Tag: چیمبر آف کامرس

  • ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس آئین کے دفعات سے متصادم ہے، چیمبر آف کامرس کوئٹہ

    ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس آئین کے دفعات سے متصادم ہے، چیمبر آف کامرس کوئٹہ

    کوئٹہ: چیمبر آف کامرس کوئٹہ نے کہا ہے کہ ٹیکس ترمیمی آرڈیننس آئین کے دفعات سے متصادم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ نے ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس پر تحفظات سے متعلق صدر پاکستان کو مراسلہ بھیج دیا ہے۔

    کیو سی سی آئی نے مراسلے میں کہا ہے کہ ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس قانونی کاروبار پر قدغن اور آئین کے دفعات سے متصادم ہے، محمد ایوب مریانی نے کہا ٹیکس آرڈیننس پارلیمانی بحث کے لیے پیش کیا گیا، نہ ہی ہم سے اس بابت مشاورت کی گئی ہے۔


    ٹیکس قوانین میں کون سی 3 ترامیم کی گئیں؟ وزارت خزانہ کا اعلامیہ


    انھوں نے مراسلے میں کہا آرڈیننس کو فوری طور پر واپس لے کر اس بابت اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے، آرڈیننس کی وجہ سے بلوچستان میں رہی سہی کاروباری سرگرمیاں اور سرمایہ کاری بھی ختم ہو جائے گی۔

    مراسلے میں انھوں نے مطالبہ کیا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم میاں شہباز شریف، وفاقی وزیر خزانہ اور چیئر مین ایف بی آر ٹیکس آرڈیننس سے متعلق تحفظات دور کریں۔

  • کراچی چیمبر پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر مایوس

    کراچی چیمبر پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر مایوس

    کراچی: کراچی چیمبر آف کامرس نے پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے چیئرمین زبیر موتی والا نے پٹرولیم قیمتوں میں 10.49 روپے فی لیٹر اضافے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ عالمی منڈی میں بڑھتی قیمتوں کو سبسڈائز کیا جائے۔

    زبیر موتی والا نے کہا ہمیں اچھی طرح علم ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتیں زیادہ ہیں، لیکن اس کا اثر عوام پر نہیں پڑنا چاہیے، جولائی 2008 میں پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 87 اور 65 روپے فی لیٹر تک تھی، جب کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام پیٹرول کی قیمت 147.27 ڈالر فی بیرل تھی، اور اب جب کہ خام پٹرول کی قیمت 85 ڈالر کے لگ بھگ ہے، تو پاکستان میں پٹرولیم کی قیمتیں 137.79 روپے فی لیٹر تک بڑھا دی گئی ہیں، یہ ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔

    کراچی چیمبر کے سابق صدر نے کہا موجودہ حکومت کی ہمیشہ یہ خواہش رہی ہے کہ کاروبار کی لاگت کم ہو سکے لیکن اس طرح کے اقدامات حکومت کی پالیسی کی نفی کرتے ہیں، عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے حکومت سبسڈی کے ذریعے بڑھتی عالمی قیمتوں سے خود نمٹے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 سے 12 روپے تک اضافہ

    زبیر موتی والا نے ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں نمایاں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 17 مئی 2021 کو امریکی ڈالر کی قیمت 152.30 روپے تھی، جو آج 171.20 روپے تک پہنچ چکا ہے، اور یہ 12.4 فی صد اضافے کو ظاہر کرتا ہے، روپے کی قدر میں حد سے زیادہ کمی نے کاروباری لاگت بے انتہا بڑھا دی ہے، اور مہنگائی میں بھی ہوشربا اضافہ کر دیا ہے، اس لیے اقتصادی منیجرز کی طرف سے جاری موجودہ حکمت عملی کا جائزہ لینا واقعی اہم ہے۔

    انھوں نے مزید کہا حکومت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ صرف 8 فی صد ہے، جب کہ مقامی تجارت اور درآمدات بقیہ 92 فی صد کی حصے دار ہیں، لہٰذا روپے کی قدر میں کمی تکلیف دہ ہے اور یہ اب اس سطح پر جا پہنچی ہے جہاں یہ قابلِ برداشت نہیں رہی۔

    دریں اثنا صدر کے سی سی آئی محمد ادریس نے سندھ حکومت کی جانب سے اتوار کو کاروبار کرنے پر عائد پابندی ہٹانے کے فیصلے کو سراہا جو سیف ڈے کے طور پر عائدکی گئی تھی۔

  • درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے: شبر زیدی

    درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے: شبر زیدی

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ تاجروں کی کسٹم سے بہت سی شکایات سامنے آتی ہیں، درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ہمارا بنیادی مقصد صنعت اور تجارت بڑھانا ہے، کاروباری لوگوں کے ٹیکس مسائل پر توجہ دیں گے۔ کسٹم سے متعلق لوگوں کو مختلف شکایات ہیں۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ تاجروں کی کسٹم سے بہت سی شکایات سامنے آتی ہیں، گرین چینل کو 40 سے بڑھا کر 60 فیصد کریں گے۔ درآمد کنندگان کو سیکشن 148 کے حصول میں مشکل ہوتی ہے، اب تک کسی کا اکاؤنٹ منجمد نہیں کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اختیارات کے غلط استعمال کا سدباب کریں گے، ریٹیلر اور ایس ایم ای کے نظام پر قانون سازی ہوگی۔ آئی ایم ایف سے معاملے پر بڑی رعایت حاصل کی ہے۔ درمیانے درجے کے ریٹیلر سے بجلی کے بل کے حساب سے جانچ ہوگی۔ چینی پر ڈیلرز کا ٹیکس کم کیا ہے زیادہ نہیں، ہماری کوشش ہے کہ آٹو میشن کی طرف زیادہ جائیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے۔ اجناس کی مد میں مسائل میں کوتاہی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ری فنڈ کا نظام نہیں چل سکا تو بات چیت کریں گے۔ زیرو ریٹڈ پر اپٹما سے بات چیت کے لیے جا رہا ہوں، معاملے پر جو بھی حقیقی مسائل ہوں گے ان پر بات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بزنس کو نقصان پہنچانے والا کوئی اقدام نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم کی ہدایت ہے گھی کی قیمت نہیں بڑھنی چاہیئے، ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کو ٹیکس نیٹ میں آنا چاہیئے۔ چیمبرز فیصلہ کرلیں وہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آنا چاہتے تو وزیر اعظم کو بتا دیتا ہوں۔