Tag: چیف سیکریٹری سندھ

  • شہریوں کو ڈینگی سے بچانے کیلئے حکومت کا اہم فیصلہ

    شہریوں کو ڈینگی سے بچانے کیلئے حکومت کا اہم فیصلہ

    کراچی: ڈینگی اور دیگرامراض سے شہریوں کے بچاؤ کیلئے اہم فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت نے فیومیگیشن مہم کا اعلان کیا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں کمشنر کراچی، سیکریٹری بلدیات، تمام ڈپٹی کمشنرز اور میونسپل کمشنر سمیت دیگر شریک ہوئے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کی 25 ٹاؤن میونسپل کارپوریشن میں فیومیگیشن مہم چلائی جائےگی۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ ڈینگی لاروا تلف کرنے کیلئے اسپرے اور فیومیگیشن مہم شروع کی جائے، صدر، لیاری، گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں فیومیگیشن مہم چلائی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ صفورا، چنیسر اور مومن آباد ٹائون میونسپل کارپوریشن میں مہم چلائی جائے گی، ٹی ایم سی منگھوپیر، اورنگی، شاہ فیصل اور کورنگی میں بھی مہم کا آغاز ہوگا۔

    آصف حیدر کا کہنا تھا کہ ماڈل کالونی، لانڈھی، بلدیہ، ماری پورٹاؤن میونسپل کارپوریشن میں فیومیگیشن کا عمل انجام دیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ گلبرگ، نیوکراچی، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، ناظم آباد، گڈاپ، ملیر اور ابراہیم حیدری میں بھی فیومیگیشن مہم چلائی جائے گی۔

  • کراچی : سرکاری اسکولوں کے فرنیچر کی خریداری میں 13 کروڑ روپے کی کرپشن کا انکشاف

    کراچی : سرکاری اسکولوں کے فرنیچر کی خریداری میں 13 کروڑ روپے کی کرپشن کا انکشاف

    کراچی : چیف سیکریٹری سندھ نے سرکاری اسکولوں کے فرنیچر کی خریداری میں کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث 2 افسران کو 3ماہ کیلئے معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری اسکول کے فرنیچر کی خریداری میں 13 کروڑ روپے کی کرپشن کے کیس میں چیف سیکریٹری سندھ نے 2 افسران کو 3ماہ کیلئے معطل کردیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    ذرائع محکمہ تعلیم نے بتایا کہ سکھر کے اسکولوں کے لئے خریدے گئے فرنیچر کے فنڈز میں کرپشن کی گئی، سپرنٹنڈنٹ عبدالرشید ابڑو نے ڈپٹی ڈائریکٹر منور مغل سے ملکرکرپشن کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ من پسند ٹھیکیدار کو ٹینڈر دے کر 13 کروڑ کمیشن حاصل کیا گیا ہے۔

    چیف سیکریٹری نے واضح کہا کہ افسران کوانکوائری کے بعد مزید ثبوت ملنے پر نوکری سے فارغ کیا جاسکتا ہے۔

    اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے صوبے کے سرکاری اسکولوں کے فرنیچر کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور اسکولوں میں فرنیچر اور دیگر سہولیات فراہم نہ کرنے کے معاملے پر صوبے بھر کے تمام ڈائریکٹرز ڈی ای اوز، ٹی ای اوز اور متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کرلی۔

    عدالت نے 10 برسوں کے دوران اسکولوں میں فراہم کردہ سہولیات فراہم کی کرنے سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرتے ہوئے فراہم کردہ فرنیچر کے حوالے سے ہیڈ ماسٹرز، ٹی ای اوز کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ سرکاری اسکول کے بچے فرش پر پڑھ رہے ہیں، نہ کوئی فرنیچر ہے، نہ واش روم ، نہ دیگر سہولیات میسر ہیں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ کروڑوں روپے کا بجٹ کہاں جاتا ہے ؟ تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے، میرپورخاص، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، کراچی سمیت صوبے کے تمام اسکولوں میں فراہم کردہ فرنیچر کا ریکارڈ بھی پیش کیا جائے، فرنیچر کے کنٹریکٹ کس ، کس کو دے گئے تفیصلات پیش کئے جائیں۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں فرنیچر سمیت تمام سہولیات فراہم کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

  • ادارہ امراض قلب میں مبینہ کرپشن پر سندھ حکومت کو لکھا گیا خط سامنے آ گیا

    ادارہ امراض قلب میں مبینہ کرپشن پر سندھ حکومت کو لکھا گیا خط سامنے آ گیا

    کراچی: این آئی سی وی ڈی میں مبینہ کرپشن پر سندھ حکومت کو لکھا گیا ایک خط سامنے آ گیا ہے، جس میں چیف سیکریٹری سندھ سے درخواست کی گئی ہے کہ ادارے میں جاری کرپشن پر نوٹس لیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں امراض قلب کے لیے قائم اہم ادارے NICVD میں مبینہ کرپشن کے سلسلے میں 5 ماہ قبل چیف سیکریٹری سندھ کو ایک خط لکھا گیا تھا، جس میں کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کی شکایت کی گئی تھی تاہم پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ان شکایات پر ایکشن نہیں لیاگیا۔

    ذرایع این آئی سی وی ڈی کا کہنا ہے کہ چیف سیکریٹری اور سیکریٹری صحت کو اس سلسلے میں متعدد خطوط لکھے جا چکے ہیں، تاہم سیکریٹری صحت نے خط لکھنے والے ڈاکٹر ہی کو نوکری سے فارغ کر دیا۔

    ذرایع کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز میں کرپشن سے متعلق اعلیٰ افسران خاموش رہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ چیف سیکریٹری کو خط ڈاکٹر طارق شیخ کی جانب سے لکھا گیا تھا، جس میں انھوں نے لکھا ’ادارے میں ڈاکٹر ندیم قمر نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے، 27 بینک اکاؤنٹس کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے، اور من پسندافراد کو نوازا جا رہا ہے۔‘

    این آئی سی وی ڈی میں بچے کا پیچیدہ آپریشن کامیاب

    ڈاکٹر طارق شیخ نے خط میں مزید لکھا کہ من پسند افراد کو قابلیت سے زیادہ تنخواہیں اور مراعات دی جا رہی ہیں، اعلیٰ عہدے پر براجمان افسران رشتے داروں اور اہل خانہ کو نواز رہے ہیں، غیر قانونی طریقے سے بھرتیاں اور آؤٹ آف ٹرن پروموشنز کیے گئے، جب کہ ریٹائرڈ ملازمین کو عمر کی حد میں بھی کمی ظاہر کر کے انھیں دوبارہ لگایا جا رہا ہے۔

    خط میں انھوں نے لکھا کہ کئی سال سے ادارے میں آڈٹ نہیں ہوا، چیف سیکریٹری ان بے قاعدگیوں کا فوری نوٹس لیں۔

    تاہم این آئی سی وی ڈی میں کرپشن کے سلسلے میں لکھے گئے خطوط پر تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، مزید برآں ذرایع کا کہنا ہے کہ  این آئی سی وی ڈی میں کرپشن سے متعلق سندھ حکومت اور چیف سیکریٹری آگاہ تھے۔

  • ایس او پیز کی خلاف ورزی، تاجروں کو 10 لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے

    ایس او پیز کی خلاف ورزی، تاجروں کو 10 لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے

    کراچی: چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے کہا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر تاجروں کو 10 لاکھ تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ کی زیرصدارت ایس او پیز پر عمل سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں ممتاز علی شاہ نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے ہدایت کی کہ خلاف ورزی پر دکان اور مارکیٹ سیل کی جائیں۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے اجلاس کے دوران بتایا کہ تاجروں نے ایس او پیز پر عمل کاحلف نامہ جمع کرایا ہے، جو بھی اس کی خلاف ورزی کرے گا اسے 10 لاکھ تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر نے ہدایت جاری کی ہے کہ دکان اور مارکیٹ سیل یا جرمانہ عائد کرتے وقت موبائل سے کارروائی ریکارڈ کی جائے۔

    اس سے قبل ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کرونا کے پھیلاؤ اور احتیاطی تدابیر سے متعلق اپنے بیان میں کہنا تھا کہ کرونا کو حقیقت تسلیم کرکے بچنے کی تدبیر اختیارکی جائیں،گھر سےن کلتے وقت ماسک پہننا نہ بھولیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 83 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جبکہ 5,385 نئے کیسز سامنے آئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 113,702 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ اموات کی تعداد 2,255 ہو گئی ہے۔

  • کراچی کے پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے، چیف سیکریٹری سندھ

    کراچی کے پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے، چیف سیکریٹری سندھ

    کراچی : چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ شہر قائد کے تمام پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے غیر قانونی تجاوزات فوری ختم کی جائیں۔

    یہ بات انہوں نے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ کی زیرصدارت تجاوزات کے خاتمے سےمتعلق اجلاس ہوا جس میں کمشنر کراچی نے اجلاس کے شرکاء کو شہر میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق بریفنگ دی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی نے ہدایات دیں کہ شہر قائد کے تمام پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے غیر قانونی تجاوزات فوری ختم کی جائیں۔

    حکومت سندھ نے خود بھی اپنے دفاتر نیشنل میوزیم سے ہٹالئے ہیں، چیف سیکریٹری نے کمشنر کراچی اور ڈی جی ایس بی سی اے سے شہر میں قائم شادی ہالز اور میگا اسٹورز کی رپورٹ طلب کرلی۔

    ممتاز علی کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں بنے ہوئے غیرقانونی شادی ہالز اور میگااسٹورز سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہورہی ہے۔

    اس کے علاوہ اسپتالوں کے سامنے سے غیرقانونی میڈیکل اسٹورز اور دیگر تجاوزات کا بھی خاتمہ کیا جائے، چیف سیکریٹری نے ہدایت جاری کی کہ ایس بی سی اے کی گورننگ باڈی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے اور شہر میں جگہ جگہ ٹی وی اور انٹرنیٹ کیبل کی تاروں کو بجلی کے کھمبوں سے ہٹایا جائے۔

  • لعل شہباز قلندر کے عرس پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے: چیف سیکریٹری سندھ

    لعل شہباز قلندر کے عرس پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے: چیف سیکریٹری سندھ

    کراچی: چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا ہے کہ لعل شہباز قلندر کے 767 ویں سالانہ عرس کے موقعے پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لعل شہباز قلندر کے عرس کے انتظامات سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقدہ ہوا جس میں سیکریٹری اوقاف محمد نواز شیخ، کمشنر حیدر آباد، ڈی آئی جی نعیم شیخ نے بریفنگ دی۔

    اجلاس میں کمشنر حیدرآباد نے بتایا کہ انڈس ہائی وے پر حادثات روکنے اور زائرین کی سہولت اور رہنمائی کے لیے موٹر وے پولیس کے 300 اہل کار، پولیس موبائلیں اور ایمبولینسز موجود ہوں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ سیہون شہر میں مختلف مقامات پر 40 ہیٹ اسٹروک کیمپ اور مختلف کیمپ اسپتال قائم کیے گئے ہیں، 20 ہزار زائرین کی سہولت کے لیے سیہون میں ٹینٹ سٹی بھی قائم کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ

    چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ اس مرتبہ لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد متوقع ہے، عرس پر سیکورٹی اوّلین ترجیح ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ درگاہ کے آس پاس تمام تجاوزات کو ہٹا دیا گیا ہے، رینجرز، پولیس اور نیوی کی ٹیمیں دریائے سندھ پر موجود ہوں گی۔

    ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ زائرین کو واک تھرو گیٹ سے داخل کر کے کلیئر قرار دے کر مزار کی طرف روانہ کیا جائے گا۔

  • سندھ میں فرانزک اور ڈی این اے ٹیسٹ کی لیبارٹری قائم کرنے کے لیے اہم اجلاس

    سندھ میں فرانزک اور ڈی این اے ٹیسٹ کی لیبارٹری قائم کرنے کے لیے اہم اجلاس

    کراچی: صوبہ سندھ میں فرانزک اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری کے قیام سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے کی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ کی زیرِ صدارت صوبے میں فرانزک اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لیب کے قیام سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔

    [bs-quote quote=”دو روز میں کراچی یونی ورسٹی کو 220 ملین روپے جاری کیے جائیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”چیف سیکریٹری سندھ”][/bs-quote]

    چیف سیکریٹری سندھ نے اجلاس میں ہدایت کی کہ فرانزک لیب کے جلد قیام کے لیے ماہرین کو شامل کیا جائے، لیب کے لیے 30 ایکڑ زمین دی گئی ہے، فنڈز بھی فراہم کیے جائیں گے۔

    اجلاس میں کراچی یونی ورسٹی اور لمس جامشورو لیبارٹریز کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، چیف سیکریٹری سندھ نے محکمۂ خزانہ کو ہدایت کی کہ 2 روز میں کراچی یونی ورسٹی کو 220 ملین روپے جاری کیے جائیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ لیبارٹری ڈیڑھ ماہ سے بند، اہم مقدمات فرانزک رپورٹس کے منتظر


    اجلاس میں ڈی این اے نمونے حاصل کرنے کے لیے پولیس اور ایم ایل او کی ٹریننگ کا فیصلہ بھی کیا گیا، ممتاز علی شاہ نے کہا کہ یہ تربیت جامعہ کراچی اور لمس جامشورو کے ماہرین کی زیرِ نگرانی فراہم کی جائے گی۔

  • ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سرکاری ملازمین کو معطل کیا جائے، چیف سیکریٹری سندھ

    ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سرکاری ملازمین کو معطل کیا جائے، چیف سیکریٹری سندھ

    کراچی : چیف سیکریٹری سندھ اعظم سلیمان نے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے سرکاری ملازمین کو معطل کرکے ان ملازمین کو الیکشن کے دن بھی ڈیوٹی پر بلایا جائے۔

    یہ بات انہوں نے الیکشن 2018کے سلسلے میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، چیف سیکریٹری اعظم سلیمان کی زیر صدارت انتخابی ضابطہ اخلاق پر اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر متعلقہ حکام کی جانب سے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ بھی دی گئی.

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ضانطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرمحکمہ تعلیم کے48،صحت کے18نو بلدیاتی ملازمین اور22منتخب نمائندگان کے خلاف ایکشن لیا گیا۔

    خلاف ورزی کرنیوالوں میں بورڈ آف ریونیو کے14اور اوقاف کے چھ ملازمین بھی شامل ہیں، بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ محکمہ داخلہ کے ڈی ایس پی سمیت5اہلکاروں نے بھی خلاف ورزی کی، انتخابی ظابطے کی خلاف ورزی پر ریجنل ڈائریکٹر کالجز سکھر معطل کئے گئے، اس کے علاوہ چار ضلعی زکوۃ چیئرمینوں کو بھی برطرف کردیا گیا۔

    اس موقع پر چیف سیکریٹری سندھ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سرکاری ملازمین کو معطل کیا جائے، الیکشن کے انعقاد تک زکوۃ چیئرمینوں کے اختیارات معطل کئے جائیں، اور معطل ملازمین کی الیکشن کے دن بھی دفاتر میں حاضری یقینی بنائی جائے ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف سیکریٹری سندھ کی سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کیلئےآخری وارننگ

    چیف سیکریٹری سندھ کی سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کیلئےآخری وارننگ

    کراچی :چیف سیکریٹری سندھ کا کہناہےسرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والےاراکین کے خلاف مقدمہ درج کیاجائےگا۔

    تفصیلات کےمطابق چیف سیکریٹری سیکریٹریٹ سابق اراکین سےسرکاری گاڑی واپس لینےمیں ناکام ہوگئے،انہوں نےگاڑیوں کی وصولی کی سمری وزیراعلیٰ سندھ کوبھیج دی۔جس میں انہوں نےکہاکہ سابق کابینہ اراکین گاڑیاں واپس نہیں کررہےہیں۔

    صوبہ سندھ کےچیف سیکریٹری نےسرکاری گاڑیاں واپس کرنے کےلیےآخری وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ اگر گاڑیاں واپس نہ کی گئیں تو سرکار کی مدعیت میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی۔

    مزید پڑھیں:سندھ اسمبلی میں کھڑی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب

    یاد رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں سندھ کابینہ نے وزیراعلٰی سندھ کوسندھ حکومت کے 300 بنگلوں،فلیٹس اور کوارٹرز پر سابق افسران اور سیاسی شخصیات کے قبضے سے آگاہ کیاتھا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان بنگلوں کوخالی کروانے کے اقدامات کریں۔

    واضح رہےکہ وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کے وزرا کو بھی ہدایت کی تھی کہ وہ بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیاں نہ چلائیں ورنہ ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے اس کے علاوہ179 پرانی گاڑیوں کی نیلامی کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

  • محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کی اسکروٹنی کے لیے کمیٹی قائم

    محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کی اسکروٹنی کے لیے کمیٹی قائم

    کراچی: محکمہ تعلیم میں اسکول سربراہوں کی تقرریوں میں بے ضابطگیوں پر سیکریٹری تعلیم  نے اسکروٹنی کے لیے پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی جو غیرقانونی طریقے سے نوکری حاصل کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم حکومت سندھ میں تعلیمی سال 2014 کے لیے خواتین اور مرد اسکول سربراہوں کی تقرریوں میں بے ضابطگیوں پر سیکریٹری تعلیم نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے جبکہ اس حوالے سے خط چیف سیکریٹری سندھ کو ارسال کردیا گیا ہے۔

    سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو کے خط کے مطابق سال 2014ء میں خواتین و مرد ہیڈ ماسٹرز کی تقرریوں میں بے ضابطگیاں پائی گئیں جس کے تحت متعدد امیدواروں نے حتمی تاریخ کے بعد اپنے کاغذات جمع کرائے تھے۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ اسکول سربراہان کی اسامی کے لیے 5086 امیدواروں نے ٹیسٹ میں شرکت کی جس میں سے 1080 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی سیکریٹری تعلیم نے بھرتیوں کی اسکروٹنی کے لیے  پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔