Tag: چیف جسٹس پاکستان

  • چیف جسٹس کی منگلا ڈیم آمد، پاور ہاؤس کا جائزہ لیا

    چیف جسٹس کی منگلا ڈیم آمد، پاور ہاؤس کا جائزہ لیا

    جہلم: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے منگلا ڈیم کا دورہ کر کے وفد کے ہم راہ منگلا پاور ہاؤس کے تمام امور کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے منگلا ڈیم کا دورہ کیا، وفد کے ہم راہ منگلا پاور ہاؤس کے تمام امور کا جائزہ لیا، انھوں نے واپڈا ریسٹ ہاؤس میں مختصر قیام بھی کیا۔

    [bs-quote quote=”چیف جسٹس کو رواں سال منگلا ڈیم میں پانی کی کم آمد سے متعلق بریفنگ دی گئی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس کو متعلقہ حکام نے منگلا ڈیم اور پاور ہاؤس سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی، انھوں نے منگلا ویو ریزورٹ اور منگلا قلعہ کا بھی دورہ کیا۔

    میاں ثاقب نثار کو دی گئی بریفنگ رواں سال منگلا ڈیم میں پانی کی کم آمد سے متعلق تھی، چیف جسٹس کو بجلی کی پیداوار سے متعلق بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

    چیف جسٹس کو بریفنگ کے موقع پر واپڈا حکام، چیف انجینئر، ریذیڈنٹ انجینئر اور ممبر پاور بھی موجود تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پانی کی کمی کی وجہ سے اپنے بچوں کی زندگی تلف ہوتے نہیں دیکھ سکتا: چیف جسٹس


    خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان ملک میں پانی کی قلت کے اہم ترین مسئلے پر نہ صرف خود متحرک ہیں بلکہ متعلقہ حکام اور اداروں کو بھی حرکت میں لا رہے ہیں۔

    گزشتہ روز انھوں نے دو روزہ بین الاقوامی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے اپنے بچوں کی زندگی تلف ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔

  • منشا بم کیس، سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے ایم این اے کرامت کھوکھر کی معافی قبول کرلی

    منشا بم کیس، سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے ایم این اے کرامت کھوکھر کی معافی قبول کرلی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے منشا بم کا معاملہ تحریک انصاف کی ڈسپلنری کمیٹی کو بھجوا دیا جبکہ کرامت کھوکھر اور ندیم بارا کا معاملہ بھی پی ٹی آئی ڈسپلنری کمیٹی کے سپرد کردیا اور ایم این اے کرامت کھوکھر کی معافی قبول کرتے ہوئے منشا کھوکھر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں قبضہ گروپ منشابم کیس کی سماعت ہوئی ،پی ٹی آئی کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھر اور ندیم عباس بارہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    کرامت کھوکھر نے عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی اور کہا درخواست کرتاہوں مجھےمعاف کردیا جائے، جس پت چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا منشاکھوکھر سے آپ کی رشتے داری ہے؟ تو کرامت کھوکھر نے جواب میں بتایا کہ جی میری برادری سے ہیں، میں نے اس بچے کو چھڑوا کر بڑی غلطی کی ، معاف کردیں۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا آپ نے کل عدالت میں جھوٹ کیوں بولاتھا، جس پر کرامت کھوکھر نے کہا میں نے پولیس کو اتنا ہی کہا تھا بچے کی غلطی نہیں ہے تو اسے چھوڑ دیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ زندگی میں دوبارہ ایسی حرکت مت کیجئے گا، اراکین پارلیمنٹ کی بہت عزت کرتے ہیں، منصب کا خیال رکھنا چاہئے۔

    چیف جسٹس نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سے استفسار کیا منشا کھوکھر کہاں ہیں؟ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے جواب میں بتایا منشا کھوکھر فرار ہوگیا ہے، ہم نے 6 ٹیمیں بنائی ہیں، سرگودھا میں اس کے گھر پر چھاپہ مارا ہے، ابھی تک منشا کھوکھر کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی، انٹیلی جنس ایجنسیوں سے بھی مدد لی ہے،امید ہے جلد گرفتار کرلیں گے۔

    عدالت نے کہا منشا کھوکھراوراس کے بچوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، منشا اور اس کی فیملی نے اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادیں قبضے میں لیں، اگر ان جائیدادوں پر حکم امتناع نہیں تو انہیں واگزار کرایا جائے۔

    چیف جسٹس نے کرامت کھوکھر اور ندیم بارا کی معافی قبول کرتے ہوئے عدالت میں تحریری معافی نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی اور کہا پولیس منشا کھوکھر کو جلد گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے پولیس افسر سے مکالمے میں کہ حیرت ہے شہزاد صاحب آپ منشا بم کو گرفتار نہیں کرسکے، کہیں بم شم سے تو نہیں ڈر گئے، میں تو سوچ رہا تھا، وزیراعظم کو بھی اس معاملے میں شامل کروں۔

    کرامت کھوکھر نے کہا میں پولیس کے ساتھ پورا پورا تعاون کروں گا۔

    عدالت نے ایڈووکیٹ احسن بھون کو عدالتی معاون مقرر کر دیا اور کہا احسن بھون، شاہ خاور دونوں اراکین اسمبلی کے معافی نامے تیار کریں، کس کس طرح کے لوگ منتخب ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی معاملے کو دیکھے۔

    سپریم کورٹ نے کرامت کھوکھر اور ندیم بارا کا معاملہ بھی پی ٹی آئی ڈسپلنر ی کمیٹی کے سپرد کردیا۔

    مزید پڑھیں : ملک میں قانون آگیا ہے بدمعاشی نہیں چلے گی، چیف جسٹس ثاقب نثار

    گذشتہ روز قبضہ گروپ منشابم کیس میں چیف جسٹس نے جھوٹ بولنے پر ایم این اے کرامت کھوکھر اور ایم پی اے ندیم عباس کو اسلام آباد پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    سماعت میں تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں کی سرزنش کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کرامت کھوکھر سے کہا تھا کہ خدا کا خوف کرو بددیانتی کرتے ہو، پولیس ریاست کے آفیسر ہیں کمی کمیشن نہیں ان کی عزت کرو۔

    چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آپ نے نیا پاکستان بنانا ہے یا نہیں، اس ملک میں قانون آگیا ہے، بدمعاشی نہیں چلے گی، خدا کا خوف کرو لوگوں نے تمہیں ووٹ دیا ہے، یہ کردار ہے آپ لوگوں کا جھوٹ بولو گے تو کیا جواب دو گے۔

  • بد قسمتی سے پاکستان قائد کے وژن سے ہٹ چکا ہے،چیف جسٹس

    بد قسمتی سے پاکستان قائد کے وژن سے ہٹ چکا ہے،چیف جسٹس

    اسلام آباد :چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے پاکستان قائد کے وژن سے ہٹ چکا ہے، ملک قانون کی حکمرانی ، شفافیت اور احتساب سے قائد کے وژن پر لایا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال پر فل کورٹ ریفرنس کی تقریب ہوئی،تقریب سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
    بد قسمتی سے پاکستان قائد کے وژن سے ہٹ چکا ہے، ناقص حکمرانی اور ناانصافی ہمارے معاشرے کا حصہ بن چکی ہے، ملک قانون کی حکمرانی، شفافیت اور احتساب سے قائد کے وژن پر لایا جاسکتا ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بطور محافظ آئین آئینی اور بنیادی انسانی حقوق پر فرض نبھانے کی کوشش کی، عوامی نوعیت کے معاملات میں غیر ملکی اکاونٹس دہری شہریت شامل ہیں کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے قتل کے کیس شامل ہیں جبکہ اسپتالوں میں ناقص سہولیات کی فراہمی اور کٹاس راج مندر کا معاملہ شامل ہے۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا میڈیکل ،لاکالجز کی اصلاحات ،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق پر اقدامات شامل ہیں، گزشتہ سال کے آغاز پر 37 ہزار کیسز فیصلہ طلب تھے اور 9 ہزار کیسوں کے فیصلے کیے گئے ، فیصلے5سال کےدوران کیس حل کرنے کا سب سے زیادہ تناسب ہے، بقایا کیسز کی بڑی وجہ غیرضروری التوا،جھوٹے مقدمے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے غیر ضروری التوا پر صفربرداشت کی پالیسی اپنالی ہے۔

  • میں تو کوئی شہد کی بوتل دیکھ کرنہیں آیا تھا، ہمیں پتہ نمونے کیسے بدل دیئے گئے، چیف جسٹس

    میں تو کوئی شہد کی بوتل دیکھ کرنہیں آیا تھا، ہمیں پتہ نمونے کیسے بدل دیئے گئے، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس پاکستان نے شرجیل میمن شراب معاملے کی تحقیقات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا میں توکوئی شہدکی بوتل دیکھ کرنہیں آیا تھا، ہمیں پتہ ہیں کس کے قبضے کے بعد نمونے  بدل دیئے گئے جبکہ چیف سیکریٹری سندھ نے معاملہ مشکوک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے ایک سماعت کے دوران شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں نکلنے اور ٹیسٹ کے معاملہ پر اہم سوال اٹھادیئے۔

    چیف جسٹس نے کہا پتہ نہیں یہ نمونے کس طرح تبدیل ہوگئے، شرجیل میمن نے بھی شراب سے انکار نہیں کیا، صرف یہ کہا یہ شراب میری نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے چیف سیکریٹری سے مکالمے میں کہا یہ سندھ میں کیا ہو رہا ہے، میں تو کوئی شہد کی بوتل دیکھ کر نہیں آیا تھا، آپ نے ان کو شک کا فائدہ دے دیا۔

    جس پر چیف سیکریٹری سندھ نے معاملہ مشکوک قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا اس معاملےمیں ٹمپرنگ کی گئی ہے، اسپتال میں خفیہ کیمرےموجودہیں، عدالت کورپورٹ دیں گے۔

    مزید پڑھیں : میں شراب وراب کی بات نہیں کرتا، پتہ نہیں یہ نمونے کس طرح تبدیل ہوگئے، چیف جسٹس

    چیف جسٹس نے مزید کہا میں نے شراب پکڑوانی ہوتی تو اسی وقت پکڑوادیتا، اسی وقت شراب رکھنے والوں کو گرفتار بھی کروا دیتا، بڑے آدمی کو بیماری کے نام پر اسپتال شفٹ کردیا جاتا ہے، کسی اور کو لیٹا کرایم آرآئی کردیا جاتا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا  کہ ہم کسی سے گھبراتے ہیں نہ ڈرتےہیں، اللہ نےہمت دی اورہم قانون کی حکمرانی قائم کرکےرہیں گے، اب وہ بھی پنجاب میں آئیں گے اور  پنجاب کی جیل میں رہیں گے۔

    نعیم بخاری سے مکالمہ میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جیل کادورہ کرچکے تھے اوراب سب جیل دیکھناچاہتے تھے، میں توسب جیل کادورہ کرنےگیا تھا،سب جیل میں کوئی شراب پی رہاہےیاپانی مجھےکیاسروکار،شراب جانےاورقانون جانے۔

    چیف جسٹس  کا مزید کہنا تھا میں نے تو کوئی آرڈر نہیں دیاانتظامیہ نے بوتلوں کو خودسیل کیا،  پھران بوتلوں میں زیتون اورشہدبھی آگیا،سب جیل میرٹ ہوٹل سےزیادہ لگژری تھی۔ سب جیل میں یہ گفتگو بھی ہوتی ہےکس کو پکڑانا کس کوچھڑوانا ہے۔

    اس سے قبل بھی ایک کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا بڑاشور پڑا ہوا ہے پتہ نہیں چیف جسٹس نے کیا کردیا، میں شراب وراب کی بات نہیں کرتا، اگرکرتا تو اسی وقت ٹیسٹ کراتا، پتہ نہیں یہ نمونے کس طرح تبدیل ہوگئے۔

  • چیف جسٹس  نے سول ایوی ایشن  میں  عارضی بھرتیوں پر پابندی  ہٹادی

    چیف جسٹس نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹادی

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹا دی اور کہا کہ پابندی حج آپریشن میں رکاوٹ نہ آنے کے لیے ہٹائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی ڈگریوں پر پائلٹس کی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے سول ایوی ایشن میں عارضی بھرتیوں پر پابندی ہٹاتے ہوئے کہا پابندیاں حج آپریشن کی حد تک عارضی بھرتیوں پر اٹھائی جارہی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ مستقل بھرتیوں کے معاملے کا جائزہ کابینہ لے گی، عارضی پابندی حج آپریشن میں رکاوٹ نہ آنے کے لیے ہٹائی جارہی ہے جبکہ جعلی ڈگریوں کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پی آئی اے جلد مکمل کرے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کرپشن کی مطلوب دستاویزات 2 دن میں آڈیٹرجنرل کو فراہم کی جائیں، دستاویزات فراہم کرکے بیان حلفی عدالت میں جمع کرایا جائے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے پی آئی اے یونین بھرتیوں یا کرپشن کی تحقیقات میں مداخلت نہ کرے ، مداخلت کی شکایت کی پرایف آئی آر درج کی جائے گی، جو بھرتیاں کی جائیں وہ میرٹ پرہو ں اور وجوہات بھی بیان کی جائیں۔

    دوران سماعت وکیل نعیم بخاری نے کیس کی فیس ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کیا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔

  • چیف جسٹس پاکستان کی دربار بابا فرید آمد، ملک کے لئے خصوصی دعا

    چیف جسٹس پاکستان کی دربار بابا فرید آمد، ملک کے لئے خصوصی دعا

    پاکپتن: چیف جسٹس پاکستان نے دربار حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر پر حاضری دی ، پھول چڑھائے اور ملک کیلئے خصوصی دعا کی جبکہ قدیمی مسجد اولیا میں نوافل ادا کئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پاکپتن میں اپنی فیملی کے ہمراہ دربار حضرت بابا فرید پر حاضری دی، مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور قدیمی مسجد اولیاء میں نوافل بھی ادا کیے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈیم بنانے نکلے ہیں، دعا کیجئے گا میں ڈیم بنانے میں کامیاب ہوجاؤں۔

    چیف جسٹس اور ان کی فیملی کو محکمہ اوقاف کی طرف سے تبرکات بھی پیش کیے گئے۔

    ان کی پاکپتن میں آمد کی خبر سن پر شہری دربار کے باہر جمع ہو گئے، اس موقع پر صدر مرکزی انجمن تاجران چوہدری اظہر محمود نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شدید احتجاج کرتے ہوئے دربار بابا فرید کے شرقی گیٹ کی بندش کے متعلق چیف جسٹس کو آگاہ کیا کہ اس گیٹ کے بند ہونے کے باعث تاجر مالی خسارے سے دوچار ہیں، انہوں نے گیٹ کھولنے کا مطالبہ کیا۔

    دوسری جانب دیوان فیملی اور محکمہ اوقاف کی 72 مربع اراضی کے متاثرین نے اویس عابد کی قیادت میں احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ دیوان فیملی سے یہ 72 مربع زمین خریدی گئی جس کو سپریم کورٹ نے غیر فعال قرار دیا ہے ، جس سے آدھے شہر کی آبادی مالکانہ حقوق سے محروم ہو گئی۔

    چیف جسٹس نے ہمدردانہ غور کی یقین دہانی کروائی اور متاثرین سے فائل بھی موصول کی۔

    گوجرانوالہ سے آئی خاتون اختر سلطانہ نے روتے ہوئے درخواست کی کہ گوجرانوالہ پولیس نے اس کے بھائی کو جھوٹے قتل کے مقدمہ میں ملوث کیا، جس پر چیف جسٹس نے خاتون کا فون نمبر لے لیا۔

    بعد ازاں چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار ملتان روانہ ہوگئے۔

  • حکام مل بیٹھیں توپٹرول مصنوعات کی قیمتیں آج ہی کم ہوسکتی ہیں ، چیف جسٹس

    حکام مل بیٹھیں توپٹرول مصنوعات کی قیمتیں آج ہی کم ہوسکتی ہیں ، چیف جسٹس

    اسلام آباد: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرازخودنوٹس کی سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ حکام مل بیٹھیں توپٹرول مصنوعات کی قیمتیں آج ہی کم ہوسکتی ہیں، قوم پہلے ہی پھنسی ہوئی ہےعوام پر مزید بوجھ نہ ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرازخودنوٹس کیس کی سماعت کی۔

    سماعت میں چیف جسٹس نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اظہارتشویش کرتے ہوئے نے کہا کہ قوم پہلےہی پھنسی ہوئی ہےعوام پر مزید بوجھ نہ ڈالیں، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا پٹرولیم مصنوعات پر 30 روپے سے زائد کے تو ٹیکس ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں اضافےکی ٹھوس وجہ بتائیں، جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ڈالرکی قیمت میں اضافہ بھی ایک وجہ ہے تو چیف جسٹس نے کہا عالمی مارکیٹ اور پاکستان میں قیمتوں میں بہت فرق ہے، کہیں تو کوئی نہ کوئی گڑبڑ ہے، ٹیکس نیٹ بہتر بنایا جائے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بتایا کہ کراچی میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح 22جولائی کوہوگا، چندماہ میں پلا نٹ کی تنصیب بڑی کامیابی ہے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ پٹرول کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز کی قیمت بڑھتی ہے، جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ پٹرول کی قیمت میں ٹیکسز شامل کرنا حکومتوں کی ناکامی ہے۔

    وکیل ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان میں پیٹرولیم پرٹیکس جرمنی اوربھارت سے کم ہیں۔

    چیف جسٹس نے حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیلئے جائزہ رپورٹ تیارکرنے کا حکم دے دیا اور کہا حکام مل بیٹھیں توپٹرول مصنوعات کی قیمتیں آج ہی کم ہوسکتی ہیں

    بعد ازاں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ازخودنوٹس کی سماعت اتوار تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے چند روز قبل  نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجموعی طور پرفی لیٹر21.41 پیسے کا اضافہ کیا تھا ، جس کے بعد  پٹرول کی نئی قیمت91 روپے 96پیسے فی لیٹر ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 55 پیسے اضافہ سے نئی قیمت 105 روپے 31 پیسے فی لیٹر ہوگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جوڈیشنل کونسل آف پاکستان کا اجلاس آج ہورہا ہے

    جوڈیشنل کونسل آف پاکستان کا اجلاس آج ہورہا ہے

    چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کی صدرات میں آج اسلام آباد میں جوڈیشنل کونسل آف پاکستان کا اجلاس ہورہا ہے۔

    اجلاس میں پشاور ہائیکوٹ کے چیف جسٹس دوست محمد کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے پر بھی غور ہوگا، اجلاس میں جوڈیشل کونسل آف پاکستان کے دیگر ارکان بھی شرکت کریں گے، اجلاس میں اعلی عدلیہ کے اہم امور بھی زیر غور ہونگے۔