Tag: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

  • سپریم کورٹ کا زلفی بخاری کی تعیناتی سے متعلق فائل پیش کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا زلفی بخاری کی تعیناتی سے متعلق فائل پیش کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی تعلیم، تجربہ اور اہلیت سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم آئین اورقانون کے تابع ہیں، قومی معاملات اورمفادات میں یاری دوستیاں نہیں چلتیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ آپ کا نام ذوالفقار بخاری ہے زلفی بخاری کیوں لکھتے ہیں۔

    وکیل زلفی بخاری نے کہا کہ ان کے موکل یورپ کے سو بااثر مسلمانوں میں شامل ہیں، پاکستان کا پاسپورٹ ہو توباہر کا ویزہ نہیں لگتا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی دہری شہریت پرفیصلہ دے چکے ہیں، یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی عیادت، نیک تمناوں کا اظہار

    وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی عیادت، نیک تمناوں کا اظہار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر  فیصل واوڈا نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی عیادت کی اور نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا پوری قوم آپکی جلد صحتیابی کے لئے دعاگو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی اور ان کی عیادت کی۔

    وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو گلدستہ بھی پیش کیا اور ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ہے، اس موقع پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پوری قوم آپکی جلد صحتیابی کے لئے دعاگو ہے۔

    وزیرفیصل واوڈا نے چیف جسٹس سے آرام کی درخواست کی تو چیف جسٹس نے کہا آرام نہیں کرسکتا،کام بہت ہے۔

    یاد رہے 4 نومبر کو چیف جسٹس کو دل کی تکلیف کے بعد راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں داخل کرایا گیا تھا ، جہاں ڈاکٹرز نے فوری داخل کر کے اُن کے کچھ ٹیسٹ کروائے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کے دل میں‌ تکلیف، انجیوپلاسٹی کامیاب

    رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ جسٹس میاں ثاقب نثار کے دل کی ایک شریان بند ہے، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹرز نے فوری طور پر انجیو پلاسٹی کی۔ کامیاب انجیو پلاسٹی کے بعد جسٹس ثاقب نثار کے دل کی شریان کھول دی گئی وہ اس وقت مکمل صحت مند ہیں۔

    ڈاکٹرز نے جسٹس میاں ثاقب نثار کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی کارکردگی سے متعلق گزشتہ ہفتے گیلپ سروے کروایا گیا تھا جس میں عوام کی اکثریت نے اُن کے اقدامات کو سراہا تھا۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی مدتِ ملازمت آئندہ برس ختم ہونے جارہی ہے، منصفِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے بے باک فیصلے کیے جن کو عوامی سطح پر پذیرائی ملی۔

  • صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں، چیف جسٹس

    صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائیوں میں تعاون کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان سے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے ملاقات کی، یہ ملاقات چیف جسٹس ثاقب نثار کے چیمبر میں ہوئی۔

    [bs-quote quote=”پانی چوری کی روک تھام کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے: چیف جسٹس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے وزارتِ آبی ذخائر کے حالیہ اقدامات پر فیصل واوڈا کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’وفاقی وزیر کے کرپشن کے خاتمے کے لیے اقدامات قابلِ تعریف ہیں۔‘

    چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پانی چوری اور کرپشن کی روک تھام کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے، جو کام 15 سال میں ہونا چاہیے تھا وہ 15 دن میں ہو رہا ہے۔

    میاں ثاقب نثار نے کہا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف ایکشن نا گزیر ہو گیا ہے، صوبائی حکومتیں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی میں تعاون کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  اربوں روپے کا پانی چوری ہو رہا ہے، پانی چوری روک کر دکھاؤں گا: فیصل واوڈا


    دریں اثنا چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ’سیکورٹی ادارے وفاقی وزیر کو مکمل سیکورٹی فراہم کریں۔‘

    خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان ملک میں پانی کی قلت کے اہم ترین مسئلے پر نہ صرف خود متحرک ہیں بلکہ متعلقہ حکام اور اداروں کو بھی حرکت میں لا رہے ہیں۔

    ایک ہفتہ قبل فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اربوں روپے کا پانی چوری ہو رہا ہے، پانی کی چوری روک کر دکھاؤں گا، سندھ کو مزید پانی ملے گا کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔

  • ججز گریبان میں جھانکیں، انصاف کی فراہمی میں تاخیر نظام کے لیے ناسور بن چکی ہے، چیف جسٹس

    ججز گریبان میں جھانکیں، انصاف کی فراہمی میں تاخیر نظام کے لیے ناسور بن چکی ہے، چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ججز اپنے گریبان میں جھانکیں، انصاف کی فراہمی میں تاخیر نظام کے لیے ناسور بن چکی ہے، ایک خاتون کو 61 سال بعد گھر واپس ملا، ہم سب کو اپنی نا اہلیوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار وہ لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ایک جج یومیہ 55 ہزار کا پڑتا ہے، کیا ہم اتنی ذمے داری ادا کر رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”پاکستان نہ ہوتا تو شاید میں بینک کلرک یا چھوٹا موٹا وکیل ہوتا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے کہا ’بابا رحمتے کی بات کو مذاق میں لیا گیا، ان کا کردار معاشرے میں ایک منصف کا کردار ہے، جوڈیشری کا مقام ایک بزرگ کی طرح ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان جیسا ملک نصیبوں والوں کو ملتا ہے، پاکستان نہ ہوتا تو شاید میں بینک کلرک یا چھوٹا موٹا وکیل ہوتا، میں پہلے اپنے گریبان میں جھانک رہا ہوں، ملک کے حقوق جو ذمے داریوں میں شامل ہیں شاید میں ادا نہیں کر رہا، ملک نہ ہوتا تو ہم بڑے بڑے عہدوں پر نہ ہوتے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ججز کئی کئی دن تک شنوائی نہیں کرتے، تاریخیں دے دی جاتی ہیں، بد قسمتی سے آج کے دور میں بھی ہم زبانی ثبوت مان رہے ہیں، ماڈرن ڈیوائسز آ گئی ہیں جن سے سچ اور جھوٹ کا پتا چل سکتا ہے۔

    [bs-quote quote=”بابا رحمتے کی بات کو مذاق میں لیا گیا، ان کا کردار معاشرے میں ایک منصف کا کردار ہے” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں شخصی آزادی اور پراپرٹی پر رائٹس معلوم ہونے چاہئیں، جن معاملات پر ایکشن لیا وہ صرف روشناس کرانے کے لیے تھے، ریاست کو ذمے داری سے آگاہ کرنے کے لیے سپریم کورٹ ایکشن لیتی ہے، کیا ریاست کی ذمے داری نہیں کہ کوما میں موجود بچے کو اس کا حق دے۔

    انھوں نے کہا کہ 32 روپے کی منرل واٹر کا خام مال ایک پیسے کا چوتھائی ہوتا ہے، بواسیر والا بہترین اسپتال اور کینسر والے کو کوئی نہیں پوچھتا، لوگوں کو رعایت دلانا، نا انصافی ختم کرنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے، ہیرنگ نہیں ہوتی مگر ہمارے ایگزیٹو آفیسر فیصلہ کر دیتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  لوگ چیخ چیخ کر مر جاتے ہیں مگر انصاف نہیں ملتا، اب سب ججز کا احتساب ہوگا، چیف جسٹس


    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی کو ڈیڑھ ماہ پہلے ٹاسک دیا، لاپتا افراد سے متعلق ایجنسیز، اداروں سے تفصیلات مانگیں، لاپتا افراد آپ کے پاس نہیں تو لکھ کر دیں، اگر آپ کا حلف نامہ غلط ثابت ہوا تو کارروائی ہوگی، لاپتا شخص کا مارا جانا ماورائے عدالت قتل ہے، مقدمہ ہونا چاہیے۔

  • تھر وہ جگہ ہے جہاں پورے ملک میں ملنے والا ہر نشہ ملے گا‘ رمیش کمار

    تھر وہ جگہ ہے جہاں پورے ملک میں ملنے والا ہر نشہ ملے گا‘ رمیش کمار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں غذائی قلت سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عوام کی زندگی کا معاملہ ہے چیف سیکریٹری اوروزیراعلیٰ سندھ کوبلا لیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران سیکریٹری ہیلتھ نے بتایا کہ ماؤں کی صحت ٹھیک نہیں، بچوں کی پیدائش میں وقفہ کم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیونٹی ہیلتھ ورکرزصرف 40 فیصد علاقے میں کام کرتی ہیں، جن علاقوں میں کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کام کررہی ہیں وہاں اموات کم ہیں، ان علاقوں میں ماؤں کی صحت بھی بہتر ہے۔

    سیکریٹری ہیلتھ نے کہا کہ ماں کی غذا ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے ہیموگلوبین کم ہوتا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ مسئلہ حل کر نے کے لیے جو اقدمات کیے گئے وہ بتائیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ عوام کی زندگی کا معاملہ ہے چیف سیکریٹری اور وزیراعلیٰ سندھ کوبلالیتے ہیں، ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہیں جوغیر جانبدار رپورٹ پیش کرے۔

    تھرکے رکن قومی اسمبلی رمیش کمارنے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ میں بنیادی دیہی مراکز بنانا ہوں گے۔

    رمیش کمار نے کہا کہ تھروہ جگہ ہے جہاں پورے ملک میں ملنے والا ہر نشہ ملے گا، وزرات صحت کے بس کی بات نہیں دیگر اداروں کو شامل کرنا ہوگا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب بتائیں اس میں ہم کیا اقدمات کرسکتے ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ اسپتال بنائے جاتے ہیں وہاں ڈاکٹرنہیں ملے گا۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ مشینیں بہت بڑی بڑی ہوں گی ان کا آپریٹرنہیں ہوتا، مٹھی کے ڈسٹرکٹ جج کو بلا کر پوچھ لیں کیا حال ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ میں خود تھر کا دورہ کروں گا۔

    سپریم کورٹ نے غذائی قلت سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت 11 اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرچیف سیکریٹری سندھ ، سیکریٹری فنانس ، سیکریٹری ہیلتھ ، اے جی سندھ، سیکریٹری پاپولیشن اورسیکریٹری ورک اینڈ سروسز کو طلب کرلیا۔

  • پاکستان سے محبت کرو، مسئلے خود ہی حل ہوجائیں گے ، چیف جسٹس ثاقب نثار

    پاکستان سے محبت کرو، مسئلے خود ہی حل ہوجائیں گے ، چیف جسٹس ثاقب نثار

    چترال : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان سے محبت کرو، مسئلے خود ہی حل ہوجائیں گے، ہمیں دیانتداری اپنانی چاہیےاس کا آغاز اپنی ذات سے کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چترال ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایک ہی چیز کا پرچار کرتارہاہوں، ہمیں پاکستانیت کواجاگر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سے محبت کرو، مسئلے خود ہی حل ہوجائیں گے، ہمیں دیانتداری اپنانی چاہیے اور اس کا آغاز اپنی ذات سے کرنا ہوگا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت پانی کی شدیدقلت کاسامنا ہے، بروقت اقدامات نہ کیےتومستقبل میں پانی کا بحران مزید گھمبیر ہوجائے گا۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا باراوربینچ انصاف کا ذریعہ ہیں، ان میں کوئی تفریق نہیں کی،چیف جسٹس

    اس دوران چیف جسٹس نے لواری ٹنل کو 24 گھنٹے کھلا نہ رکھنے کا نوٹس لیتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے 5روز میں جواب طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس نے بوٹی اوردروش میں ججز کی کمی کو پورا کرنے کا حکم دیا جبکہ پشاور میں سرکٹ بینچ اور سنگل بینچ کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

    اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال چترال کا معائنہ کیا اور اسپتال میں اسٹاف اور ادویات کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 3ماہ کی مہلت دے دی۔

    اس موقع پر ان کو روایتی تحائف بھی پیش کیے گئے۔

    مقامی صحافی گل حماد فاروقی کے سوال پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ وہ تحریری درخواست پیش کرے تا کہ وہ پی ٹی سی ایل حکام سے جواب طلبی کرے کہ انہوں نے ٹیلیفون بل پر کیوں بیس فی صد سروس ٹیکس لگایا ہے تاکہ اسے حتم کیا جاسکے۔

    چیف جسٹس نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو فون کرکے کہا کہ وہ چترالی عوام کی جانب سے ایک سائل کے طور پر گذارش کرتا ہوں کہ چترال ہائی کورٹ برانچ میں ججوں کا عملہ پورا کرے اور عوام کو سستا اور آسان انصاف فراہم کرے۔

  • ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر پہرہ دوں گا، جھونپڑا بنا کر بھی رہنا پڑا تو رہوں گا، چیف جسٹس

    ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر پہرہ دوں گا، جھونپڑا بنا کر بھی رہنا پڑا تو رہوں گا، چیف جسٹس

    لاہور : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پرپہر ہ دوں گا، جھونپڑا بنا کر ڈیم پر رہنا پڑ ا تو رہوں گا، جو کچھ اس دھرتی نے ہمیں دیا آج لوٹانے کا وقت آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے تاجروں کے وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں تاجروں کے وفد نے ڈیم فنڈ میں 10کروڑ کا چیک چیف جسٹس کو پیش کیا۔

    اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کاروباری حضرات پر مشتمل وفد نے ایک ارب فنڈ میں دینے کا کہا ہے، آج تاجروں کے وفد نے پہلی قسط دی ہے، ملک کی بقا کیلئے ڈیم ناگزیر ہے اور ڈیمز کی تعمیر ملکی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے وزیراعظم کا پانی سے متعلق بیان خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پرپہر ہ دوں گا، جھونپڑا بنا کر ڈیم پر رہنا پڑا تو رہوں گا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے وسائل سے ڈیمز کی تعمیر کرنی ہے، جو کچھ اس دھرتی نے ہمیں دیا آج لوٹانے کا وقت آگیا ہے، سپریم کورٹ نے خود اقدام اٹھایا تھا، آج پوری قوم آواز بن چکی ہے۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اس ملک نے ہمیں بہت کچھ دیاہے، یہ ملک نہ ہوتا تو شاید میں آج کسی بینک میں منیجر ہوتا، نئی نسل تقاضہ کر رہی ہے، آپ ہمیں کیا دے کرجائیں گے، کیا آپ آنے والی نسل کو مقروض چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں، پاکستان پر قرضہ ختم نہ ہوا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرےگی۔

    بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں سے بہت محبت کرتےہیں، ان کے دلوں میں پاکستان کے لئے محبت دیکھی، بدلے میں ہم نے اوورسیز پاکستانیوں کو کیا دیا ہے، ان لوگوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔

    چیف جسٹس نے کہا لوگ اپنے بچوں کو وراثت میں کچھ دے کر جاتےہیں، ملک سے کرپشن ختم ہوجائے تو ملک ترقی کرے گا، وزیراعظم نے اوورسیز پاکستانیوں سے فنڈ میں حصہ ڈالنے کیلئے کہا، ان سے ہم بڑی توقعات رکھتے ہیں۔

    تقریب کے دوران ننھے بچوں کی جانب سےڈیم فنڈز کے لئے 5،5ہزار روپے کے چیک چیف جسٹس کو پیش کئے گئے۔

    مزید پڑھیں : ڈیمز کی تعمیر، وزیراعظم کی اوورسیز پاکستانیوں سے عطیات کی اپیل

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم پاکستان نے اپنے خطاب میں ڈیم بنانے کے لیے قوم سے مدد مانگی تھی اور پیغام میں کہا تھا پاکستان بہت سے مسائل کا شکار ہے مگر سب بڑا مسئلہ پانی کی کمی ہے، ڈیم بنانا ناگزیر ہوگیا ہے، ڈیم نہ بنائے تو 2025میں پاکستان میں خشک سالی شروع ہوجائے گی، پاکستان میں قحط پڑسکتا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے اپیل کی ڈیم بنانے کے لئے آج سے جہاد کرنا ہے، اوورسیز پاکستانی کم ازکم ایک ہزارڈالر ڈیم فنڈز میں بھیجیں۔چیف جسٹس اورپرائم منسٹر فنڈزکو ضم کیا جارہا ہے، یقین دلاتا ہوں قوم کے پیسے کی خود حفاظت خود کروں گا۔

  • اصغرخان کیس، سپریم کورٹ کا کابینہ کے فیصلے پرعملدرآمد کا حکم، ایک ماہ میں رپورٹ طلب

    اصغرخان کیس، سپریم کورٹ کا کابینہ کے فیصلے پرعملدرآمد کا حکم، ایک ماہ میں رپورٹ طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں وزارت دفاع سے کابینہ کے فیصلے پرعملدرآمد کرکے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی، چیف جسٹس نے کہا حکم پر عمل نہ ہوا تو وزارت دفاع کے بجائے ملٹری اتھارٹی کو طلب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پرمشتمل تین رکنی بینچ نے اصغرخان عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے وزارت دفاع سے کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد کر کے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی اور کہا قانون سے کوئی بالا نہیں،عدالتی حکم پر عمل ہونا چاہئے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ اصغر خان کیس میں آرمی افسران کے خلاف ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہونا چاہیے، اگر عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو وزارت دفاع کے بجائے ملٹری اتھارٹی کو طلب کریں گے، قانون سے کوئی بالا نہیں،عدالتی حکم پرعمل ہونا چاہیے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے وزارت دفاع کے نمائندے سے استفسار کیا اب تک فیصلے پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا؟ جس پر ڈائریکٹر لیگل وزارت دفاع نے کہا وزارت داخلہ کی سمری ابھی تک ہمیں نہیں ملی۔

    چیف جسٹس نے پوچھا کہا آپ کتنے دن میں تفصیلی رپورٹ دیں گے، جس کے بعد عدالت نے 4 ہفتے کا وقت دیتے ہوئے وزارت دفاع سے رپورٹ طلب کرلی اور کہا وزارت دفاع ایف آئی اے کو ضروری معلومات مہیا کرے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ڈی جی ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ کیا سیاست دان ایف آئی اے سے تعاون کر رہے ہیں، جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا ظفراللہ جمالی نے بعد الیکشن بیان ریکارڈ کرانے کا کہا جبکہ حاصل بزنجو، لیاقت جتوئی اورہمایوں کے بیان ریکارڈ کرلیے ہیں۔

    چیف جسٹس نے یہ کہتے ہوئے سماعت پندرہ ستمبر تک ملتوی کردی کہ تحقیقات میں تاخیرنہیں ہونی چاہیے۔

    یاد رہے  سپریم کورٹ آف پاکستان میں اصغر خان کیس کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مرزا اسلم بیگ، اسد درانی، اٹارنی جنرل اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیے تھے۔

    واٰضح رہے سپریم کورٹ نے رواں سال 4 مئی کو اصغرخان کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا اور 8 مئی کو سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو اصغرخان کیس سے متعلق فیصلے پرعملدرآمد کا حکم دیا تھا۔


    ،مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں نظرثانی درخواستیں مسترد کردیں


    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت اصغرخان کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نظرثانی کی درخواستیں خارج کی جاچکی ہیں اور اب عدالتی فیصلے پرعملدرآمد ہونا ہے۔

    بعدازاں 12 جون کو سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس کی سماعت کے دوران وزارت دفاع سمیت تمام اداروں کو ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا تھا اصغرخان عمل درآمد کیس میں مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔

  • چیف جسٹس  نے ڈیمز کی تعمیر کیلئے 10لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرادیا

    چیف جسٹس نے ڈیمز کی تعمیر کیلئے 10لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرادیا

    اسلام آباد : ملک میں پانی کا بحران سر پر کھڑا ہے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈیمز کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرادیا جبکہ میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پانی بحران ملک کی طرف بڑھ رہا ہے، اس بحران پر قابو پانے کا واحد حل ڈیمز کی تعمیر ہے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈیموں کی تعمیر کا نوٹس لیتے ہوئے نہ صرف مہم شروع کی بلکہ ڈیمز فنڈ کے نام پر سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے نام سے اکاؤنٹ کھولا اور سب سے پہلے 10 لاکھ روپے عطیہ خود جمع کرایا۔

    چیف جسٹس کی تحریک نے اثر دکھایا، فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارا نے ڈیمز کی حمایت کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار کے نام خط لکھا اور کہا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے ہرقسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

    پیر پگارا کے بعد میئر کراچی بھی میدان میں آگئے، وسیم اخترنے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ کا اعلان کیا۔


    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ: بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر اور کالا باغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم


    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید آگے بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط لکھ دیا،خط میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرنے کا انتظام کرنے کا کہا۔

    یاد رہے دو روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق مختصر لیکن تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فوری طور پر تعمیر کیے جائیں۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے ملک میں ڈیموں کی تعمیر کے لیے جاری کیے گئے حکم پر عمل در آمد شروع ہوگیا ہے، اس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی اس امر کی نگرانی کرے گی کہ عدالتی حکم پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے یا نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ہم مردہ لوگ نہیں، کوئی بنیادی حقوق کیلئے کھڑا نہیں ہوتا تو کیا عدلیہ بھی ایکشن نہ لے، چیف جسٹس

    ہم مردہ لوگ نہیں، کوئی بنیادی حقوق کیلئے کھڑا نہیں ہوتا تو کیا عدلیہ بھی ایکشن نہ لے، چیف جسٹس

    لاڑکانہ: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ میری کوشش ہوتی ہے کہیں ناانصافی نہ کی جائے، ہم مردہ لوگ نہیں، کوئی بنیادی حقوق کیلئے کھڑا نہیں ہوتا تو کیا عدلیہ بھی ایکشن نہ لے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لاڑکانہ ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ بار اور جج صاحبان کا شکر گزارہوں، یقین دلاتا ہوں تمام سوموٹو ایکشنز میں بدنیتی نہیں، میرے ہر سوموٹو ایکشن میں ایک مقصد انصاف ہوتا ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آزادی سے جینے کا حق بنیادی انسانی حقوق میں شامل ہے، انسانی زندگی کو ایک بوجھ نہیں بنناچاہیے، ہماری زمین پوری کائنات میں الگ ہے۔

    اپنے خطاب میں جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ صاف پانی سے متعلق میرے اقدامات جینے کے حق کے لئے ہیں، سندھ کے لوگوں کو صحت کی بہتر سہولتیں میسر  نہیں، تعلیم کے بغیرکوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔


    مزید پڑھیں :  ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ لاڑکانہ کا دورہ ، چیف جسٹس نے غصے میں جج کا موبائل پٹخ دیا


    ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہیں ناانصافی نہ کی جائے، جوڈیشل سسٹم کا صرف ایک مقصد انصاف فراہم کرنا ہوتا ہے، بہت جلد میرے اقدامات کے مثبت نتائج نظرآئیں گے، عوام کو بتاؤں گا ان کے بنیادی حقوق کیا ہیں۔

    https://youtu.be/kQTVYLMzm3U

    چیف جسٹس نے کہا کہ چاروں صوبوں میں اسپتالوں کی حالت بہترہورہی ہے، اسپتالوں میں آلات،دواؤں اورکام کی ضرورت ہے، ہم مردہ لوگ نہیں، کوئی بنیادی حقوق کیلئے کھڑا نہیں ہوتا تو کیا عدلیہ بھی ایکشن نہ لے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ سندھ میں لوگوں کی صحت کوخدشات ہیں، امیرہانی مسلم کی رپورٹ پرعمل نہ ہواتویہ بری خبرہے، افسوس ہے ہم اچھے ڈاکٹرز پیدا نہیں کرسکے، پنجاب میں بچوں سے زیادہ فیس وصول کی گئی جو واپس کرائی، لاڑکانہ میں جوعزت ملی اس پرکئی مرتبہ کہا کاش بلوچ یا سندھی ہوتا۔

    انھوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں پانی بحران ہم سے سنبھالا نہیں جائے گا، میں نے پانی کی قلت کے خلاف مہم شروع کردی ہے، پانی کے مسئلے کیلئے جھولی بھی پھیلانی پڑی تو ضرور پھیلاؤں گا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہربچہ ایک لاکھ 70ہزارکامقروض ہے، لوگ توآسانیاں بنا کر جاتے ہیں، ہم کیا چھوڑ کر جا رہے ہیں، ہم نے مایوسی کے اندھیروں میں نہیں جانا، دنیا میں بہت سی قوموں نے کامیابی سے بحرانوں کا سامنا کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔