Tag: چیف جسٹس

  • زینب کے قاتل کی رحم کی اپیل کا فیصلہ جلد کیا جائے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    زینب کے قاتل کی رحم کی اپیل کا فیصلہ جلد کیا جائے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے صدر پاکستان کے پرنسپل سیکرٹری کو ہدایت دی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل پر فیصلہ جلد کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے زینب کے والد کی درخواست پر زینب کے قاتل عمران کو دی جانے والی پھانسی کی سزا پر رحم کی اپیل پر جلد فیصلہ کرنے کیلئے صدر پاکستان ممنون حسین کے پرنسپل سیکرٹری کو ہدایت جاری کی ہے کہ اپیل پر جلد فیصلہ دیا جائے۔

    زینب کے والد نے درخواست میں مؤقف اختیا کیا کہ مجرم کی اپیل کے زیر التواء ہونے سے سزا پر عمل نہیں ہوپا رہا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے آٹھ سالہ بچی زینب کے قاتل بد نام زمانہ علی عمران کی سزا کے خلاف رحم کی اپیل مسترد کردی تھی۔

    ملزم نے موقف اختیار کیا تھا کہ اعترافِ جرم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سزا میں نرمی کی جائے، سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے عمران کے وکیل کے دلائل کو رد کردیا کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم عمران کیخلاف عجلت میں فیصلہ سنایا۔

    اس موقع پر سرکاری وکیل نے دلائل دیئے کہ مجرم عمران کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا اور اس نے اپنے جرم کا اقرار بھی کیاہے، ماتحت عدالت کا فیصلہ قانون کے مطابق ہے لہذا اپیل خارج کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • صاف پانی کرپشن کیس ،کمپنیوں میں ڈیپوٹیشن پرجانے والے افسران کی  تفصیلات نیب کو دینے کاحکم

    صاف پانی کرپشن کیس ،کمپنیوں میں ڈیپوٹیشن پرجانے والے افسران کی تفصیلات نیب کو دینے کاحکم

    لاہور : صاف پانی سمیت دیگر کمپنیوں میں مبینہ کرپشن سے متعلق از خود کیس میں چیف جسٹس نے کمپنیوں اور مختلف منصوبوں کے لیے ڈیپوٹیشن پر جانے والے افسران کی تمام تر تفصیلات نیب کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں صاف پانی سمیت دیگر کمپنیوں میں مبینہ کرپشن سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

    نیب کی جانب سے تفصیلی انکوائری رپورٹ پیش نہ کرنے اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے نیب سے عدم تعاون پر چیف جسٹس نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ چئیرمین نیب کو عدالتی تشویش سے آگاہ کریں، اس کیس میں نیب کی کارکردگی مایوس کن ہے۔

    عدالت نے کمپنیوں اور مختلف منصوبوں کے لیے ڈیپوٹیشن پر جانے والے افسران کی تمام تر تفصیلات نیب کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کمپنیوں کے سی ای اوز اور افسران کے اثاثوں کی انکوائری سے متعلق کیا بنا ؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ چھ سی ای اوز کے اثاثہ جات سے متعلق انکوائری مکمل کرلی ہے، پنجاب کی جانب سے 22 جولائی کو افسران کی فہرست موصول ہوئی، جس کے باعث انکوائری میں تاخیر ہوئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے مزید بتایا وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے عدم تعاون کے باعث دیگر افسران کی انکوائری نہیں کی جاسکی۔

    چیف جسٹس نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو فوری طور پر چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو عدالتی فیصلے سے آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے صاف پانی کمپنی کے سی ای او کیپٹن (ر) عثمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی جانب سے جو سفارشات آ رہی ہیں، وہ میرے لیے معانی نہیں رکھتیں، زیادہ تنخواہیں لینے والے پیسے اکٹھے کرنا شروع کر دیں یہ ڈیم بنانے کے کام آئے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شوکت عزیزازخود نوٹس کیس: چیف جسٹس کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے رائے طلب

    شوکت عزیزازخود نوٹس کیس: چیف جسٹس کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے رائے طلب

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ جب تک طاقتور  عدلیہ موجود ہے، ملک پر اللہ کافضل رہےگا۔

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے ہائی کورٹ کے جج شوکت صدیقی کے خلاف ازخود نوٹس سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران کیا۔

    دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے یقین دلایا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ساتھ بھی انصاف ہو گا.

    اس موقع پر عدالت میں چیف جسٹس نے آئین کی رو سے  اپناحلف پڑھ کر سنایا. ان کا کہنا تھا کہ کسی سے نا انصافی نہیں کریں گے.

    چیف جسٹس نے درخواست گزار کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے خلاف کچھ نہیں ہو رہا، طاقتور عدلیہ موجودہے، اللہ کافضل رہےگا.

    چیف جسٹس نے درخواست گزار سے کہا کہ اگر آپ اس معاملے  پر پٹیشن دائرکرناچاہتےہیں توکر لیں، البتہ اس معاملے پر پہلے ہی نوٹس لیا جا چکا ہے.

    یاد رہے کہ گذشتہ دوان راولپنڈی بار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت صدیقی نے عدلیہ اور پاک فوج پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے تھے ، ان کی جانب سے فوج پر سیاسی مقدمات کے حوالے سے عدالتی نظام میں مداخلت کے الزمات عائد کیے گئے تھے۔

    بعد ازاں پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ نے یہ مطالبہ کیا کہ ہائی کورٹ کے جج نے ریاستی اداروں پر الزامات لگائے ہیں، سپریم کورٹ الزامات سے متعلق ضروری کارروائی کرے۔

    22 جولائی 2018 کو چیف جسٹس آف پاکستان نے شوکت صدیقی کی تقریرکا نوٹس لیتے ہوئےپیمرا سے تقریر کا مکمل ریکارڈ طلب کیا تھا.

    سپریم کورٹ کا اعلامیہ

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے جج شوکت عزیز کے خلاف ازخودنوٹس سے متعلق سماعت کا اعلامیہ جاری کیا۔ 

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ سے رائےطلب کر لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ وہ الزامات کےثبوت حاصل کریں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس تمام الزامات اور ثبوت کا جائزہ لے کر عمل درآمدکرائیں گے۔

     رجسٹرار سپریم کورٹ نے رجسٹرار ہائی کورٹ کواحکامات سےآگاہ کردیا ہے، جب کہ جسٹس شوکت عزیزکےخطاب کی ٹرانسکرپٹ پہلے ہی حاصل کی جاچکی ہے۔


    سپریم کورٹ، جسٹس شوکت عزیزکے الزامات پرضروری کارروائی کرے،  پاک فوج


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نجی میڈیکل کالجزمیں داخلوں کےلیےبیک ڈوربند کردیاجائے گا‘ چیف جسٹس

    نجی میڈیکل کالجزمیں داخلوں کےلیےبیک ڈوربند کردیاجائے گا‘ چیف جسٹس

    لاہور: نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں کے معاملے پرکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ داخلوں کے لیے بندربانٹ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں کے معاملے پرچیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران ڈائریکٹرایف آئی اے نے تفصیلی رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ اضافی فیسوں کی مدمیں وصول 745ملین واپس کردیے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے100کالجزکے 23 ہزارطلبہ کا ڈیٹا حاصل کیا گیا جبکہ میڈیکل کالجزنےعطیات، فارن کوٹہ کی مد میں پیسے بٹورے۔

    چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ میڈیکل کالجزکوعطیات وصول کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مرکزی داخلہ پالیسی کا معیارطے کیا جائے گا، داخلوں کے لیے بندربانٹ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ عدالت کوحکم دینا پڑا یاقانون سازی کی ضرورت ہوئی توکریں گے، نجی میڈیکل کالجزمیں داخلوں کے لیے بیک ڈوربند کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی جوبھی معیارقائم کرے گا اسے ہرصورت نافذ کیا جائے گا جبکہ کوتاہی برتنے والے نجی میڈیکل کالجزکوبھاری جرمانے ادا کرنا ہوں گے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی اوردیگرفریقین کوآج اجلاس کرکے سفارشات دینے کی ہدایت کردی۔

    سپریم کورٹ نے تاحکم ثانی پرائیویٹ میڈیکل کالجزکوداخلوں اوراشتہارات سے روک دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ ہم نے کالجز کی فیس ساڑھے 8 لاکھ روپے مقرر کی ہے اس سے ایک پیسہ بھی زائد نہیں لینے دیں گے۔

    چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم معیاری ڈاکٹرز بنانا چاہتے ہیں، میڈیکل کالجزچلانے کے شعبے میں ایسے لوگ آچکے ہیں جودکاندارہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار کا گلگت میں ثقافتی لباس پہن کر روایتی رقص

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا گلگت میں ثقافتی لباس پہن کر روایتی رقص

    گلگت : چیف جسٹس ثاقب نثار نے گلگت میں ثقافتی لباس پہن کر روایتی رقص کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار تعطیلات کے دوران نجی دورے پر گلگت بلتستان میں ہیں ، جہاں انھوں نے سیاحتی مقامات کا دورہ کیا۔

    اس دوران چیف جسٹس خوشگوارموڈمیں نظر آئے اور گلگت کا ثقافتی لباس پہن کر روایتی رقص کرنے والوں میں شامل ہوگئے۔

    چیف جسٹس کو روایتی رقص کرتے دیکھ کر گلگت کے عوام نے انتہائی خوشگوار حیرت کا اظہار کیا۔

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عام شہری بھی ڈیمز کی تعمیر کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں گے

    عام شہری بھی ڈیمز کی تعمیر کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں گے

    اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈیموں کی تعمیر کے لیے عام شہریوں سے فنڈز دینے کی اپیل کردی ، شہری مختص کردہ فنڈ میں ایک موبائل میسج کے ذریعے عطیات جمع کراسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کی فنڈنگ کے لیے موبائل فون صارفین کیلئے آسان طریقہ کار متعارف کرا دیا گیا ہے، جس سے اب عام شہری بھی ڈیمز کی تعمیر کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔

    موبائل صارفین میسج سروس کے ذریعے 10 روپے ڈیموں کے اکاؤنٹ میں عطیہ کرسکتے ہیں۔

    سپریم کورٹ کی پریس ریلیز میں انتہائی سادہ طریقہ کار بتایا گیا، جس کے مطابق میسج میں ’ڈیم‘ لکھیں اور ’8000‘ پر بھیج دیں، جس کے بعد آپ کو تصدیق کا میسج موصول ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے دیامیر بھاشا اور مہمند کو فوری تعمیر کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فنڈز قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈیمز کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا جبکہ میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی اور وسیم اختر نے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اس کے بعد مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تینوں مسلح افواج کے افسران 2دن کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائیں گے جبکہ دیگر اداروں کے ملازمین نے ڈیموں کے لیے تنخواہیں دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کا پولی کلینک اسپتال کا دورہ

    چیف جسٹس کا پولی کلینک اسپتال کا دورہ

    اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اسلام آباد کے پولی کلینک اسپتال کا دورہ کیا اور اسپتال میں دستیاب ادویات کے غیر معیاری ہونے پر اظہار برہمی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اسلام آباد کے پولی کلینک اسپتال کا دورہ کیا۔

    چیف جسٹس کو دیکھ کر اسپتال میں آئے مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے۔ مریضوں نے ادویات کی عدم دستیابی کی شکایت کی جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس پولی کلینک میں نامناسب انتظامات پر بھی برہم ہوگئے اور دریافت کیا کہ ادویات کیوں نہیں مل رہیں، کیا اسپتال ایسے چلائے جاتے ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ مجھے تو بتایا گیا تھا سب ادویات ہیں پھر ادویات کیوں نہیں مل رہیں۔

    چیف جسٹس نے اسپتال کے شعبہ ایمرجنسی کا دورہ بھی کیا اور وہاں پرچی کاؤنٹر کا معائنہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ خدا کا خوف کریں قطاروں کے باوجود ایک پرچی کاؤنٹر ہے۔ مریضوں کو سہولت دینے کے لیے مزید کاؤنٹر قائم کیے جائیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ معلوم ہے پولی کلینک میں کم قیمت ٹیسٹ کی سہولت دستیاب ہے، مریضوں کو مہنگے مہنگے ٹیسٹ باہر سے کروانا پڑتے ہیں، اسپتال میں مہنگے ٹیسٹ کی سہولت کیوں دستیاب نہیں؟

    انہوں نے کہا کہ اسپتال میں جو ادویات نہیں وہ مریضوں کو کیوں تجویز کی جاتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف آئی اے کسی سیاستدان کو 30 جولائی تک نہ بلائے: چیف جسٹس

    ایف آئی اے کسی سیاستدان کو 30 جولائی تک نہ بلائے: چیف جسٹس

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) آصف زرداری سمیت کسی سیاستدان کو 30 جولائی تک نہ بلائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہر شخص کا اپنا وقار اور حرمت ہے۔ کسی کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے۔ ایسا حکم نہیں دیں گے جس سے کسی کا حق متاثر ہو۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام اگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا ہم نے نہیں کہا پھر ان کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا۔ آصف زرداری اور فریال تالپور ملزم نہیں۔ عدالت نے صرف ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا کہا تھا۔

    مزید پڑھیں: آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کیا ہم نے آصف زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا؟ اعتزاز احسن نے پریس بریفنگ کی۔ عدالت نے پیرا گراف نمبر 4 کے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا۔ پیرا گراف 4 میں صرف ملزمان کے نام ہیں۔ اگر عدالتی حکم میں ابہام تھا تو عدالت سے رجوع کر لیتے۔

    سماعت کے دوران آصف زرداری کے وکیل نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نجف مرزا کو تبدیل کرنے کی استدعا کی جس کو عدالت نے مسترد کردیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن ہوئی ہے تو سامنے آنی چاہیئے، نجف مرزا کو تبدیل نہیں کریں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ تحقیق کرنا چاہتے ہیں کہ 35 ارب کے بوگس بینک اکاؤنٹ کیوں کھولے گئے۔ زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں ڈیڑھ کروڑ کس نے ڈالا، اگر ڈیڑھ کروڑ رقم کے ذرائع لیگل ہیں تو بتا دیں، ہمارا مقصد یہ ہے کہ ایف آئی اے صاف شفاف تحقیقات کرے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آصف زرداری کو نہ ذاتی حیثیت میں طلب کیا نہ ہی ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کو الیکشن تک آصف زرداری اور فریال تالپور کو شامل تفتیش کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ کیس سے متعلق نیا وضاحتی حکم جاری کریں گے۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زبانی کلامی شادی کی گنجائش نہیں، نثار کھوڑو پر مقدمہ ہوسکتا ہے، چیف جسٹس

    زبانی کلامی شادی کی گنجائش نہیں، نثار کھوڑو پر مقدمہ ہوسکتا ہے، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ قانون میں زبانی کلامی شادی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کیا نثارکھوڑو نے تیسری شادی کرتے وقت پہلی بیوی سےاجازت لی تھی؟

    یہ ریمارکس انہوں نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نثار کھوڑو کی الیکشن میں نااہلی کیس کی سماعت کے موقع پر دیئے، نثار کھوڑو اپنی نااہلی ختم کرانے سپریم کورٹ گئے تو الٹا مقدمہ کی تلوار لٹک گئی۔

    سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں نثار کھوڑو کی نااہلی کیخلاف اپیل کی سماعت ہوئی، اس موقع پر نثارکھوڑو عدالت میں موجود نہیں تھے۔

    درخواست گزار کے وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ میرےمؤکل نے سال2007 میں تیسری شادی زبانی کلامی کی تھی اور بعد ازاں2017میں تیسری بیوی کو زبانی کلامی طلاق بھی دے دی۔

    چیف جسٹس کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستانی قانون میں زبانی کلامی شادی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کیا نثارکھوڑو نے تیسری شادی کرتے وقت پہلی بیوی سےاجازت لی تھی؟ شادی رجسٹرڈ نہ کرانے پر ان کےخلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے کیونکہ شادی رجسٹرڈ کرانا پاکستانی قانون میں ضروری ہے۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ الزام لگایا گیا کہ نثارکھوڑو نےعدالت میں بیٹی کی ولدیت تسلیم نہیں کی، جس پر  چیف جسٹس نے کہا کہ نہیں لگتا کہ کوئی شخص اپنی بیٹی کی ولدیت عدالت میں قبول نہ کرے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نثارکھوڑو کی تیسری بیوی نے بیان حلفی جمع کرایا ہوا ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بڑی اچھی بیوی ہے جس نے طلاق کے بعد بھی بیان حلفی جمع کرادیا، اس معاملے پر تمام قوانین کا جائزہ لیں گے، بعدا زاں سپریم کورٹ میں نثار کھوڑو کی اپیل پر سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ دیا گیا۔

    یاد رہے کہ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر اور سابق صوبائی وزیر نثار کھوڑو کے پی ایس11سکھر سے کاغذات نامزدگی فارم اپیلٹ ٹریبونل نے مسترد کرتے کرتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا تھا، عدالت نے اثاثے اور بیوی بچوں کی مکمل معلومات نہ ظاہر کرنے پر فیصلہ سنایا۔

    مزید پڑھیں: تیسری بیوی اوربیٹی ظاہرنہ کرنے پرنثارکھوڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد

    نثار کھوڑو کےخلاف جی ڈی اے کے رہنما معظم عباسی نے اعتراضات داخل کیے تھے، درخواست گزار کا نثارکھوڑو پر الزام عائد کرتے ہوئے مؤقف تھا کہ نامزدگی فارم میں نثارکھوڑو نے تیسری بیگم،بیٹی کانہیں بتایا اور نہ نثارکھوڑو نےنامزدگی فارم میں اپنی166ایکٹر زمین ظاہرنہیں کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • سپریم کورٹ کا اسحاق ڈار کو 3 روز میں پیش ہونے کا حکم

    سپریم کورٹ کا اسحاق ڈار کو 3 روز میں پیش ہونے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو عدالت میں 3 روز میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ، چیف جسٹس نے کہا کہ کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، وہ نہیں آتے تو انٹر پول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کو بلایا تھاکدھر ہیں وہِ؟ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ اسحاق ڈار نہیں آرہے ۔

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار عدالت کے بلانے پر نہیں آئے، ہم ان کا پاسپورٹ منسوخ کردینگے اور اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری کرنے پر بھی غور کریں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار کے وکیل کو بلا کر پوچھیں وہ کیوں نہیں آئے، اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے جو کرنا پڑا کریں گے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے وزارت داخلہ کے حکام کو سپریم کورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کے دوران وقفہ کردیا۔

    دوبارہ ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کی سماعت کا اآغاز ہوا تو چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود اسحاق ڈار پیش نہیں ہو رہے، ملک کی سب سے بڑی عدالت کو خاطر میں نہیں لارہے۔

    چیف جسٹس نے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وزارت خارجہ کے ساتھ ان کی وطن واپسی یقینی بنائیں، ایک شخص اگر باہر چلاگیا ہے تو ہماری معاونت کریں، ہم آئین اور قانون کے تحت کیا کرسکتے ہیں؟ کیا ہم ان کا پاسپورٹ منسوخ کرسکتے ہیں ؟ انکی عدم حاضری پر توہین عدالت کارروائی بھی شروع کر سکتے ہیں۔

    سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو عدالت میں 3 روز میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کوسزا دی وہ پھر بھی واپس آ رہے ہیں، اسحاق ڈار سینیٹر ہیں پھر بھی بھاگ رہے ہیں، ان کی سینیٹ رکنیت تو معطل کر دی تھی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اسحاق ڈار کی پیشی یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ اور اٹارنی جنرل کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، کوئی بھی ان کو پکڑ کرپیش کرسکتا ہے،اگر اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ کی جانب سے عطاء الحق قاسمی کی بطور ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کا فیصلہ  محفوظ کرلیا تھا جو  آج  9 جولائی کو سنایا جانا  ہے، چیف جسٹس نے کہا  تھا کہ سابق ایم ڈی پی ٹی وی کو دیئے گئے 27 کروڑ روپے کے اخراجات کا جواز پیش کرنا ہوگا، اخراجات کس مد میں ہوئے اس کا آڈٹ کروانا ہوگا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عطا الحق قاسمی کے عہدے پر اٹھنے والے اخراجات کا آڈٹ کروا لیتے ہیں،  ایک ہفتے کے دوران آڈٹ کے حدود و قیود طے کرلیں اور آڈٹ کروانے کا ٹرم آف ریفرنس دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔