Tag: چیف سیکرٹری سندھ

  • کمشنر کراچی افتخار شلوانی کا چیف سیکرٹری سندھ کو خط

    کمشنر کراچی افتخار شلوانی کا چیف سیکرٹری سندھ کو خط

    کراچی: کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے سابق ڈپٹی کمشنر غربی کے خلاف مبینہ کرپشن پر تحقیقات کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھ کر سابق ڈپٹی کمشنر غربی فیاض سولنگی کے خلاف مبینہ کرپشن پر تحقیقات کی درخواست کی ہے۔

    ڈسٹرکٹ ویسٹ کےاے ڈی سی ون نے کمشنر کراچی کو صورت حال سے آگاہ کیا۔کمشنر کراچی نے خط میں کہا کہ سابق ڈپٹی کمشنر کو گاڑیوں کی مرمت اوردیکھ بھال پر 2 کروڑ جاری کیےگئے۔

    کمشنر کراچی نے کہا کہ 2 کروڑ کے فنڈز سے ضلع غربی کی 35 گاڑیوں کی دیکھ بھال ہونی تھی، مالی سال کے اختتام تک 35 میں سے صرف 10 گاڑیوں کی مرمت کرائی گئی۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سابق ڈپٹی کمشنر 2 کروڑ کا جعلی بل منظور کرنے پر زور دے رہے تھے، جعلی بل سائن نہ کرنے پر سابق ڈپٹی کمشنر نے نئے افسر کی تعیناتی کی درخواست بھی کی۔

    کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے سابق ڈپٹی کمشنر فیاض سولنگی کے کرپشن کیس محکمہ اینٹی کرپشن کو دینے کی درخواست بھی کی۔

  • نئی گج ڈیم تعمیر کیس ، سپریم کورٹ سندھ حکومت پربرہم، چیف سیکرٹری سندھ 23 مئی کو طلب

    نئی گج ڈیم تعمیر کیس ، سپریم کورٹ سندھ حکومت پربرہم، چیف سیکرٹری سندھ 23 مئی کو طلب

    اسلام آباد: نئی گج ڈیم کی تعمیر کیس میں سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کر لیا، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا سندھ حکومت پھر کہے گی پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت عدالت نے سندھ حکومت کے رویے پر اظہار برہمی
    کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو 23 مئی کو طلب کر لیا اور کہا چیف سیکرٹری کا نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق بیان ریکارڈ کیا جائےگا۔

    جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا نئی گج ڈیم کس ضلع میں ہے؟ جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا نئی گج ڈیم ضلع دادو میں بنے گا۔

    جسٹس عظمت نے کہا حکومت جن اضلاع، افراد کی زمینیں سیراب کرناچاہتی ہےمعلوم ہے، کیا سندھ حکومت یہی چاہتی ہے کہ عدالت میں نام لیں؟ سندھ حکومت چاہتی ہے باقی عوام چاہیں مرجائیں فرق نہیں پڑتا۔

    جسٹس عظمت سعید کا ریمارکس میں کہنا تھا چیف سیکرٹری بیان دیدیں کہ دادوکی زمین سیراب کرنےکی ضرورت نہیں، سندھ حکومت کہہ دے دادو کے عوام کو پانی ضرورت نہیں، سندھ والوں کو پانی نہیں چاہیے تو انکی مرضی، چیف سیکرٹری کے بیان کے بعد احکامات پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے نئےگج ڈیم کی فوری تعمیر کا حکم دے دیا

    جسٹس عظمت نے کہا ممکن ہےعدالت ڈیم تعمیر کے حکم پر بھی نظرثانی کرلے، عدالت اب خود کوئی بوجھ نہیں اٹھائے گی، جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا سندھ حکومت ایکنک کا فیصلہ بھی تسلیم نہیں کر رہی، ہر گزرتے دن کیساتھ ڈیم کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے، سندھ حکومت پھر کہے گی پانی نہیں ملتا تو کوکا کولا پی لیں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا منصوبہ 26 ارب کا تھا جو 46 ارب تک پہنچ چکا ہے، بعد ازاں سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت 23 مئی تک ملتوی کر د ی گئی۔

    یاد رہے مارچ میں سپریم کورٹ نے نئی گج ڈیم کی فوری تعمیر کاحکم دیا تھا، جسٹس گلزار نے وفاقی اور سندھ حکومتوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا تیس سال سے نئی گج ڈیم کامعاملہ چل رہاہے، ہر سال پیسہ مختص ہوتاہے، جوضائع کردیا جاتا ہے ، سندھ حکومت کوآخرمسئلہ کیاہے؟

    اس سے قبل  15 جنوری کو نئے گج ڈیم کی تعمیر کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار  نے ایکنک اجلاس کےفوری بعد فیصلے سے آگاہ کرنےکاحکم دیتے ہوئے  وزیر خزانہ اسد عمر سے مکالمے میں کہا تھا مجھے نہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے، جس  تیزی سے مسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہے ہیں ہو نہیں رہا، اس ملک کےلیےآپ لوگوں کی محبت کم ہوگئی ہے،اس حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرناچاہتے۔

    خیال رہے ایک بریفنگ میں بتایا گیا تھا  نئے گج ڈیم کا منصوبہ وفاقی حکومت کا ہے، اصل لاگت 9 ارب روپے تھی،  پروجیکٹ کی نظر ثانی شدہ لاگت 16.9 ارب روپے تھی جبکہ دوبارہ نظر ثانی شدہ لاگت 47.7 ارب ہوگئی ہے۔

  • کراچی بدامنی، چیف جسٹس کے زیر صدارت کراچی میں اہم اجلاس

    کراچی بدامنی، چیف جسٹس کے زیر صدارت کراچی میں اہم اجلاس

    کراچی: کراچی میں امن و امان کی صورتِ حال پر چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر صدارت سپریم کورٹ میں اہم اجلاس جاری ہے، اجلاس میں چیف سیکرٹری اور ڈی جی رینجرز بھی موجود ہیں

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جاری دہشت گردی کی تازہ لہر پر ملک کے بڑے سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں،اس سلسلے میں چیف جسٹس پاکستان انور ظہیر جمالی خصوصی طور پر کراچی تشریف لائے ہیں اور اعلیٰ حکام سے چیف جسٹس سندھ سجاد علی شاہ کے بیٹے سید اویس علی شاہ کے اغواء اور امجد صابری کے بہیمانہ قتل پر اہم اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔

    اس موقع پرچیف سیکرٹری سندھ صدیق میمن نے بیرسٹراویس شاہ کی بازیابی کے لیے سندھ پولیس کی اب تک کی کارکردگی پیش کی،اُن کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس جلد سید اویس شاہ کو بازیاب کرا لے گی جس کے لیے سندھ حکومت نے بلوچستان حکومت سے رابطہ کیا ہے۔

    اجلاس میں ڈی رینجرز بلال اکبر اجلاس میں امن و امان کی بحالی میں رینجرز کے کردار پر روشنی ڈالی اور رینجرز کی جانب سے کی گئی کارروائیوں کی رہورٹ پیش کی، ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ اویس شاہ کے اغوا کیس میں 21 سے زائد افراد کو گرفتارکیا گیا۔

    جب کہ دوسری طرف معروف قوال امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے لیاقت آباد کے مختلف علاقوں میں مارے گئے چھاپوں میں گرفتار ملزمان سے کی گئی تفتیش سے بھی چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کو آگاہ کیا۔