Tag: چیف جسٹس پاکستان

  • جسٹس گلزار احمد نے چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا

    جسٹس گلزار احمد نے چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد: جسٹس گلزار احمد نے ملک کے 27 ویں چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں چیف جسٹس آف پاکستان کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں جسٹس گلزار احمد نے ملک کے ستائیسویں چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھایا۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نئے چیف جسٹس سے حلف لیا، وہ یکم فروری 2022 تک پاکستان کے چیف جسٹس کے عہدے پر براجمان رہیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سبکدوش ہوگئے

    اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں وزیر اعظم عمران خان سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزرا، گورنرز، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، سابق چیف جسٹسز، سینئر ججز اور وکلا بھی شریک تھے۔

    دریں اثنا، سپریم جوڈیشل کونسل اور ججز کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل میں بھی تبدیلی کر دی گئی ہے، چیف جسٹس گلزار احمد کے حلف اٹھانے کے بعد آئینی باڈیز کی تشکیل تبدیل ہوئی، جسٹس گلزار سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئر مین بن گئے۔

    چیف جسٹس گلزار ججز کی تقرری کے جوڈیشل کمیشن کے بھی چیئر مین بن گئے ہیں، جب کہ جسٹس عمر عطا بندیال جوڈیشل کونسل کے رکن، اور جسٹس مقبول باقر ججز تقرری کے جوڈیشل کمیشن کے رکن بن گئے ہیں۔

    جسٹس گلزار احمد کون ہیں؟

    2 فروری 1957 کو کراچی میں نام ور وکیل نور محمد خان کے گھر پیدا ہونے والے جسٹس گلزار احمد نے ابتدائی تعلیم شہر قائد کراچی میں حاصل کی، ایس ایم لا کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری لی اور 1986 میں بہ طور وکیل کیریئر کا آغاز کیا، اور ہائی کورٹ اور پھر 1988 میں سپریم کورٹ کے وکیل بنے، 2001 میں بطور وکیل سپریم کورٹ کا لائسنس حاصل کیا، 2 اگست 2002 کو بہ طور جج سندھ ہائی کورٹ حلف اٹھانے تک جسٹس گلزار احمد کا شمار کراچی کے پانچ بڑے وکلا میں ہوتا تھا۔ انھوں نے 2 اگست 2002 کو سندھ ہائی کورٹ کے جج کا حلف اٹھایا اور 16 نومبر 2011 کو سپریم کورٹ کے جج بنے۔

    2011 میں سپریم کورٹ کے جج بننے کے بعد جسٹس گلزار احمد نے کئی اہم بینچز میں شامل ہوتے ہوئے تاریخ ساز فیصلے سنائے۔ 20 اپریل 2017 کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف پانامہ لیکس کیس فیصلے میں موجودہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ہم راہ اختلافی نوٹ لکھا، جس میں جسٹس گلزار نے سابق وزیر اعظم کو نا اہل قرار دیا تھا۔ جسٹس گلزار احمد نے سابق رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری کو توہین عدالت کے مقدمے میں سزا سنائی۔

    کراچی میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق حکم جاری کیے اور سندھ حکومت کی کارکردگی پر متعدد بار تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ جسٹس گلزار کو دیوانی، بینکنگ، اور کمپنی قوانین میں مہارت حاصل ہے۔ 2018 میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ہم راہ امریکا میں دیامیر بھاشا ڈیم فنڈ ریزنگ میں حصہ لے چکے ہیں۔ ان کے بارے میں عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جسٹس گلزار احمد کے چیف جسٹس بننے کے بعد سپریم کورٹ میں ایک مرتبہ پھر سے جوڈیشل ایکٹو ازم نظر آئے گا۔ وہ دو سال کی طویل مدت تک اس عہدے پر قائم رہیں گے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کے جج کی ریٹائرمنٹ کی عمر  65سال مقرر ہے، چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد سینئر ترین جج کو چیف جسٹس کا عہدہ تفویض کیا جاتا ہے، اس لحاظ سے سپریم کورٹ کے ججوں کی موجودہ سنیارٹی لسٹ کے مطابق جسٹ گلزار کو چیف جسٹس پاکستان مقرر کیا گیا۔ جسٹس گلزار احمد کے بعد جسٹس عمر عطا بندیال چیف جسٹس کا منصب سنبھالیں گے اور  16ستمبر 2023 تک اس عہدے پر براجمان رہیں گے۔

  • سپریم کورٹ میں بھی خواتین ججز کی تعیناتی جلد ہوگی: چیف جسٹس پاکستان

    سپریم کورٹ میں بھی خواتین ججز کی تعیناتی جلد ہوگی: چیف جسٹس پاکستان

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے معاشرے میں خواتین کا کردار بڑھتا جا رہا ہے، سپریم کورٹ میں بھی خواتین ججز کی تعیناتی جلد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں تیسری خواتین ججز کانفرنس سے چیف جسٹس آف پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنا رہی ہے، خواتین کی ضمانت سے متعلق کچھ نرمی کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا کانفرنس سے خواتین کی قانون کے شعبے میں حوصلہ افزائی ہوگی، ضلعی عدالتوں میں 300 سے زائد خواتین ججز خدمات انجام دے رہی ہیں، معاشرے میں خواتین کا کردار بڑھتا جا رہا ہے، ہمیں بھی زندگی کے ہر شعبے میں خواتین کو با اختیار بنانا ہوگا، عدلیہ خواتین کے تحفظ، انصاف کی فراہمی کے لیے ترجیحی اقدامات کر رہی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں بھی خواتین ججز کی تعیناتی جلد ہوگی، جج بننے کے بعد خواتین ججز کا رویہ بھی مرد ججز کی طرح ہو جاتا ہے، وقت کے ساتھ خواتین اور مرد ججز کا فرق ختم ہو جائے گا، خواتین ججز ذہنی تناؤ سے آزاد رہ کر اپنا کام کریں، لیکن جرائم کے مقدمات میں خواتین ججز سخت الفاظ سے گریز کریں۔

    آصف سعید کھوسہ نے خطاب میں کہا کہ جب انسانوں میں فیصلہ کرو تو انصاف سے کرو، امانت والوں کو ان کی امانتیں لوٹا دو، قرآن میں بار بار انصاف فراہمی کی تلقین کی گئی ہے، اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آئین میں اقلیتوں سمیت ہر شہری کو مساوی حقوق حاصل ہیں، عدالتیں 50 سال سے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہیں۔

  • ماڈل کورٹس کی کارکردگی جاری، چیف جسٹس نے چار عدالتوں کی کارروائی آن لائن ملاحظہ کی

    ماڈل کورٹس کی کارکردگی جاری، چیف جسٹس نے چار عدالتوں کی کارروائی آن لائن ملاحظہ کی

    اسلام آباد: ملک بھر میں ماڈل عدالتوں کی کارروائی جاری ہے، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آج چار عدالتوں کی کارروائی خود بھی آن لائن ملاحظہ کی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 4 ماڈل کورٹس کی کارروائی آن لائن دیکھی، اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی موجود تھے۔

    چیف جسٹس نے جن ماڈل عدالتوں کی کارروائی آن لائن دیکھی ان میں پشاور کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج عالیہ سعدیہ لودھی کی عدالتی کارروائی شامل تھی۔

    آصف سعید کھوسہ نے جسٹس عطا بندیال اور جسٹس اعجاز کے ساتھ کوئٹہ کے قایم مقام سیشن جج ظفر اللہ خان کی عدالت کی کارروائی بھی دیکھی۔

    بقیہ جن دو عدالتوں کی آن لائن کارروائی دیکھی گئی ان میں مجسٹریٹ اٹک شفقت شہباز راجہ اور مجسٹریٹ چکوال شاہد حسین کی عدالتیں شامل تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وکلا عزت گنوا رہے ہیں، عزت بحالی تحریک چلانی ہوگی: چیف جسٹس

    معزز ججز صاحبان نے آن لائن عدالتی کارروائی ایک گھنٹے تک دل چسپی کے ساتھ دیکھی، چیف جسٹس آف پاکستان نے ججز اور مجسٹریٹس کی کارکردگی کو سراہا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ججز اور مجسٹریٹس محنت اور جذبے سے کام کرتے رہیں گے۔ دریں اثنا، آصف سعید کھوسہ نے وکلا کے کردار کو بھی سراہا۔

    یاد رہے کہ تین دن قبل اسلام آباد میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا تھا کہ اب وکلا کی عزت بحالی کی تحریک کی ضرورت ہے کیوں کہ وکلا بہت تیزی سے اپنی عزت گنوا رہے ہیں۔

    انھوں نے تقریب سے خطاب میں وکلا کے رویوں اور قانون کے پیشے سے متعلق تفصیلی بات کی، اور وکلا کی کم ہوتی عزت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔

  • وکلا عزت گنوا رہے ہیں، عزت بحالی تحریک چلانی ہوگی: چیف جسٹس

    وکلا عزت گنوا رہے ہیں، عزت بحالی تحریک چلانی ہوگی: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ وکلا کی عزت بحالی کی تحریک کی ضرورت ہے کیوں کہ وکلا بہت تیزی سے اپنی عزت گنوا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے وکلا کے رویوں اور قانون کے پیشے سے متعلق تفصیلی بات کی، اور وکلا کی کم ہوتی عزت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔

    [bs-quote quote=”کام یاب وکیل بننے کے لیے تاریخ، حساب اور ادب پر عبور لازمی ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس آف پاکستان”][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک کے نتیجے میں عدلیہ آزاد ہوئی تھی، سینئر وکلا سے کہا اب تحریک بحالیٔ عزتِ وکلا شروع کرنے کی ضرورت پڑ گئی ہے۔

    آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وکلا کے لیے ٹریننگ کا کوئی سسٹم نہیں ہے جس کی بہت ضرورت ہے، قانون کا پیشہ مقدس ہے، وکیل دوسروں کے حقوق کی جنگ لڑتے ہیں، ان کی ایسی تربیت ہونی چاہیے کہ دنیا میں یہ کسی کا بھی مقابلہ کر سکیں۔

    انھوں نے کہا کہ وکالت میں دھوکا دینے والوں کی کوئی گنجایش نہیں، یہ پیشہ پیسا بنانے کے لیے نہیں، وکلا سے ابھی بھی امید ہے، پرانے ادوار میں وکلا فیس نہیں لیا کرتے تھے، لوگوں کی خدمت کریں پیسا خود آئے گا۔ چیف جسٹس نے وکلا سے کہا کہ اللہ خود آپ تک پیسا پہنچائے گا۔

    چیف جسٹس نے وکلا اور ججز کی ہاتھا پائی پر بھی بات کی، کہا یہ ایک دوسرے کو ماریں گے تو کیا یہ ٹھیک ہوگا، وکیل نے بحث زبان اور دماغ سے کرنا ہوتی ہے ہاتھوں سے نہیں، جج جب عدالت میں سوال کرے تو وکیل کو چپ ہو جانا چاہیے، اسے اس وقت جج کا دماغ پڑھنا چاہیے۔

    آصف سعید کھوسہ نے خطاب میں کام یاب وکیل بننے کے لیے اہم چیزوں کا بھی ذکر کیا، کہا کام یاب وکیل بننے کے لیے تاریخ، حساب اور ادب پر عبور لازمی ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ وکلا کم زور کیس لینے سے انکار کریں اور سائل کو درست مشورہ دیں۔

  • چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ جمعرات کو کراچی  پہنچیں گے

    چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ جمعرات کو کراچی پہنچیں گے

    اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ جمعرات کو کراچی پہنچیں گے، جمعے کو سی پی او آفس کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ 18 جولائی کو کراچی پہنچیں گے، چیف جسٹس کراچی میں پولیس اصلاحات کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    چیف جسٹس پاکستان سندھ پولیس کی کارکردگی اور سندھ پولیس میں ہونے والی اصلاحات کا جائزہ لیں گے۔

    یاد رہے کہ 26 جون کو سندھ حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پولیس آرڈر 2002 نافذ کر دیا ہے، جس کے بعد پولیس افسران کے تبادلے اور تقرر کے اختیارات سندھ حکومت کو مل گئے ہیں۔

    ترمیمی بل کے مطابق سندھ پولیس میں تبادلے اور تقرری کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی کی مشاورت لازمی قرار دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    چند دن قبل آئی جی سندھ ڈاکٹر کلم امام کا کہنا تھا کہ نئے پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار ہیں، آرڈر پر عمل ہو رہا ہے، اس کے تحت تبادلے مشاورت سے ہو رہے ہیں۔

    جب کہ سیکریٹری داخلہ سندھ قاضی کبیر نے کہا تھا کہ پولیس افسران کا تبادلہ چھوٹی سی بات ہے، آئی جی سندھ کلیم امام تمام امور پر عمل کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، سندھ حکومت نے پراسیکیوشن اکیڈمی قایم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت پر 15 ایکڑ زمین پر اکیڈمی قایم کی جائے گی۔

    سیکریٹری داخلہ سندھ نے کہا کہ یہ اکیڈمی ججز اور وکلا کو تربیت فراہم کرے گی، اس اکیڈمی کے لیے بل سندھ کابینہ اور سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

  • سوچنا ہوگا معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے؟ چیف جسٹس

    سوچنا ہوگا معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے؟ چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ سوچنا ہوگا کہ کیا معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے؟

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار کی جانب سے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کو معاشی و سماجی مشکلات کے چیلنج کا سامنا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوئی مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے؟ شہریوں کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پولیس کا پہلا فرض عوام کی خدمت ہے، پولیس اصلاحات کمیٹی میں جانے مانے ماہرین شامل کیے گئے ہیں، یہ کمیٹی جنوری میں بنائی گئی، پولیس کے خلاف شکایات کے لیے ایس پی رینک کے افسر کو مقرر کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں :  پاکستان کی معیشت پر لوگوں کا اعتماد بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایس پی شکایات کے پاس پولیس کے خلاف ہر قسم کی شکایات آتی ہیں، اب تک وہ 21 ہزار سے زائد شکایات پر احکامات دے چکے ہیں۔

    آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ملک کے ہر ضلع میں ماڈل کورٹس قائم کیں، ماڈل کورٹس نے 12 دن میں 1618 مقدمات کے فیصلے کیے، فوری انصاف کے لیے ابھی نظام بدلا نہ ہی قانون اور نہ وکلا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس کی ایک اور نااہلی، ڈیڑھ سال کا بچہ فائرنگ سے جاں بحق

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ نے گزشتہ 3 ماہ میں 2 لاکھ مقدمات نمٹائے، جنوری میں سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 40 ہزار سے زائد تھی، آج یہ 38 ہزار رہ گئی، سپریم کورٹ میں 2019 میں دائر فوجداری اپیلوں کی سماعت ہو رہی ہے، جب کہ فوجداری مقدمات کی تمام زیر التوا اپیلیں نمٹائی جا چکی ہیں، اور اب صرف 581 فوجداری اپیلیں رہ گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی رجسٹری میں کوئی فوجداری اپیل زیر التوا نہیں، عدالتوں میں سرکاری ملازمین کے ہزاروں مقدمات زیر التوا ہیں، سروس مقدمات کے لیے اسپیشل بنچ تشکیل دیا جائے گا۔

  • چیف جسٹس پاکستان سے دوبارہ حلف لیا جائے، درخواست دائر

    چیف جسٹس پاکستان سے دوبارہ حلف لیا جائے، درخواست دائر

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ میں‌ چیف جسٹس پاکستان کے دوبارہ حلف کے لئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ صدر کا چیف جسٹس سے حلف لینا آئینی تقاضوں کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں‌ چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف کھوسہ کے دوبارہ حلف کے لئے درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ حلف لیتے ہوئے آئینی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عارف علوی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، صدر کا چیف جسٹس سے حلف لینا آئینی تقاضوں کے خلاف ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی چیف جسٹس پاکستان سےدوبارہ حلف لیا جائے۔

    خیال رہے رہے 18 جنوری کو جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ملک کے 26 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے جسٹس آصف سعید کھوسہ سے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جسٹس آصف سعید کھوسہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا

    حلف اٹھانے سے ایک روز قبل فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا تھا کہ زیر التوامقدمات کا قرض اتاروں گا، فوج اور حساس اداروں کاسویلین معاملات میں دخل نہیں ہوناچاہیئے، ملٹری کورٹس میں سویلین کاٹرائل ساری دنیا میں غلط سمجھا جاتاہے،کوشش کریں گے سول عدالتوں میں بھی جلد فیصلے ہوں۔

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ بطور چیف جسٹس انصاف کی فراہمی میں تعطل دور کرنے کی کوشش کروں گا، جعلی مقدمات اور جھوٹےگواہوں کیخلاف ڈیم بناؤں گا۔

  • پاکستان میں انصاف کا ایک ہی نظام رائج ہے، چیف جسٹس

    پاکستان میں انصاف کا ایک ہی نظام رائج ہے، چیف جسٹس

    لندن: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وہ بیٹے کی گریجویشن کی تقریب میں شرکت کے لیے لندن آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے محبت کا اظہار کر کے فنڈ ریزنگ تقریب کا اہتمام کیا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان اور دیگر ملکوں میں ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں ایک بڑی مہم بن چکی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ حلقے اپنے اپنے انداز سے سوچ رہے ہوتے ہیں، لیکن پاکستان میں سلیکٹڈ سسٹم نہیں بلکہ انصاف کا ایک ہی نظام ہے۔

    میاں ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان اور دیگر ملکوں میں ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں ایک بڑی مہم بن چکی ہے، جو کہ پاکستان میں ڈیم بننے تک جاری رہے گی۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان آج پی آئی اے کی پرواز 757 سے لندن پہنچے ہیں، جہاں وہ سات دن گزاریں گے اور 27 نومبر کو وطن واپس آئیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  چیف جسٹس ثاقب نثار لندن روانہ، جسٹس گلزار قائم مقام چیف جسٹس مقرر


    ان کی جگہ جسٹس گلزار احمد 28 نومبر تک چیف جسٹس کے عہدے پر فرائض انجام دیں گے، جسٹس عظمت سعید نے جسٹس گلزار سے عہدے کا حلف لیا۔

    ڈیم فنڈ میں اب تک کئی ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے خطیر رقمیں جمع کی ہیں، دو ہفتے قبل ناروے میں محض دو گھنٹے میں 8 کروڑ روپے جمع کیے گئے، اس سے قبل سعودی عرب میں بھی 6 کروڑ 20 لاکھ روپے جمع کیے گئے۔ اسی طرح پیرس میں بھی دو لاکھ یورو جمع کیے جا چکے ہیں۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار لندن روانہ، جسٹس گلزار قائم مقام چیف جسٹس مقرر

    چیف جسٹس ثاقب نثار لندن روانہ، جسٹس گلزار قائم مقام چیف جسٹس مقرر

    لاہور: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار لاہور سے لندن روانہ ہو گئے، جسٹس گلزار احمد نے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار ڈیم فنڈ ریزنگ کے لیے برطانیہ روانہ ہو گئے ہیں، وہ پی آئی اے کی پرواز 757 سے لندن روانہ ہوئے۔

    [bs-quote quote=”جسٹس گلزار احمد 20 نومبر (آج) سے 28 نومبر تک چیف جسٹس کے عہدے پر فرائض انجام دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس پاکستان ڈیم فنڈ کے لیے مختلف تقریبات میں شرکت کریں گے اور 27 نومبر کو وطن واپس آئیں گے۔

    دریں اثنا، جسٹس گلزار احمد نے قائم مقام چیف جسٹس کےعہدے کا چارج سنبھال لیا، جسٹس عظمت سعید نے جسٹس گلزار سے عہدے کا حلف لیا۔

    جسٹس گلزار احمد 20 نومبر (آج) سے 28 نومبر تک چیف جسٹس کے عہدے پر فرائض انجام دیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ڈیم فنڈ: نارروے میں‌ مقیم پاکستانیوں‌ نے دو گھنٹے میں 8 کروڑ روپے عطیہ کردیے


    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    ڈیم فنڈ میں اب تک کئی ممالک میں مقیم پاکستانیوں نے خطیر رقمیں جمع کی ہیں، دو ہفتے قبل ناروے میں محض دو گھنٹے میں 8 کروڑ روپے جمع کیے گئے، اس سے قبل سعودی عرب میں بھی 6 کروڑ 20 لاکھ روپے جمع کیے گئے۔ اسی طرح پیرس میں بھی دو لاکھ یورو جمع کیے جا چکے ہیں۔

  • چیف جسٹس نے دھرنوں میں ہونے والی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کا نوٹس لے لیا

    چیف جسٹس نے دھرنوں میں ہونے والی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں دھرنوں میں ہونے والی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں دیے جانے والے دھرنوں میں توڑ پھوڑ  پر چیف جسٹس پاکستان نے نوٹس لے لیا۔

    [bs-quote quote=”وفاق اور صوبائی حکومتیں 3 دن میں نقصان کا تخمینہ لگا کر آگاہ کریں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”میاں ثاقب نثار” author_job=”چیف جسٹس پاکستان”][/bs-quote]

    سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے وفاق اور صوبائی حکومتوں سے مظاہروں کے دوران ہونے والے نقصان پر 3 دن میں رپورٹ مانگ لی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں 3 دن میں نقصان کا تخمینہ لگا کر آگاہ کریں۔ خیال رہے کہ دھرنوں میں نجی و سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کے متاثرین کے نقصان کی تلافی کے لیے نوٹس لیا ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے ردِ عمل میں دیے جانے والے دھرنوں میں عوامی اور سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا، شہر بند ہونے کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہو گئے جس سے تاجروں کو اربوں کا نقصان ہوا۔


    یہ بھی پڑھیں:  دھرنوں کے دوران جلاؤ گھیراؤ: 2 روز میں ایک ہزار سے زائد افراد گرفتار


    تاہم شر پسندوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کیا گیا، تصاویر اور فوٹیج کی مدد سے ملک بھر سے ایک ہزار سے زائد افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں، گرفتاریاں وزارتِ داخلہ کی ہدایت پر کی گئیں۔

    گرفتار افراد پر جلاؤ گھیراؤ اور نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے مقدمات درج ہیں، جب کہ پولیس پر حملہ آور اور فائرنگ کرنے والے افراد پر اے ٹی سی کے تحت مقدمات ہیں جب کہ تین ہزار سے زائد افراد کے خلاف پرچے کٹ چکے ہیں۔