Tag: چیف جسٹس ناصر الملک

  • سپریم کورٹ:21ویں ترمیم پر جواب کے لئے24فروری تک مہلت

    سپریم کورٹ:21ویں ترمیم پر جواب کے لئے24فروری تک مہلت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اکیسویں ترمیم اور فوجی عدالتوں پر جواب کے لئے چوبیس فروری تک ملہت دے دی ، اکیسویں آئینی ترمیم کے ساتھ اٹھارویں ترمیم سے متعلق درخواستیں بھی نمٹانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی درخواست پر نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

    اکیسویں آئینی ترمیم سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی،  سپریم کورٹ نے اکیسویں آئینی ترمیم کی سماعت کے لئے فل کورٹ کی تشکیل اور اٹھارہویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت بھی اکیسویں ترمیم کے خلاف درخواستوں کے ساتھ ہی کیجانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    عدالت نے اٹارنی جنرل اور تین صوبوں کو جواب دینے کے لئے مزید دس روز کی مہلت دے دی گئی جبکہ کے پی کے نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے۔

    چیف جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس عدالت میں اٹھارہویں ترمیم کے خلاف بھی درخواستیں موجود ہیں، جو چار سال سے زیرِ التوا ہیں، ان میں بھی آئین کے بنیادی ڈھانچے کا سوال اٹھایا گیا ہے، عدالت ان درخواستوں کی سماعت بھی موجودہ درخواستوں کیساتھ ہی کرے گی کیونکہ کہ ان دونوں درخواستوں میں یہ سوال مشترک ہے۔

    انھون نے کہا کہ عدالت جائزہ لے گی کہ کیا آئین کا کوئی بنیادی ڈھانچہ موجود ہے اور کیا عدالت ان ترامیم کا جائزہ لے سکتی ہے اور کیا یہ ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہیں یا نہیں۔

    ان ریمارکس کے ساتھ عدالت نے اٹھارہویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بھی فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں، مقدمے کی مزید سماعت چوبیس فروری تک کے لئے ملتوی کر دی گئی ۔

    چیف جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اکیسویں اور اٹھارویں ترمیم میں بنیادی ڈھانچے سے متصادم ہونے کا سوال مشترک ہے۔

  • پھانسی کے قیدیوں کی اپیل ، سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل

    پھانسی کے قیدیوں کی اپیل ، سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل

    اسلام آباد: سزائے موت کے قیدیوں کی اپیل سننے کے سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے، سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے انسدادِ دہشت گردی کے قانون کے تحت سزا یافتہ ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کیلئے تین رکنی فل بنچ تشکیل دیا ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں فل بنچ پانچ جنوری سے نوجنوری تک پچاس سے زائد اپیلوں کی سماعت کرے گا۔

    اپیلوں میں انسدادِ دہشتگردی قانون کے تحت سزائے موت ، عمر قید کی سزا پانے والے ملزمان سمیت، حکومت کی دائر کردہ اپیلیں شامل ہیں، ملزمان کی رہائی یا سزا بڑھانے اور صلح کی اپیلیں بھی زیرِ سماعت آئیں گی۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے گذشتہ ہفتے اعلیٰ سطحی اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی جلد از جلد سماعت اور ان کو نمٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد: کوٹ رادھا کشن میں میاں اور بیوی کو زندہ جلانے کے خوفناک حادثے کے کیس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔ عدالت نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج سانحہ کوٹ رادھا کشن کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے ڈی پی او اور آر پی او کی رپورٹ پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا رپورٹ میں حقائق مکمل پر طور پر بیان نہیں کیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے اس موقع پر کہا کہ موقع پر موجود غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس والوں کیخلاف کاروائی کی جائے اور مقدمہ درج بھی کیا جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا موقع پر موجود پولیس اہلکار ہوائی فائرکرتے توہجوم منتشر ہوسکتا تھا تو پولیس اہلکاروں ہوائی فائرنگ کیوں نہیں کی؟ عدالت عظمٰی نے سوال کیا کہ کیا انکے پاس ہتھیار نہیں تھا؟

    عدالت نے لوگوں کو اشتعال دلانے والے مولویوں نور الحسن اور ارشد بلوچ کو فوری طور پر گرفتار اور آئندہ سماعت تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا پولیس کی غفلت سے دو انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جو افسوس ناک ہے ۔

    کسی کی آئندہ سماعت پندرہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • چیف الیکشن کمیشن تقرری کیس کی سماعت آج ہوگی

    چیف الیکشن کمیشن تقرری کیس کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان کا نیا چیف الیکشن کمیشنر کون ہوگا؟ سپریم کورٹ کی تیسری ڈیڈ لائن بھی ختم ہو نے کو ہے جبکہ حکومت اور اپوزیشن فیصلہ نہ ہوسکیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ آج چیف الیکشن کمیشن تقرری کیس کی سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جسٹس گلزاراحمد اور اے آر وائی

    اے آر وائی نیوز

    arپرمشتمل تین رکنی بینچ آج چیف الیکشن کمیشن تقرری کیس کی سماعت کرےگا۔ وزیر اعظم نوازشریف اورقائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اس اہم آئینی عہدے پر کسی نام پر متفق نہیں ہوسکے.

    تیرہ نومبر کو سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے ڈیڈ لائن دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری نہ کی گئی تو قائم مقام چیف الیکشن کمیشن جسٹس انور ظہیر جمالی کی تقرری واپس لے لی جائے گی۔ حکومت کی طرف سےچیف الیکشن کمشنرکی تقرری کےلیےمزید مہلت لیے جانےکاامکان ہے۔

    اس اہم عہدے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم اور جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز کا نام فیورٹ قرار دیا جارہاہے۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ کی جانب سے دومرتبہ مہلت کے باوجود حکومت چیف الیکشن کمشنر کاتقررنہیں کرسکی۔سپریم کورٹ کی چوبیس نومبرکی ڈیڈلائن آج ختم ہورہی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے میں حکومت کیلئے ایک نئی مشکل کھڑی ہو گئی۔ سپریم کورٹ کی دی گئی دس روز کی دوسری مہلت آج ختم ہورہی ہے۔ حکومت اس معاملے میں خاموشی سے کام کرنے کی کوشش کررہی ہے کیو نکہ جس نام پر بھی حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہوتا ہے، عمران خان دھرنے یا جلسے میں اس پر اعتراض کر دیتے ہیں۔

    اسی لیے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے حکومت اپوزیشن مشترکہ کمیٹی کا اجلاس چپ چاپ ہوتا رہا ہے۔ اور اس معاملے کی پیش رفت کو اِن کیمرہ رکھا جا رہا ہے۔ اب تک اس معاملے میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کیا طے ہوا ہے سامنے نہیں آ سکا۔

  • سپریم کورٹ: قومی اداروں میں سربراہوں کی تقریریقں پر فیصلہ محفوظ

    سپریم کورٹ: قومی اداروں میں سربراہوں کی تقریریقں پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نےقومی اداروں میں سر براہوں کی تقرری سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    قومی اداروں میں سربراہوں کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت آج چیف جسٹس ناصر الملک کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو حتمی دلائل پیش کئے۔

    اٹارنی جنرل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اعلیٰ عدالت نے تقرریوں سے متعلق مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

  • سپریم کورٹ لاہور: چھ ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں توسیع

    سپریم کورٹ لاہور: چھ ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں توسیع

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ناصر الملک کی زیرصدارت اجلاس میں چھ ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ناصرالملک کی زیر صدار جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس کے دوران چھ ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔ توسیع پانے والوں میں جسٹس طارق عباسی، جسٹس مسعود جہانگیر ، جسٹس ارشد تبسم، جسٹس سہیل اقبال بھٹی ، جسٹس محمود بھٹی، جسٹس صداقت علی خان شامل ہیں۔