Tag: چیف جسٹس

  • صرف پنجاب میں13لاکھ مقدمات التواء کا شکار ہیں، چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ

    صرف پنجاب میں13لاکھ مقدمات التواء کا شکار ہیں، چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ

    لاہور : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں5ہزار ججز اور پورا ایک اسٹرکچر چاہیے، پنجاب میں 1.3 ملین کیسز پنجاب میں التواء کا شکار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جسٹس منظور علی شاہ کا کہنا تھا کہ 1.3ملین کیسز1770ججز کیسے ختم کر سکتے ہیں، ہمیں5ہزار ججز چاہئیں اور پورا ایک اسٹرکچر چاہیے۔

    چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے مزید کہا کہ روزانہ بےشماردرخواستیں موصول ہوتی ہیں کہ آپ کیا کررہے ہیں، ہمارے اندرونی مسائل سے عام آدمی بھی بہت تنگ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اے ڈی آر نظام کو لاگو کرنے کےبارے میں سو چ رہے ہیں، ہمارا ارادہ ہے کہ سب ججز میڈی ایشن کے کورسز کریں، ورلڈ بینک کی مدد سے اے ڈی آر سینٹر بن رہا ہے۔

  • امریکی صدرکو ایک کھوکھا بھی الاٹ کرنے کا اختیار نہیں

    کراچی : سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لیڈیزکلب لاڑکانہ کی اراضی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نےڈپٹی کمشنرلاڑکانہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے لیڈیز کلب لاڑکانہ کی اراضی کو کمرشل مقاصد کے لیے تبدیل کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

    اے جی سندھ نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ لاڑکانہ جناح گارڈن کی کل اراضی 20 ہزار اسکوائریارڈ ہے جبکہ جناح گارڈن میں 3 ہزار اسکوائریارڈ پرلیڈیزکلب لاڑکانہ قائم ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لاڑکانہ جناح گارڈن کی اراضی میں نیشنل ہیلتھ سینٹر، لاڑکانہ پریس کلب، سرکاری اسکول قائم ہیں۔

    اےجی سندھ نے کہا کہ میونسپل کمیٹی لاڑکانہ نے دکانیں بنا کرکرایے پردے رکھی ہیں، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ میونسپل کمیٹی لاڑکانہ کواراضی الاٹمنٹ کا اختیار تھا۔


    کیا آپ فضلہ ملا پانی پی سکتے ہیں؟ چیف جسٹس کا وزیراعلیٰ سندھ سے سوال

    چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب، پارک عوام کی ملکیت ہیں، ماسٹرپلان کے مطابق پارک ہوا تو ہرقسم کی تعمیرات ختم کرائیں۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ حکومت چاہےتوبھی پارک پر کچھ اورنہیں بنا سکتی، ڈپٹی کمشنرلاڑکانہ نے کیسے الاٹمنٹ کی ، جائزہ لیں گے۔

    اس موقع پرچیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک کھوکھا بھی الاٹ کرنے کا اختیار نہیں اور یہاں جس کا دل چاہتا ہے زمینیں الاٹ کردیتا ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بتایا جائےکس نےعدالتوں سےحکم امتناع لے رکھا ہے، جناح گارڈن سے متعلق زیرسماعت کیسزسپریم کورٹ لائیں، ہم خود ان تمام مقدمات کا جائزہ لیں گے۔

    عدالت نے جناح گارڈن سے متعلق اے جی سندھ کو تفصیلات 15 روز میں پیش کرنےکی ہدایت کردی۔

    سپریم کورٹ نے ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ سے بھی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر ڈپٹی کمشنرخود پیش ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس نے بھی نوازشریف کی تینوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے کی اپیل  مسترد کردی

    چیف جسٹس نے بھی نوازشریف کی تینوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے کی اپیل مسترد کردی

    اسلام آباد :سابق وزیراعظم نوازشریف کی تينوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق اپیل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مسترد کر دی ہے، عدالت نے کہا کہ درخواست گزار نے تمام قانونی آپشن استعمال کرلئے،نظرثانی کے بعد پہلے فیصلے کے خلاف رجوع نہیں کیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیمبر میں نوازشریف کے تينوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق اپیل کی سماعت کی، سابق وزیراعظم کی جانب سےخواجہ حارث ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے نواز شریف کی اپیل مسترد کر دی۔

    اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ فیصلے کے خلاف آئینی درخواست دائر نہیں کی جاسکتی۔ درخواست گزار تمام قانونی آپشن استعمال کرچکے ہيں۔


    مزید پڑھیں :نواز شریف کی جانب سے 3 ریفرنسز یکجا نہ کرنے کا فیصلہ ایک بار پھر چیلنج


    اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ نظر ثانی کے بعد پہلے فصلے کے خلاف رجوع نہیں کیا جاسکتا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلے سے متعلق درخواست دائر کی تھی، جسے رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا۔

    سابق وزیر اعظم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ احتساب عدالت کو تینوں ریفرنسز کو یکجا کر کے ایک ہی فرد جرم عائد کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور 19 اکتوبر 2017 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف پر تینوں ریفرنس میں باضابطہ فرد جرم عائد


    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی اور نواز شریف پر تینوں ریفرنس میں باضابطہ فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انصاف کی فراہمی میں عجلت انصاف دفن کرنےکےمترادف ہے‘ چیف جسٹس

    انصاف کی فراہمی میں عجلت انصاف دفن کرنےکےمترادف ہے‘ چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ججز فیصلہ کرتے وقت قانون کو مدنظر رکھنے کے پابند ہیں، انصاف کی فراہمی میں عجلت انصاف دفن کرنے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں خواتین ججز کی 3 روزہ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ججز فیصلہ کرتے وقت قانون کومدنظررکھنے کے پابند ہیں، کوئی بھی جج قانونی تقاضے پورے کیے بغیرفیصلہ نہیں سناتا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ہم ملک میں قانونی کی حکمرانی چاہتے ہیں، ماڈل عدالتوں کا قیام بہت اچھا آئیڈیا ہے، ماڈل عدالتوں کے ساتھ دوسری عدالتیں بھی کردار ادا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں جج کی حیثیت سےسائل کی مشکلات کومدنظررکھناچاہیے، ہمارے لیےمقدمات نمٹانا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔


    خواتین کوعدالتی شعبےمیں مشکلات کا سامنا ہے‘ جسٹس منصورعلی شاہ


    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدلیہ میں صنفی امتیاز کا خاتمہ اچھا اقدام ہے، ایسا سسٹم بنانا ہوگا جہاں خاتون آسانی سے مسئلہ بتاسکے جبکہ بطور جج ہرشہری کو فوری اور معیاری انصاف فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ کبھی یہ نہ سمجھیں کیس غلط ہے، سوال کریں سمجھنےکی کوشش کریں، قانون کی حکمرانی ہمارے لیےسب سے اہم ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا پاناما نظرثانی درخواستوں کولارجربینچ کےسامنے لگانےکا حکم

    سپریم کورٹ کا پاناما نظرثانی درخواستوں کولارجربینچ کےسامنے لگانےکا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناماکیس کے خلاف نظرثانی کی اپیل کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پاناما کیس کے خلاف نظرثانی کی اپیل کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے وکیل نے سماعت کے آغاز پردلائیل دیتے ہوئے کہا کہ لارجر بینچ کے سامنے نظر ثانی اپیل کو سنا جائے۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج مقررہونےوالی درخواستوں کوبعد میں سنا جائے جس پر جسٹس اعجازافضل نے ریماکیس دیے کہ اکثریت فیصلہ 3 رکنی بینچ کا تھا۔

    جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ ہم فیصلہ تبدیل کریں گےتولارجربینچ کا فیصلہ بھی تبدیل ہوگا،جس پر سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لارجربینچ کےخلاف الگ سوالات اٹھائے ہیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ کا اضافی نکتہ 2 ارکان سےمتعلق تھا جبکہ 2 ارکان نے کیس نہیں سنا تھا۔


    پاناما کیس فیصلہ : شریف خاندان کی نظرثانی درخواستیں سماعت کے لیےمنظور


    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ آپ جوچاہیں سوال اٹھائیں دلائل سن کر فیصلہ عدالت کرےگی، جس پرسلمان اکرم راجہ نے کہا کہ لارجر بینچ میں 3 رکنی بینچ کا فیصلہ ضم ہوگیا۔

    سابق وزیراعظم کے بچوں کے وکیل نے کہا کہ لارجر بینچ کا فیصلہ پہلے تبدیل ہونا ضروری ہے، جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ لارجر بینچ نے فیصلہ کیا تودرخواستیں غیرموثرہوجائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ نظرثانی درخواستیں آپ نےتحریرکی ہیں ہم نے نہیں، جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آپ کے اصل اعتراضات 3 رکنی بینچ کے خلاف ہیں۔

    سپریم کورٹ کا تمام درخواستیں 5 رکنی لارجربینچ کے سامنے لگانےکاحکم دیتے ہوئے 5 رکنی بینچ کی تشکیل کے لیے درخواستیں چیف جسٹس کوبھجوا دی گئیں۔


    پاناما کیس نظرثانی: شریف خاندان کی سماعت مؤخرکرنے کی اپیل


    واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم نوازشریف کے بعد ان کے بچوں نے بھی سپریم کورٹ میں پاناما کیس کے فیصلے پرنظرثانی کی درخواست پرسماعت مؤخر کرنے کی اپیل کی تھی اورسماعت کے لیے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دینےکی استدعا کی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی:کمسن ملازمہ سے اجتماعی زیادتی‘چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    کراچی:کمسن ملازمہ سے اجتماعی زیادتی‘چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے 11سالہ کمسن ملازمہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا نوٹس لے لیا۔چیف جسٹس نےآئی جی سندھ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی۔

    تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 11سالہ کمسن ملازمہ کےساتھ اجتماعی زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس سے ایک ہفتےمیں رپورٹ طلب کرلی۔

    خیال رہےکہ کشمور کے علاقے کندھ کوٹ سے تعلق رکھنے والی 11 سالہ گھریلو ملازمہ دو ماہ قبل کراچی آئی تھی اور ملیر کے ایک گھر میں کام کاج کررہی تھی تاہم تین روز قبل بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیاتھا۔

    بعدازاں پولیس نےضلع کشمورکےعلاقےکندھ کوٹ سے تعلق رکھنے والی 12 سالہ گھریلو ملازمہ کےساتھ اجتماعی زیادتی کےالزام میں دوافراد کوگرفتار کرلیا تھا جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری تھی۔


    کراچی: 11 سالہ کمسن ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، 2 ملزمان گرفتار


    ایف آئی آر میں نامزد ملزمان میں راہب سحریانی، ثاقب علی ولد راہب، خان محمد، مہذب ولد مجاہد، شان ولد امان اللہ شیراز ولد راہب اور اپنو ولد راہب کونامزد کیاگیاہے۔

    واضح ریے کہ آٓئی جی سندھ پولیس کے ترجمان کے مطابق ایس ایس پی کندھ کوٹ سمیع اللہ سومرو کو اس واقعے کی تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرنے اور متاثرہ لڑکی کے خاندان کی حفاظت کو یقینی بنانے کا بھی حکم دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کی مسلم لیگ ن کےرہنماؤں کووارننگ

    چیف جسٹس کی مسلم لیگ ن کےرہنماؤں کووارننگ

    اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ عدالتوں کی تضحیک نہ کریں ایسی کسی بات کو برداشت نہیں کیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

    چیف جسٹس نے سماعت کےدوران ن لیگ کےرہنما حنیف عباسی اور دانیال عزیز پراظہاربرہمی کرتے ہوئے کہاکہ آپ دونوں بتائیں کہ آپ کے ساتھ عدالت نےکیا امتیازی سلوک کیا ہے۔

    چیف جسٹس کےسوال کےجواب میں دانیال عزیز نے کہا کہ صرف الیکشن کمیشن میں زیر سماعت مقدمات پر بات کی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آخری وارننگ دے رہا ہوں، عدالتوں کی تضحیک نہ کریں آئندہ ایسی کسی بھی بات کو برداشت نہیں کریں گے۔


    بنی گالہ اراضی‘لندن فلیٹ کےثبوت سپریم کورٹ میں پیش کروں گا‘عمران خان


    دانیال عزیز نےکمرہ عدالت میں بولنے کی کوشش کی تو چیف جسٹس نے انہیں بولنے سے روک دیا۔مسلم لیگ ن کےرہنما کےوکیل جبکہ اکرم شیخ نے بھی دانیال عزیز کو بولنے سے روک دیا۔

    اکرم شیخ نے دانیال عزیز کو چیف جسٹس سے معافی مانگنے کا کہا جس پر انہوں نے کمرہ عدالت میں اپنے بیان پر معذرت کرلی۔

    یاد رہےکہ دانیال عزیز نے الیکشن کمیشن کے باہرمیدیا سے گفتگو کرتے ہوئےشکوہ کیا تھا کہ ہمارے ساتھ برابری کی بنیاد پرسلوک نہیں کیا جارہا،وزیراعظم کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • جسٹس سجاد علی شاہ اور نئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی حلف برادری

    جسٹس سجاد علی شاہ اور نئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی حلف برادری

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ ان کی جگہ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے بھی سندھ ہائیکورٹ کے 23 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس سجاد علی شاہ کی تقریب حلف برداری سپریم کورٹ میں ہوئی۔ تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور سینئر وکلا شریک ہوئے۔

    جسٹس سجاد علی شاہ سپریم کورٹ کے جج تعینات ہونے سے قبل چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی ذمہ داریاں سر انجام دے رہے تھے۔ جسٹس سجاد علی شاہ کی تقرری کی سفارش جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی نے دی تھی۔

     نئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی حلف برادری

    دوسری جانب چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی حلف برداری کی سادہ و پروقار تقریب ہائیکورٹ میں منعقد ہوئی۔ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے سندھ ہائیکورٹ کے 23 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔

    تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ہائی کورٹ کے ججز اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    جسٹس احمد علی ایم شیخ 3 اکتوبر سنہ 1961 کو لاڑکانہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے لاڑکانہ میں گریجویشن تک تعلیم حاصل کی، بعد ازاں شاہ لطیف یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا اور 1990 میں بطور وکیل پریکٹس شروع کی۔

    جسٹس احمد علی ایم شیخ 1994 سے 1995 کے دوران لاڑکانہ بار کے سیکریٹری اور نائب صدر بھی رہے۔ بعد ازاں وہ ہائیکورٹ بار لاڑکانہ کے صدر بھی منتخب ہوئے۔

  • عوام کی صحت کا معاملہ ہے‘کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا‘چیف جسٹس

    عوام کی صحت کا معاملہ ہے‘کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا‘چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان کا کہناہےکہ غیررجسٹرڈاسٹنٹس سےمتعلق اہم معاملات کی سمری کی منظوری میں وزیراعظم نےتاخیرکیوں کی وضاحت کی جائے۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3رکنی بینچ نےغیررجسٹرڈاسٹنٹس ازخودنوٹس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں کیس کی سماعت کےدوران اسٹنٹس کی خرید و فروخت سے متعلق لائسنس جاری کرنے والی باڈی (کنفرمیٹیو اسسمنٹ باڈی) کیب کی جانب سے عدالت کوبتایاگیا کہ غیر معیاری اسٹنٹس کےحوالے سے ایک سمری منظوری کےلیےوزیراعظم کوبھیجی ہے۔

    سپریم کورٹ نےرجسٹریشن باڈی کےقیام کی سمری کی منظوری میں تاخیر پروزیراعظم کےسیکریٹری سے سوال کیاکہ اہم معاملات کی سمری کی منظوری میں وزیراعظم نےکیوں تاخیرکی؟۔

    وزیراعظم کےپرنسپل سیکریٹری نےجواب دیاکہ اسٹنٹ رجسٹریشن بورڈ سےمتعلق سمری زیرالتوانہیں ہے۔انہوں نےکہاکہ روایت بن گئی ہےسماعت سےایک روزپہلےسمری بھجوائی جاتی ہے۔

    میاں محمدنوازشریف کےسیکریٹری نے عدالت کوبتایا کہ کہا جاتا ہے سمری وزیراعظم ہاؤس سے منظور نہیں ہوئی۔انہوں نےکہاکہ اس معاملے پرسنجیدگی سے نوٹس لے رہے ہیں۔

    فواد حسن کا کہناتھاکہ وزیراعظم کی ہدایات ہیں صحت کی سمری اسی روزمنظوری کی جائے۔انہوں نےکہا کہ عدالت کویقین دلاتاہوں سمری جس روزملےگی اس روز منظوری دے دیں گے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نےحکم دیاکہ عوام کی صحت کا معاملہ ہے،10روز میں کمیٹی بنا کرمعاملے پرغورکیاجائےاورکمیٹی میں ڈاکٹرزسمیت تمام اسٹیک ہولڈر کوبھی شریک کیاجائے۔

    جسٹس ثاقب نثارنےکہاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی کوبھی عدالت دیکھے گی۔انہوں نےکہاکہ قائمہ کمیٹی کی رولنگ سے عدالت متاثر نہیں ہوگی۔

    چیف جسٹس نےکہاکہ جن میڈیکل ڈیوائسز کورجسٹرڈ کیا گیا فیصلہ آنے تک وہ استعمال ہوسکتی ہیں۔انہوں نےکہاکہ ڈی آر اے میڈیکل ڈیوائسز پردرخواستوں کاجائزہ اورایک ہفتے میں منظوری دے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریماکس دیےکہ مریض اورڈاکٹرکویہ پریشانی نہ ہو کون سااسٹنٹ رجسٹراور کون سا نہیں،انہوں نےکہاکہ ڈاکٹرکوحق نہیں پہنچتا کہ وہ غیر رجسٹرڈ اسٹنٹ کے لیے ضد کرے۔

    چیف جسٹس کا کہناتھاکہ پاکستان میں مقامی طور پر ایک اسٹنٹ بنایا گیا،مقامی طورپرتیاراسٹنٹ ٹیسٹ کےلیےجرمنی بھجوایاگیا۔

    انہوں نےکہاکہ پاکستان میں تیار اسٹنٹ کا شمار دنیاکےبہترین اسٹنٹس میں ہوتاہے۔جس پرچیئرمین ہارٹ پیشنٹ سوسائٹی نےکہاکہ پاکستان میں تیار اسٹنٹ تجرباتی مراحل میں ہے۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ نےغیررجسٹرڈاسٹنٹس سےمتعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت 10دن تک کے لیےملتوی کردی۔

  • ملازمین کی ترقی نمازکی ادائیگی سےمشروط ہوگی‘چیف جسٹس آزادکشمیر

    ملازمین کی ترقی نمازکی ادائیگی سےمشروط ہوگی‘چیف جسٹس آزادکشمیر

    مظفرآباد: آزاداکشمیر کےچیف جسٹس چوہدری اہراہیم ضیاکا کہناہےکہ سپریم کورٹ کےملازمین کی ترقی کارکردگی کے علاوہ پابندی کے ساتھ نمازکی ادائیگی سےمشروط ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق آزاد کشمیر کے صدرسردار مسعود خان نے جسٹس چوہدری ابراہیم ضیا سےگزشتہ روز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لیا۔ بعدازاں سپریم کورٹ کےملازمین کی جانب سےان کےاعزاز میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔

    پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ مظفرآباد کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں درج ہے کہ چیف جسٹس ابراہیم ضیا کا کہنا تھا کہ آج کے بعد سپریم کورٹ میں تعینات ہرکوئی آفسرواہلکارنماز کا پابند ہوگا۔

    چیف جسٹس ابراہیم ضیاکا کہناتھاکہ دوگروپ بنائیں ایک گروپ کی امامت خود کرواؤں گاجبکہ دوسرے گروپ کی امامت امام مسجد کروائیں گے۔

    انہوں نےکہاکہ خفیہ طورپرچیک بھی کیا جائے گا کہ کون ملازم نماز کی پابندی نہیں کرتاجبکہ سالانہ ترقی نماز کی باقدگی سےمشروط ہوگی۔

    واضح رہےکہ آزادکشمیر میں پہلی مرتبہ سرکاری ادارے کے سربراہ نے اس طرح کے احکامات جاری کیے ہیں جس میں سرکاری ملازم کی ترقی کے لیے کارکردگی کے ساتھ ساتھ نماز کی پابندی سےادائیگی کو بھی ضروری قراردیاگیا ہے۔