Tag: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

  • بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس کو خط

    بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس کو خط

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس کو خط لکھا،جس میں‌ آئین اوربنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پرنوٹس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا خط چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیمبرمیں پہنچا دیا گیا، خط سلمان اکرم راجہ نےچیف جسٹس کے چیمبر میں پہنچایا۔

    خط چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس کے نام لکھا گیا ہے ، خط میں آئین اوربنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پرنوٹس لینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    عمران خان کی بہن علیمہ خانم نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پریشانی میں مبتلا ہیں، 5 ماہ سے بانی سے ملاقات نہیں کرنےدی جا رہی ہے۔

    علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے ملاقات کامقصد عدلیہ کےتقدس کی بحالی تھا، ایک وقت تھاجب مجسٹریٹ بھی توہین عدالت پرجیل میں ڈال دیتاتھا ،ہم نےدرخواست کی ہے کہ اب کورٹ کو ڈیجیٹلائزکردیں۔

    دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سردارسرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئیم، جس میں ہم نے اپنی تمام گزارشات چیف جسٹس کےسامنے رکھیں ، علیمہ خانم نےتفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد امید پیدا ہوئی ہے، ہمیں منگل کوبانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کی امید ہے۔

  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل نو کردی

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل نو کردی

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل نو کردی، جس کے تحت جسٹس مسرت ہلالی کو خیبرپختونخوا کی انسداد دہشت گردی عدالتوں کا نگران جج مقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل نو کردی، رجسٹرار سپریم کورٹ نے تقرریوں کے نوٹیفکیشن جاری کردیے۔

    جس کے تحت جسٹس مسرت ہلالی کو خیبرپختونخوا کی انسداد دہشت گردی عدالتوں کا نگران جج مقرر کردیا گیا جبکہ جسٹس ملک شہزاد پنجاب،جسٹس ہاشم کاکڑ بلوچستان کی انسداددہشت گردی عدالتوں کے نگران ہوں گے۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور کو سندھ ،جسٹس عامر فاروق کو اسلام آباد اے ٹی سی کا نگران مقرر کیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کی سربراہی جسٹس جمال مندوخیل کے سپرد کی گئی، جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس عامر فاروق بلڈنگ کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی آئی ٹی کمیٹی کی سربراہی خود کریں گے جبکہ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس گل حسن کمیٹی ارکان ہوں گے۔

    ریسرچ سینٹر کمیٹی کی سربراہی جسٹس شاہد بلال حسن کے سپرد کی گئی، جس کے ارکان میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس عامر فاروق کو شامل کیا گیا ہے۔

    جسٹس محمد علی مظہر لاکلرک پروگرام کمیٹی کےسربراہ اور جسٹس گل حسن ممبر ہوں گے جبکہ مختلف نوعیت کی چیمبر اپیلیں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی،جسٹس حسن اظہر،جسٹس ہاشم کاکڑ،جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس شکیل احمد سنیں گے۔

    سپریم کورٹ آرکائیو اینڈ میوزیم کمیٹی کی سربراہی جسٹس حسن اظہر رضوی کے سپرد کی گئی ہے، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس گل حسن اورنگزیب کمیٹی ارکان ہوں گے۔

    جسٹس ملک شہزاد کو فوری انصاف اورماڈل کورٹس کمیٹی کی سربراہی دی گئی ہے جبکہ جسٹس ہاشم کاکڑ،جسٹس صلاح الدین،جسٹس اشتیاق ابراہیم کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس اشتیاق ابراہیم کو سیکیورٹی جج تعینات کردیا، سیکیورٹی جج سپریم کورٹ بلڈنگ، برانچ رجسٹریزاور ججز کالونی کے سیکیورٹی اموردیکھیں گے۔

    جسٹس گل حسن کو فیملی اور بچوں کی حوالگی کیسز میں پاک برطانیہ پروٹوکول رابطہ کار جج تعینات کیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ عملے کے یونیفارم کی کوالٹی چیک کرنے کیلئے قائم کمیٹی تحلیل کردی گئی ۔

  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا  بانی پی ٹی آئی کے خط کے حوالے اہم بیان آگیا

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا بانی پی ٹی آئی کے خط کے حوالے اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے بانی پی ٹی آئی کے خط کے حوالے سے کہا ان کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے صحافیوں سے ملاقات میں بانی پی ٹی ائی کے خط سے متعلق سوال پر کہا کہ بانی پی ٹی آئی جو ہم سے چاہتے ہیں وہ آرٹیکل 184 کی شق 3 سے متعلق ہیں، میں نے کمیٹی سے کہا اس خط کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں۔

    چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوایا ہے وہ طے کریں گے، یہ معاملہ آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت آتا ہے اسے آئینی بینچ نے ہی دیکھنا ہے۔

    صحافی نے سوال کیا عدلیہ میں اختلافات ختم کرنے کیلئے کیا اقدامات کریں گے ؟ جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ یہ معاملات پہلے سے چل رہے ہیں، ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا، پرانی چیزیں ہیں آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہوجائے گا۔

    جسٹس آفریدی نے مزید کہا کہ میں نے ججز سے کہا سسٹم چلنے دیں، سسٹم کونہ روکیں، میں نے کہا مجھے ججز لانے دیں، جسٹس گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ لانے کا حامی ہوں، میرے بھائی ججزجو کارپوریٹ کیسز کرتے تھے وہ آج کل کیسز ہی نہیں سن رہے۔

  • آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے  ایک گھنٹہ طویل  ملاقات

    آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات

    اسلام آباد : آئی ایم ایف وفد کی سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی ایک گھنٹہ طول ملاقات ہوئی ، جس میں وفد کو عدالتی نظام، اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا 6 رکنی مشن سپریم کورٹ پہنچا، جہاں وفد نے چیف جسٹس یحیی آفریدی سے ملاقات کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی، جس کے بعد 6رکنی وفد سپریم کورٹ سے روانہ ہوگیا۔

    ذرائع نے کہا کہ چیف جسٹس نے وفد کو عدالتی نظام، اصلاحات پر بریفنگ دی جبکہ ججز تقرری اور آئینی ترمیم پر بھی بات چیت ہوئی۔

    یاد رہے پاکستان کے دورے پر آئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ وفد نے مختلف اداروں کے حکام سے ملاقاتیں کی تھیں، ذرائع نے بتایا تھا کہ ملاقاتوں میں انسداد بدعنوانی اور مالی جرائم کی روک تھام کیلئے اقدامات سے آگاہی دی گئی اور مشکوک ٹرانزیکشنزکی روک تھام، منی لانڈرنگ کیخلاف اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹل کرنے پر زور دیا، ایف بی آر کی جانب سے ڈیجٹلائزیشن،اسمگلنگ اورٹیکس چوری کی روک تھام پر بریفنگ دی گئی۔

  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے پہلے 100  دن، سپریم کورٹ نے 8،174  مقدمات کے فیصلہ کئے

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے پہلے 100 دن، سپریم کورٹ نے 8،174 مقدمات کے فیصلہ کئے

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے گزشتہ 100 دنوں میں 8،174 مقدمات کے فیصلہ کیے، جو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے سپریم کورٹ میں بیک لاگ کو کم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے پہلے سو دن مکمل ہونے پر کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی، اس دوران سپریم کورٹ کے زیر التوا مقدمات میں تین ہزار کی کمی ہوئی اور سپریم کورٹ نے 8 ہزار 174 مقدمات کا فیصلہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ میں 4 ہزار 963 نئے مقدمات کا اندراج ہوا، سپریم جوڈیشل کونسل نے دو میٹنگز میں ججزکیخلاف 46 شکایات کا جائزہ لیا اور چالیس شکایات نمٹادی گئیں۔

    پانچ شکایات پر پانچ ججز سے ابتدائی جواب مانگا اور ایک جج کے خلاف ایک شکایات پر مزید تفصیلات طلب کیں۔

    اعلامیے کے مطابق یہ بہتری حالیہ اصلاحات کے اثرات کو نمایاں کرتی ہے، جس میں سٹرکچرڈ رول میکنگ، آٹومیشن، اور ہموار طریقہ کار شامل ہیں، جو ایک زیادہ موثر اور جوابدہ عدالتی نظام میں حصہ ڈالتے ہیں۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی قیادت میں پہلے 100 دنوں کے دوران عدلیہ نے کارکردگی، شفافیت، احتساب اور انصاف کے شعبے میں رسائی کو بڑھانے کے لیے اہم اصلاحات نافذ کیں۔ ان کوششوں نے کیس کے انتظام کو بہتر بنانے، مدعیان اور وکلاء کو سہولت فراہم کرنے اور قانونی معاملات کے بروقت حل کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

  • مقدمات میں غیر ضروری تاخیر برداشت نہیں ہوگی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

    مقدمات میں غیر ضروری تاخیر برداشت نہیں ہوگی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

    کراچی : چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ مقدمات میں غیرضروری تاخیربرداشت نہیں ہوگی ، زیر التوامقدمات کی مدت 2 سال سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی پہلے دورے پر کراچی پہنچ گئے ، جہاں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جیل اصلاحات سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔

    اجلاس کی صدارت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی ، اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ محمد شفیع صدیقی، آئی جی جیل خانہ جات و دیگر نے بھی شرکت کی، اجلاس کا مقصدجیل سسٹم میں موجود اہم مسائل کو حل کرنا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے اہم گائیڈلائنز جاری کی گئیں، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ مقدمات میں غیرضروری تاخیربرداشت نہیں ہوگی ، زیر التوامقدمات کی مدت 2 سال سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

    اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس نےقیدیوں کےساتھ انسانی ہمدردی اورقانونی تقاضوں کے مطابق سلوک کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فوجداری نظام انصاف سےمتعلق سابقہ پالیسیوں کاجائزہ لیاجائے۔

    اجلاس میں سندھ کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی جیلوں کی موجودہ صورتحال کاجائزہ لےکرجامع اصلاحاتی پیکیج تجویزکرے گی۔

    جیل اصلاحات سے متعلق سندھ کی ذیلی کمیٹی کا سربراہ جسٹس ریٹائرڈارشادعلی شاہ کو بنایا گیا ہے۔

    پراسکیوٹر جنرل سندھ نے بتایا کہ تمام ملزمان کیخلاف بروقت کیسز کا چالان جمع کرایا جاتا ہے، ذرائع نے بتایا کہ کراچی کی دو جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے دوگنا ہوچکی ہے، جس پر چیف جسٹس نے قیدیوں پر سندھ حکومت اور چیف جسٹس ہائیکورٹ و دیگر کو پالیسی بنانے کی ہدایت کردی۔

  • چیف جسٹس نے 26 ویں آئینی ترمیم  پر فل کورٹ سماعت کی مخالفت کردی

    چیف جسٹس نے 26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ سماعت کی مخالفت کردی

    اسلام آباد : چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فل کورٹ کی مخالفت کردی، جسٹس منصور علی شاہ نے فل کورٹ بنانے کی تجویز دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا۔

    جسٹس منصور نے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں فل کورٹ کاتذکرہ کیا ، چیف جسٹس نے فل کورٹ بنانے کے حوالے سے جسٹس منصورکو جواب دے دیا۔

    چیف جسٹس نے 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق درخواستوں پر فل کورٹ بلانے پر جسٹس منصورعلی شاہ کی مخالفت کردی۔

    جوڈیشل کمیشن اجلاس میں دونوں معزز ججوں کےدرمیان مکالمہ ہوا، جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا خط میں چھبیسویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پرفل کورٹ بلانے کی تجویز دی۔

    جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کو حق نہیں، ترمیم کو زیربحث لائے، آئینی مقدموں کی سماعت مقرر کرنے کا اختیار آئینی بینچ کمیٹی کے پاس ہے، درخواستیں کس نے لگانی ہیں، آئینی کمیٹی طے کرے گی۔

    چیف جسٹس کی اس رائے کی اکثریتی ارکان نے حمایت کی، ذرائع نے بتایا چیف جسٹس کی زیر صدارت اجلاس میں ایک ممبر نے کہا رولز بنائے جانے کا معاملہ اہمیت کا حامل ہے۔

    اکثریتی ارکان کا کہنا تھا کہ ججوں کی تعیناتی کیلئے رولز بنانے کا معاملہ ذیلی کمیٹی طے کرے گی، جوڈیشل کمیشن نے رولز بنانے کے لیے ذیلی کمیٹی بنانے کا اختیار چیف جسٹس کو دے دیا ہے۔

    جسٹس شاہد بلال کو اکثریتی رائے سے آئینی بینچ کا جج نامزد کردیا گیا جبکہ جسٹس عدنان کریم اورجسٹس آغا فیصل سندھ ہائیکورٹ آئینی بینچ کےجج نامزدکیےگئےہیں۔

    تاہم ہائیکورٹس ججوں کی نامزدگیوں کا معاملہ اکیس دسمبرتک موخر ہوگیا۔

    اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ججز تقرری کیلئے معیار اور طریقہ کار ریگولیٹ کرنے سے متعلق قواعد وضع کرنے کو ترجیح دی جائے گی۔

    چیف جسٹس نے رولز کا مسودہ تیار کرنے کیلئے پانچ رکنی کمیٹی بنادی، پندرہ دسمبرکو جوڈیشل کمیشن رولز کا مسودہ تیار کر کے ارکان کیساتھ شیئر کیا جائے گا۔

    کمیٹی کے سربراہ جسٹس جمال مندوخیل ہیں، جبکہ منصورعثمان اعوان، علی ظفر، فاروق نائیک اوراخترحسین کمیٹی کے ممبر ہوں گے، کمیٹی کو تین دیگر افسران کی معاونت بھی حاصل ہوگی۔

  • جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج پھر طلب

    جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج پھر طلب

    اسلام آباد : چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج پھر ہوگا، جس میں سندھ ہائیکورٹ کیلئے آئینی بنچز کی تشکیل پر غورہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج اسلام میں طلب کر لیا گیا ، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کیلئے آئینی بنچز کی تشکیل پر غور ہوگا۔

    دوسری طرف سندھ میں بھی آئینی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی زیرصدارت اجلاس آج ہوگا۔

    اجلاس میں وزیرقانون وداخلہ ضیالنجار، ایڈووکیٹ جنرل سمیت دیگرحکام شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سندھ بارکونسل کوبھی مدعو کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جوڈیشل کمیشن نے 7 رکنی آئینی بینچ تشکیل دے دیا

    یاد رہے گذشتہ اجلاس میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے 7 رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا تھا، سینئر ترین جج جسٹس امین الدین کو بینچ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

    جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عائشہ ملک کا پنجاب سے آئینی بینچ کیلیے تقرر کیا گیا تھا جبکہ جسٹس نعیم اخترافغان اور جسٹس جمال مندوخیل بلوچستان سے بینچ میں شامل ہیں۔

    اسی طرح جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی سندھ سے آئینی بینچ میں شامل ہیں جبکہ جسٹس مسرت ہلالی خیبر پختونخوا سے بینچ میں شامل ہیں۔

  • 26ویں آئینی ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    26ویں آئینی ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد :  26 ویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم کورٹ میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس آج ہو گا، چیف جسٹس یحی آفریدی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر اورجسٹس امین الدین شرکت کریں گے۔

    چھبیس ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کے بعد یہ پہلا اجلاس ہوگا، اجلاس میں دو نکاتی ایجنڈا زیر غور آئے گا۔

    اجلاس میں آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر غور ہوگا، آئینی بینچ پانچ ارکان پر مشتمل ہو گا اور کمیشن آئینی بینچ کے سربراہ کا بھی تقرر کرے گا۔

    اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کے سیکریٹریٹ کے قیام پر بھی بات ہو گی۔

    وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان،پاکستان بارکونسل کے نمائندے اخترحسین بھی شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں پیپلزپارٹی کےفاروق ایچ نائیک،نون لیگ کے شیخ آفتاب احمد، پی ٹی آئی کے عمرایوب، شبلی فراز اور خاتون ممبر روشن خورشید بھی شریک ہوں گے۔

  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے طویل مقدمہ بازی سے متعلق اہم ریمارکس

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے طویل مقدمہ بازی سے متعلق اہم ریمارکس

    اسلام آباد : طویل مقدمہ بازی سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے اہم ریمارکس سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے زمینی تنازع کیس کی سماعت کی۔

    وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ عدالت تحریری حکمنامے میں متعلقہ فورم سے رجوع کی ہدایت کردے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے طویل مقدمہ بازی سے متعلق ریمارکس میں کہا کہ رجسٹرار آفس کےاعتراضات کیخلاف ایک اپیل سن رہاتھا، وکیل نےاستدعاکی سپریم کورٹ متعلقہ فورم سےرجوع کرنےکی ہدایت کرے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بعض اوقات ایک جملہ لکھ دینےسےاٹھارہ اٹھارہ سال تک کیسزچلتے رہتے ہیں، حکم نامے میں ایسی آبزرویشن نہیں دیں گے، جس سےدوبارہ نیچےسےمقدمہ ہو۔

    جسٹس شاہد بلال حسن نے کہا ہمارے لکھے بغیر بھی متعلقہ فورم سےرجوع کر سکتے ہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی آبزرویشن دینے کی استدعا مسترد کردی۔