفظی سوچ ہے ،اس پرہنسی ہی آ سکتی ہے، جوڈیشل مارشل لاکی کوئی گنجائش نہیں، ہم یہ غلاظت اور گندگی اپنے منہ پر نہیں لگنے دیں گے، اگر ایسا کوئی کام ہوتا ہےتومیں چیف جسٹس رہنے کا حق کھو دوں گا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اس ملک میں صرف اورصرف جمہوریت ہوگی ، قوم سے وعدہ ہےآئین پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کل کی میٹنگ کے بعدمعاملات جلدحل ہوں گے،انشااللہ اب کچھ نہیں رکے گا،چیف جسٹس

    کل کی میٹنگ کے بعدمعاملات جلدحل ہوں گے،انشااللہ اب کچھ نہیں رکے گا،چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ کل کی ملاقات کے بعد معاملات جلدی حل ہوں گے۔ انشااللہ اب کچھ نہیں رکے گا،عدالتی احکامات پر تیزی سے کام ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پولی کلینک میں آکسیجن اور ادویات کی چوری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت کیڈ نے عدالت کے حکم پر من و عن عمل کیا، آج اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سمری بھیج دی ہے۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا اگر آپ نے تاخیر کی تو ہم اچھے لوگوں کو خود تعینات کردیں گے، پھر ہم سمری نہیں دیکھیں گے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار سے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی ملاقات کی بازگشت بھی ہوئی،جس پر چیف جسٹس نے بڑا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ کل کی میٹنگ کے بعد معاملات جلدی حل ہوں گے، عدالتی احکامات پر تیزی سے کام ہورہا ہے، انشااللہ اب کچھ نہیں رکے گا۔

    بعد ازاں اسلام آباد کے اسپتالوں کے سربراہان کی منظوری کی یقین دہانی پر کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم کی چیف جسٹس سے دو گھنٹے طویل ملاقات


    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے درمیان اہم ملاقات ہوئی تھی، جس میں وزیراعظم نےعدالتی نظام کی بہتری کیلئےمکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور ریونیوکورٹس میں ایف بی آرکو درپیش مشکلات کے حوالے سے آگاہ کیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے وزیراعظم کوریونیو کورٹس میں زیرالتومقدمات کے اسپیڈی ٹرائل کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ عدلیہ بغیر کسی خوف اور دباؤ کے کام جاری رکھے گی اور کسی پسند نا پسند کے بغیرآزادی کے ساتھ اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھاتی رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔