Tag: چیف جسٹس

  • سرکاری اسپتالوں میں عطیہ شدہ خون کی فروخت کا نوٹس

    سرکاری اسپتالوں میں عطیہ شدہ خون کی فروخت کا نوٹس

    اسلام آباد: سرکاری اسپتالوں میں عطیہ کیے گئے خون کی فروخت پر سپریم کورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ عطیہ کیا گیا خون فروخت کرنا جرم ہے۔ اسپتالوں میں لاقانونیت کی اجازت نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپتالوں میں ناقص سہولتوں پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے عطیہ کیے گئے خون کی فروخت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس نے اسپتالوں میں سرکاری دواؤں اور خون کی فروخت سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

    انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ انتظامیہ کے پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے لیکن اسپتالوں میں لاقانونیت کی اجازت نہیں دیں گے۔

    کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی۔

  • بچی زیادتی کیس: چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے لیا

    بچی زیادتی کیس: چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کراچی میں نالے سے ملنے والی بچی پر مبینہ تشدد اور زیادتی کا از خود نوٹس لے کر آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    زیادتی اور تشدد کا شکار مذکورہ بچی گزشتہ روز کورنگی کریک کے قریب واقع ایک نالے سے ملی تھی۔ بچی کی حالت تشویشناک تھی، اس کے جسم پر زخموں کے نشانات تھے جبکہ اس کا گلا اور ہاتھوں کی رگیں کاٹنے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔

    بچی کو علاقہ مکینوں نے دریافت کیا جس کے بعد انہوں نے ریسکیو کو کال کی۔ ریسکیو ذرائع نے زخمی بچی کو سول اسپتال منتقل کیا جہاں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں بچی کا علاج جاری ہے۔

    واقعہ کے چند گھنٹوں بعد بچی کی شناخت کا معاملہ بھی حل ہوگیا اور بچی کے ماموں نے ابراہیم حیدری پولیس سے رابطہ کرلیا۔ پولیس کے مطابق بچی کا نام سویرا اور والد کا نام بشیر ہے جو کورنگی کا رہائشی ہے۔

    ماموں کے مطابق بچی گزشتہ روز کھیلتے کھیلتے غائب ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر کاشف کا کہنا ہے کہ بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اس کا گلا کاٹ کر اُسے قتل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم خوش قسمتی سے وہ بچ گئی۔ بچی کی زندگی کے لیے آئندہ 36 گھنٹے بہت اہم ہیں۔ ان کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بچی سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو 48 گھنٹے میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے دلخراش واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    دوسری جانب قائم قام گورنر سندھ اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے بھی آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کی ہر صورت گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

  • سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے دور کے اہم فیصلے

    سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے دور کے اہم فیصلے

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی آج اپنے عہدے سے ریٹائر ہوگئے۔ ان کے دور میں سپریم کورٹ میں کون کون سے اہم کیسوں کی سماعت ہوئی، آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    ایک سال 2 مہینے اور 21 دن تک چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالنے والے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ایف آئی اے میں پولیس افسروں کی ڈیپوٹیشن، نیب میں افسروں کی ڈیپوٹیشن، نیب رقوم کی رضاکارانہ واپسی، اور الیکشن کمیشن کی غیر فعالیت سمیت 20 اہم معاملات پر از خود نوٹسز لیے۔

    سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس نے 16 دہشت گردوں کی پھانسی کے خلاف اپیلیں خارج کیں۔

    انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سمیت خواجہ آصف کے حلقے میں دوبارہ انتخابات کی درخواست مسترد کی۔

    انور ظہیر جمالی نے تلور کے شکار پر پابندی ختم کر کے کیس کو از سر نو سننے کا فیصلہ دیا۔ انہوں نے بلدیاتی انتخابات کو مرحلہ وار کروانے کا حکم بھی دیا۔

    جسٹس انور ظہیر جمالی نے 15 مارچ 2017 کو ملک میں چھٹی مردم شماری کروانے کا اہم ترین فیصلہ بھی سنایا۔

  • جسٹس ثاقب نثارنے چیف جسٹس آف پاکستان کےعہدے کا حلف اٹھالیا

    جسٹس ثاقب نثارنے چیف جسٹس آف پاکستان کےعہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلام آباد: جسٹس ثاقب نثارنےچیف جسٹس پاکستان کےعہدے کا حلف اٹھالیا۔صدرمملکت ممنون حسین نے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لیا۔

    تفصیلات کےمطابق جسٹس میاں ثاقب نثار ملک کےپچیسویں چیف جسٹس بن گئے۔ایوان صدرمیں صدرمملکت ممنون حسین نے ان سے چیف جسٹس کے عہدے کاحلف لیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کی حلف برداری تقریب میں وزیراعظم نوازشریف،مسلح افواج کےسربراہوں سمیت چیئرمین سینیٹ رضاربانی،اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق وفاقی وزرا اور دیگر ارکان پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی۔

    جسٹس ثاقب نثار 18جنوری 1954کولاہور میں پیدا ہوئے،میٹرک کیتھڈرل ہائی اسکول لاہور سے کیا اورگریجویشن گورنمنٹ کالج لاہور سے کی،جبکہ قانون کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی سے1980 میں لی۔

    جسٹس ثاقب نثار22مئی 1998کو لاہور ہائی کورٹ کے جج بنے،18فروری 2010کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج تعینات ہوئے۔

    انہوں نے 3نومبر 2007کو جنرل پرویز مشرف کے پی سی او پر حلف سے انکار کیا،ان کی اہلیہ بھی سندھ ہائی کورٹ کی جج ہیں۔

    واضح رہے کہ جسٹس میاں ثاقب نثاردوسال اٹھارہ دن تک چیف جسٹس کے منصب پر فائز رہنے کے بعدسترہ جنوری دوہزار انیس کوریٹائر ہوں گے۔

  • چیف جسٹس انورظہیرجمالی آج ریٹائرہورہےہیں

    چیف جسٹس انورظہیرجمالی آج ریٹائرہورہےہیں

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کےچیف جسٹس انور ظہیر جمالی آج اپنی مدت پوری کرنے کے بعدریٹائرہورہےہیں۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے چو نتیسویں چیف جسٹس ،جسٹس انور ظہیر جمالی15ماہ سے زائد چیف جسٹس کے فرائض انجام دینے کے بعد آج ریٹا ئر ہورہے ہیں۔

    انور ظہیر جمالی سندھ کے شہر حیدرآباد میں 1951 میں پیدا ہوئے اور1998میں ہائی کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔جسٹس انور ظہیرجمالی نے 2007میں جنرل ریٹائرڈپرویز مشرف کے پی سی او پرحلف اٹھا نےسے انکار کردیاتھا۔

    انور ظہیر جمالی 2008 میں سندھ ہائی کو رٹ کے چیف جسٹس بنےاور ایک سال بعد2009 میں سپریم کو رٹ میں بطور جج مقرر ہو ئے۔

    واضح رہےکہ گزشتہ سال دس ستمبر کو انہوں نے بطور چیف جسٹس سپریم کورٹ کاحلف اٹھایاتھا،ان کےدور میں پا نامہ کیس کی سماعت شروع ہوئی جواب بھی زیر سماعت ہے۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس: اسپیکر کا گھیراؤ، پی ٹی آئی نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

    قومی اسمبلی کا اجلاس: اسپیکر کا گھیراؤ، پی ٹی آئی نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑی دیں، اسپیکر کی نشست کا گھیراؤ کیا جس پر اسپیکرایازصادق نے اجلاس پندرہ منٹ کےلیے ملتوی کردیا اور نشست چھوڑ گئے، خورشید شاہ نے بھی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری رہا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ خورشید شاہ کی تقریر کے بعد اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے حکومتی بینچ سے خواجہ سعد رفیق کو پوائنٹ آف آرڈر پر تقریر کرنے کی اجازت دینے پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج شروع کردیا، پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی گئی، اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جا کر ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں جس کے باعث خواجہ سعد رفیق کو اپنی تقریر روکنا پڑی۔

    اسپیکر ایازصادق کا کہنا تھا کہ پوائنٹ آف آرڈر پر پہلے اپوزیشن لیڈر نے بات اب حکومتی رکن کی باری ہے اس کے بعد آپ کو بھی موقع دیا جائے گا لیکن مشتعل پی ٹی آئی کے اراکین نہ مانے اور مطالبہ کیا کہ پہلے پوری اپوزیشن کو بات کرنے دی جائے بعدازاں حکومتی رکن کو ایک ہی بار بولنے کا موقع دیا جائے ہر تنقید کے بعد نہیں جواب میں اسپیکر اپنے موقف پر قائم رہے کہ پہلے سعد رفیق بات کریں گے بعدازاں پی ٹی آئی ارکان جس پر تنازع بڑھ گیا۔

    خواجہ سعد رفیق کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑی دیں، اسپیکر کی نشست کا گھیراؤ کیا جس پر اسپیکرایازصادق نے اجلاس پندرہ منٹ کےلیے ملتوی کردیا اور نشست چھوڑ گئے۔

    قبل ازیں اپنی تقریر میں  قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے مر کزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پر اس کے اندر سے ہی حملہ ہو رہا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان کو کیوں متنازع بنایا جا رہا ہے، وہ پورے پاکستان کے چیف جسٹس ہیں، آج پاکستان کا وزیر اعظم ایک قطری شہزادے کے پیچھے چھپ رہا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ جھوٹ ایک لعنت ہے، اس سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں لیکن وزیراعظم آج اس ایوان میں آکر جھوٹ بولتے ہیں،وزیراعظم کو یہ خیال ہونا چاہیے کہ وہ پارلیمنٹ کی پیداوار ہیں، پارلیمنٹ نے ہی ان کی اہمیت کو تسلیم کروایا،  جھوٹ چاہے خورشید شاہ بولے یا کوئی اور یہ مقدس ایوان ہے یہاں جھوٹ بولنے سے اس ایوان کا استحقاق مجروح ہورہا ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ جمہوری نظام میں پارلیمنٹ کا رتبہ سب سے زیادہ ہوتا ہے، ایوان عدلیہ اور عدالت سے زیادہ مقدس ہے، اس ایوان کو بچانے کے لیے اپوزیشن نے ہر دور میں اہم کردار ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : خورشید شاہ نے نواز شریف کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرادی

    خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے یہاں پر کہے گئے ایک ایک لفظ کی اہمیت ہوتی ہے، ایوان بڑی قربانیوں اور مشکلوں سے حاصل ہواہے، یہی ایوان آئین بناتا ہے ادارے اس سے جنم لیتے ہیں ،ہماری پارٹی نے اس ایوا ن کے لیے ڈنڈے کھائے جیل میں گئے، ضرورت پڑنے پر گولیاں بھی کھائیں۔

    خورشید شاہ کی جانب سے پاناما کیس پر اظہار خیال کیا گیا تو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے خورشید شاہ کو پاناما کیس کے معاملے پر بات کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت اور کہا کہ پاناما کا معاملہ عدالت میں ہے۔ اس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا پارلیمنٹ سپریم ہے جو عدالت سے زیادہ مقدس ہے۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کا پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کو سیاسی قرار دینا افسوس ناک ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ کیا سیاست جھوٹ ہے؟۔ سیاست خدمت اور عبادت ہے جبکہ سیاست کو جھوٹ سمجھنے والے آمریت کی سوچ رکھتے ہیں۔

  • بھارت میں کانفرنس،چیف جسٹس کا شرکت سے انکار

    بھارت میں کانفرنس،چیف جسٹس کا شرکت سے انکار

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے بھارت میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت مسترد کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے بھارت میں ہونے والی گلوبل کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے اور اس حوالے سے انہوں نے بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط بھی لکھ دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے خط میں کہا ہے کہ موجودہ حالات میں کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکتا۔گلوبل کانفرس 21 سے 23 اکتوبر کو نئی دلی میں ہو نی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کو گلوبل کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر نے دیا تھا۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھارتی ہم منصب کی جانب سے کانفرنس میں شرکت کے لیےدعوت دی گئی تھی۔

  • بیٹے کی بازیابی میں تمام کردار پاک فوج کا ہے، جسٹس سجاد علی شاہ

    بیٹے کی بازیابی میں تمام کردار پاک فوج کا ہے، جسٹس سجاد علی شاہ

    کراچی : چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نے اپنے بیٹے کی بازیابی پر کہا ہے کہ اس کارروائی میں سارا کردار پاک فوج کا ہے۔ بازیابی کیلئے کئے جانے والے آپریشن کی نگرانی آرمی چیف کررہےتھے.

    یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے باہر بازیاب بیٹے اویس شاہ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی ،جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ انہیں اغوا کاروں کے بارے میں کچھ معلوم نہیں، ان کا بیٹا خیریت سے ہے.

    انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کی بازیابی میں ساراکردار پاک فوج کا ہے۔ وہ اللہ کے شکرگزارہے جس نے انہیں اس ساری صورت حال میں صبر، استقامت اور حوصلہ دیا۔

    جسٹس سجاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اغواء پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے معاملےکی نگرانی کی یقین دہانی کرائی تھی، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے یہ بھی کہا کہ آرمی چیف کی ہدایت پر ہی اویس شاہ کو خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی پہنچایا گیا.

    بیرسٹر اویس شاہ کے گھر پہنچنے پر تمام افراد خوشی سے نہال تھے اور مٹھا ئی تقسیم کی گئی۔

     

  • لاہور ہائیکورٹ نے نئے علاقائی بنچز کے قیام کا مطالبہ مسترد کر دیا

    لاہور ہائیکورٹ نے نئے علاقائی بنچز کے قیام کا مطالبہ مسترد کر دیا

    لاہور: ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عالیہ کے تمام ججز پر مشتمل فل کورٹ نے نئے علاقائی بنچز کے قیام کا مطالبہ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس 15 سے 17 جولائی تک تین روز تک جاری رہا، اجلاس میں عدالت عالیہ لاہور کے تمام 47 ججز شریک ہوئے، اجلاس میں ہائی کورٹ کے نئے علاقائی بنچز کے قیام اور ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق امور پر تفصیلی غوروخوض کر کے نئے بنچز کے قیام کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کیا گیا ۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے فل کورٹ اجلاس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدالت عالیہ کے نئے علاقائی بنچز کے قیام کا مطالبہ مسترد کر دیا گیا ہے تاہم ججز کی تعداد بڑھانے کے حوالے سے فیصلہ کچھ عرصے کے لیے موخر کر دیا گیا ہے، نئے علاقائی بنچز نہ بنانے سے متعلق سمری بھی گورنر ہاوس کو ارسال کر دی گئی ہے ۔

    لاہور ہائی کورٹ کے نئے علاقائی بنچز بنانے کے لیے گوجرانوالہ،فیصل آباد،سرگودھا ، ساہیوال اور ڈی جی خان اضلاع کے وکلاءنے تحریک بھی شروع کر رکھی ہے جس میں عدالتی بائیکاٹ بھی کیا جا رہا ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ کو گورنر پنجاب کی جانب سے بھی 2013 میں نئے علاقائی بنچز کے قیام کے لیے خط لکھا گیا تھا۔

  • چیف جسٹس کے بیٹے کی بحفاظت بازیابی یقینی بنائی جائے، عمران خان

    چیف جسٹس کے بیٹے کی بحفاظت بازیابی یقینی بنائی جائے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان کہتے ہیں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کےبیٹے کااغوا قانون نافذکرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بڑاسوالیہ نشان ہے۔

    واقعہ کو تشویشناک قرار دیتے ہوئےتحریک انصاف کےسربراہ عمران خان نے کہا کہ جس صوبےمیں چیف جسٹس کےاہل خانہ تک محفوظ نہیں وہاں شہریوں کےتحفظ کی کیاکیفیت ہوگی۔

    عمران خان نےکہا حکومت سندھ چیف جسٹس کے بیٹے کی بروقت اور بحفاظت بازیابی کویقینی بنائے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کی بازیابی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششیں جاری ہیں۔

    وزیراعلٰی قائم علی شاہ نے اویس شاہ کی بازیابی کو حکومت سندھ اور سیکیورٹی اداروں کے لئے چیلنج قراردے دیا، سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس سجاد علی شاہ سے ملاقات بھی کی سیاسی قائدین نے بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کردیا۔

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری نے وزیرداخلہ انورسیال سے کہا ہے کہ انہیں لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھا جائے، ٹیلیفونک رابطےمیں سابق صدر نے حکومت سندھ کو اویس شاہ کی بحفاظت واپسی یقینی بنانےکی ہدایت کی۔

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نےآپریشن کی کامیابی پر سوالات اٹھا دیے، ایم کیوایم کا کہنا ہے جب چیف جسٹس کابیٹا محفوظ نہ ہو تو عام شہریوں کا تحفظ کیسے ہو۔

    اویس شاہ کے اغواکے خلاف وکلا برادری نےبھی سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج کرتےہوئے بحفاظت بازیابی کامطالبہ کیا۔