Tag: چیف جسٹس

  • عمران شاہ کا شہری پر تشدد، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

    عمران شاہ کا شہری پر تشدد، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران شاہ کے ہاتھوں شہری پر تشدد کا ازخودنوٹس لیتے ہوئے عمران شاہ سے 3دن میں جواب طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کراچی سے منتخب ہونے والے  ایم پی اے عمران شاہ کے ہاتھوں شہری پر تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور شہریوں کی جانب سے واقعے میں ملوث اپیلوں پر نوٹس لیا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے تحریکِ انصاف کے نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی عمران شاہ کو تین دن میں عدالت کے روبرو جواب جمع کرانے کا حکم صادر کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : تحریک انصاف نے ڈاکٹرعمران علی شاہ کی پارٹی رکنیت معطل کردی

    یاد رہے کہ چند روز قبل تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران علی شاہ نے کراچی میں سڑک پر ایک شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی تھی، اس کے بعد سے انہیں شدید تنقید کا سامنا تھا۔

    بعد ازاں نو منتخب رکن نے متاثرہ شہری کے گھر جاکر ان سے معافی بھی مانگی تھی۔  دریں اثںا تحریک انصاف کی قیادت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے عمران علی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور جواب طلب کیا تھا۔

    بعد ازاں پارٹی نے ڈاکٹر عمران علی شاہ کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی، پی ٹی آئی کے ایم این اے نجیب ہارون نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھاکہ معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے رکنیت ایک ماہ کے لئے معطل کی ہے، فیصلہ ڈسپلنری کمیٹی کرے گی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، چیف جسٹس کا اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم

    جعلی اکاؤنٹس کیس، چیف جسٹس کا اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کاحکم دے دیا اور پیش نہ ہونے سے متعلق مجید فیملی کی درخواست بھی مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، اومنی گروپ کے مالکان عدالتی حکم کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

    چیف جسٹس نے پیش نہ ہونے سے متعلق مجیدفیملی کی درخواست مسترد کردی اور اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے اومنی گروپ مالکان کی عدم پیشی پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے وکیل صفائی سے کہا انور مجید اور دیگر کے پیش ہونے کا رضا کاظم نے یقین دلایا تھا، کیا حکم عدولی پر مجید فیملی کوتوہین عدالت کا نوٹس دیں؟

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ پیش نہ ہونےکی وجوہات بتائیں ؟ مجید فیملی کو کہیں کہ وہ عدالت میں پیش ہو، رات 8 بجے تک انہیں بلائیں ہم دوبارہ عدالت لگا دیں گے، آپ کوخدشات ہیں کہ موکل کوگرفتار کیا جائے گا، اگرعدالتی حکم پرعمل نہیں کراسکتے تو پھر بتائیں ہم کیا کریں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ کی جائیدادیں،اکاؤنٹس ایف آئی اے نے قرق کیں، اب ہم بھی ان کی جائیداد کی قرقی کا حکم دیتے ہیں۔

    وکیل اومنی گروپ شاہدحامد نے کہا وقت دیں تاکہ انور مجید اور دیگر کوعدالت میں بلاسکیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہیں۔

    شاہد حامد کا کہنا تھا ہمیں تین دن کا وقت دیں، بدھ کو مجید فیملی آجائے گی۔

    چیف جسٹس نے یہ تنبیہ بھی کی کہ کسی گواہ کو ہراساں کیا گیا تو سپریم کورٹ کو کال کرکے بتائے، جن پولیس افسران نے گواہوں کو ہراساں کیا ان کو بھی توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے، اب وہ گواہان کو پریشان نہیں کرتے بلکہ ہمیں کال کرتے ہیں۔

    عدالت نے گواہان کے بیانات ریکارڈ کرکے ستمبرتک رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا پاناما سے متعلق جےآئی ٹی کے ممبران کون تھے؟ ایف آئی اے نے بتایا سربراہ واجد ضیا، ممبران عرفان منگی، عامرعزیز، بلال رسول تھے، جس پر چیف جسٹس نے کہا عدالت انکوائری کے لئے جے آئی ٹی بھی بنا سکتی ہے، ذہن نشین کرلیں کسی کے کہنے یہ کارروائی نہیں کر رہے، عدالت نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت میں بتایا کہ تحقیقات میں اے ون انٹرنیشنل کے مزید 15اکاؤنٹس نکلے ہیں، ان اکاؤنٹس سے 6ارب روپے کی ترسیلات ہوئیں، 35 ہزارتنخواہ والے کے اکاؤنٹ میں 80 کروڑکی ترسیلات ہوئیں۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے مزید کہا لاہور کی ایک خاتون کے نام پر جعلی اکاونٹ کھلوایا گیا، اس اکاونٹ سے ڈیڑھ ارب روپے کی ترسیلات ہوئیں، اکاونٹ ہولڈر کا شوہر ٹرانسپورٹ سروس میں رائیڈر ہے، یقین سے کہتاہوں رشوت کے پیسے ان اکاونٹس میں گئے۔

    وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا جے آئی ٹی رپورٹ میں رشوت وبدعنوانی ثابت نہ ہوئی، اومنی گروپ کا سارا پیسہ لیگل ہے اور اس کا آڈیٹ ہوتا ہے، بغیر تحقیقات الزام تراشی کر کے میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے۔

    جسٹس عمر عطا نے ریمارکس میں کہا ڈی جی صاحب آپ بغیر تحقیقات کسی پر رشوت کا الزام نہیں لگا سکتے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ
    پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنا دیتے ہیں، جس میں واجد ضیا اور اس کی ٹیم ہو، لوگ پھر کہیں گے کہ عدالت جے آئی ٹی نہیں بنا سکتی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہم وکلا کو سننے کے بعد جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے سکتے ہیں، اتنا بڑا جلوس نکال کر مجھے ڈرایا گیا۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا جو رویہ اس دن اختیار کیا گیا اس کی مذمت کی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کی عزت کی ہے، زرداری صاحب نے 11 سال جیل کاٹی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا فریال تالپور اور آصف زرداری تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں؟ جس پرفاروق ایچ نائیک نے کہا جب بھی ایف آئی اے بلائے گی وہ حاضر ہو جائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے آئندہ سماعت پر انور مجید سمیت فریقین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب کو ایازخان نیازی کی گرفتاری سے روک دیا

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب کو ایازخان نیازی کی گرفتاری سے روک دیا

    اسلام آباد : این آئی سی ایل اسکینڈل کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب کو ایاز خان نیازی کی گرفتاری سے روک دیا اور کہا جو پاکستان میں ہوتا ہے اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے اور جسے پکڑنا تھا وہ تو ملک سے باہر بھاگ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں این آئی سی ایل اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے نے نیب کو ایاز خان نیازی کی گرفتاری سے روک دیا اور کہا جسے پکڑنا تھا وہ تو ملک سے باہر بھاگ گیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا پتہ ہے کیسے سیاسی طور پر لوگوں کو باہر بھیج دیا جاتا ہے، جو پاکستان میں ہوتا ہے اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ دوران تحقیقات نیب لوگوں کو کیوں اٹھا کرلے جاتی ہے، نیب تحقیقات کے بہانے کیوں لوگوں کو لٹکا کر رکھتی ہے، جن کو پکڑنا ہوتا ہے آپ پکڑتے نہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے معلوم ہے نیب کیسے لوگوں کو باہر جانے کے راستےبتاتا ہے، ہمارےپاس ساری معلومات ہیں، جو شخص آپ کی قید میں آجاتا ہے، اسے نیب رگڑ دیتا ہے۔

    نیب کی جانب سےبتایاگیا ایازنیازی کےخلاف دو انکوائریاں چل رہی ہیں۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ ایاز خان نیازی کے خلاف کوئی اور کیس ہے تو گرفتاری سے پہلے وارنٹ جاری کئے جائیں گے، ایاز خان نیازی ان وارنٹس کے خلاف دس دن میں ضمانت کرواسکیں گے۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کرے گی: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کرے گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خواجہ سرا معاشرتی مسائل کاشکار ہیں، خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا.

    انھوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کوبھی عام انسانوں والےحقوق حاصل ہیں، خواجہ سراؤں کوووٹ کا حق پہلے ہی دیا جا چکا ہے، انھیں مزید حقوق دیے جائیں گے.

    چیف جسٹس نے کہا کہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ضروری ہے، بنیادی طور پر اللہ نے تمام انسانوں کو برابر بنایا ہے، یقین دلاتا ہوں کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کا تحفظ کریں گے.


    چیف جسٹس آف کے احکامات، خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بننے کا عمل شروع


    منصف اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کی پاس داری عدلت عظمیٰ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے، میرے لئے باعث فخر ہو گا کہ خواجہ سراؤں کےحقوق کے لئے کچھ کر سکوں.

    یاد رہے کہ جون میں چیف جسٹس کے احکامات پر نادرا نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بنانا شروع کیا تھا، جس کے بعد ان کے ووٹ کاسٹ کرنے کا حق آیا۔

  • نندی پورکرپشن کیس: نیب تمام ریفرنسزکی تفصیلات عدالت میں پیش کرے‘ چیف جسٹس

    نندی پورکرپشن کیس: نیب تمام ریفرنسزکی تفصیلات عدالت میں پیش کرے‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں نندی پورپاور پلانٹ میں بد انتظامی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نیب سے تمام زیرالتوا ریفرنسز کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نندی پور پاور پلانٹ میں بد انتظامی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نےعدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ نیب میں نندی پورپراجیکٹ سے متعلق کئی تحقیقات چل رہی ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نیب تمام ریفرنسز کی تفصیلات عدالت میں پیش کرے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ نیب اہم کیس سرد خانے میں رکھ کر بھول گیا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ قمرالزماں چوہدری کے خلاف کیس میں تحقیقات آگے کیوں نہیں بڑھی۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ کیس سرد خانے میں رکھنے پر کارروائی کی جائے، تحقیقات میں اتنا وقت کیوں لگتا ہے۔؟

    نیب پراسیکیوٹرنے جواب دیا کہ تاخیرسے منظوری میں منصوبےکی لاگت میں اضافہ ہوا جبکہ تحقیقاتی رپورٹ ریجنل بورڈمیٹنگ میں منظوری کے لیے پیش کردی ہے۔

    بعدازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے نیب سے زیرالتوا ریفرنسز کی تفصیلاب طلب کرلیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی درخواست پرنندی پور کرپشن کیس ری اوپن کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسزجاری کیے تھے۔

  • پولنگ کے روز سسٹم ہی نہیں چلا، چیف الیکشن کمشنر سو رہے تھے،  ثاقب نثار

    پولنگ کے روز سسٹم ہی نہیں چلا، چیف الیکشن کمشنر سو رہے تھے، ثاقب نثار

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پتہ نہیں الیکشن کمیشن کیسے چل رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر کو تین بار کال کی جو انہوں نے اٹینڈ ہی نہیں کی،  شاید وہ سو رہے تھے۔

    یہ بات انہوں نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے حوالے سے ایک درخواست کی سماعت کے موقع پر اپنے ریمارکس میں کہی، سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشست پر امیدوار عابدہ راجہ کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ انتخابات کے روز الیکشن کمیشن کا آر ٹی ایس سسٹم چلا ہی نہیں، اب ہمارے پاس کیسز آئیں گے تو پتہ نہیں ہم کیا فیصلہ کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخاب والے دن سب ٹھیک چل رہا تھا کہ اس دوران آر ٹی ایس سسٹم خراب ہوگیا، اسی دن میں نے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان سے تین بار رابطہ کرنے کی کوششش کی لیکن انہوں نے میری کال کا کوئی ریپلائی نہیں دیا، میرے خیال سے شاید وہ اس دن سو رہے تھے۔

  • سپریم کورٹ محکمہ سروے کی کارکردگی سےمطمئن نہیں‘ چیف جسٹس

    سپریم کورٹ محکمہ سروے کی کارکردگی سےمطمئن نہیں‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوازت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ محکمہ مال نےعدالتی احکامات سنجیدگی سے نہیں لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران سرویئرجنرل آف پاکستان جمیل اخترراؤ پیش ہوئے اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ محکمہ سروے کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ نالہ کورنگ کے سروے کی دستاویزات اور نقشے محکمہ مال کو دیے جائیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ محکمہ مال نےعدالتی احکامات سنجیدگی سے نہیں لیے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ بنی گالہ تجاوزات کی درخواست خود عمران خان نے دی تھی، وہ بنی گالہ کے مسائل سے آگاہ ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عمران اپنی حکومت میں لوگوں کے لیے مثال بنیں جس پر بابراعوان نے کہا کہ عمران خان ایک مثالی وزیراعظم ہوں گے۔

    سرویئرجنرل آف پاکستان نے عدالت سے استدعا کہ کہ نالہ کورن کا سروے مکمل کرنے کے لیے 6 ہفتے کا وقت دیا جائے، عدالت عظمیٰ نے مہلت دیتے ہوئے سماعت 6 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

    سپریم کورٹ نےسرویئرجنرل آف پاکستان کوطلب کرلیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روزسپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے اسفسارکیا تھا کہ سروے آف پاکستان کا سربراہ کون ہے۔؟

  • پولیس اصلاحات ہمیشہ ہی سے عدلیہ کی خواہش رہی ہیں: چیف جسٹس

    پولیس اصلاحات ہمیشہ ہی سے عدلیہ کی خواہش رہی ہیں: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پولیس اورانتظامیہ کےفیصلے عوام پراثرانداز ہوتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پولیس اصلاحات سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، معاملات نچلی سطح پرحل نہ ہونےپرسپریم کورٹ تک پہنچتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ پولیس اصلاحات ہمیشہ سے ہی عدلیہ کی خواہش رہی ہے، آئی جی سندھ تقرری کیس میں شعیب سڈل نے توجہ دلائی.

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کئی انتظامی اقدامات فیصلے کالعدم قراردینے کی وجہ بنتے ہیں، جن غلطیوں کی نشان دہی کی جاتی ہے، وہ دہرائی جاتی ہیں.


    ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں‌ اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا


    ان کا کہنا تھا کہ اصلاحات کے لئے ماہرین پرمشتمل کمیٹی کی تجاویزکا جائزہ لیں گے، جائزہ لیں گے قانون سازی کے لئے معاملہ پارلیمنٹ بھجوانا ہے یا نہیں.

    چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس اورانتظامیہ کے فیصلے اور اقدامات شہریوں پر براہ راست اثراندازہوتے ہیں، ان میں انصاف اور اعتدال ضروری ہے.

    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں چیف جسٹس نے ملتان میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں چالیس سال سے ڈیم نہیں بنے ہم نے ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تو گلگت بلتستان میں سازشیں شروع ہوگئیں، ہمیں تمام سازشوں کو مل کر کچلنا اور معاشرے سے کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔

  • ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں‌ اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا

    ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں‌ اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا

    ملتان: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ملک میں چالیس سال سے ڈیم نہیں بنے ہم نے ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تو گلگت بلتستان میں سازشیں شروع ہوگئیں، ہمیں تمام سازشوں کو مل کر کچلنا اور معاشرے سے کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی احسان نہیں بلکہ یہ اُن کا حق ہے اور اس کی ذمہ داری عدالت پر ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے والوں کی قربانیوں سے سب واقف ہیں، یہ ملک ہمیں جدوجہد کے بعد ہی ملا، اب دیکھنا ہے کیا ہم نے پاکستان کی حفاظت اس کرح کی کہ جس طرح کرنی چاہیے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ملک میں صرف اور صرف کرپشن نے راج کیا اور آج یہ ناسور ہمارے معاشرے میں سرایت کرچکا، ہمیں کرپشن کے  خلاف جہاد کرنا ہوگا کیونکہ اگر ہم اس کو ختم نہ کرسکے اور اپنے ملک کو صاف نہ کیا تو اپنے بچوں کو کوئی مستقبل نہیں دے سکیں گے۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اپنی اصلاح کرنا ہوگی، ہم سے بعد میں آزاد ہونے والے ممالک نے زیادہ ترقی کرلی، سرکاری تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے، ہم ملک میں تعلیم کو کاروبار نہیں بننے دیں گے، کیونکہ مجھے پاکستان سے زیادہ کچھ عزیز نہیں ہے‘۔

    ’فنڈز صحت تعلیم پر خرچ نہ ہوں تو پھر یہ کس کام کے لیے ہیں؟ کیونکہ اسپتالوں میں ایسے بھی آپریشن تھیٹر دیکھے جہاں چائے بنائی جارہی تھی‘۔

    پانی کی قلت اور ڈیموں کی تعمیر

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت کی وبا بدقسمتی سے کراچی سے شروع ہوئی جو اب اسلام آباد تک پہنچ چکی، اس کی دو وجوہات ہیں جن میں ایک ٹینکر مافیا اور دوسرا ڈیموں کی تعمیر نہ ہونا ہے، ملک میں 40 سال سے ڈیم نہیں بنائے گئے اور اب کوشش شروع کی تو سازشیں ہونا شروع ہوگئیں، جس علاقے کے سیشن ججز نے یہ بتایا کہ کئی عرصے سے اُن کے علاقے میں کوئی چوری یا جرم نہیں ہوا مگر اچانک اسکولوں کو جلا دیا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ڈیم بنانے کے خلاف جاری ہونے والی سازشوں کو کچلنا ہوگا، ہم نے  کالا باغ ڈیم کو اپنے فیصلے میں مکمل مسترد نہیں کیا بلکہ یہ تحریر کیا کہ پہلے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کے بعد چاروں صوبوں کے اتفاق سے کالا باغ بھی تعمیر ہوسکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے بتایا کہ ’میری چھوٹی نواسی نے اپنے جیب خرچ اور عیدی کی رقم جمع کر کے 7 ہزار 30 روپے ڈیموں کی تعمیر کے لیے دیے کیونکہ ہمارے بچوں کو بھی ڈیموں کی اہمیت کا اندازہ ہے‘۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈیموں کی تعمیر ناگزیر ہے، ہم سب کو مل کر اس کام میں حصہ لینا ہے اور پھر اس کی حفاظت بھی کرنی ہے تاکہ ہم ملک کو مسائل سے نجات دلا سکیں۔

  • چیف جسٹس کا چلاس میں اسکولوں کی آتشزدگی پرازخود نوٹس

    چیف جسٹس کا چلاس میں اسکولوں کی آتشزدگی پرازخود نوٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے چلاس میں اسکولوں کی آتشزدگی پرازخود نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے گلگت کے علاقے چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکولوں کو نذر آتش کرنے پرازخود نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری امور وزارت گلگت بلتستان سے رپورٹ طلب کرلی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ آتشزدگی کے واقعات کی رپورٹ 48 گھنٹے میں پیش کی جائے۔

    دوسری جانب ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا ہے دیامرمیں اسکولزجلانے والوں کی تلاش میں سیکیورٹی اداروں نے داریل وتانگیر میں چھاپے مارے اور4 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش

    خیال رہے کہ گزشتہ روز نامعلوم افراد نے دیامر میں بچوں کے 12 اسکولوں کو نذرآتش کردیا تھا جس پرانتظامیہ نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔

    دیامر کے صدیق اکبرچوک پرشہریوں کی جانب سے اسکولوں کو جلائے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا اور اسے بچوں کے روشن مستقبل پرحملہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے واقعات افسوس ناک اور ناقبل قبول ہیں۔

    عمران، بلاول اور ملالہ کی مذمت، نگراں وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ٹویٹرپر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ چلاس میں بچیوں کے تعلیمی ادارے جلانا افسوس ناک ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنائیں گے، بچیوں کی تعلیم، اسکولوں کی سیکیورٹی ترجیحات ہیں۔