Tag: چیف جسٹس

  • چیف جسٹس کےخط کو اپوزیشن نےاپنی فتح قرار دے دیا

    چیف جسٹس کےخط کو اپوزیشن نےاپنی فتح قرار دے دیا

    اسلام آباد : اپوزیشن نےچیف جسٹس کےجوابی خط کو اپنی فتح قرار دےدیا۔ متفقہ ٹی او آرزپراصرارکرتے ہوئے حزب اختلاف کےرہنماؤں نےوزیراعظم کواسمبلی سےرجوع کرنےکامشورہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی جانب سے حکومتی ٹی او آرز پر مشتمل کمیشن تشکیل دینے سے انکار کو اپوزیشن نے اپنی اخلاقی فتح قرار دے دیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ چیف جسٹس صاحب نے ہمارے مؤقف کی تائید کردی۔

    پی پی رہنما قمرالزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے جواب سےحکومت کی بد دیانتی سامنےآگئی،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ  شیخ رشید نے کہا کہ ملکی حالات تصادم کی طرف جارہےہیں، جبکہ تحریک انصاف کےجہانگیرترین نےحکومت کواپوزیشن کے ساتھ بیٹھنےکامشورہ دیا۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ حکومت اوراپوزیشن میں ٹی اوآراز میں اتفاق نہیں تھا۔ ایم کیوایم کےسلمان بلوچ نےکمیشن سےمتعلق پارلیمنٹ میں قانون سازی کا مطالبہ کیا۔

    اے این پی کے حاجی عدیل نے کہا کہ ایسا کمیشن بننا چاہیئے جوایک سال میں تمام مسائل حل کرے۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیرجمالی نےحکومت کی جانب پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط کا جواب دیتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار کردیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹرمز آف ریفرنس کے تحت تحقیقات کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔

     

  • محدود وسائل میں رہتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا، چیف جسٹس

    محدود وسائل میں رہتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ ہمیں محدود وسائل میں رہتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا ،مقننہ نے اپنی بصیرت کے مطابق مسائل کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا صوبائی انصاف کمیٹیوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا فوجداری نظام دہشتگردی، تشدداوربدعنوانی کے چیلنجزسے نبردآزماہے، شعبہ انصاف سے وابستہ لوگوں کودائرہ اختیار اور دستیاب وسائل میں ہی مسائل کا حل نکالناچاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ انتظامیہ بھی محدودوسائل کے اس قسم کی دردناک صورتحال سے نبردآزماہے ،انصاف کی فراہمی یقینی بناناہماری ذمہ داری ہے، تاہم بلاشبہ سزاوں کی کم شرح ہمارے سب کے لئے باعث تشویش ہے، اس نہ صرف اداروں کی انفرادی کارکردگی پر بلکہ پورے عدالتی نظام پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کی فکر کرنی چاہیئے کہ ضرر رسیدہ افراد کو انصاف کی فراہمی میں بظاہر ہماری ناکامی نظام انصاف پر عوامی اعتماد کو بری طرح متاثر کرہی ہے اور عوام انصاف کیلئے دیگر ذرائع تلاش کررہے ہیں اور ننتیجتاَ مروجہ نظام عدل بے ثمر ہوتا جارہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا مقننہ نے اپنی بصیرت کے مطابق مسائل کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔یہ بھی ضروری ہے کہ ہم اپنے اداروں کے خصوصاخدمات کی فراہمی کی سطح پر قائدانہ صلاحیت پیدا کریں۔

  • کراچی بد امنی کیس : چیف جسٹس کا پولیس رپورٹ پراظہارعدم اطمینان

    کراچی بد امنی کیس : چیف جسٹس کا پولیس رپورٹ پراظہارعدم اطمینان

    کراچی : سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس حکام نے کارکردگی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

    چیف جسٹس نے پولیس حکام کی رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار کیا۔ سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی عملدرآمد کیس کی بیس ماہ بعد سماعت ہوئی، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیرصدارت پانچ رکنی بنچ نےسماعت شروع کی تو آئی جی سندھ نے کارکردگی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔

    مقدمات کے چالان کے اعداد و شمار سے متعلق چیف جسٹس کے استفسار پر آئی جی سندھ خاطرخواہ جواب نہ دےسکے،جس پرچیف جسٹس نےپولیس کی رپورٹ پرعدم اطمینان ظاہر کرتےہوئے ریمارکس دیئےکہ انہیں وردی میں رہنےکاکوئی حق نہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ریاست کا کام صرف اعداد وشمارجمع کرنانہیں۔ آئی جی سندھ نےدعویٰ کیاکہ سندھ میں تمام بڑےکیس پولیس نےحل کئےجبکہ اغوا برائےتاوان مکمل طورپرختم کردیا، جس پرجسٹس امیرہانی مسلم نے کہا کہ مختصر دورانئےکےاغواء کی وارداتیں بڑھ گئیں ہیں۔

    بنچ نے گزشتہ سماعت میں وفاقی اورصوبائی حکومت، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اوردیگر حکام کو نوٹس جاری کیا تھا۔ فریقین کو سماعت کیلئےسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج طلب کیاگیاتھا۔

     

  • چیف جسٹس ناصرالملک کی زیرصدارت ججزکا اجلاس

    چیف جسٹس ناصرالملک کی زیرصدارت ججزکا اجلاس

    اسلام آباد: چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سنگین دہشت گردی کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے فیصلہ بھی متوقع ہے۔

    سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں دہشت گردی کے مقدمات سے متعلق اجلاس میں تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان، انچارج مانیٹرنگ جج برائے انسداد دہشت گردی نےشرکت کی۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر کے دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تفصیلات تئیس دسمبر تک رجسٹرار آفس میں جمع کرائی جا چکی ہیں۔

    اجلاس میں دہشت گردی سے متعلق زیر التوا مقدمات کی سماعت اور اس میں درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے امور زیر بحث آئے۔ اجلاس میں دہشت گردی کے مقدمات جلد نمٹانے پر غور کیا گیا۔

  • سزائے موت کے فیصلے کی بحالی کیلئے اجلاس بلا رہے ہیں، چیف جسٹس

    سزائے موت کے فیصلے کی بحالی کیلئے اجلاس بلا رہے ہیں، چیف جسٹس

    پشاور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کا کہنا ہے کہ سزائے موت کے فیصلے کی بحالی پر جلد اسلام آباد میں ایک اجلاس بلا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے پشاور ہائیکورٹ کا دورہ کیا، چیف جسٹس نے پشاور ہائیکورٹ بار میں تعزیتی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سانحہ میں جو بھی شہید ہوئے، ان کا پوری قوم کو غم ہے ملک کی تاریخ کا المناک سانحہ ہے، سزائے موت کے فیصلے کی بحالی پر جلد اسلام آباد میں ایک اجلاس بلارہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ  اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا کہ پھانسی کے کتنے کیسز زیرِ التوا ہیں، تاکہ عمل در آمد ہوسکے، اس موقع پر سانحۂ پشاور میں شہید ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔

  • کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کوٹ رادھا کشن کیس، عدالت کا موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد: کوٹ رادھا کشن میں میاں اور بیوی کو زندہ جلانے کے خوفناک حادثے کے کیس کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔ عدالت نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج سانحہ کوٹ رادھا کشن کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالت نے ڈی پی او اور آر پی او کی رپورٹ پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا رپورٹ میں حقائق مکمل پر طور پر بیان نہیں کیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے اس موقع پر کہا کہ موقع پر موجود غفلت کے مرتکب پولیس اہلکاروں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس والوں کیخلاف کاروائی کی جائے اور مقدمہ درج بھی کیا جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا موقع پر موجود پولیس اہلکار ہوائی فائرکرتے توہجوم منتشر ہوسکتا تھا تو پولیس اہلکاروں ہوائی فائرنگ کیوں نہیں کی؟ عدالت عظمٰی نے سوال کیا کہ کیا انکے پاس ہتھیار نہیں تھا؟

    عدالت نے لوگوں کو اشتعال دلانے والے مولویوں نور الحسن اور ارشد بلوچ کو فوری طور پر گرفتار اور آئندہ سماعت تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا پولیس کی غفلت سے دو انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جو افسوس ناک ہے ۔

    کسی کی آئندہ سماعت پندرہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • جسٹس (ر) سرداررضا خان نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    جسٹس (ر) سرداررضا خان نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد: جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ ناصر الملک نے ان سے حلف لیا ہے۔

    سپریم کورٹ میں آج چیف الیکشن کمشنر کی تقریبِ حلف برداری ہوئی، چیف جسٹس سپریم کورٹ ناصرالملک نے الیکشن کمشنر سردار رضا سے حلف لیا ہے۔

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا نے وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ جس کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے ان کی بطور چیف الیکشن کمشنر تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا کو آئندہ پانچ برس کیلئے چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔ ان کی مدت حلف اٹھانے کے دن سے شروع ہوگی۔

    جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کیلئے سب سے بڑا چیلنج الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری کا تاثر بحال کرنا ہے۔ دو ہزار تیرہ کے انتخابات کے بعد دھاندلی کے الزامات نے ادارے کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

  • چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئےمہلت دینے سے انکارکے بعد چیف جسٹس نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم جاری کردیا ہے۔

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے کسی بھی نام پر اتفاق نہ ہو نے کے  اور سپریم کورٹ کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے مزید مہلت دینے سے انکار کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سےمتعلق انتظامی حکم بھی جاری کردیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس انورظہیرجمالی پانچ دسمبر تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر رہیں گے، اس کے بعد ان کی خدمات واپس لے لی جائیں گی۔

    گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق درخواست کی سماعت کی اور تین بار مہلت کے باوجودعہدے پر تقرری نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کیا۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خورشیدشاہ علاج کی غرض سے بیرون ملک ہیں، اس لیے چیف الیکشن کمشنر کے نام کو حتمی شکل نہیں جا سکی ہے۔ جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا چیف الیکشن کمشنر کے نام پر قائد حزب اختلاف سے ٹیلی فون پر بھی مشاورت ہو سکتی تھی۔ قائد حزب اختلاف ملک میں واپس آئیں گے تو وزیر اعظم غیر ملکی دورے پر چلے جائیں گے اور یہ معاملہ اسی طرح طول پکڑتا جائے گا۔

    عدالت کا کہنا تھا بادی النظر میں محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت اس ضمن میں وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو نوٹس جاری کرے گی۔ پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سولہ ماہ سے خالی پڑا ہے اور اس عرصے کے دوران سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

  • وزیراعظم کی نااہلی کی درخواستیں قابل سماعت نہیں، سپریم کورٹ

    وزیراعظم کی نااہلی کی درخواستیں قابل سماعت نہیں، سپریم کورٹ

    کوئٹہ: وزیر اعظم کی نااہلی کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کوئٹہ رجسٹری کی جانب سے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ درخواستیں قابل سماعت نہیں، آرٹیکل باسٹھ اورتریسٹھ کی اہلیت کا معیارطے کیاجائے۔

    تفصیلا ت کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے آج وزیراعظم نااہلی کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔ جس میں چیف جسٹس سےلارجربینچ تشکیل دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں وزیرعظم ناہلی کیس کی سماعت کا تفصیلی حکم نامہ جسٹس جوادایس خواجہ نے تحریرکیا۔ آٹھ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہاگیاہے کہ وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق درخواستیں قابل سماعت نہیں۔ عدالت یہ طے کریگی کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کی اہلیت کا معیار کیا ہو نا چاہیےحکم نامہ میں بتایاگیا کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کامعاملہ چیف جسٹس کو بھیجوایا جارہا ہےاور چیف جسٹس سے لارجر بنچ تشکیل دیئے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    وزیر اعظم کی نا اہلی کیلئے درخواستیں گوہر نواز سندھو ، چوہدری شجاعت اور اسحاق خاکوانی نے دائر کی تھیں۔

  • سپریم کورٹ: الیکشن2013کالعدم کرنیکی درخواستیں مسترد

    سپریم کورٹ: الیکشن2013کالعدم کرنیکی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن دو ہزار تیرہ کو کالعدم قرار دیئے جانے سےمتعلق درخواستیں مستردکردیں۔ چیف جسٹس ناصرالملک کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نےوکلا کےدلائل سُنے۔

    جس کے بعد اعلیٰ عدالت نے درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ درخواست گزاروں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے ثبوت فراہم کرنا نا ممکن ہیں۔.

    عدالت کو ایسے مقدمات کی سماعت کا اختیار حاصل نہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ درخواستیں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گیئں تھیں۔