Tag: چیف جسٹس سپریم کورٹ

  • لارجر بینچ نہ بنا تو۔۔۔؟ بلاول بھٹو نے واضح کردیا

    لارجر بینچ نہ بنا تو۔۔۔؟ بلاول بھٹو نے واضح کردیا

    لارکانہ: وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ مناسب یہی ہے کہ لارجر بینچ بنایا جائے ایسا نہ ہوا تو آئینی بحران پیدا ہوگااور خدانخواستہ مارشل لا لگ جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ججزکی طرف سے اعلیٰ عدلیہ پرجو تنقید ہورہی ہے وہ تاریخی ہے،سینئرججزکی جانب سےاعلیٰ عدلیہ پرتنقید کی جارہی ہے، آپ کے اپنےججزآپ کےکردارکےخلاف ہیں اب مناسب بات ہے کہ لارجربینچ بنادیاجائے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق ایک لارجر بینچ بنادیا جائے تمام ججز بیٹھیں اور فیصلہ سنائیں ہمیں وہ فیصلہ سرآنکھوں پر ہوگا اگر لارجر بینچ نہیں بنتا تو آئینی بحران پیدا ہوگا اور ایسا نہ ہو کہ خدانخواستہ مارشل لا لگ جائے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ آئین کی سربلندی کیلئےجدوجہد کی،انتخابات کےمعاملےپرجو کچھ ہورہاہےقوم کےسامنےہے،تین ججز صاحبان کوسوچناچاہیے کہ کیا ہورہاہے؟یہ الیکشن کاٹرائل نہیں چل رہا بلکہ سپریم کورٹ کاٹرائل چل رہاہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان پرویز مشرف کا چیف پولنگ ایجنٹ تھا آج ہر وہ شخص جس کاماضی غیرجمہوری تھا وہ پی ٹی آئی میں شامل ہے،پاکستان کی سیاست یرغمال ہوچکی،سیلاب متاثرین کاپیسہ تخت لاہورکی لڑائی پرلگےگاتوہم احتجاج کرینگے۔

  • وزیراعلی ٰپنجاب سے متعلق  مقدمہ: حکمران اتحاد کا چیف جسٹس سپریم کورٹ سے بڑا مطالبہ

    وزیراعلی ٰپنجاب سے متعلق مقدمہ: حکمران اتحاد کا چیف جسٹس سپریم کورٹ سے بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : حکمران اتحاد نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلی ٰپنجاب سے متعلق مقدمے کی سماعت فل بینچ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد کی جانب سے مشترکہ متفقہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فل بینچ وزیراعلی ٰپنجاب سےمتعلق مقدمے کی سماعت کرے۔

    ،حکمران اتحاد کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ بارکی نظرثانی اورمتعلقہ درخواستوں کی ایک ساتھ سماعت کی جائے اور ایک ساتھ سماعت کر کے فیصلہ صادر کیا جائے، معاملات بہت اہم قومی اورسیاسی ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ سیاسی عدم استحکام کی قیمت عوام مہنگائی،بےروزگاری ، غربت کی صورت اداکررہےہیں۔

    حکمران اتحاد نے کہا کہ عمران خان بار بار سیاست میں انتشار پیدا کر رہا ہے ، انتشار کا مقصد احتساب سےبچنا، کرپشن چھپانا اورچور دروازے سےاقتدارحاصل کرنا ہے۔

    متفقہ اعلامیے میں کہنا تھا کہ آئین نے مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ میں اختیارات کی واضح لکیر کھینچی ہوئی ہے ، اختیارات کی لکیرمتکبر آئین شکن فسطائیت کاپیکر مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    حکمران اتحاد نے مزید کہا کہ دراصل عمران آئین، عوام کےحق حکمرانی اور جمہوری نظام معیشت کی طرح دیوالیہ کرانا چاہتا ہے، یہ سوچ اور رویہ پاکستان کے ریاستی نظام کےلئے دیمک بن چکی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق آئین، جمہوریت اور عوام کے حق حکمرانی پر ہر گز کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،ہر فورم اورہر میدان میں تمام اتحادی جماعتیں مل کر آگے بڑھیں گی اور اتحادی جماعتیں فسطائیت کے سیاہ اندھیروں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گی۔

  • سانحہ مری  ، چیف جسٹس سپریم کورٹ سے  ازخود نوٹس لینے کی  درخواست

    سانحہ مری ، چیف جسٹس سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست

    اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ سے سانحہ مری پر ازخود نوٹس لینے کی درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ غفلت کے مرتکب افراد کی نشاندہی اور حقائق سامنے لائے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ مری پر چیف جسٹس سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست شہری کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مری کی برفباری میں اموات کے ذمہ داران کاتعین کیا جائے اور غفلت کے مرتکب افراد کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ حقائق سامنے لائے جائیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ مری کے داخلی اور خارجی راستوں کو بہتر بنایا جائے۔

    درخواست گزار نے ہوٹلوں کے ریٹس کو منظم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا سیاحوں کو لوٹنے والے مافیاز کو کٹہرے میں لایا جائے۔

    یاد رہے آج صبح اسلام آباد ہائی کورٹ میں سانحہ مری کی تحقیقات اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے این ڈی ایم اے حکام کی غفلت پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے ان سے استفسار کیا کہ سانحے میں 22اموات ہوئیں، اس کا ذمہ دارکون ہے؟ اس موقع پر این ڈی ایم اے کی کارکردگی سب کو نظر آنی چاہیےتھی۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیس میں انکوائری کی کوئی ضرورت نہیں، این ڈی ایم اے اور پوری ریاست مری واقعے کی ذمہ دار ہے اور سانحہ مری کے ذمہ دار پھانسی کے حق دار ہیں۔

  • ملک میں بہت کچھ ٹھیک کرنےکی ضرورت ہے ،چیف جسٹس ثاقب نثار

    ملک میں بہت کچھ ٹھیک کرنےکی ضرورت ہے ،چیف جسٹس ثاقب نثار

    راولپنڈی : چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ملک میں بہت کچھ ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، اسپتالوں کی حالت یہ ہے کہ ایک بیڈپرتین تین مریض ہوتےہیں، ہرکام میرٹ پرکریں گے تو اس کافائدہ سالہاسال تک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار راولپنڈی میں انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچے، چیف جسٹس آر آئی سی میں سیمینار کے مہمان خصوصی تھے ، جہاں انھیں دماغ کی شریانوں میں اسٹنٹ ڈالنے پرآگاہی فراہم کی گئی۔

    چیف جسٹس نے انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی راولپنڈی میں تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا افسوس ہے اسپتالوں میں مریضوں کے لئے صحت کی معیاری سہولتیں دستیاب نہیں، محنت کرکے مایوسی کی زندگی سے بچا جاسکتاہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہرکام میرٹ پر کریں گےتواس کافائدہ سالہاسال تک ہوگا، سروسزاسپتال کےمختلف شعبوں کو ادویات کی کمی کے مسائل ہیں، ملک میں بہت کچھ ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔

    [bs-quote quote=” ہرکام میرٹ پرکریں گے تو اس کافائدہ سالہاسال تک ہوگا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا اسپتالوں کی حالت یہ ہےکہ ایک بیڈ پر3، 3 مریض ہوتے ہیں، اسپتالوں کے معیار کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، سفارشی کلچر ختم  ہوناچاہیے اور تمام کام میرٹ پر ہونے چاہئیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں طبی سہولتیں صرف صاحب ثروت افرادکوحاصل ہیں،  طبی سہولتوں سے متعلق قانون سازی میں کردارکی کوشش کی، پنجاب کے اسپتالوں کی حالت ناگفتہ دیکھی، ججزبھی اسپتالوں کی بہتری کے لیے معاونت  فراہم کرتےرہےہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا خیبرپختونخواکےاسپتال میں ایک بسترپر3،3مریض دیکھے، طبی سہولتوں کی مخدوش صورتحال ریاست کی ناکامی ہے، صحت کی سہولتوں کی بہتری کےلیے عوامی شعورکی کوشش کی ہے، صحت کی سہولتوں کے لیے فنڈز فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرصحت کی فراہمی کے نظام کا اہم جزو ہیں، صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے میڈیکل کالجز کا معیار بہتر کرنا ہے۔

  • چیف جسٹسز ہائیکورٹس اور نگراں اے ٹی سی کورٹ کا اجلاس طلب

    چیف جسٹسز ہائیکورٹس اور نگراں اے ٹی سی کورٹ کا اجلاس طلب

    اسلام آباد:چیف جسٹس ناصر الملک نے ہائی کورٹس کے چیف جسٹس اورانسداد دہشتگردی عدالتوں کے انچارجز کا اجلاس چوبیس دسمبر کو طلب کر لیا ہے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے عدالتوں میں زیرِ سماعت مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں ہیں، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ناصر الملک نے ہائی کورٹس کے چیف جسٹس اور انسدادِ دہشتگردی کی عدالتوں کی مونیٹرنگ کے انچارج کا اجلاس چوبیس دسمبر کو طلب کر لیا ہے ۔

    اجلاس سپریم کورٹ میں دس بجے ہوگا، جس کی سربراہی چیف جسٹس ناصر الملک کریں گے، اجلاس میں مقدمات کے جلد فیصلوں کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں دہشت گردی کے قوانین کے تحت مقدمات جلد از جلد مکمل کیے جانے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے، چیف جسٹس سپریم کورٹ نے تمام عدالتوں کو ہدایت کی ہے کہ زیرِ سماعت مقدمات کی تفصیلات تئیس دسمبر تک سپریم کورٹ کو فراہم کر دی جائیں۔

  • جسٹس (ر) سرداررضا خان نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    جسٹس (ر) سرداررضا خان نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد: جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ ناصر الملک نے ان سے حلف لیا ہے۔

    سپریم کورٹ میں آج چیف الیکشن کمشنر کی تقریبِ حلف برداری ہوئی، چیف جسٹس سپریم کورٹ ناصرالملک نے الیکشن کمشنر سردار رضا سے حلف لیا ہے۔

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا نے وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ جس کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے ان کی بطور چیف الیکشن کمشنر تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا کو آئندہ پانچ برس کیلئے چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔ ان کی مدت حلف اٹھانے کے دن سے شروع ہوگی۔

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کیلئے سب سے بڑا چیلنج الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری کا تاثر بحال کرنا ہے۔ دو ہزار تیرہ کے انتخابات کے بعد دھاندلی کے الزامات نے ادارے کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

  • جسٹس (ر)سرداررضا خان آج چیف الیکشن کمشنرکا حلف اٹھائیں گے

    جسٹس (ر)سرداررضا خان آج چیف الیکشن کمشنرکا حلف اٹھائیں گے

    اسلام آباد: جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان آج چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، چیف جسٹس سپریم کورٹ ناصرالملک ان سے حلف لیں گے۔

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا نے وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے، جس کے بعد وزارتِ پارلیمانی امور نے ان کی بطور چیف الیکشن کمشنر تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، نوٹیفیکیشن کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا کو آئندہ پانچ برس کیلئے چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا ہے، ان کی مدت حلف اٹھانے کے دن سے شروع ہوگی۔

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کیلئے سب سے بڑا چیلنج الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری کا تاثر بحال کرنا ہے، دو ہزار تیرہ کے انتخابات کے بعد لگنے والے الزامات نے ادارے کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔