Tag: چیف جسٹس

  • سپریم کورٹ کا کل سے ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا کل سے ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کو کل سے ڈاڈو چہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے پیر کو ڈیم کی تعمیر کے مراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گزشتہ چار سال سے ٹال مٹول کی جار ہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ڈاڈوچہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیرسے متعلق سماعت ہوئی ، سماعت میں بتایا گیا حکومت پنجاب نے نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کرانے سے انکار کردیا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا واضح بتائیں نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کروانا چاہتے ہیں یانہیں ؟ وکیل نے جواب میں کہا حکومت پنجاب کسی نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر نہیں کرائے گی۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا کہ حکومت پنجاب کل سے ڈاڈو چہ ڈیم راولپنڈی کی تعمیر شروع کرے، گزشتہ 4سال سے ٹال مٹول کی جارہی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ ڈیم کی تعمیر میں کتنا وقت لگے گا؟ پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا دو سال میں ڈیم مکمل کرلیں گے، جس پر عدالت نے پیرکوڈیم کی تعمیر کےمراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کرانے کا حکم دیا۔

    یاد رہے ستمبر میں چیف جسٹس نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس میں فوری طور پر پنجاب کابینہ سے ڈیم کی منظوری لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا زیادہ وقت نہیں دیں گے پہلے ہی معاملے میں تاخیر کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ایک ایک ڈیم تعمیر کر کے دیں گے، ہمیں آبی وسائل تعمیر کرنے ہیں، ڈیمز کی تعمیر میں بیورو کریسی کے معاملات رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر میں کس نے رکاوٹ ڈالی ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانی کی قلت اور ڈیموں کی تعمیر سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی تمام معیشتوں کا انحصار پانی پر ہے، پاکستان چونکہ زرعی ملک ہے لہذا یہاں پانی کی اور بھی زیادہ اہمیت ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں زراعت کاانحصار پانی کے اکلوتےذریعے دریائے سندھ پرہے، اس وقت ملک میں زندگی کی بقا کے لیے پانی کی سخت ضرورت، مستقبل میں اس کی قلت کو دور کرنے کے لیے سب کے اتفاق کی ضرورت ہے۔

  • سپریم کورٹ کا وزیراعظم عمران خان سمیت 65 افراد کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا وزیراعظم عمران خان سمیت 65 افراد کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے بنی گالامیں عمارتوں کی ریگولرائزیشن سے متعلق کیس میں وزیراعظم عمران خان سمیت 65 افراد کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات کی ریگولرائزیشن سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اسلام آباد کے زون 4 کے 72 ہزار سے زائد رقبہ پر65 ہزار گھرتعمیر ہوچکے ہیں، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی بات پر تعجب کا اظہار کیا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ریگولیشنز کے مطابق ڈی اے بائی لاز کے تحت ریگولر کرانا ہے،اتفاق ہے ریگولرائزیشن 2005کے مطابق ہوگی،عمران خان کا گھر زون 4 اورزون 3میں آتا ہے، عمران خان نے ریگولرائزیشن کے لیے اپلائی کر رکھا ہے۔

    عمران خان نے ریگولرائزیشن کے لیے اپلائی کر رکھا ہے, ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا بنی گالا سی ڈی اے کی ریگولیشنز 2005 میں بنیں ، ریگولیشنز کے تحت تعمیرات کو ریگولر کیوں نہیں کیا گیا۔

    چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا عمران خان کے وکیل بابر اعوان کہاں ہے، بنی گالا معاملہ ختم کرنا چاہتےہیں ،زیادہ التوا نہیں کرسکتے، انھیں یہاں ہوناچاہیے تھا، ایڈیشنل اٹارنی نے بتایاحکومت کی حاصل زمین پر بھی 10ہزار گھر بن چکےہیں، علاقے میں گلیوں اور نکاسی آب کا کوئی نظام نہیں،

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پتہ کریں بابراعوان کدھرہیں، یہ اتنا آسان کام نہیں جتنانظرآتاہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں انکشاف کیا بنی گالامیں زلزلے سے بچاؤ کی تدابیر کئے بغیر عمارتیں تعمیر کی گئیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا میں حیران ہوتاہوں سی ڈی اےمیں کیاہورہا ہے، سی ڈی اے والے اب ہی کچھ کرلیں، جب یہ عمارتیں بن رہی تھیں سی ڈی اےکہاں تھا؟ انصاف کرنا صرف عدالتوں ہی کا کام نہیں، خدا نخواستہ زلزلہ آتاہےتوبڑی عمارت تباہ ہوسکتی ہے۔

    دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے عمران خان نے زون تھری کے بارے میں درخواست دائر کی تھی، اس کی حالت زون فور سے بھی بری ہے، سیکریٹری داخلہ، ہاؤسنگ، لوکل گورنمنٹ و دیگر مشتمل کمیٹی قائم کی، کمیٹی نے ابھی تک رپورٹ پیش نہیں کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کمیٹی نے تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کی سفارش کی ہے،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا 65000 گھروں کی اب تک 65درخواستیں آئی ہیں، ماسٹر پلان کے بغیر کیسے ریگولرائزیشن کریں گے، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ماسٹرپلان موجودہے۔

    چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا اوریجنل ماسٹرپلان پرنظر ثانی کی ضرورت ہے، عدالت نے سی ڈی اے سے استفسار کیا بغیر ماسٹر پلان آپ ریگولرائز کرسکتے ہیں، جس پر چیئرمین سی ڈی اے نے جواب دیا زون 4میں ہم کرسکتےہیں۔

    مزید پڑھیں : آج سب سے پہلے وزیر اعظم عمران خان کو جرمانہ ادا کرنا ہوگا،وقت نہیں ملے گا، چیف جسٹس

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا آپ کو پہلے سروے کرنے کی ضرورت ہے۔

    چیف جسٹس نے عمران خان سمیت 65 لوگوں کی تعمیرات ریگولرائز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا باقی کے لیے ماسٹر پلان بنائیں۔

    سماعت کے موقع پرریگولرائزیشن کمیٹی نے تفصیلات دینے کے لیے دس دن کا وقت مانگا جس پر عدالت نے 10 روز کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    یاد رہے گزشتہ سماعت میں  بنی گالا میں غیر قانونی تعمیرات کیس میں سپریم کورٹ نے مزید مہلت دینے سے انکار کردیا  تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا  آج سب سے پہلے وزیر اعظم عمران خان کو جرمانہ ادا کر ناہو گا،وقت نہیں ملے گا، وزیراعظم دوسروں کیلئے مثال بنیں۔

  • سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کو بری کردیا

    سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کو بری کردیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کر دیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو انہیں رہا کردیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے توہین رسالت و قرآن کے جرم میں قید آسیہ بی بی کے کیس پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔

    چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار نے مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں آسیہ بی بی کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم دیا گیا۔

    آسیہ بی بی کی سزائے موت کا حکم لاہور ہائیکورٹ نے دیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آسیہ بی بی پر الزام ثابت نہیں ہوا، اگر وہ کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔

    اس سے قبل آسیہ بی بی کیس کا فیصلہ 8 اکتوبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کیس کی سماعت معطل کردی

    آخری سماعت کے دوران آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک نے عدالت کو بتایا تھا کہ واقعہ 14 جون 2009 کا ہے، ننکانہ صاحب کے گاؤں کٹاں والا کے امام مسجد نے واقعہ درج کروایا، جبکہ ایف آئی آر کے مطابق آسیہ نے توہین مذہب کا اقرار کیا۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ وکیل کی گفتگو سے معلوم ہوتا ہے کہ امام مسجد براہ راست گواہ نہیں کیونکہ ان کے سامنے توہین آمیز الفاظ استعمال نہیں کیے گئے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ امام مسجد کے بیان کے مطابق 5 مرلے کے مکان میں پنچایت ہوئی، کہا گیا کہ پنچایت میں ہزار لوگ جمع تھے۔

    وکیل نے بتایا کہ عاصمہ اور اسما نامی گواہان کے بیانات میں تضاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی تفتیش ناقص اور بدنیتی پر مبنی تھی۔

    یاد رہے کہ آسیہ بی بی کو سنہ 2010 میں توہین رسالت ﷺ کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی جبکہ ان کے وکلا کا دعویٰ تھا کہ آسیہ بی بی پر جھوٹا الزام عائد کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کی سزائے موت پر عملدر آمد روک دیا

    آسیہ بی بی پر توہین رسالت ﷺ کا الزام جون 2009 میں لگایا گیا تھا جب ایک مقام پر مزدوری کے دوران ساتھ کام کرنے والی مسلم خواتین سے ان کا جھگڑا ہوگیا تھا۔

    آسیہ سے پانی لانے کے لیے کہا گیا تھا تاہم وہاں موجود مسلم خواتین نے اعتراض کیا کہ چونکہ آسیہ غیر مسلم ہے لہٰذا اسے پانی کو نہیں چھونا چاہیئے۔

    بعد ازاں خواتین مقامی مولوی کے پاس گئیں اور الزام لگایا کہ آسیہ نے پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے۔

    آسیہ بی بی سنہ 2010 سے جیل میں قید تھیں۔

  • سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت پیرتک ملتوی

    سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کومعلومات ملنی شروع ہوگئی ہیں، رپورٹ کا انتظار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیشنل بینک اورسندھ بینک کے قرضوں کا سوچنا چاہیے تھا، اس وقت بینکوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کومعلومات ملنی شروع ہوگئی ہیں، رپورٹ کا انتظار ہے۔

    اومنی گروپ کے وکیل منیربھٹی نے کہا کہ ہم بینکوں سے مذاکرات کررہے ہیں، 10 دن کا وقت دے دیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 نومبر بروز پیرتک کے لیے ملتوی کردی۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار

    یاد رہے کہ رواں سال 15 اگست کو جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں اومنی گروپ کے انور مجید اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا تھا، حفاظتی ضمانت اور بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا تھا۔

  • پاکستانیوں کی اکثریت چیف جسٹس کی کارکردگی سے مطمئن، سروے رپورٹ جاری

    پاکستانیوں کی اکثریت چیف جسٹس کی کارکردگی سے مطمئن، سروے رپورٹ جاری

    لاہور: گیلپ کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی کارکردگی سے متعلق سروے کروایا گیا جس میں پاکستانی منصفِ اعلیٰ کی کارکردگی معترف نکلے۔

    تفصیلات کے مطابق گیلپ اور گیلانی کی جانب سے چیف جسٹس کی کارکردگی کے حوالے سے عوامی سروے (رائے عامہ) کا اہتمام کیا گیا جس میں کثیر تعداد نے حصہ لیا۔

    سروے میں حصہ لینے والے افراد میں سے 57 فیصد پاکستانیوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کی گزشتہ ایک برس کی مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کی ملک کے لیے کاوشوں کو سراہا۔

    مزید پڑھیں: قیام پاکستان کے  پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے: چیف جسٹس

    گیلپ کی جانب سے جاری سروے رپورٹ کے مطابق 32 فیصد سے زائد پاکستانیوں نے چیف جسٹس کی کارکردگی کو بہترین جبکہ 25 فیصد نے اچھا قرار دیا جبکہ 11 فیصد عوام اس سے مطمئن نظر آئے۔

    دوسری جانب رائے عامہ کا حصہ بننے والے 14 فیصد پاکستانیوں نے ایک برس کی کارکردگی متاثر کُن قرار نہیں دیا جبکہ 13 فیصد ایسے بھی لوگ سامنے آئے جن کی نظر میں جسٹس میاں ثاقب نثار کی کارکردگی خاطر خواہ نہیں رہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ماحول کو آلودگی سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں، چیف جسٹس

    سروے میں حصہ لینے والے پانچ فیصد عوام ایسے بھی تھے جنہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی مدتِ ملازمت آئندہ برس ختم ہونے جارہی ہے، منصفِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے بے باک فیصلے کیے جن کو عوامی سطح پر پذیرائی ملی۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے عوامی مسائل کا بھی نوٹس لیا، موبائل کمپنیوں کی جانب سے ٹیکس کی کٹوتی ہو یا پھر نجی اسکولوں، کالجز یا اسپتالوں کی فیس چیف جسٹس نے سب کا فیصلہ سنایا۔

  • قیام پاکستان کے  پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے: چیف جسٹس

    قیام پاکستان کے  پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے: چیف جسٹس

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے  پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے.

    ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس نے کراچی میں‌ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ پاکستان نہ ہوتا، تو میں آج کسی ہندوکامنشی ہوتا.

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان ہمیں کسی نے تحفے میں نہیں دیا، اس کے پیچھے عشق کا جذبہ تھا، ہمارے بزرگو ں نے پاکستان کے لئے بہت قربانیاں دیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم خوش نصیب ہیں، اللہ نے ہمیں پاکستان عطا کیا، ہم اس پاکستان کےساتھ کیا کر رہے ہیں، ہمیں‌ سوچنا ہوگا، ہمیں اس ملک کی قدرکرنی چاہیے، آئیں پاکستان سے عشق کرنا سیکھیں.


    مزید پڑھیں: شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے: چیف جسٹس برہم


    انھوں نے کہا کہ جب کسی چیز سےعشق کرلیں، تواس کےعشق میں فنا ہوجاتے ہیں، پاکستان کو ایک ماں کی طرح دیکھیں، اس کی قدر کریں.

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری پہلی اور آخری محبت پاکستان ہے، پاکستان میں پانی کم ہوتا جارہا ہے، ملک کی ترقی کے لئےہم سب کو حصہ ڈالنا ہوگا.

    جاوید میاں داد کا ڈیم فنڈ میں بڑا عطیہ

    آج پاکستان کے سابق کپتان جاوید میاں داد نے چیف جسٹس سے ملاقات کی اور ڈیم فنڈ میں 2 لاکھ روپے کی رقم جمع کرائی.

    اس موقع پر لیجنڈ‌ کرکٹر نے عمران خان کے دستخط شدہ 92 ورلڈکپ کی گیند بھی نیلامی کے لئے پیش کی.

  • شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے: چیف جسٹس برہم

    شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے: چیف جسٹس برہم

    کراچی: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لانڈھی جیل کا دورہ کیا جہاں ملزم شاہ رخ جتوئی کو سی کلاس میں دیکھ برہم ہوگئے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ شاہ رخ جتوئی کو فوری ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار کراچی رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے بعد شہر کے دورے پر نکلے۔

    چیف جسٹس نے بن قاسم پر واقع ملٹی نیشنل کمپنی کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا دورہ کیا۔ چیف جسٹس نے ملٹی نیشنل کمپنی کے ذمہ داران کو شام تک رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جس جگہ یہ کمپنی قائم ہے یہ جگہ لیز نہیں ہے، شام تک افسران سے رپورٹ طلب کی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد فیصلہ کریں گے ان کا کیا کرنا ہے۔

    چیف جسٹس نے ملٹی نیشنل کمپنی کے فنانس ڈپارٹمنٹ کا بھی دورہ کیا۔

    انہں نے استفسار کیا کہ کام کیسے چلتا ہے ملازمین تو موجود ہی نہیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ تمام تفصیلات شام تک مہیا کی جائے۔

    بعد ازاں چیف جسٹس لانڈھی جیل پہنچے جہاں انہوں نے مختلف بیرکس کا دورہ کیا۔

    چیف جسٹس نے ملزم شاہ رخ جتوئی کو سی کلاس میں دیکھ کر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ شاہ رخ جتوئی کو فوری ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سہولتیں اور آسائش شاہ رخ جتوئی کو کیسے فراہم کی گئی؟ انہوں نے جیل سپرنٹنڈنٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کو طلب کرلیا۔

  • کیا ڈبوں پر لکھا جا رہا ہے کہ یہ دودھ ہے یا نہیں؟ چیف جسٹس

    کیا ڈبوں پر لکھا جا رہا ہے کہ یہ دودھ ہے یا نہیں؟ چیف جسٹس

    کراچی: ڈبوں میں ناقص دودھ کی فروخت سے متعلق کیس کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے دریافت کیا کہ کیا ڈبوں پر لکھا جا رہا ہے کہ یہ دودھ ہے یا نہیں؟ عدالتی معاون نے بتایا کہ رپورٹس کے مطابق کچھ ڈبوں پر لکھا جا رہا ہے یہ دودھ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈبوں میں ناقص دودھ کی فروخت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے دریافت کیا کہ کیا ڈبوں پر لکھا جا رہا ہے کہ یہ دودھ ہے یا نہیں؟ عدالتی معاون نے بتایا کہ کچھ رپورٹس آئی ہیں کہ ڈبوں پر لکھا جا رہا ہے یہ دودھ نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ایک کمپنی والے مجھ سے سفارش کروا رہے ہیں۔ اس کمپنی کی بنیادی سروس ہی دودھ ہے، ٹی وائٹنر کے زمرے میں نہیں آتا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کمپنی والے کہاں ہیں یہ بتائیں سفارش کیوں کروائی۔ نجی دودھ کمپنی کا مالک عدالت میں پیش ہوگیا۔

    چیف جسٹس نے کہا عدالت میں معافی مانگیں، آپ رشتے میں میرے بہنوئی ہیں مگر سفارش کیوں کروائی۔ ’سفارش کروانے کی بیماری پڑ چکی ہے‘۔

    چیف جسٹس کے حکم پر نجی کمپنی کے مالک نے معافی مانگ لی۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کا کیس میرٹ پر ہی حل کریں گے۔ عدالت نے نجی کمپنی سے متعلق بنیادی سورس دودھ ہی ہونے پر نمٹا دیا۔

    خیال رہے اس سے قبل چیف جسٹس نے ڈبے کے دودھ پر نوٹس لیتے ہوئے کراچی میں دستیاب دودھ لیبارٹریز سے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس نے صوبہ پنجاب میں بکنے والے ڈبوں کے دودھ کی بھی جانچ کروائی تھی جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پیکٹ کے دودھ سے اب یوریا، بال صفا پاؤڈر اور غیر معیاری اشیا کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

  • ڈیمز پر خود پہرہ دوں گا، میرا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے نہ کبھی سیاست میں آنا ہے، چیف جسٹس

    ڈیمز پر خود پہرہ دوں گا، میرا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے نہ کبھی سیاست میں آنا ہے، چیف جسٹس

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ڈیمز پر خود پہرہ دوں گا، میرا کوئی سیاسی اجنڈا ہے نہ کبھی سیاست میں آنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ میرا مقصد ڈیمز، تعلیم اور صحت کے لیے کام کرنا ہے، آبادی کے ساتھ پانی کی ضرورت بڑھ رہی ہے، پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ہمیں ذخائر بنانا ہوں گے۔

    [bs-quote quote=”لوگوں کا جذبہ ڈیمز بننے کی ضمانت بن چکا ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس”][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے کہا کہ آبادی کے ساتھ پانی کی ضرورت بھی بڑھ رہی ہے، پانی پاکستان کی بقا کے لیے ضروری ہے، ہمارے پاس تاخیر کا مزید وقت نہیں ہے، اب ڈو اور ڈائی والی صورتحال ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آسٹریلیا، جنوبی افریقہ کے ماڈلز موجود ہیں، ماہرین سے ان ماڈلز پر مشاورت کرچکے ہیں اصل معاملہ ان پر عمل درآمد کا ہے، پوری سچائی اور ایمانداری سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ڈیمز کو مکمل میرٹ پر بنائیں گے، اسکولوں کے بچے پاکٹ منی جمع کرکے ڈیمز میں جمع کرارہے ہیں، کیا کوئی باپ ان بچوں کے پیسوں میں خیانت کرسکتا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈیمز ایک مہم اور جدوجہد کی صورت اختیار کرچکی ہے، لوگوں کا جذبہ ڈیمز بننے کی ضمانت بن چکا ہے۔

  • احتساب غیرجانب دارانہ ہونا چاہیے، چیف جسٹس جب بلائیں گے، حاضر ہوجاؤں گا: مراد علی شاہ

    احتساب غیرجانب دارانہ ہونا چاہیے، چیف جسٹس جب بلائیں گے، حاضر ہوجاؤں گا: مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس سندھ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا. ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے جو معلومات مانگی گئیں، وہ بر وقت فراہم کی گئیں. چیف جسٹس نے جب پہلے بلایا تھا، تب بھی حاضر ہوا تھا، آئندہ بھی حاضر ہوں گا.

    انھوں نے احتساب کاعمل ضرورہوناچاہیے، لیکن یہ عمل غیر جانب دار ہونا چاہیے، چیف جسٹس جب بھی ملاقات کے لئے بلائیں گے، ملاقات کروں گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ کو آصف زرداری اورفضل الرحمان تک پہنچنے میں بہت وقت لگے گا.


    مزید پڑھیں: ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا،چیف جسٹس

    ان کا کہنا تھا کہ گورنرسندھ کو  ابھی کچھ نہیں پتا، وہ سیاست میں نئے نئے ہیں. بچپن سے پیپلزپارٹی کو توڑنےکی باتیں سنتے آرہے ہیں، تھر میں پانی کی فراہمی کے لئے پہلے سے چار گنا زیادہ فنڈزدے رہے ہیں.

    یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سندھ میگا منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی، چیف جسٹس نے وزیر اعلیٰ کو طلب کیا تھا، مگر شہر میں نہ ہونے کے باعث وہ پیش نہ ہوسکے. وزیراعلیٰ سندھ کو کل چیمبر میں بلوالیا ہے۔